Blog
Books
Search Hadith

امام مہدی کا ظہور اور اس کی مدتِ قیام

223 Hadiths Found

۔ (۱۲۹۲۳)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اُبَشِّرُکُمْ بِالْمَہْدِیِّیُبْعَثُ فِیْ اُمَّتِیْ عَلٰی اخْتِلَافٍ مِنَ النَّاسِ وَزِلَازِلَ فَیَمْلَاُ الْاَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلًا کَمَا مُلِئَتْ جَوْرًا وَظُلْمًا یَرْضٰیْ عَنْہُ سِاکِنُ السَّمَائِ وَسَاکِنُ الْاَرْضِ یُقْسِمُ الْمَالَ صِحَاحًا۔)) فَقَالَ رَجُلٌ: مَاصِحَاحًا؟ قَالَ: ((بِالسَّوِیَّۃِ بَیْنَ النَّاسِ قَالَ: وَیَمْلَاُ اللّٰہُ قُلُوْبَ اُمَّۃِ مُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غِنًی ویَسَعُھُمْ عَدْلُہُ حَتّٰییَاْمُرَ مُنَادِیًا فَیُنَادِیْ فَیَقُوْلُ: مَنْ لَہُ فِیْ مَالٍ حَاجَۃٌ؟ فَمَا یَقُوْمُ مِنَ النَّاسِ اِلَّا رَجُلٌ، فَیَقُوْلُ: اِئْتِ السَّدَّانَ یَعْنِی الْخَازِنَ فَقُلْ لَہُ اِنَّ الْمَہْدِیَّیَاْمُرُکَ اَنْ تُعْطِیَنِیْ مَالًا فَیَقُوْلُ لَہُ: اِحْثِ حَتّٰی اِذَا جَعَلَہُ فِیْ حِجْرِہٖوَائْتَزَرَہُنَدِمَفَیَقُوْلُ: کُنْتُ اَجْشَعَ اُمَّۃِ مُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَفْسًا اَوَعَجَزَ عَنِّی مَا وَسِعَہُمْ قَالَ: فَیَرُدَّہُ فَلَا یَقْبَلُ مِنْہُ، فَیُقَالُ لَہُ: اِنَّا لَانَاْخُذُ شَیْئًا اَعْطَیْنَاہُ فَیَکُوْنُ کَذٰلِکَ سَبْعَ سِنِیْنَ اَوْ ثَمَانَ سِنِیْنَ اَوْ تِسْعَ سِنِیْنَ ثُمَّ لَاخَیْرَ فِی الْعَیْشِ بَعْدَہُ اَوْ قَالَ: ثُمَّ لَاخَیْرَ فِی الْحَیَاۃِ بَعْدَہُ۔)) (مسند احمد: ۱۱۳۴۶)

سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب میری امت کے لوگوں میں اختلاف زوروں پر ہوگا اور زلزلے آرہے ہوں گے، میں تمہیں مہدی کی بشارت دیتا ہوں جو زمین کو عدل و انصاف سے اس طرح بھر دے گا، جیسے اس سے پہلے یہ ظلم و جور سے بھری ہوئی ہو گی، آسمان والے اور زمین والے سب ہی اس سے خوش ہوں گے، وہ لوگوں کے درمیان مساوات کے ساتھ مال و دولت تقسیم کرے گا اور اللہ تعالیٰ امت ِ محمد کے دلوں کو غنا سے بھر دے گا، اس کا عدل و انصاف ہر ایک کو پہنچے گا، وہ ایک منادی کرنے والے کو حکم دے گا، پھر وہ یہ اعلان کرے گا کہ کس کو مال کی ضرورت ہے۔ یہ اعلان سن کر صرف ایک آدمی اٹھے گا، مہدی اس سے کہے گا: جا اورخزانچی سے کہو کہ مہدی تمہیں حکم دیتا ہے کہ تم مجھے مال و دولت دو، وہ خزانچی اس سے کہے گا کہ تم جس قدر لینا چاہتے ہو اٹھالو، جب وہ اپنی جھولی میں بہت سا مال لے کر اسے باندھے گا تو خودہی نادم ہو کر کہے گا: امت محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میں میں ہی زیادہ بے صبرا نکلا، جو چیز ان سب کو پہنچ گئی، کیا وہ مجھ سے ہی عاجز آ گئی ہے، سو وہ اس مال کو واپس کرے گا، لیکن مہدی اس سے قبول نہیں کرے گا اور اسے کہا جائے گا: ہم جو چیز دے دیں وہ واپس نہیں لیتے۔ سات یا آٹھ یا نو سال اسی طرح خوش حالی کا دور دورہ رہے گا، اس کے بعد زندہ رہنے میں کوئی خیر نہیں ہوگی۔

Haidth Number: 12923
مولائے رسول سیدنا ثوبان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم خراسان کی جانب سے سیاہ جھنڈے آتے دیکھو تو تم ان کی طرف جا کر ان میں شامل ہوجانا، ان میں اللہ کا خلیفہ مہدی ہوگا۔

Haidth Number: 12924
سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مہدی ہم اہل بیت میں سے ہو گا، اللہ تعالیٰ ایک رات میں اس کی اصلاح فرمائے گا۔

Haidth Number: 12925
سیدنا عبد اللہ بن ابی جد عاء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کر یم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت کے ایک آدمی کی شفاعت کی وجہ سے قبیلہ ٔ بنو تمیم کے افراد سے بھی زیادہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ آدمی آپ کے علاوہ ہو گا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ میرے علاوہ ہو گا، میرے علاوہ۔ عبد اللہ بن شقیق کہتے ہیں: میں نے کہا کہ تو نے خود رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا ہے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے خود سنا ہے۔

Haidth Number: 13118
سیدناابو امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک آدمی، جو نبی بھی نہیں ہوگا، کی سفارش کی وجہ سے ربیعہ اور مضر دونوں یا ان میں سے ایک قبیلے کے افراد جتنے لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔ ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول ! کیا ربیعہ بھی مضر میں سے نہیں ہیں؟ فرمایا: میں نے جو بات کہہ دی، سو کہہ دی۔

Haidth Number: 13119
سیدنا ابو برزہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت میں ایسے لوگ بھی ہیں، جو ربیعہ اور مضر کے قبیلوں کے افراد کی تعداد سے بھی زیادہ لوگوں کے حق میں شفاعت کریں گے، لیکن ایسے گنہگار لوگ بھی میری امت میں ہیں، کہ جو جہنم میں اس قدر بڑے ہو جائیں گے کہ جہنم کے کونوں میں ایک کونہ بن جائیں گے۔

Haidth Number: 13120
سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے،نبی کر یم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نبی کو ایک دعا بطورِ عطیہ دی گئی اور ہر نبی نے دنیا میں ہی جلدی جلدی وہ قبول کروا لی، لیکن میں نے اپنے عطیہ کو آخرت میں اپنی امت کے حق میں شفاعت کے لیے مؤخر کر رکھا ہے،جبکہ میری تو امت کا یہ حال ہو گا کہ اس کا ایک آدمی لوگوں کی بڑی بڑی جماعتوں کے حق میں شفاعت کرے گا اور وہ اس کے نتیجے میں جنت میں داخل ہو جائیں گے اور ایک آدمی ایک قبیلہ کے حق میں، ایک آدمی ایک گروہ کے حق میں، ایک آدمی تین افراد کے حق میں، ایک آدمی دو بندوں کے حق میں اور ایک آدمی ایک فرد کے حق میں شفاعت کرے گا۔

Haidth Number: 13121
۔ (دوسری سند) اس میں ہے: اور کوئی آدمی، ایک فرد اور اس کے اہل خانہ کے حق میں شفاعت کرے گا،جس کے نتیجے میں وہ لوگ جنت میں داخل ہو جائیں گے۔

Haidth Number: 13122
سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پیدا ہونے والا ہر بچہ دینِ فطرت یعنی دین اسلام پر پیدا ہوتا ہے، بعد میں اس کے والدین اسے یہودی یا عیسائی یا مجوسی بنا دیتے ہیں،یہ بات بالکل ایسے ہی ہے جیسے جانور کا بچہ سالم پیدا ہوتا ہے، کیا تم ان میں سے کسی کا کان کٹا ہوا دیکھتے ہو؟اگراس بات کی تصدیق چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھ لو: {فِطْرَتَ اللّٰہِ الَّتِیْ فَطَرَالنَّاسَ عَلَیْھَا لَا تَبْدِیْلَ لِخَلْقِ اللّٰہِ } (اللہ تعالیٰ کی فطرت کو یعنی اس کے اس دین کو اختیار کرو، جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے، کسی کو اللہ تعالیٰ کی تخلیق میں تبدیلی کا حق حاصل نہیں ہے۔

Haidth Number: 13251
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پیدا ہونے والا ہر بچہ فطرت یعنی دینِ اسلام پر پیدا ہوتا ہے، بعد میں اس کے والدین اسے یہودی یا نصرانی بنا دیتے ہیں، یہ بات ایسے ہی ہے جیسے چوپائے صحیح سالم پیدا ہوتے ہیں، بعد میں ان کے کانوں کو داغ دیا جاتا ہے۔

Haidth Number: 13252
سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پیدا ہونے والا ہر بچہ فطرت یعنی دینِ اسلام پر پیدا ہوتا ہے، یہاںتک کہ اس کی زبان اس کی طرف سے وضاحت کرنا شروع کر دے، اور جب ایسے ہوتا ہے توپھر پتہ چلتا ہے کہ اب وہ شکر گزار مسلمان ہے یا ناشکرا کافر۔

Haidth Number: 13253
سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بنو آدم کے ہر بچے کو پیدائش کے وقت شیطان اپنی انگلی سے چوکا لگاتا ہے، ما سوائے عیسی بن مریم کے، شیطان چوکا لگانے کے لیے گیا تو تھا، لیکن پردے میں چوکا لگا کر واپس آ گیا۔

Haidth Number: 13254

۔ (۱۳۲۵۵)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ اَبِیْ ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: ثَنَا السَّرِیُّ بْنُ یَحْیٰی ثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا الْاَسْوَدُ بْنُ سَرِیْعٍ، وَکَانَ رَجُلًا مِنْ بَنِیْ سَعْدٍ وَکَانَ اَوَّلَ مَنْ قَصَّ فِیْ ہٰذَا الْمَسْجِدِیَعْنِی الْمَسْجِدَ الْجَامِعَ قَالَ: غَزَوْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَرْبَعَ غَزَوَاتٍ قَالَ: فَتَنَاوَلَ قَوْمُ نِ الذُّرِّیَّۃَ بَعْدَ مَا قَتَلُوْا الْمُقَاتِلَۃَ فَبَلَغَ ذٰلِکَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((اَلَا! مَا بَالُ اَقْوَامٍ قَتَلُوْا الْمُقَاتِلَۃَ حَتّٰی تَنَاوَلُوا الذُّرِّیَّۃَ؟)) قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اَوَلَیْسَ اَبْنَائُ الْمُشْرِکِیْنَ؟ قَالَ: فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ خِیَارَکُمْ اَبْنَائُ الْمُشْرِکِیْنَ، اِنَّہَا لَیْسَتْ نَسَمَۃٌ تُوْلَدُ اِلَّا وُلِدَتْ عَلٰی الْفِطْرَۃِ، فَمَا تَزَالُ عَلَیْہَا حَتّٰییُبِیِّنَ عَنْہَا لِسَانُہَا فَاَبَوَاھَا یُہَوِّدَانِہَا اَوْ یُنَصِّرَانِہَا۔)) قَالَ: وَاَخْفَاھَا الْحَسَنُ۔ (مسند احمد: ۱۶۴۱۲)

سیدنا اسود بن سریع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، یہ قبیلہ بنو سعد کے فرد تھے اور انہوں نے سب سے پہلے مسجد جامع وعظ شروع کیا تھے، ان سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ چار غزووں میں شرکت کی، ایک دفعہ مسلمانوں نے لڑنے والے مخالفین کو قتل کرنے کے بعد ان کے چھوٹے بچوں کو بھی قتل کر دیا، لیکن جب یہ بات رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تک پہنچی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان لوگوں کو کیا ہو گیا کہ انہوں نے پہلے لڑنے والوں کو قتل کیا ہے اور پھر ان کے بچوں کو بھی قتل کر دیا۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا وہ بھی ان مشرکوں کی ہی اولاد نہیں ہیں؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے بہترین لوگ مشرکوں کے ہی بیٹے ہیں، بات یہ ہے کہ ہر روح جب پیدا ہوتی ہے تو وہ دین ِ فطرت پر ہی پیدا ہوتی ہے اور وہ اسی پر برقرار رہتی ہے، یہاں تک کہ اس کی زبان اس کی طرف سے وضاحت کرنا شروع کر دے، پھر اس کے والدین اسے یہودی یا عیسائی بنا دیتے ہیں۔ حسن نے آخری الفاظ کی ادائیگی پست آواز سے کی۔

Haidth Number: 13255