Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْخُسُوْفُ: کا لفظ چاند کے بے نور اور کُسُوفَ کا لفظ سورج کے بے نور ہونے پر بولا جاتا ہے۔بعض نے کہا ہے کہ خسوف قدرے بے نور ہونے کو کہا جاتا ہے۔اور کُسُوفٌ پوری طرح بے نور ہوجانے کو کہا جاتا ہے۔عام اس سے کہ وہ سورج ہو یا چاند کہا جاتا ہے۔خَسَفَہٗ اﷲُ: اﷲ تعالیٰ نے اسے زمین میں دھنسادیا (متعدی) خَسَفَ ھُوَ: (لازمی) زمین میں دھنس جانا۔قرآن پاک میں ہے۔ (فَخَسَفۡنَا بِہٖ وَ بِدَارِہِ الۡاَرۡضَ) (۲۸۔۸۱) پس ہم نے قارون کو اور اس کے گھر کو زمین میں دھنسادیا۔ (لَوۡ لَاۤ اَنۡ مَّنَّ اللّٰہُ عَلَیۡنَا لَخَسَفَ بِنَا) (۲۸۔۸۲) اگر خدا ہم پر احسان نہ کرتا تو ہمیں بھی دھنسادیتا۔حدیث میں ہے: (1) (۱۱۱) اِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ اٰیَتَانِ مِنْ اٰیَاتِ اﷲِ لَایَخْسِفَانِ لِمَوتِ اَحَدٍ وَّلَا لِحَیَاتِہٖ کہ سورج اور چاند اﷲ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جو کسی کی موت یا پیدائش کی وجہ سے بے نور نہیں ہوتے۔اور عَیْنٌ خَاسِفَۃٌ (اندر دھنسی ہوئی آنکھ) کا محاورہ خَسَفَ الْقَمْرُ سے منقول ہے بِئْرٌ مَّخْسُوْفَۃٌ: وہ کنواں جس کا پانی غائب ہوگیا ہو اور چاند گہن لگنے سے چونکہ ماند پڑجاتا ہے اس لئے بطور استعارہ خَسْف بمعنیٰ ذلت و رسوائی بھی آجاتا ہے چنانچہ کہا جاتا ہے۔ تَحَمَّلَ فُلاَنٌ خَسَفاً: فلاں شخص ذلیل ہوگیا۔

Words
Words Surah_No Verse_No
خَسَفْنَا سورة العنكبوت(29) 40
فَخَسَفْنَا سورة القصص(28) 81
لَخَسَفَ سورة القصص(28) 82
نَخْسِفْ سورة سبأ(34) 9
وَخَسَفَ سورة القيامة(75) 8
يَّخْسِفَ سورة بنی اسراءیل(17) 68
يَّخْسِفَ سورة الملك(67) 16
يَّخْسِفَ سورة النحل(16) 45