Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْقَبْضُ کے معنی کسی چیز کو پورے پنجے کے ساتھ پکڑنے کے ہیں جیسے قَبَضَ السَّیْفَ وغیرہ تلوار کو پکڑنا۔ قرآن پاک میں ہے: (فَقَبَضۡتُ قَبۡضَۃً مِّنۡ اَثَرِ الرَّسُوۡلِ ) (۲۰:۹۶) تو میں نے فرشتے کے نقش پا سے مٹی کی ایک مٹھی بھرلی۔ قَبْضُ الْیَدِ عَلَی الشَّیْئِ کے معنی مٹھی میں لے لینے کے ہیں اور قَبْضُھَا عَنِ الشَّیْئِ کے معنی کسی چیز کو پکڑنے سے ہاتھ سکیڑ لینے کے ہیں۔ اسی مفہوم کے لحاظ سے مال خرچ کرنے سے ہاتھ روک لینے کو بھی قبض کہا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ یَقۡبِضُوۡنَ اَیۡدِیَہُمۡ ) (۹:۶۷) اور (خرچ کرنے سے) ہاتھ بند کیے رہتے ہیں۔ یعنی خرچ نیہں کرتے۔ اور استعارہ کے طور پر کسی چیز کے حاصل کر لینے کو بھی قبض کہا جاتا ہے اگرچہ اسے ہاتھ سے نہ پکڑا جائے جیسے محاورہ ہے۔ قَبَضْتُ الدَّارَ مِنْ ففلَانٍ یعنی اسے اپنے تصرف میں لے لیا۔ قرآن پاک میں ہے۔(1) (وَ الۡاَرۡضُ جَمِیۡعًا قَبۡضَتُہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ) (۳۹:۶۷) اور قیامت کے دن تمام زمین اس کی مٹھی میں ہوگی۔ یعنی اﷲ تعالیٰ کے تصرف میں ہوگی اور کسی کا ملک نہیں ہوگا۔ اور آیت کریمہ: (ثُمَّ قَبَضۡنٰہُ اِلَیۡنَا قَبۡضًا یَّسِیۡرًا ) (۲۵:۴۶) پھر ہم اس کو آہستہ آہستہ اپنی طرف سمیٹ لیتے ہیں۔ میں سورج کے سایہ کو نقل کرنے کی طرف اشارہ ہے اور استعارہ کے طور پر قبض کے معنی تیز دوڑنے کے بھی آتے ہیں اس لحاظ سے کہ گویا دوڑنے والا زمین سے کسی چیز کو پکڑتا ہے اور آیت کریمہ: (یَقۡبِضُ وَ یَبۡصُۜطُ ) (۲:۲۴۵) (اور خدا ہی روزی کو) تنگ کرتا اور اسے وہی کشادہ کرتا ہے۔ کے معنی یہ ہیں کہ وہ کبھی چھین لیتا ہے اور کبھی عطا کردیتا ہے۔ یا ایک قوم سے چھین لیتا ہے اور دوسری کو عطا کردیتا ہے۔ یا یہ کہ وہ کبھی جمع کرتا ہے اور کبھی بکھیر دیتا ہے اور یا اس کے معنی زندہ کرنے اور مارنے کے ہیں۔ کیونکہ کبھی قبض موت سے کنایہ ہوتا ہے۔ چنانچہ محاورہ ہے۔ قَبَضَہُ اﷲُ: اﷲ نے اس کی روح قبض کرلی اس معنی میں آنحضرت ﷺ نے فرمایا(2) (۷۷) (مَامِنْ آدَمِیٍّ اِلَّا وَقَلْبُہٗ بَیْنَ اِصْبَعَیْنِ مِنَ اَصَابِعِ الرَّحْمٰنِ) کہ ہر آدمی کا دل اﷲ تعالیٰ کی دو انگلیوں کے درمیان میں ہے یعنی انسان کے سب سے اشرف جزء پر اﷲ تعالیٰ کو تصرف حاصل ہے تو دوسرے اعضاء پر بالاولیٰ تصرف حاصل ہوگا۔ رَاعِیْ قُبْضَۃٍ: منتظم چرواہا۔ اَلْاِنْقِبَاضُ کے معنی اطراف یعنی ہاتھ پاؤں سمیٹ لینے کے ہیں اور ترک تبسط یعنی بے تکلیفی چھوڑ دینے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
فَقَبَضْتُ سورة طه(20) 96
قَبَضْنٰهُ سورة الفرقان(25) 46
قَبْضًا سورة الفرقان(25) 46
قَبْضَةً سورة طه(20) 96
قَبْضَتُهٗ سورة الزمر(39) 67
مَّقْبُوْضَةٌ سورة البقرة(2) 283
وَيَبْصُۜطُ سورة البقرة(2) 245
وَيَقْبِضُوْنَ سورة التوبة(9) 67
وَّيَقْبِضْنَ سورة الملك(67) 19