Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْوَبَلُ وَالْوَابِلُ کے معنی بڑی اور بھاری بوندوں والی بارش کے ہیں۔چنانچہ فرمایا:۔ (فَاَصَابَہٗ وَابِلٌ فَتَرَکَہٗ صَلۡدًا) (۲۔۲۶۴) مثال ایک باغ کی سی ہے جو اونچی جگہ پر واقعہ ہو (جب) اس پر بارش ہو۔پھر معنی ثقل کے لحاظ سے ہر اس چیز کو وَبَالٌ کہا جاتا ہے۔جس سے ضرر پہنچنے کا اندیشہ ہو۔قرآن پاک میں ہے:۔ (ذَاقُوۡا وَبَالَ اَمۡرِہِمۡ) (۵۹۔۱۵) اپنے کاموں کی سزا کا مزہ چکھ چکے ہیں۔ وَبِیْلٌ:وہ طعام یا گھاس جس کے کھانے سے بدہضمی اور ضرر کا اندیشہ ہو۔قرآن پاک میں ہے۔ (فَاَخَذۡنٰہُ اَخۡذًا وَّبِیۡلًا) (۷۳۔۱۶) تو ہم نے اس کو بڑے وبال میں پکڑلیا۔

Words
Words Surah_No Verse_No
وَابِلٌ سورة البقرة(2) 264
وَابِلٌ سورة البقرة(2) 265
وَابِلٌ سورة البقرة(2) 265
وَبَالَ سورة المائدة(5) 95
وَبَالَ سورة الحشر(59) 15
وَبَالَ سورة التغابن(64) 5
وَبَالَ سورة الطلاق(65) 9
وَّبِيْلًا سورة المزمل(73) 16