Blog
Books
Search Hadith

اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی

204 Hadiths Found
حمزہ بن عبداللہ بن عمر اپنے والد سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میری ایک بیوی تھی جس سے میں بہت محبت کرتا تھا جبکہ عمر‌رضی اللہ عنہ اسے نا پسند کرتے تھے تو عمر‌رضی اللہ عنہ نے کہا اسے طلاق دے دو، میں نے انکار کر دیا، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا اپنے والد کی اطاعت کرو، اور اسے طلاق دے دو

Haidth Number: 31
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ معاذ بن جبل‌رضی اللہ عنہ نے سفر کا ارادہ کیا تو کہا اے اللہ کے رسول مجھے نصیحت کیجئے؟ آپ نے فرمایا اللہ کی عبادت کر واس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، معاذ نے کہا اے اللہ کے نبی مزید فرمائیے آپ نے فرمایا برائی کر بیٹھو تو پھر نیکی کرو ،معاذ نے کہا اے اللہ کے نبی ! مزید فرمائیے، آپ نے فرمایا استقامت اختیار کرو اور اپنےا خلاق کو اچھا کرو

Haidth Number: 32
عبداﷲ بن عمرو رضی اﷲ عنہا سے مروی ہے کہ معاذ بن جبل رضی اﷲ عنہ نے سفر کا ارادہ کیا تو کہا اے اﷲ کے رسول مجھے نصیحت کیجیے؟ آپ نے فرمایا اﷲ کی عبادت کرو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، معاذ نے کہا اے اﷲ کے نبی مزید فرمائیے آپ نے فرمایا جب گناہ کرلو تو پھر نیکی کرو، معاذ نے کہا اے اﷲ کے نبی! مزید فرمائیے، آپ نے فرمایا استقامت اختیار کرو او راپنے اخلاق کو اچھا کرو۔

Haidth Number: 33
عباس بن جلید حجری سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے عبداللہ بن عمرو سے سنا کہہ رہے تھے ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا ، اے اللہ کے رسول! ہم خادم کو کتنی مرتبہ معاف کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌خاموش رہے، اس نے پھر وہی بات دہرائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے، جب تیسری مرتبہ اس نے کہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا دن میں ستر مرتبہ اس سے درگزر کرو۔

Haidth Number: 34
معاذ بن جبل‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کسی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول ! مجھے نصیحت کیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا سلام کو عام کرو اور کھانا کھلاؤ، اور اللہ سے اس طرح حیا کرو جس طرح تم اپنے گھر کے کسی فرد سے حیا کرتے ہو، اور جب گناہ کرو تو اس کے بعد نیکی کرو اور جتنا ہو سکے اپنا اخلاق اچھا کرو

Haidth Number: 35
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ افضل عمل یہ ہے کہ تم اپنےمؤمن بھائی کو خوشی پہنچاؤ یا اس کا قرض ادا کرو یا اسے کھانا کھلاؤ

Haidth Number: 36
عبداللہ بن عمرو‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ افضل صدقہ آپس میں صلح کروانا ہے۔

Haidth Number: 37
انس بن مالک‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ عرب سفر کے دوران ایک دوسرے کی خدمت کیا کرتے تھے ۔ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنھما کے ساتھ ایک آدمی تھا جو ان کی خدمت کرتاتھا (ایک مرتبہ ) وہ دونوں سو گئے، جب جاگے تو دیکھا کہ اس نے ان کے لئے کھانا تیار نہیں کیا اِن میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا یہ تو تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نیند کی موافقت کرتا ہے(اور ایک روایت میں ہے تمہارے گھر کی نیند سے مقابلہ کر رہا ہے) ان دونوں نے اسے جگایا اور کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنھما آپ کو سلام کہتے اور دونوں آپ سے سالن( کھانا) مانگ رہے ہیں ۔آپ نے فرمایا: ان دونوں کو سلام کہو اور انہیں بتاؤ کہ تم دونوں نے کھانا کھالیا، وہ دونوں گھبراگئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے،دونوں نے کہا اے اللہ کے رسول! ہم نے اس شخص کو آپ کی طرف کھانا لینے کے لئے بھیجا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے کہا کہ ان دونوں نے کھانا کھا لیا ہے؟ ہم نے کس چیز سے کھانا کھایا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے بھائی کے گوشت کے ساتھ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں اس کا گوشت تمہارے دانتوں کے درمیان دیکھ رہا ہوں دونوں نے کہا ہمارے لئے بخشش طلب کیجئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہی شخص تمہارے لئے بخشش طلب کرے گا

Haidth Number: 38
ابو سعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ ایمان میں کامل ترین مومن سب سے عمدہ اخلاق والے ہیں جن کے کاندھے جھکے ہوئے ہوں، وہ لوگ جو محبت کرتے ہیں اور ان سے لوگ محبت کرتے ہیں ،اس شخص میں کوئی بھلائی نہیں جو محبت نہیں کرتا اور نہ لوگ اس سے محبت کرتے ہیں۔

Haidth Number: 39
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان میں کامل ترین مومن اچھے اخلاق والا ہے اور تم میں بہترین شخص وہ ہے جو تم میں اپنی بیویوں کے لئے بہترین ہے

Haidth Number: 40
عبداللہ بن مسعود‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں نہ بتاؤں جو آگ پر حرام ہو گیا یاآگ اس پر حرام ہو گئی؟ ہر قریب کرنے والے، نرم خو اور آسانی کرنے والے پر

Haidth Number: 41
ابو ایوب انصاری‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ کیا تمہیں ایسے صدقے کے بارے میں نہ بتاؤں جس کے مقام کو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے؟

Haidth Number: 42
انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جو پتھر اٹھا رہے تھے ۔ آپ نے فرمایا یہ لوگ کیا کررہےہیں؟ لوگوں نے کہا کہ یہ پتھر اٹھا سختی (قوت) مضبوطی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں اس سے بھی قوت والی یا مضبوط چیز نہ بتلاؤں؟ یا اسی طرح کی کوئی بات کہی: وہ شخص جو غصے کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھتا ہے (وہ اس سے زیادہ قوت والا اور مضبوط ) اور ایک روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کچھ لوگوں کے پاس سے گذرے جو ایک دوسرے سے کشتی کررہےتھے ۔ آپ نے پوچھا یہ کیا کررہےہیں؟ لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول! یہ فلاں پہلوان ہے،جو بھی اس سے مقابلہ کرتا ہے یہ اسے پچھاڑ دیتا ہے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں اس سے بھی بڑے پہلوا ن کے بارے میں نہ بتاؤں۔ وہ شخص جس پر کسی دوسرے آدمی نے ظلم کیا تو اس نے اپنا غصہ پی لیا(اس طرح) وہ خود پر بھی غالب آگیا، اپنے شیطان پر بھی غالب آگیا ، اور اپنے ساتھی کے شیطان پر بھی غلبہ حاصل کر لیا۔

Haidth Number: 43

عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ ذَاتَ يَوْمٍ فِي خُطْبَتِهِ أَلَا إِنَّ رَبِّي أَمَرَنِي أَنْ أُعَلِّمَكُمْ مَّا جَهِلْتُمْ مِّمَّا عَلَّمَنِي يَوْمِي هَذَا كُلُّ مَالٍ نَحَلْتُهُ عَبْدًا حَلَالٌ وَإِنِّي خَلَقْتُ عِبَادِي حُنَفَاءَ كُلَّهُمْ وَإِنَّهُمْ أَتَتْهُمْ الشَّيَاطِينُ فَاجْتَالَتْهُمْ عَنْ دِينِهِمْ وَحَرَّمَتْ عَلَيْهِمْ مَّا أَحْلَلْتُ لَهُمْ وَأَمَرَتْهُمْ أَنْ يُّشْرِكُوا بِي مَا لَمْ أُنْزِلْ بِهِ سُلْطَانًا وَإِنَّ اللهَ نَظَرَ إِلَى أَهْلِ الْأَرْضِ فَمَقَتَهُمْ عَرَبَهُمْ وَعَجَمَهُمْ إِلَّا بَقَايَا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَقَالَ إِنَّمَا بَعَثْتُكَ لِأَبْتَلِيَكَ وَأَبْتَلِيَ بِكَ وَأَنْزَلْتُ عَلَيْكَ كِتَابًا لَّا يَغْسِلُهُ الْمَاءُ تَقْرَؤُهُ نَائِمًا وَّيَقْظَانَ وَإِنَّ اللهَ أَمَرَنِي أَنْ أُحَرِّقَ قُرَيْشًا فَقُلْتُ رَبِّ إِذًا يَّثْلَغُوا رَأْسِي فَيَدَعُوهُ خُبْزَةً قَالَ اسْتَخْرِجْهُمْ كَمَا اسْتَخْرَجُوكَ وَاغْزُهُمْ نُغْزِكَ وَأَنْفِقْ فَسَنُنْفِقَ عَلَيْكَ وَابْعَثْ جَيْشًا نَبْعَثْ خَمْسَةً مِثْلَهُ وَقَاتِلْ بِمَنْ أَطَاعَكَ مَنْ عَصَاكَ قَالَ وَأَهْلُ الْجَنَّةِ ثَلَاثَةٌ ذُو سُلْطَانٍ مُقْسِطٌ مُّتَصَدِّقٌ مُّوَفَّقٌ وَرَجُلٌ رَحِيمٌ رَقِيقُ الْقَلْبِ لِكُلِّ ذِي قُرْبَى وَمُسْلِمٍ وَعَفِيفٌ مُتَعَفِّفٌ متصدق ذُو عِيَالٍ قَالَ وَأَهْلُ النَّارِ خَمْسَةٌ الضَّعِيفُ الَّذِي لَا زَبْرَ لَهُ الَّذِينَ هُمْ فِيكُمْ تَبَعًا لَّا يَتبْعُونَ أَهْلًا وَّلَا مَالًا وَالْخَائِنُ الَّذِي لَا يَخْفَى لَهُ طَمَعٌ وَإِنْ دَقَّ إِلَّا خَانَهُ وَرَجُلٌ لَّا يُصْبِحُ وَلَا يُمْسِي إِلَّا وَهُوَ يُخَادِعُكَ عَنْ أَهْلِكَ وَمَالِكَ وَذَكَرَ الْبُخْلَ أَوِ الْكَذِبَ وَالشِّنْظِيرُ الْفَحَّاشُ وَإِنَّ اللهَ أَوْحَى إِلَيَّ أَنْ تَوَاضَعُوا حَتَّى لَا يَفْخَرَ أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ وَّلَا يَبْغِ أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ.

عیاض بن حمار‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن اپنے خطبے میں کہا بے شک میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں وہ باتیں بتاؤں جو مجھے آج کے اس دن میں سکھائی ہیں اور تم ان سے لاعلم ہو، ہر مال جو میں نے بندے کو دیا ہے حلال ہے، اور میں نے اپنے تمام بندوں کو یکسو دین حنیف پر پیدا کیا ہے ، ان کے پاس شیطان آئے اور انھوں نے ان کو گمراہی میں لے گئے۔ جو کچھ میں نے ان کے لئے حلال کیا تھا انھوں نے ان کے لئے حرام کردیا۔ اور انھوں نے انھیں میرے ساتھ شریک بنانے کا حکم دیا جس کی میں نے کوئی دلیل نازل نہیں کی تھی۔ میں نے ان کے لئے حلال کیا اسے ان پر حرام کرتے ہیں اور انہیں حکم دیتے ہیں کہ میرے ساتھ ہر اس چیز کو شریک کریں جس کے بارےمیں میں نے کوئی دلیل نازل نہیں کی اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کی طرف دیکھا تو اہل کتاب کے کچھ (ہدایت پر قائم) باقی ماندہ لوگوں کے سوا سب کو سخت ناراض کرنے والا پایا۔ میں نے تمہیں اس لئے مبعوث کیا ہے تاکہ تمہیں آزماؤں اور تمہارے ذریعے آزماؤں، میں نے تم پر ایسی کتاب نازل کی ہے جسے پانی نہیں دھوتا ،تم اسے سوتے جاگتے پڑھتے ہو اور اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا کہ قریش کو جلادوں، میں نےکہا: اے میرےرب تب وہ میرا سر کچل کر ایک روٹی کی طرح (ٹکڑے ٹکڑے) بنادیں گے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جس طرح انہوں نے تمہیں نکالا تو بھی انہیں نکال دے، تو ان سے جہاد کر ہم تمہاری مدد کریں گے ، تو خرچ کرو ہم بھی تم پر خرچ کریں گے، ایک لشکر بھیجو ہم اس کی طرح کے پانچ لشکر بھیجیں گے، اپنے فرمانبرداروں کو ساتھ لے کر اپنے نا فرمانوں سے قتال کرو، فرمایا جنت والے تین قسم کے لوگ ہیں: (1) انصاف کرنے والا، صدقہ کرنے والا اور نیکی کی توفیق دیا گیا بادشاہ۔ (2) ہر قریبی رشتے دار اور مسلمان کے لئے نرم دل اور مہربان شخص (3) پاک دامن، عیال دار اور ضرورت کے باوجود مانگنے سے بچنے والا۔ جنمش والے پانچ قسم کے لوگ ہیں: وہ کمزور شخص جس کی عقل اسے برائی سے نہیں روکتی۔ وہ لوگ جو تم میں عورتوں کے دلدادہ ہںن، بیوی اور مال کی پرواہ نہیں کرتے ، اور وہ خائن شخص جس کے سامنے کوئی مال آئے اگرچہ معمولی ساہی ہو تو وہ اس میں خیانت کرتا ہے ، ایسا شخص جو صبح و شام تمہارے اہل و عیال اور مال کے بارے میں دھوکہ کرتا ہے، اور آپ نے بخیلی یا جھوٹ کا ذکر کیا اور بدخلق، فحش گوئی کرنے والا ،اور اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی کی کہ تواضع اختیار کروں،حتی کہ کوئی شخص کسی پر فخر نہ کرے اور نہ کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے خلاف سر کشی کرے

Haidth Number: 44
عبداللہ بن مسعود‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ یقیناً محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں العضہ/ چغلخوری کے بارے میں نہ بتاؤں؟ یہ لوگوں کے درمیان ہونے والی چغلی اور کثرت کلام ہے ہے اور ایک روایت میں ہے کہ ایسی چغلی جو لوگوں میں فساد برپا کردے

Haidth Number: 45
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے تو کچھ انصاری عورتیں بیٹھی ہوئی تھیں، آپ نے انہیں وعظ و نصیحت کی اور انہیں حکم دیا کہ وہ صدقہ کریں چاہے زیورات ہی ہوں، پھر فرمایا : کیا کوئی ایسی عورت ہے جو دوسری عورتوں کو اپنے شوہر کے ساتھ علیحدگی والی باتیں بتاتی ہو؟ کہا کوئی ایسا مرد ہے جو دوسرے لوگوں کو اپنی بیوی کے ساتھ علیحدگی والی باتیں بتاتا ہو ؟ ان میں سے سیاہی مائل بدلی ہوئی رنگت والے عورت کھڑی ہوئی، اور کہنے لگی :اللہ کی قسم! مرد بھی ایسا کرتے ہیں اور عورتیں بھی ایسا کرتی ہیں۔ آپ نے فرمایا : ایسا نہ کیا کرو کیا میں تمہیں اس کی مثال نہ بتاؤں ؟ یہ اس شیطان کی مثال ہے جو راستے میں کسی شیطانہ کے پاس آتا ہے اس سے جماع کرتا ہے اور لوگ دیکھ رہے ہوتے ہیں

Haidth Number: 46
انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنو نجار کے ایک قبیلے کے پاس سے گزرے کیا دیکھتے ہیں کہ کچھ بچیاں دف بجا رہی ہیں اور کہہ رہی ہیں : ہم بنو نجار کی بچیاں ہیں محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )کتنے اچھے پڑوسی ہیں ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جانتا ہے کہ میرا دل تم سے محبت کرتا ہے۔

Haidth Number: 47
عبداللہ بن عامر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر آئے میں اس وقت بچہ تھا ۔میں کھیلنے کے لئے باهر نکلنے لگا تو میری امی نے کہا اے عبداللہ !آؤ میں تمہیں کچھ دوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے اسے کونسی چیز دینے کا ارادہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا میں اسے کھجور دوں گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم ا سے کوئی چیز نہ دیتیں تو تم پر ایک جھوٹ لکھ دیا جاتا۔

Haidth Number: 48
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن اپنی اونٹنی قصواء پر بیٹھ کر طواف کیا اپنی خم دار چھڑی سےرکن یمانی کا استلام کیا ، مسجد میں اونٹنی کے بٹھانے کی جگہ نہ ملی، تو اسے بطن الوادی میں لے جا کر بٹھا دیا گیا پھر آپ نے اللہ کی حمدو ثنا کی اور فرمایا: اما بعد: لوگو !یقیناً اللہ تعالیٰ نےتم سے جاہلیت کی تکبر و نخوت لے لی ہے ،لوگ دو قسم کے ہیں :نیک متقی اپنے رب کے ہاں معزز اور فاجر، بدبخت اپنے رب کے ہاں ذلیل ، پھر یہ آیت تلاوت کی: الحجرات۔ ”اے لوگو!ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ،اور تمہیں مختلف گروہ اور قبائل میں تقسیم کر دیا تاکہ تم آپس میں شناخت کر سکو“۔پھر فرمایا: میں یہ بات کہتا ہوں اور اپنے اور تمہارے لئے اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں۔

Haidth Number: 49
بشر بن عقربہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ میرے والد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی غزوے میں شہید ہو گئے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے تو میں رو رہا تھا ۔آپ نے مجھ سے کہا خاموش ہو جاؤ، کیا تمہیں یہ بات پسند نہیں کہ میں تمہارا والد اور عائشہ رضی اللہ عنھا تمہاری والدہ ہوں

Haidth Number: 50
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سر یہ بھیجا انہوں نے غنیمت حاصل کی۔ ان میں ایک آدمی بھی تھا اس نے ان سے کہا میں ان میں سے نہیں ہوں ، میں نے ایک عورت سے عشق کیا ہے میں اس سے ملنا چاہتا تھا۔ مجھے چھوڑ دو میں اسے ایک نظر دیکھ لوں پھر جو تمہیں مناسب معلوم ہو میرے ساتھ سلوک کرو، لوگوں نے اسے چھوڑدیا تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک لمبی گندمی رنگ کی عورت ہے ۔اس شخص نے اس سے کہا حبیش زندگی ختم ہونے سے پہلے میری بات مان لو۔ تمہارا کیا خیال ہے اگر میں تمہارے پیچھے آؤں اور حِلْیَہْ مقام یا چشمہ پر یا تمہیں گھاٹیوں میں جاملوں، کیا یہ سچ نہیں کہ کسی عاشق کو رات کے تکلیف دہ سفر کی مشقت یا دوپہر کی سخت گرمی برداشت رنے کا انعام مل جائے؟ دیا جائےاس نے کہا :ٹھیک ہے میں تم پر قربان ہو جاؤں گی، لوگ اسے لے آئے اور اس کی گردن اتار دی، وہی عورت آئی اس کے پاس آکر کھڑی ہو گئی ، اس نے ایک چیخ ماری، پھر مر گئی، جب وہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو انہیں اس بارے میں بتایا گیا آپ نے فرمایا :کیا تم میں کوئی رحمدل شخص نہیں تھا؟

Haidth Number: 51
سعد سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ فتح مکہ کا دن تھا ،عبداللہ بن سعد بن ابی سرح، عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے پاس چھپ گیا،عثمان رضی اللہ عنہ نے اسے لاکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھڑا کر دیا ، اور کہا اے اللہ کے رسول ، عبداللہ سے بیعت لیجئے، آپ نے اپنا سر اٹھایا ،تین مرتبہ اس کی طرف دیکھا اور ہر مرتبہ انکار کیا، تین مرتبہ کے بعد اس سے بیعت کر لی، پھر اپنے صحابہ کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: کیا تم میں کوئی سمجھدار آدمی نہیں تھا جب اس نے مجھے دیکھا کہ میں نے اپنا ہاتھ اس کی بیعت سے روک لیا ہے تو اٹھ کر اسے قتل کر دیتا؟ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! جو آپ کے دل میں تھاہم اس کے بارے میں لاعلم تھے، آپ نے ہمیں آنکھ سے اشارہ کیوں نہ کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی نبی کے شایان شان نہیں کہ اس کی آنکھ خیانت کی مرتکب ہو

Haidth Number: 52
ابو ذر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ مجھے میرے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے سات باتوں کا حکم دیا(۱)مجھے مساکین سے محبت کرنے اور ان کے قریب ہونے کا حکم دیا،(۲)مجھے حکم دیا کہ میں اپنے سے کمترکی طرف دیکھوں اور خود سے برتر کی طرف نہ دیکھوں،(۳)مجھے حکم دیا کہ رشتہ داروں سے جڑا رہوں اگرچہ وہ پیچھے ہٹیں،(۴)مجھے حکم دیا کہ کسی بھی شخص سے کوئی چیز نہ مانگوں،(۵)مجھے حکم دیا کہ سچ کہوں اگرچہ کڑوا ہی ہو،(۶)مجھے حکم دیا کہ اللہ کے بارے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہ ڈروں،(۷)مجھے حکم دیا کہ میں لا حول ولا قوة الا باللہ کثرت سے پڑھوں کیونکہ یہ کلمات عرش کے نیچے کے خرانے میں سے ہیں(اور ایک روایت میں ہے کہ :یہ جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہیں)۔

Haidth Number: 53
ابو ذر‌رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقیناً تمہارے بھائی، تمہارے خادم ہیں، اللہ تعالیٰ نے انہیں تمہارے ماتحت بنایا ہے۔ اس لئے جس کسی کا بھائی اس کے ماتحت ہو وہ اسے اس کھانے میں سے کھلائے جو خود کھاتا ہے، اور اس لباس میں سے پہنائے جو خود پہنتا ہے ،اور انہیں اس کام کی تکلیف مت دو جو ان پر غالب آجائے اگر تم ان پر غالب آنے والے کام کی تکلیف دو تو ان کی مدد بھی کرو

Haidth Number: 54
انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقیناً ایمان میں کامل ترین مومن اچھے اخلاق والا ہے اور بےشک اچھا اخلاق روزے اور نماز کے مقام تک پہنچ جاتا ہے

Haidth Number: 55
عیاض بن حمار‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں/ صحابہ کرام کو خطہ دیا اور فرمایا: یقیناً اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی کی کہ تواضع اختیار کروحتی کہ کوئی شخص کسی دوسرے پر فخر نہ کرے اور کوئی شخص کسی دوسرے کے خلاف سر کشی نہ کرے۔

Haidth Number: 56
سہل بن سعد‌رضی اللہ عنہ مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ عزوجل کریم(کرم کرنے والا)ہے۔کر م (مہربانی) اور بلند اخلاق کو پسند فرماتا ہے ،جبکہ گھٹیا اور ردی اخلاق کو نا پسند فرماتا ہے

Haidth Number: 57
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ نے جب مخلوق کو پیدا فرمایا تو صلہ رحمی کھڑی ہو گئی اور رحمن کے دامن کو پکڑ لیا ، اللہ نے فرمایا: رک جا اس نے کہا: یہ اس شخص کا مقام ہے جو قطع رحمی سے (تیری) پناہ میں آتا ہے ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (ہاں) کیا تم اس بات کو پسند نہیں کرتی کہ میں اس شخص کو ملاؤں جو تجھے ملائے ، اور اس شخص کو توڑدوں جو تجھے توڑے؟ ( اس نے کہا: کیوں نہیں ؟ اے میرے رب) اللہ نے فرمایا: تب یہ( تمہارے لئے ہے) ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ نے کہا :(پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:)اگر تم چاہو تو یہ آیت پڑھ لو: سورۃ محمد ﴿۲۲﴾ ﴿۲۳﴾ مکتبہ الشاملہ میں اس سے آگے تیسری آیت بھی ہے: اور تم سے یہ بھی بعید نہیں کہ اگر تمہیں حکومت مل جائے تو تم زمین میں فساد برپا کر دو اور رشتے ناطے توڑ ڈالو ۔ یہ وہی لوگ ہیں جن پر اللہ کی پھٹکار ہے اور ان کی سماعت اور آنکھوں کی روشنی چھین لی گئی ہے

Haidth Number: 58
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :یقیناً اللہ تعالیٰ نے تمہارے جھوٹ کو تمہارے تصدیق کی وجہ سے معاف کر دیا ، انس‌رضی اللہ عنہ ، ابن عمر رضی اللہ عنہ ، ابن عباس رضی اللہ عنہ ، اور حسن بصری سے مرسل مروی ہے اور یہ انس‌رضی اللہ عنہ کی حدیث کے الفاظ ہیں۔انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سے کہا: اے فلاں! تو نے اس طرح کیا ہے؟ اس نے کہا نہیں ، اس ذات کی قسم جس کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔ حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جانتے تھے کہ اس نے یہ کام کیا ہے، تو اس سے کہا ۔۔۔اور حدیث ذکر کی

Haidth Number: 59
ابو موسیٰ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقیناً اللہ تعالیٰ ظالم کو ڈھیل دیتا رہتا ہے ،حتی کہ جب اسے پکڑتا ہے تو پھر اس سے بھاگ نہیں سکتا، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی ہود﴿۱۰۲﴾ اور تیرے رب کی پکڑ اسی طرح ہوتی ہے جب وہ کسی ظالم بستی کو پکڑتا ہے ،یقیناً اس کی پکڑ سخت درد ناک شدید ہے

Haidth Number: 60