اَلنَّدْمُ وَالنَّدَامَۃُ کے معنی فوت شدہ امر حسرت کھانے کے ہیں۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے:۔ (فَاَصۡبَحَ مِنَ النّٰدِمِیۡنَ ) (۵۔۳۱) پھر وہ پشیمان ہوا۔ (عَمَّا قَلِیۡلٍ لَّیُصۡبِحُنَّ نٰدِمِیۡنَ ) (۲۳۔۴۰) تھوڑے ہی عرصے میں پشیمان ہوکر رہ جائیں گے اس کے اصل معنی حزن کا ندیم بن جانے کے ہیں اور نَدِیْمٌ نُدْمَانَ اور مُنَادِمٌ تینوں قریب المعنی ہیں بعض نے کہا ہے کہ مُنَادَمَۃٌ اور مُدَاوَمَۃٌ دونوں قریب المعنی ہیں اور بقول بعض اور ہم پیالہ (شراب نوش) کو ندیمان اس لئے کہا جاتا ہے کہ انجام کار وہ اپنے فعل پر پشیمان ہوتے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
النَّدَامَةَ | سورة يونس(10) | 54 |
النَّدَامَةَ | سورة سبأ(34) | 33 |
النّٰدِمِيْنَ | سورة المائدة(5) | 31 |
نٰدِمِيْنَ | سورة المائدة(5) | 52 |
نٰدِمِيْنَ | سورة المؤمنون(23) | 40 |
نٰدِمِيْنَ | سورة الشعراء(26) | 157 |
نٰدِمِيْنَ | سورة الحجرات(49) | 6 |