اَلدَّفْعُ: (دفع کرنا، ہٹادینا) جب اس کا تعدیہ بذریعہ الیٰ ہو تو اس کے معنیٰ دے دینے اور حوالے کردینا ہوتے ہیں۔جیسے فرمایا: (فَادۡفَعُوۡۤا اِلَیۡہِمۡ اَمۡوَالَہُمۡ ) (۴۔۶) تو ان کا مال ان کے حوالے کردو۔اور جب بذریعہ عَنْ متعدی ہو تو اس کے معنیٰ مدافعت اور حمایت کرنا ہوتے ہیں۔جیسے فرمایا: (اِنَّ اللّٰہَ یُدٰفِعُ عَنِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا) (۲۲۔۳۸) اﷲ تو مومنوں سے ان کے دشمنوں کو ہٹاتا رہتا ہے۔ (ولو۔۔۔۔ببعض) (۲۔۲۵۱) اور خدا لوگوں کو ایک دوسرے(پر چڑھائی اور حملہ کرنے) سے ہٹاتا نہ رہتا۔اور آیت کریمہ: (لَیۡسَ لَہٗ دَافِعٌ ۙ﴿۲﴾ مِّنَ اللّٰہِ ذِی الۡمَعَارِجِ ؕ﴿۳﴾ ) (۷۰۔۲،۳) کوئی اس کو ٹال نہ سکے گا اور وہ خدائے صاحب درجات کی طرف سے(نازل ہوگا) ۔میں دَافِعٌ کے معنیٰ حامی اور محافظ کے ہیں۔ اَلمُدَفَّعُ: ہر جگہ سے دھتکارا ہوا۔ذلیل اور رسوا۔ اَلدَّفْعَۃُ: بارش کی بوچھاڑ۔الدُّفَاعُ سیلاب کا زور۔
Words | Surah_No | Verse_No |
ادْفَعُوْا | سورة آل عمران(3) | 167 |
اِدْفَعْ | سورة المؤمنون(23) | 96 |
اِدْفَعْ | سورة حم السجدہ(41) | 34 |
دَافِعٌ | سورة المعارج(70) | 2 |
دَافِعٍ | سورة الطور(52) | 8 |
دَفَعْتُمْ | سورة النساء(4) | 6 |
دَفْعُ | سورة البقرة(2) | 251 |
دَفْعُ | سورة الحج(22) | 40 |
فَادْفَعُوْٓا | سورة النساء(4) | 6 |
يُدٰفِعُ | سورة الحج(22) | 38 |