اَلضُّوْئُ: کے معنی نور اور روشنی کے ہیں ضَائَتِ النَّارُ وَاَضَائَتْ: آگ روشن ہوگئی اور اَضَائَتْ (افعال) کے معنی روشن کرنا بھی آتے ہیں۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (فَلَمَّاۤ اَضَآءَتۡ مَا حَوۡلَہٗ ) (۲:۱۷) جب آگ نے اس کے اردگرد کی چیزیں روشن کردیں۔ (کُلَّمَاۤ اَضَآءَ لَہُمۡ مَّشَوۡا فِیۡہِ) (۲:۲۰) جب بجلی (چمکتی اور) ان پر روشنی ڈالتی ہے تو اس میں چل پڑتے ہیں۔ (یَاۡتِیۡکُمۡ بِضِیَآءٍ) (۲۸:۷۱) جو تم کو روشنی لادے۔ اور سماوی کتابوں کو جو انسان کی رہنمائی کرنے کے لیے نازل کی گئی ہیں۔ ضِیَائٌ سے تعبیر فرمایا ہے۔ چنانچہ (تورات کے متعلق) فرمایا: (وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسٰی وَ ہٰرُوۡنَ الۡفُرۡقَانَ وَ ضِیَآءً وَّ ذِکۡرًا) (۲۱:۴۸) اور ہم نے موسیٰ اور ہارون کو (ہدایت اور گمراہی میں ) فرق کردینے والی اور (سرتاپا) روشنی اور نصیحت (کی کتاب) عطا کی۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اَضَاۗءَ | سورة البقرة(2) | 20 |
اَضَاۗءَتْ | سورة البقرة(2) | 17 |
بِضِيَاۗءٍ | سورة القصص(28) | 71 |
ضِيَاۗءً | سورة يونس(10) | 5 |
وَضِيَاۗءً | سورة الأنبياء(21) | 48 |
يُضِيْۗءُ | سورة النور(24) | 35 |