Blog
Books
Search Hadith

ربیعہ اور مضر ے بارے میں وارد شدہ احادیث کا بیان

140 Hadiths Found
سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نماز فجر کی آخری رکعت سے سر اٹھایا تو یوں دعا کی: اے اللہ! توں ہمارا رب ہے اور تیری ہی تعریف ہے، تو ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور بے کس مسلمانوں کو نجات دلا، اے اللہ! تو مضر پر اپنی گرفت سخت کر اور ان پر یوسف علیہ السلام کے دور جیسا قحط مسلط فرما۔

Haidth Number: 12582

۔ (۱۲۵۸۳)۔ عَنْ کَعْبِ بْنِ مُرَّۃَ، دَعَا رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلٰی مُضَرَ، قَالَ: فَأَتَیْتُہُ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ نَصَرَکَ، وَأَعْطَاکَ، وَاسْتَجَابَ لَکَ، وَإِنَّ قَوْمَکَ قَدْ ہَلَکُوا، فَادْعُ اللّٰہَ لَہُمْ، فَأَعْرَضَ عَنْہُ، قَالَ: فَقُلْتُ لَہُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ نَصَرَکَ، وَأَعْطَاکَ، وَاسْتَجَابَ لَکَ، وَإِنَّ قَوْمَکَ قَدْ ہَلَکُوْا، فَادْعُ اللّٰہَ لَہُمْ، قَالَ: ((اللَّہُمَّ اسْقِنَا غَیْثًا مُغِیثًا مَرِیعًا طَبَقًا غَدَقًا، غَیْرَ رَائِثٍ، نَافِعًا غَیْرَ ضَارٍّ۔)) فَمَا کَانَتْ إِلَّا جُمُعَۃً أَوْ نَحْوَہَا حَتّٰی مُطِرُوْا، قَالَ شُعْبَۃُ فِی الدُّعَائِ کَلِمَۃٌ سَمِعْتُہَا مِنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ، عَنْ سَالِمٍ فِی الِاسْتِسْقَائِ، وَفِی حَدِیث حَبِیبٍ أَوْ عَمْرٍو عَنْ سَالِمٍ، قَالَ: جِئْتُکَ مِنْ عِنْدِ قَوْمٍ مَا یَخْطِرُ لَہُمْ فَحْلٌ وَلَا یُتَزَوَّدُ لَہُمْ رَاعٍ۔ (مسند احمد: ۱۸۲۲۹)

سیدناکعب بن مرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مضر پر بددعا کی، میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول!بے شک اللہ تعالیٰ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی مدد فرمائی اورآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دعاقبول فرمائی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی قوم ہلاک ہورہی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اللہ سے ان کے حق میں دعافرمائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رخ پھیرلیا، میںنے دوبارہ کہا: اللہ کے رسول! بے شک اللہ تعالیٰ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی مدد کی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دعا قبول فرمائی، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی قوم ہلاک ہو رہی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اللہ سے ان کے حق میں دعا فرمائیں تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دعا فرمائی: اے اللہ! ایسی بارش نازل فرما، جو ہمیں سیراب کر دے، بہت زیادہ ہو، نفع والی ہو، نقصان والی نہ ہو۔ ایک ہفتہ کے لگ بھگ گزرا ہوگا کہ وہاں خوب بارش برسی۔ شعبہ راوی نے اس دعا میں ایسا لفظ بھی بیان کیا ہے جو میں نے حبیب بن ابی ثابت عن سالم سے الا ستسقاء میں بھی سنا ہے اور سالم سے حبیب یا عمرو کی روایت میں ہے: میں آپ کے پاس ایسی قوم کے پاس سے آرہا ہوں کہ شدت بھوک کی وجہ سے ان کے اونٹ اپنی دموں کو حرکت تک نہیں دیتے اور ان کے چرواہوں کے پاس زادِ راہ تک نہیں۔

Haidth Number: 12583
سیدنابشر بن سحیم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ضرور بالضرور قسطنطنیہ فتح ہوگا، اس کو فتح کرنے والا امیر بہترین امیر ہو گا اور وہ لشکر بہترین لشکر ہوگا۔ عبداللہ کہتے ہیں: مسلمہ بن عبدالملک نے مجھے بلوا کر اس بارے میں پوچھا تو میں نے اس کو یہ حدیث سنائی، اس لیے اس نے قسطنطنیہ پر چڑھائی کی۔

Haidth Number: 12947
ابو قبیل کہتے ہیں: ہم سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ان سے یہ سوال کیا گیا کہ قسطنطنیہ اور رومیہ، ان دوشہروں میں سے پہلے کون سا فتح ہوگا؟ انہوںنے کنڈوں والا ایک صندوق منگوا کر اس سے ایک کتاب نکالی اور کہا:ایک دفعہ ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ارد گرد بیٹھے احادیث لکھ رہے تھے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہی بات دریافت کی گئی کہ پہلے کون سا شہر فتح ہو گا، قسطنطنیہ یا رومیہ، تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر قل کاشہر یعنی قسطنطنیہ پہلے فتح ہوگا۔

Haidth Number: 12948
سیدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بڑی خون ریزی،قسطنطنیہ کی فتح اور دجال کا ظہور، یہ تینوں امور سات مہینوں میں ظاہر ہو جائیں گے۔

Haidth Number: 12949
سیدنا عبداللہ بن بسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بڑی خون ریزی اور قسطنطنیہ کی فتح کے درمیان چھ سال کا فاصلہ ہوگا اور ساتویں سال دجال کا ظہور ہوگا۔

Haidth Number: 12950
سیدنا عبد اللہ ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے ،رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں حوض پر تمہارا پیش رو ہوں گا،جو شخص وہاں تک پہنچ گیا، وہ فلاح پا جائے گا، وہاں کچھ ایسے لوگ بھی آئیں گے، جن کو بائیں طرف دھکیل دیا جائے گا، میں کہوں گا: اے میرے رب! (یہ لوگ)۔ جواباً کہا جائے گا: یہ لوگ آپ کے بعد دین سے واپس پلٹتے گئے تھے۔

Haidth Number: 13136
سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں تم سے پہلے حوض پر جا کرتمہارا انتظار کروں گا، کچھ لوگوں کو مجھ سے دور کر دیا جائے گا اور میں ان کے بارے میں مغلوب ہو جاؤں گا۔ میں کہوں گا: اے میرے رب! یہ لوگ تو میرے ساتھی یعنی میری امت کے لوگ ہیں، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: آپ نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے آپ کے بعد کیا کچھ ایجاد کر لیا تھا۔

Haidth Number: 13137
سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں حوض پربیٹھا آنے والوں کا انتظار کر رہا ہوں گا کہ کچھ لوگوں کو میری طرف آنے سے روک دیا جائے گا، میںکہوں گا: اے میرے رب! یہ لوگ تو مجھ سے اور میری امت سے ہیں، لیکن جواباً کہا جائے گا:آپ نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے آپ کے بعد کیسے کیسے کام کیے تھے؟ آپ کے بعد یہ لوگ دین سے دور ہوتے چلے گئے۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: حوض کی ایک طرف کا طو ل ایک ماہ کی مسافت کے برابر ہے اور اس کی دونوں اطراف برابر برابر ہیں، یعنی اس کی چوڑائی اس کی لمبائی کے مساوی ہے، اس کے آب خوروں کی تعداد ستاروں جتنی ہوگی، اس کی خوشبو کستوری سے زیادہ ہے اور اس کا رنگ دودھ سے زیادہ سفید ہے، جس نے اس کا پانی ایک دفعہ پی لیا، اسے بعد میں کبھی بھی پیاس محسوس نہیں ہوگی۔

Haidth Number: 13138
سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! میں تم میں سے کچھ لوگوں کو اپنے حوض سے اس طرح دور کر دوں گا، جیسے اجنبی اونٹ کو حوض سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

Haidth Number: 13139

۔ (۱۳۱۴۰)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا قَالَ: خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِلَی الْمَقْبَرُۃِ فَسَلَّمَ عَلٰی اَھْلِہَا قَالَ: ((سَلَامٌ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُوْمِنِیْنَ، وَاِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ، وَدِدْتُّ اَنَّا قَدْ رَاَیْنَا اِخْوَانَنَا۔)) قَالُوْا: اَوَ لَسْنَا اِخْوَانَکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((بَلْ اَنْتُمْ اَصْحَابِیْ وَاِخْوَانِیَ الَّذِیْنَ لَمْ یَاْتُوْا بَعْدُ وَاَنَا فَرَطُکُمْ عَلٰی الْحَوْضِ۔)) قَالُوْا: وَکَیْفَ تَعْرِفُ مَنْ لَمْ یَاْتِ مِنْ اُمَّتِکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((اَرَأَیْتَ لَوْ اَنَّ رَجُلًا لَہُ خَیْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَۃٌ بَیْنَ ظَہْرَیْ خَیْلٍ دُھْمٍ بُہْمٍ اَلَایَعْرِفُ خَیْلَہُ؟)) قَالُوْا: بَلٰییَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((فَاِنَّہُمْ یَاْتُوْنَ غُرًّا مُحَجَّلِیْنَ مِنَ الْوُضُوْئِ، یَقُوْلُھَا ثَلَاثًا وَاَنَا فَرَطُکُمْ عَلٰی الْحَوْضِ، اَلَا لَیُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِیْ کَمَا یُذَادُ الْبَعِیْرُالضَّالُّ، اُنَادِیْہِمْ: اَلَا ھَلُمَّ، اَلَا ھَلُمَّ، فَیُقَالُ: اِنَّہُمْ قَدْ بَدَّلُوْا بَعْدَکَ فَاَقُوْلُ: سُحْقًا سُحْقًا۔)) (مسند احمد: ۹۲۸۱)

سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قبرستان کی طرف تشریف لے گئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اہل قبرستان کو سلام کرتے ہوئے فرمایا: سَلَامٌ عَلَیْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُوْمِنِیْنَ، وَاِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ (تم پر سلامتی ہو، مومن لوگوں کے گھر والو! ہم بھی ان شاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں۔) میں چاہتا ہوں کہ اپنے بھائیوں کو دیکھ لیتا۔ یہ سن کر صحابہ کرام نے کہا: اے اللہ کے رسول ! کیا ہم آپ کے بھائی نہیںہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم تو میرے صحابہ ہو، میرے بھائی وہ ہیں جو ابھی تک نہیں آئے اور میں حوض پر تمہارا پیش رو ہوں گا، (یعنی تم سے پہلے جا کر تمہارا انتظار کروں گا)۔ صحابہ کرام نے پوچھا: اے اللہ کے رسول ! آپ کی امت کے جو لوگ ابھی تک نہیں آئے، آپ انہیں کیسے پہنچانیں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر کسی آدمی کا ایسا گھوڑا ہو، جس کی ٹانگوں اور پیشانی پر سفیدی ہو اور وہ کالے سیاہ گھوڑوں کے اندر ہو، تو کیا وہ آدمی اپنے گھوڑے کو پہچان لے گا؟ صحابہ کرام نے کہا: کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت کے لوگ جب آئیں گے تو وضو کی وجہ سے ان کے چہرے اور ہاتھ پاؤں چمک رہے ہوں گے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ جملہ تین دفعہ دوہرایا، اور میں تم سے پہلے حوض پر جا کر تمہارا انتظار کروں گا۔ خبردار ! کچھ لوگوں کو میرے حوض کی طرف آنے سے یوں روک دیا جائے گا جیسے گمشدہ اونٹ کو دور کر دیا جاتا ہے اور میںپکار پکار کر ان سے کہوں گا: خبردار! اِدھر آجاؤ، اِدھر آجاؤ۔لیکن جواباً مجھے کہا جائے گا:ان لوگوں نے آپ کے بعد دین کو بدل دیا تھا، تب میں بھی کہوں گا: برباد ہو جائیں، برباد ہو جائیں۔

Haidth Number: 13140
سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری صحبت کا شرف حاصل کرنے والوں میں سے دو آدمی حوض پر میری طرف آئیں گے، جب میں ان کو آتے دیکھوں گا تو ان کو میری طرف آنے سے روک دیا جائے گا۔

Haidth Number: 13141
سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں تمہارا پیش رو ہوں گا، جب تم مجھے کسی اور جگہ نہ پاؤ تو میں حوض پر ملوں گا، اس کی وسعت اتنی ہے، جتنی ایلہ سے مکہ مکرمہ تک مسافت ہے، بہت سے مرد اور عورتیں مشکیزے اور برتن لے کر ادھر آئیں گے، مگر وہ وہاں سے کچھ بھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

Haidth Number: 13142
سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نے کہا اے اللہ کے رسول! آپ ہمیںجنت کے بارے میں بتلائیں کہ اس کی عمارت کیسی ہو گی؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک اینٹ سونے کی اور ایک اینٹ چاندی کی ہو گی، اس کا گارا انتہائی تیز مہکنے والی کستور ی کا اور اس کے کنکر لولو اور یاقوت کے موتی ہوں گے اور اس کی مٹی زعفران ہوگی، جوآدمی جنت میں داخل ہوجائے گا، وہ خوشحال ہو گا، کبھی بدحال نہیں ہو گا، وہ وہاں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا، اسے موت نہیں آئے گی، اس کا لباس بوسیدہ نہیں ہو گا اور اس کا شباب زائل نہیں ہوگا۔

Haidth Number: 13269
سیدنا ابوسعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ابن صائد سے جنت کی مٹی کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا: وہ سفید رنگ کی ملائم مٹی اور خالص کستوری والی ہے۔ یہ سن کرآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس نے سچ کہا ہے۔

Haidth Number: 13270
سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہودکے بارے میں فرمایا: میں ان سے جنت کی مٹی کے بارے میں دریافت کرتا ہوں جو کہ سفید رنگ کی ملائم مٹی ہے۔ پھر ان سے سوال کیا، انھوں نے کہا: اے ابو القاسم! وہ روٹی کی طرح ہوگی۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: روٹی بھی سفید آٹے کی ہی ہوتی ہے۔

Haidth Number: 13271
سیدناسہل بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت والے ہر جگہ سے اپنے کمروں کو یوں دیکھیں گے، جیسے تم آسمان پر ستاروں کو دیکھتے ہو۔ ابو حازم نے کہا: میں نے حدیث نعمان بن ابی عیاش کو بیان کی، انھوں نے کہا کہ اس نے بھی سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو یہی حدیث بیان کرتے ہوئے یوں سنا ہے: جس طرح تم مشرقی یا مغربی افق پر دمکتے ہوئے تارے کو دیکھتے ہو۔

Haidth Number: 13272
سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت میں ایسے بالا خانے ہیں کہ باہر سے ان کے اندر کاماحول اور اندر سے ان کے باہر کا ماحول دیکھا جاسکے گا۔ ایک بدّو نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! یہ بالاخانے کن لوگوں کے لیے ہوں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی اچھی بات کرے، دوسروں کو کھانا کھلائے اور جب رات کو عام لوگ سوئے ہوئے ہوں تو وہ اٹھ کر اللہ تعالیٰ کے لیے نماز ادا کرے۔

Haidth Number: 13273
سیدنا ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت کا ایک خیمہ بہت بڑا موتی ہوگا، وہ اندر سے خالی ہوگا، اس کی بلندی ساٹھ میل ہوگی، اس کے ہر کونے میں مومن کا اہل خانہ ہو گا، لیکن (وہ دوری کی وجہ سے) ایک دوسرے کو دیکھ نہیں پائیں گے۔

Haidth Number: 13274
سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت کے دروازے کے دو پٹوں میں چالیس سال کی مسافت جتنی وسعت ہو گی۔

Haidth Number: 13275