Blog
Books
Search Hadith

کافر کی میت کے لیے کھڑے ہونا

223 Hadiths Found
ابن ابی لیلیٰ کہتے ہیں: سیّدناسہل بن حنیف اور سیّدنا قیس بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قادسیہ مقام میں بیٹھے ہوئے تھے کہ لوگ ایک جنازہ لے کر گزرے، یہ دونوں کھڑے ہو گئے۔ کسی نے ان سے کہا:یہ تو ذمی لوگوں میں سے تھا۔ انھوں نے کہا: لوگ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سے جنازہ لے کر گزرے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے لیے کھڑے ہوئے، کسی نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: یہ تو یہودی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا یہ ایک جان نہیں ہے؟ ابن ابی لیلیٰ کہتے ہیں: سیّدناسہل بن حنیف اور سیّدنا قیس بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قادسیہ مقام میں بیٹھے ہوئے تھے کہ لوگ ایک جنازہ لے کر گزرے، یہ دونوں کھڑے ہو گئے۔ کسی نے ان سے کہا:یہ تو ذمی لوگوں میں سے تھا۔ انھوں نے کہا: لوگ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سے جنازہ لے کر گزرے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے لیے کھڑے ہوئے، کسی نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: یہ تو یہودی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا یہ ایک جان نہیں ہے؟

Haidth Number: 3229
سیّدنایزید بن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے صحابہ میں تشریف فرما تھے، اتنے میں ایک جنازہ نظر آیا، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے دیکھا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور صحابہ جلدی سے کھڑے ہو گئے اور اس کے گزر جانے تک کھڑے رہے۔ اللہ کی قسم! مجھے یہ معلوم نہ ہو سکا کہ آپ اس کی (بدبو) کی تکلیف کی وجہ سے کھڑے ہوئے یا جگہ کی تنگی کی وجہ سے، جبکہ میرا تو یہی خیال ہے کہ وہ جنازہ کسی یہودی مرد یا عورت کا تھا، بہرحال ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے کھڑے ہونے کا سبب دریافت نہیں کیا تھا۔

Haidth Number: 3230
۔ سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تم میں سے کوئی آدمی رسی لے کر پہاڑ کی طرف جائے اور وہاں سے لکڑیاں کاٹ کر اپنی پشت پر لاد کر لائے اور اسے فروخت کرکے کھائے، تو یہ اس کے حق میں لوگوں سے بھیک مانگنے کی بہ نسبت زیادہ بہتر ہے اور اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ کسی چیز کو منہ میں ڈالنے سے بہتر ہے کہ بندہ مٹی اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لے۔

Haidth Number: 3523
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! اگر تم میں سے کوئی آدمی رسی لے کر جائے اور لکڑیاں کاٹ کر اپنی کمر پر لاد کر لائے اور اس طرح (ان کی قیمت سے) کھانا بنائے یا صدقہ کر دے تو یہ کام اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی ایسے بندے کے پاس جا کر سوال کرے، جس کو اللہ تعالیٰ نے غنی کر رکھا ہو، آگے سے اس کی مرضی کہ کچھ دے دے یا نہ دے، یہ اس وجہ سے ہے کہ اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔

Haidth Number: 3524
۔ (تیسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی بھی اپنے لیے سوال اور بھیک کا دروازہ کھولتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیےفقیری اور حاجت کا دروازہ کھول دیتا ہے، اگر ایک آدمی رسی لے کر پہاڑ کی طرف نکل جائے اور اپنی کمر پر ایندھن کاٹ کر لائے اور (اس کے ذریعے) کھانا کھائے تو یہ اس کے لئے اس سے بہتر ہے کہ وہ لوگوں سے سوال کرے اور کہیں اسے کوئی چیز دے دی جائے اور کہیں محروم کر دیا جائے۔

Haidth Number: 3525
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے جو بندہ بھی ہمیشہ بھیک مانگتا رہے گا، وہ اللہ تعالیٰ کو اس حال میں ملے گا کہ اس کے چہرے پر گوشت کا ایک ٹکڑا بھی نہیں ہو گا۔

Haidth Number: 3526
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بھیک مانگنا تو قیامت والے دن مانگنے والے کے چہرے پر خراشوں کا سبب ہو گا، لہٰذا اب جو آدمی چاہتا ہے، ان خراشوں کو اپنے چہروں پر باقی رکھے، اس سلسلے میں سب سے آسان سوال تو رشتہ داروں سے مانگ لینا ہے، لیکن وہ بھی ضرورت کے وقت ہونا چاہیے، اور سب سے بہترین صدقہ وہ ہے جو اپنی ضروریات پوری کرنے کے بعد کیا جائے اور خرچ کرتے وقت اپنے زیر کفالت افراد سے آغاز کرو۔

Haidth Number: 3527
۔ یزید بن عقبہ فزاری کہتے ہیں: میں حجاج بن یوسف کے ہاں گیا اورکہا: اللہ تعالیٰ امیر کے احوال کی اصلاح فرمائے، کیا میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ایک حدیث سنائوں جو مجھے سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کی ہے، اس نے کہا: جی ہاں۔ یزید نے کہا: میں نے سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سوال کرنا خراش ہے، جس کے ذریعے بندہ اپنے چہرہ کو زخمی کرتا ہے،اب جو آدمی چاہتا ہے وہ اپنے چہرے کوبچا لے اور جو چاہتا ہے تووہ اسے چھوڑ دے۔ ہاں انسان کو چاہیے کہ وہ حکمران سے سوال کر لے یا کوئی ایسی ضرورت پوری کرنی ہو، جس کے بغیر کوئی چارۂ کار نہ ہو۔

Haidth Number: 3528
۔ سیدناابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے فلاں اور فلاں آدمی کو سنا، وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ذکر ِ خیر کر رہے تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں دو دینار دیئے تھے، یہ سن کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم!فلاں آدمی تو اس طرح کا نہیںہے، میں نے تو اسے دس سے سو دینار دیئے ہیں، لیکن اس نے تو (احسان مند ہونے کی اور اچھے کلمات کہنے کی) کوئی بات ہی نہیں کی۔ خبردار! اللہ کی قسم ہے کہ تم میں سے ایک آدمی کا سوال مجھ سے کوئی مال نکال تو لیتا ہے، پھر بغل میں دبا کر چلا جاتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ اپنی بغل کے نیچے آگ دے رہا ہوتا ہے۔ یہ سن کر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! تو پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایسے لوگوں کو دیتے کیوں ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں کیا کروں، وہ مانگنے سے باز نہیں آتے اور اللہ تعالیٰ نے مجھے بخل نہیں کرنے دیتا۔

Haidth Number: 3529
۔ سیدنا معاویہ بن ابی سفیان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مانگنے پر اصرار نہ کیا کرو، اللہ کی قسم! جو بندہ بھی مجھ سے سوال کرے گا اور پھر اس کا سوال مجھ سے مال بھی نکال لے گا تو اس کے لیے اس میں برکت نہیں کی جائے گی۔

Haidth Number: 3530
۔ سیدنامعاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں تو خزانچی (اور تقسیم کرنے والا) ہوں، دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہے، میں جس آدمی کو بخوشی کوئی چیز دوں گا تو اس کے لئے اس میں برکت کی جائے گی اور میں جس کو اس کے نفس اور سوال کی شدید حرص کے ساتھ دوں گا تو وہ اس شخص کی طرح ہو گا، جو کھاتاتو ہے، لیکن سیر نہیں ہوتا۔

Haidth Number: 3531
۔ سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تمہیں نہ کوئی چیز دے سکتا ہوں اور نہ کسی چیز سے محروم کر سکتا ہوں، میں تو محض خزانچی (اور تقسیم کرنیوالا) ہوں، مجھے جیسے حکم ملتا ہے، میں اس کے مطابق کر دیتا ہوں۔

Haidth Number: 3532
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ دنیا سر سبز اور میٹھی ہے، ہم جسے خوش دلی سے اور اس کی حرص کے بغیر اس کے حصہ سے زائد بھی دے دیں تو اس کے لئے اس میں برکت ہوتی ہے اور ہم جسے بادل ناخوانستہ اور اس کی حرص کی بنا پر کچھ دیں گے تو اس کے لئے اس میں برکت نہیں ہوتی۔

Haidth Number: 3533
۔ سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ یہ بھی سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بہت سے روزے دار ایسے ہیں کہ جن کو روزے کے عوض صرف بھوک پیاس نصیب ہوتی ہے اور قیام کرنے والے بھی کئی لوگ ایسے ہیں، جن کو قیام کے عوض صرف بیداری ملتی ہے۔

Haidth Number: 3803
۔ سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی جھوٹی بات، اس پر عمل اور جہالت کو نہیں چھوڑتا تو اللہ تعالیٰ کو کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے۔

Haidth Number: 3804

۔ (۳۸۰۵) عَنْ عُبَیْدٍ مَوْلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّ اِمْرَاَتَیْنِ صَامَتَا وَاَنَّ رَجُلاً قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ ہَاہُنَا اِمْرَاَتَیْنِ قَدْ صَامَتَا وَاَنَّہُمَا قَدْ کَادَتَا اَنْ تَمُوْتَا مِنَ الْعَطَشِ فَاَعْرَضَ عَنْہُ اَوْ سَکَتَ، ثُمَّ عَادَ، وَاُرَاہُ قَالَ: بِالْہَاجِرَۃِ؟ قَالَ: یَا نَبِیَ اللّٰہِ! إِنَّہُمَا وَاللّٰہِ! قَدْ مَاتَتَا اَوْ کَادَتَا اَنْ تَمُوْتَا، قَالَ: ((ادْعُہُمَا۔)) قَالَ: فَجَائَ تَا، قَالَ: فَجِیْئَ بِقَدْحٍ اَوْ عُسٍّ، فَقَالَ لِاِحْدَاہُمَا: ((قِیْئِیْ۔)) فَقَائَ تْ قَیْحًا اَوْ دَمًا وَ صَدِیْدًا وَ لَحْمًا، حَتّٰی قَائَ تْ نِصْفَ الْقَدَحِ، ثُمَّ قَالَ للِاُخْرٰی: ((قِیْئِیْ۔)) فَقَائَ تْ مِنْ قَیْحٍ وَدَمٍ وَصَدِیدٍ وَلَحْمٍ عَبِیْطٍ وَغَیْرِہِ حَتّٰی مَلَاَتِ الْقَدَحَ، ثُمَّ قَالَ: ((إِنَّ ہَاتَیْنَ صَامَتَا عَمَّا اَحَلَّ اللّٰہُ وَاَفْطَرَتَا عَلٰی مَا حَرَّمَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ عَلَیْہِمَا، جَلَسَتْ إِحْدَاہُمَا إِلَی الاُخْرَی فَجَعَلَتَا یَاْکُلاَنِ لُحُوْمَ النَّاسِ۔)) (مسند احمد: ۲۴۰۵۳)

۔ مولائے رسول سیدنا عبید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ دو عورتوں نے روزہ رکھا اور ایک آدمی نے ان کے بارے میں یہ بتلایا: اے اللہ کے رسول! یہاں دو عورتیں ہیں، انہوں نے روزہ رکھا ہوا ہے لیکن وہ پیاس کی شدت کی وجہ سے مرنے کے قریب ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس آدمی سے منہ موڑ لیایا خاموش ہو رہے۔ اس نے اپنی بات دہرائی، اور میرا خیال ہے کہ وہ دوپہر کی شدت کی گرمی کا وقت تھا۔ اس نے کہا: اللہ کے نبی! اللہ کی قسم! وہ دونوں مر چکی ہیںیا مرنے کے قریب ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: انہیں بلائو۔ وہ دونوں آگئیں اور ایک پیالہ بھی لایا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک خاتون سے فرمایا: اس میں قے کرو۔ اس نے خون، پیپ اور گوشت ملی قے کی، آدھا پیالہ بھر گیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دوسری عورت سے فرمایا: تم بھی قے کرو۔ اس نے بھی پیپ، خون اور تازہ گوشت کے لوتھڑوں وغیرہ کی قے کی، اب کی بار پیالہ بھر گیا۔آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ نے جس چیز کو حلال کیا ہے، انہوں نے اسے تو چھوڑ کر روزہ رکھ لیا ہے اور اللہ تعالیٰ نے جس چیز کو ان پر حرام کیا ہے، اس کے ساتھ انہوں نے روزے کو ضائع کر دیا ہے اور وہ اس طرح کہ یہ دونوں بیٹھ کر لوگوں کا گوشت کھاتی رہیںیعنی غیبت کرتی رہیں۔

Haidth Number: 3805
Haidth Number: 3806
۔ مولائے رسول بیان کرتے ہیں کہ لوگوں کو ایک دن کا روزہ رکھنے کا حکم دیا گیا، دن کے کسی حصہ میں ایک آدمی نے آ کر کہا: اے اللہ کے رسول! فلاں فلاں عورتیں (روزے کی وجہ سے) بڑی مشقت سے دو چار ہیں، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منہ موڑ لیا، …۔

Haidth Number: 3807
۔ سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تین بار فرمایا: وصال سے بچو۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ خود تو وصال کرتے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس معاملے میں تم میری طرح نہیں ہو، میں تو اس حال میں رات گزارتا ہوں کہ میرا رب مجھے کھلاتا پلاتا ہے، تم اتنا عمل کیا کرو، جس کی تمہیں طاقت ہو۔

Haidth Number: 3808
۔ سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں:رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک مشروب پیا اور مجھے بھی دیا۔ میں نے بعد میں کہا: میں تو روزے سے تھی، لیکن آپ کے جوٹھے کو چھوڑنا گوارا نہیں تھا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر یہ روزہ ماہِ رمضان کی قضاء کا تھا تواس کے عوض ایک روزہ رکھ لینا اور اگر یہ نفلی تھا تو تمہاری مرضی ہے کہ قضائی دو یا نہ دو۔

Haidth Number: 3896
۔ (دوسری سند) سیدہ ام ہانی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: فتح مکہ والے دن سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا آئیں اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بائیں جانب بیٹھ گئیں اور سیدہ ام ہانی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا آکر دائیں جانب بیٹھ گئیں، اتنے میں ایک لونڈی کوئی مشروب لائی، پہلے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خود پیا اور پھر سیدہ ام ہانی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو دیا، اس نے )پینے کے بعد) کہا: میرا تو روزہ تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: کیایہ قضاء کا روزہ تھا؟ اس نے کہا: جی نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر یہ تجھے نقصان نہیں دے گا (یعنی کوئی حرج نہیں ہے)۔

Haidth Number: 3897
۔ (تیسری سند) سیدہ ام ہانی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فتح مکہ والے میرے ہاں تشریف لائے، آپ کی خدمت میں ایک مشروب پیش کیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے نوش فرمایا اور پھر مجھے دے دیا ، میں نے کہا: میں تو روزے دار ہوں۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نفلی عبادت کرنے والا اپنا امیر خود ہوتا ہے، اس لیے اگر تم چاہو تو روزہ رکھ لو اور چاہو تو افطار کر دو۔

Haidth Number: 3898
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: سیدہ حفصہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو ایک بکری کا گوشت بطور ہدیہ پیش کیا گیا، جبکہ ہم دونوں روزے سے تھیں، انہوں نے میرا روزہ افطار کرادیا، آخر وہ اپنے (عظیم باپ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ) ہی کی بیٹی تھیں، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے تو ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس چیز کا ذکر کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے عوض ایک ایک روزہ رکھ لینا۔

Haidth Number: 3899
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب اعتکاف کا ارادہ کرتے تو نمازِ فجر پڑھنے کے بعد جائے اعتکاف میں داخل ہوتے ، ایک دفعہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کا ارادہ کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے حکم پر ایک خیمہ نصب کر دیا گیا، سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے بھی حکم دیا تو ان کے لیے بھی خیمہ لگا دیا گیا،پھر سیدہ حفصہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے حکم دیا تو ان کے لیے بھی خیمہ نصب کر دیا گیا، جب سیدہ زینب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے ان کے خیمے دیکھے تو انہوں نے بھی اپنے لیے خیمہ لگانے کا حکم دیا، پس ان کے لیے بھی خیمہ لگا دیا گیا، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ حال دیکھا تو فرمایا: کیا تم نیکی کا ارادہ رکھتی ہو؟ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس رمضان میں اعتکاف نہ کیا اور (اس کی قضائی دیتے ہوئے) شوال میں دس دن کا اعتکاف کیا۔

Haidth Number: 3996
۔ سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ماہِ رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کیا کرتے تھے، لیکن ایک سال آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ایک سفر کرنا پڑ گیا، جس کی وجہ سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اعتکاف نہ کر سکے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اگلے سال کو بیس دن کا اعتکاف کیا تھا۔

Haidth Number: 3997
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مقیم ہوتے تو ماہِ رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کرتے، لیکن اگر اس دوران سفر پر چلے جاتے تو اگلے سال بیس دن کا اعتکاف کرتے۔

Haidth Number: 3998
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ماہِ رمضان کے آخری اور درمیانی دو عشروں کا اعتکاف کرتے تھے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا انتقال ہوا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیس دنوں کا اعتکاف کرتے تھے۔

Haidth Number: 3999
۔ سیدہ ام حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ حج کیا، میں نے سیدنا اسامہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا، ان میں سے ایک نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اونٹنی کی مہار پکڑی ہوئی تھی اور دوسرا اپناکپڑا اٹھا کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو گرمی سے بچانے کے لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر سایہ کر رہا تھا، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جمرۂ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔

Haidth Number: 4267
۔ سیدناابوامامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، ایک ایسے آدمی سے روایت کرتے ہیں، جس نے دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ترویہ والے دن (یعنی آٹھ ذوالحجہ کو) منیٰ کی طرف روانہ ہوئے اورسیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پہلو میں تھے، ان کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی، اس پر ایک کپڑا تھا، جس سے وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اوپر سایہ کر رہے تھے۔

Haidth Number: 4268
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اس آدمی کا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں، جسے اس کی اونٹنی نے گرا دیا تھا اور وہ فوت ہو گیا تھا،کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا تھا: اس کا سر نہ ڈھانپنا، کیونکہ اس کو قیامت کے دن اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا۔

Haidth Number: 4269