Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْکَرُّ:اس کے اصل معنی کسی چیز کو بالذات بالفعل پلٹانا یا موڑ دینا کے ہیں اور بٹی ہوئی رسی کو کَرٌ کہا جاتا ہے یہ اصل میں مصدر ہے مگر بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔اس کی جمع کَرُوْرٌ آتی ہے اسی سے اَلْکَرَّۃُ (دوسری بار) ہے جیسے فرمایا: (ثُمَّ رَدَدۡنَا لَکُمُ الۡکَرَّۃَ عَلَیۡہِمۡ ) (۱۷۔۶) پھر ہم نے دوسری بار تم کو ان پر غلبہ دیا۔ (فَلَوۡ اَنَّ لَنَا کَرَّۃً فَنَکُوۡنَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ) (۲۶۔۱۰۲) کاش ہمیں دنیا میں بھی پھر جانا ہو تو ہم مومنوں میں ہوجائیں۔ (وَ قَالَ الَّذِیۡنَ اتَّبَعُوۡا لَوۡ اَنَّ لَنَا کَرَّۃً ) (۲۔۱۶۷) (یہ حال دیکھ کر) پیروی کرنے والے (حسرت سے) کہیں گے کہ اے کاش ہمیں پھر دنیا میں جانا نصیب ہوتا۔ (لَوْ اَنَّ لِیْ کَرَّۃً) اگر مجھے پھر ایک بار دنیا میں جانا نصیب ہوتا۔اَلْکِرْکِرَۃُ: (مِثْلُ زِبْرِجَۃٌ) شتر کے سینہ کی سخت جگہ کو کہتے ہیں۔اور لوگوں کی مجتمع جماعت پر بھی اس کا اطلاق ہوتا ہے۔اَلْکَرْکَرَۃُ:کے معنی ہوا کے بادل کو چلانا کے ہیں اور یہ کَرٌّ سے فعل رباعی ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْكَرَّةَ سورة بنی اسراءیل(17) 6
كَرَّةً سورة البقرة(2) 167
كَرَّةً سورة الشعراء(26) 102
كَرَّةً سورة الزمر(39) 58
كَرَّةٌ سورة النازعات(79) 12
كَرَّتَيْنِ سورة الملك(67) 4