اَلْخَوْضُ: (ن) کے معنیٰ پانی میں اترنے اور اس کے اندر چلے جانے کے ہیں بطور استعارہ کسی کام میں مشغول رہنے پر بولا جاتا ہے۔قرآن پاک میں اس کا زیادہ تر استعمال فضول کاموں میں لگے رہنے پر ہوا ہے چنانچہ فرمایا: (وَ لَئِنۡ سَاَلۡتَہُمۡ لَیَقُوۡلُنَّ اِنَّمَا کُنَّا نَخُوۡضُ وَ نَلۡعَبُ ) (۹۔۶۵) اور اگر تم ان سے (اس بارے میں) دریافت کرو تو کہیں گے کہ ہم تو یوں ہی بات چیت اور دل لگی کرتے تھے۔ (وَ خُضۡتُمۡ کَالَّذِیۡ خَاضُوۡا) (۹۔۶۹) اور جس طرح وہ باطل میں ڈوبے رہے اسی طرح تم بھی باطل میں ڈوبے رہے۔ (ثُمَّ ذَرۡہُمۡ فِیۡ خَوۡضِہِمۡ یَلۡعَبُوۡنَ ) (۶۔۹۱) پھر ان کو چھوڑدو کہ اپنی بیہودہ بکواس میں کھیلتے رہیں۔ (وَ اِذَا رَاَیۡتَ الَّذِیۡنَ یَخُوۡضُوۡنَ فِیۡۤ اٰیٰتِنَا فَاَعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ حَتّٰی یَخُوۡضُوۡا فِیۡ حَدِیۡثٍ غَیۡرِہٖ) (۶۔۶۸) اور جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو جو ہماری آٰیتوں کے بارے میں بے ہودہ بکواس کررہے ہیں تو ان سے الگ ہوجاؤ۔یہاں تک کہ اور باتوں میں مشغول ہوجائیں۔ اَخْضْتُ دَابَّتشی فِی الْمآئِ: میں نے اپنی سواری کو پانی میں ڈال دیا۔ تَخَاوَضوْا فِی الْحَدِیْثِ: باہم باتوں میں مشغول ہوگئے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْخَاۗىِٕضِيْنَ | سورة المدثر(74) | 45 |
خَاضُوْا | سورة التوبة(9) | 69 |
خَوْضٍ | سورة الطور(52) | 12 |
خَوْضِهِمْ | سورة الأنعام(6) | 91 |
نَخُوْضُ | سورة التوبة(9) | 65 |
نَخُوْضُ | سورة المدثر(74) | 45 |
وَخُضْتُمْ | سورة التوبة(9) | 69 |
يَخُوْضُوْا | سورة النساء(4) | 140 |
يَخُوْضُوْا | سورة الأنعام(6) | 68 |
يَخُوْضُوْا | سورة الزخرف(43) | 83 |
يَخُوْضُوْا | سورة المعارج(70) | 42 |
يَخُوْضُوْنَ | سورة الأنعام(6) | 68 |