اَلدَّأْبُ: کے معن مسلسل چلنے کے ہیں کہا جاتا ہے۔ دَأَبَ فِی السَّیْرِ دَأْباً: وہ مسلسل چلا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ سَخَّرَ لَکُمُ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ دَآئِبَیۡنِ ) : (۱۴۔۳۳) اور سورج اور چاند کو تمہارے لئے کام میں لگادیا کہ دونوں (دن رات) ایک دستور پر چل رہے ہیں۔نیز دَأبٌ کا لفظ عادۃ مستمرہ پر بھی بولا جاتا ہے۔جیسے فرمایا: (کَدَاۡبِ اٰلِ فِرۡعَوۡنَ ) (۳۔۱۱) ان کا حال بھی فرعونیوں جیسا ہے۔یعنی ان کی عادات جس پر وہ ہمیشہ چلتے رہے ہیں۔