Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلتُّرْفَۃُ: عیش و عشرت میں فراخی اور وسعت کو کہتے ہیں۔ کہا جاتا ہے: اُتْرِفَ فُلَانٌ فَھُوَ مُتْرِفٌ وہ آسودہ حال اور کثرت دولت کی وجہ سے بدمست ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اَتۡرَفۡنٰہُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا) (۲۳:۳۳) اور دنیا کی زندگی میں ہم نے اس کو آسودگی دے رکھی تھی۔ (وَ اتَّبَعَ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا مَاۤ اُتۡرِفُوۡا فِیۡہِ ) (۱۱:۱۱۶) اور جو ظالم تھے وہ ان ہی باتوں کے پیچھے لگے رہے جن میں عیش و آرام تھا (وَ ارۡجِعُوۡۤا اِلٰی مَاۤ اُتۡرِفۡتُمۡ فِیۡہِ ) (۲۱:۱۳) اور جن (نعمتوں) میں تم عیش و آسائش کرتے تھے ان کی طرف لوٹ جاؤ۔ (اَخَذۡنَا مُتۡرَفِیۡہِمۡ بِالۡعَذَابِ ) (۲۳:۶۴) ہم نے ان میں سے آسودہ حال لوگوں کو پکڑلیا۔ (اَمَرۡنَا مُتۡرَفِیۡہَا ) (۱۷:۱۶) تو وہاں کے آسودہ لوگوں کو بڑھا دیتے ہیں۔ اور یہی وہ مترفین ہیں جن کے متعلق دوسری جگہ فرمایا: (فَاَمَّا الۡاِنۡسَانُ اِذَا مَا ابۡتَلٰىہُ رَبُّہٗ فَاَکۡرَمَہٗ وَ نَعَّمَہٗ ) (۸۹:۱۵) مگر انسان (عجیب مخلوق ہے کہ) جب اس کا پروردگار اس کو آزماتا ہے کہ اسے عزت دیتا ہے اور نعمت بخشتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اُتْرِفُوْا سورة هود(11) 116
اُتْرِفْتُمْ سورة الأنبياء(21) 13
مُتْرَفُوْهَآ سورة سبأ(34) 34
مُتْرَفُوْهَآ سورة الزخرف(43) 23
مُتْرَفِيْنَ سورة الواقعة(56) 45
مُتْرَفِيْهَا سورة بنی اسراءیل(17) 16
مُتْرَفِيْهِمْ سورة المؤمنون(23) 64
وَاَتْرَفْنٰهُمْ سورة المؤمنون(23) 33