Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْبِضَاعَۃُ: مال کا وافر حصہ جو تجارت کے لیے الگ کرلیا گیا ہو۔ اَبْضَعَ وَابْتَضَعَ بِضَاعَۃً۔ سرمایہ یا پونجی جمع کرنا۔ الگ کرنا۔ قرآن پاک میں ہے: (ہٰذِہٖ بِضَاعَتُنَا رُدَّتۡ اِلَیۡنَا ) (۱۲:۶۵) یہ ہماری پونجی بھی ہمیں واپس کردی گئی ہے۔ (وَ جِئۡنَا بِبِضَاعَۃٍ مُّزۡجٰىۃٍ ) (۱۲:۸۸) اور ہم تھوڑا سا سرمایہ لائے ہیں۔ اصل میں بِضَاعَۃٍ بَضْعٌ سے ماخوذ ہے، جس کے معنی ہیں گوشت کا بڑا ٹکڑا۔ بَضَعْتُہٗ وَبَضَّعْتُہٗ گوشت کے بڑے بڑے ٹکڑے بنانا۔ اِبْتَضَعَ وَبَتَضَّعَ اس کا مطاوع آتا ہے، جیسے قَطَعْتُہٗ وَقَطَّعْتُہٗ فَانْقَطَعَ وَتَقَطَّعَ اَلْمِبْضَعُ: (آلہ) نشتر جیسے مِقْطَعٌ کنایہ کے طور بُضْعٌ کے معنی عورت کی شرمگاہ بھی آجاتے ہیں، چنانچہ کہا جاتا ہے۔ مَلَکْتَ بُضْعَھَا کیا تم نے اس عورت سے نکاح کرلیا ہے۔ بَاضَعَھَا بِضَاعًا عورت سے مجامعت کرنا۔ فُلَانٌ حَسن الْبَضعَ وَالْبَضِیْعِ وَالْبَضْعَۃِ وَالْبَضَاعَۃِ۔ فلاں خوب موٹا تازہ ہے۔ اَلْبَضِیْعُ: ٹاپو۔ وہ جزیرہ جو خشکی سے بہت دور ہو۔ فُلَانٌ بَضْعَۃٌ مِّنِیْ: فلاں میرے جسم کا ٹکڑا ہے یعنی نہایت قریبی رشتے دار ے۔ اَلْبَاضِعَۃٌ: زخم جو گوشت کو کاٹ ڈالے۔ اَلْبِضْعُ: (بکسرالباء) عدد جو دس سے الگ کیے گئے ہیں یہ لفظ تین سے لے کر نو تک بولا جاتا ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ پانچ سے اوپر اور دس سے کم پر بولا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (1) (بِضْعَ سِنِیْنَ) (۱۲:۴۲) چند سال۔

Words
Words Surah_No Verse_No
بِبِضَاعَةٍ سورة يوسف(12) 88
بِضَاعَةً سورة يوسف(12) 19
بِضَاعَتَهُمْ سورة يوسف(12) 62
بِضَاعَتَهُمْ سورة يوسف(12) 65
بِضَاعَتُنَا سورة يوسف(12) 65
بِضْعَ سورة يوسف(12) 42
بِضْعِ سورة الروم(30) 4