Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْفَزَعُ: انقباض اور وحقت کی اس حالت کو کہتے ہیں جو کسی خوفناک امر کی وجہ سے انسان پر طاری ہوجاتی ہے یہ جَزَعٌ کی ایک قسم ہے اور خِفْتُ مِنَ اﷲِ کا محاورہ تو استعمال ہوتا ہے لیکن فَزَعْتُ مِنْہُ کہنا صحیح نہیں ہے اور آیت کریمہ: (لَا یَحۡزُنُہُمُ الۡفَزَعُ الۡاَکۡبَرُ ) (۲۱:۱۰۳) ان کو (اس دن کا) بڑا بھاری غم غمگیں نہیں کرے گا۔ میں فَزَعٌ اَکْبَرُ سے دوزخ میں داخل ہونے کا خؤف مراد یہ۔ نیز فرمایا: (فَفَزِعَ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ) (۲۷:۸۷) اور ایسے لوگ (اس روز) گھبراہٹ سے بے خوف ہوں گے۔ (حَتّٰۤی اِذَا فُزِّعَ عَنۡ قُلُوۡبِہِمۡ) (۳۴:۲۳) یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے اضطراب دور کردیا جائے گا۔ یعنی ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور کردی جائے گی فَزِعَ اِلَیْہِ کے معنی گھبراہٹ کے وقت کسی سے فریاد کرنے اور مددمانگنے کے ہیں اور فَزِعَ لَہٗ کے معنی مدد کرنے کے۔(1) شاعر نے کہا ہے(2) (البسیط) (۳۳۹) وَکُنَّا اِذَا مَا اتَانَا صَارِخٌ فَزِعٌ۔ یعنی جب کوئی فریاد چاہنے والا گھبرا کر ہمارے پاس آتا۔ بعض نے فَزِعٌ کے معنی مستغیث کیے ہیں تو یہ لفظ فزع کے اصل معنی نہیں ہیں بلکہ معنی مقصود کی تشریح ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْفَزَعُ سورة الأنبياء(21) 103
فَزَعٍ سورة النمل(27) 89
فَزِعُوْا سورة سبأ(34) 51
فَفَزِعَ سورة النمل(27) 87
فَفَزِعَ سورة ص(38) 22
فُزِّعَ سورة سبأ(34) 23