Blog
Books
Search Hadith

{وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْیَتِیْمِ اِلَّا بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ} کی تفسیر

18 Hadiths Found
Haidth Number: 8598
ابن جریج سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے عطاء سے دریافت کیا کہ کیا آپ نے سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو یہ کہتے سنا ہے کہ تمہیں بیت اللہ کے طواف کا حکم دیا گیا ہے، اس کے اندر جانے کا حکم تمہیں نہیں دیا گیا؟ عطاء نے جواب دیا کہ ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیت اللہ میں داخل ہونے سے کسی کو نہیں روکتے تھے، البتہ میں نے ان کو یوں کہتے ہوئے سنا ہے کہ ان کو سیدنا اسامہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب بیت اللہ میں داخل ہوئے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے تمام کونوں میں دعائیں کیں اور اس کے اندر نماز ادا نہیں کی،یہاں تک کہ باہر تشریف لے آئے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے باہر آکر کعبہ کے عین سامنے دو رکعتیں ادا کیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ قبلہ ہے۔

Haidth Number: 10862
عمرو بن دینار سے مروی ہے کہ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیت اللہ کے اندر نماز ادا کی، سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ بھی کہا کہ ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہا کرتے تھے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیت اللہ کے اندر نماز ادا نہیں کی تھی، البتہ اس کے تمام گوشوں میں اللہ کی تکبیر بیان کی۔

Haidth Number: 10863
سیدنا فضل بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کعبہ کے اندر کھڑے ہو کر اللہ کی تسبیح اور تکبیر بیان کی، اللہ تعالیٰ سے دعائیں اور استغفار کیا اور رکوع و سجود نہیں کیے۔

Haidth Number: 10864
فضل بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب کعبہ کے اندر داخل ہوئے تو دو ستونوں کے مابین سجدے میں گر گئے، پھر بیٹھ کر دعائیں کیں۔

Haidth Number: 10865
سیدنا فضل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ بیت اللہ کے اندر داخل ہوئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اندر جا کر نماز ادا نہیں کی تھی، البتہ جب باہر تشریف لائے تو بیت اللہ کے دروازے سے نیچے اتر کر دروازے کے قریب ہی دو رکعتیں ادا کی تھیں۔

Haidth Number: 10866
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کعبہ کے اندر تشریف لے گئے، اس میں چھ ستون تھے، آپ ہر ستون کے پاس جا کر کھڑے ہوئے اور نماز ادا نہیں کی۔

Haidth Number: 10867
۔( دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیت اللہ کے اندر نماز ادا نہیں کی تھی، البتہ اس کے ہر گوشے کی طرف متوجہ ہوئے تھے۔

Haidth Number: 10868
سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیت اللہ کے اندر داخل ہوئے تو میرے بھائی سیدنا فضل بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کعبہ کے اندر نماز ادا نہیں کی تھی،ہاں جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اندر تشریف لے گئے تو دو ستونوں کے درمیان آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سجدہ کیا، اور پھر بیٹھ کر دعائیں کیں۔

Haidth Number: 10869

۔ (۱۱۷۷۶)۔ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ، أَخْبَرَنَا أَیُّوبُ، عَنْ حُمَیْدِ بْنِ ہِلَالٍ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ عَبْدِ الْقَیْسِ کَانَ مَعَ الْخَوَارِجِ، ثُمَّ فَارَقَہُمْ قَالَ: دَخَلُوْا قَرْیَۃً فَخَرَجَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ خَبَّابٍ ذَعِرًا یَجُرُّ رِدَائَہُ، فَقَالُوْا: لَمْ تُرَعْ، قَالَ: وَاللّٰہِ! لَقَدْ رُعْتُمُونِی، قَالُوْا: أَنْتَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ خَبَّابٍ صَاحِبُ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَہَلْ سَمِعْتَ مِنْ أَبِیکَ حَدِیثًا یُحَدِّثُہُ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تُحَدِّثُنَاہُ؟ قَالَ: نَعَمْ، سَمِعْتُہُ یُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ ذَکَرَ فِتْنَۃً الْقَاعِدُ فِیہَا خَیْرٌ مِنَ الْقَائِمِ وَالْقَائِمُ فِیہَا خَیْرٌ مِنَ الْمَاشِی وَالْمَاشِی فِیہَا خَیْرٌ مِنَ السَّاعِی، قَالَ: فَإِنْ أَدْرَکْتَ ذَاکَ فَکُنْ عَبْدَ اللّٰہِ الْمَقْتُولَ، قَالَ أَیُّوبُ: وَلَا أَعْلَمُہُ إِلَّا قَالَ: وَلَا تَکُنْ عَبْدَ اللّٰہِ الْقَاتِلَ، قَالُوْا: أَأَنْتَ سَمِعْتَ ہَذَا مِنْ أَبِیکَ یُحَدِّثُہُ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَقَدَّمُوہُ عَلٰی ضَفَّۃِ النَّہَرِ فَضَرَبُوْا عُنُقَہُ فَسَالَ دَمُہُ کَأَنَّہُ شِرَاکُ نَعْلٍ مَا ابْذَقَرَّ وَبَقَرُوْا أُمَّ وَلَدِہِ عَمَّا فِی بَطْنِہَا۔ (مسند احمد: ۲۱۳۷۸)

حمید بن ہلال سے روایت ہے، وہ قبیلہ عبد القیس کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں، جو شروع میں خوارج کے ساتھ تھا، پھر ان سے الگ ہو گیا تھا، اس سے مروی ہے کہ خوارج ایک بستی میں داخل ہوئے، سیدنا عبداللہ بن خباب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے خوف زدہ سے ہو کر اس بستی سے باہر نکل گئے۔ خوارج نے ان سے کہا: آپ پریشان نہ ہوں، آپ گھبرائیں نہیں، آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔انہوںنے کہا: اللہ کی قسم! تم لوگوں نے تو مجھے ڈرا ہی دیا تھا۔ خوارج نے کہا: آپ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابی خباب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے بیٹے عبداللہ ہیں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، خوارج نے پوچھا: کیا آپ نے اپنے والد سے کوئی حدیث سنی ہو، جسے وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کرتے ہوں، براہ کرم آپ ہمیں وہ حدیث تو بیان کر دیں۔ سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی ہاں، میں نے اپنے والد کو سنا، انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کیا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک فتنے کا ذکر کیا کہ اس فتنہ کے دوران کھڑے آدمی کی بہ نسبت بیٹھا رہنے والا اور چلنے والے کی نسبت کھڑا رہنے والا اور فتنہ میں دوڑنے والے کی بہ نسبت عام رفتار سے چلنے والابہتر ہوگا۔رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تمہارا اس قسم کے حالات سے سامنا ہو تو اللہ کا مقتول بندہ بن جانا۔ حدیث کے راوی حمید کے شاگرد ایوب نے کہا: مجھے یقین ہے کہ حمید بن ہلال نے اس سے آگے یہ بھی بیان کیا کہ تم اللہ کے قاتل بندے نہ بننا۔ خوارج نے پوچھا:کیا آپ نے یہ حدیث برا ہ راست اپنے والد سے سنی ہے کہ وہ اس حدیث کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کرتے تھے۔ سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی بالکل، عبدالقیس کا ایکفرد بیان کرتا ہے کہ یہ حدیث سننے کے باوجود انہوںنے سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو نہر (دریا) کے کنارے لے جا کر ان کی گردن اڑا دی اور ان کا خون دریا کے پانی میں اس طرح چلا گویاکہ وہ جوتے کا تسمہ ہے، (یعنی وہ پانی کے اندر حل نہ ہوا اور دھاگے یا تسمے کی مانند پانی میں بہتا رہا۔) اور ان ظالموں نے ان کی ام ولد کا پیٹ بھی پھاڑ ڈالا۔

Haidth Number: 11776
حمید بن ہلال سے ان کے دوسرے شاگرد سلیمان نے بھییہ حدیث ان سے اسی طرح روایت کی ہے۔ البتہ انہوںنے ما ابذعر کی بجائے ما ابذ قر کا لفظ بیان کیا، تاہم دونوں کامعنی و مفہوم ایک ہی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اللہ تعالیٰ کا قاتل بندہ نہ بننا۔

Haidth Number: 11777
عبداللہ بن سلمہ سے مروی ہے، وہ کہتے تھے: میںنے جنگ صفین کے روز سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا، وہ بہت بوڑھے ہو چکے تھے، ان کا رنگ گندمی اور قد طویل تھا، وہ اپنے ہاتھ میں نیزہ تھامے ہوئے تھے اور ان کا ہاتھ کانپ رہا تھا، انہوں نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں اس جھنڈے کے ساتھ ہیں رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی معیت میں تین جنگیں لڑچکا ہوـں، آج چوتھی جنگ ہے، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!اگر یہ لوگ ہمیںمار مار کر ہجر کے پہاڑوں کی طرف مار بھگائیں، تب بھی میں جانتا ہوں کہ ہماری اصلاح کرنے والے حق پر اور دوسرے گمراہی کی راہ پر ہیں۔

Haidth Number: 12343
محمد بن عمارہ کہتے ہیں: میرا دادا سیدنا خزیمہ بن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جنگ جمل کے دن اپنا اسلحہ روکے رکھا، یہاں تک کہ جب صفین میں سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ شہید ہوگئے، تو انہوںنے اپنی تلوار نکالی اور شہید ہونے تک لڑتے رہے، انہوں نے وجہ یہ بیان کی تھی کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک باغی گروہ عمار کوقتل کرے گا۔

Haidth Number: 12344
سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: افسوس کہ عمار کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا، یہ ان کو جنت کی طرف بلائے گا، لیکن وہ اس کو جہنم کی طرف بلا رہے ہوں گے۔ یہ سن کر سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہنے لگے:میں فتنوں سے رحمان کی پناہ چاہتا ہوں۔

Haidth Number: 12345
ابو بختری سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: صفین کے روز سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میرے پاس پینے کے لیے دودھ لاؤ، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم دنیا کا جو مشروب آخر میں پیو گے، وہ دودھ ہو گا۔ پس ان کی خدمت میں دودھ پیش کیا گیا، انہوں نے وہ پی لیا، اس کے بعد وہ میدان کی طرف بڑھ گئے اور شہید ہوئے۔

Haidth Number: 12346

۔ (۱۲۳۴۷)۔ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: لَمَّا قُتِلَ عَمَّارُ بْنُ یَاسِرٍ دَخَلَ عَمْرُو بْنُ حَزْمٍ عَلٰی عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فَقَالَ: قُتِلَ عَمَّارٌ، وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((تَقْتُلُہُ الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ۔)) فَقَامَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ فَزِعًا یُرَجِّعُ حَتَّی دَخَلَ عَلٰی مُعَاوِیَۃَ، فَقَالَ لَہُ مُعَاوِیَۃُ: مَا شَأْنُکَ؟ قَالَ: قُتِلَ عَمَّارٌ، فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ: قَدْ قُتِلَ عَمَّارٌ فَمَاذَا؟ قَالَ عَمْرٌو: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((تَقْتُلُہُ الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ۔)) فَقَالَ لَہُ مُعَاوِیَۃُ: دُحِضْتَ فِی بَوْلِکَ أَوَ نَحْنُ قَتَلْنَاہُ؟ إِنَّمَا قَتَلَہُ عَلِیٌّ وَأَصْحَابُہُ، جَائُ وْا بِہِ حَتّٰی أَلْقَوْہُ بَیْنَ رِمَاحِنَا أَوْ قَالَ بَیْنَ سُیُوفِنَا۔ (مسند احمد: ۱۷۹۳۱)

محمد بن عمروبن حزم سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب سیدنا عمار بن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ شہید ہوئے تو سیدنا عمر و بن حزم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے اور انہیں بتلایاکہ سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ شہید ہوگئے ہیں، جبکہ اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھاکہ ایک باغی گروہ عمار کو قتل کرے گا۔ یہ سن کر سیدنا عمروبن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ گھبرا گئے اور اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھتے ہوئے سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس پہنچ گئے، سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان کی حالت دیکھ کر پوچھا: تمہیں کیا ہوا ہے؟ انہوں نے بتلایا کہ سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ شہید ہوگئے ہیں، سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: عمار قتل ہوگئے تو پھر کیا ہوا؟ سیدنا عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا:میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کوفرماتے سنا ہے کہ ایک باغی گروہ عمار کو قتل کرے گا۔ یہ سن کر سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: تم اپنے پیشاب میں پھسلو، کیا ہم نے اس کو قتل کیاہے؟ اسے تو علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور ان کے ساتھیوں نے مروایا ہے، وہ لوگ انہیں لے آئے اور لا کر ہمارے نیزوں یا تلواروں کے درمیان لا کھڑا کیا۔

Haidth Number: 12347
ابو غادیہ کہتے ہیں: جب سیدنا عمار بن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ شہید ہو گئے اور لوگوں نے سیدنا عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو اس کی اطلاع دی تو انہوں نے کہا: میں نے سنا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان کو قتل کرنے والا اور ان کے قتل کے بعد ان کے سامان کو قبضہ میں لینے والا جہنم میں جائے گا۔ کسی نے سیدنا عمر و ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: تم خود بھی تو ان ہی سے لڑ رہے ہیں؟ انہوں نے جواباً کہا کہ رسول اکرم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے قاتل اور ان کا مال قبضہ میں کر لینے والے کے حق میں یہ فرمایا ہے۔

Haidth Number: 12348
عبداللہ بن حارث کہتے ہیں: جنگ صفین سے واپسی پر میں سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا عمرو بن العاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے درمیان چلا آرہا تھا، سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: ابا جان! کیا آپ نے سنا نہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے فرمایا تھا کہ اے ابن سمیہ! افسوس ایک باغی گروہ تجھے قتل کرے گا۔ سیدنا عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: آپ سن رہے ہیں کہ یہ کیا کہہ رہا ہے؟ سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: آپ ہمیشہ باعث ِ تکلیف بات ہی کرتے ہیں؟ کیا ہم نے اس کو قتل کیا ہے؟ اسے تو ان لوگوں نے قتل کیاہے، جو اسے میدان کارزار میں لے کر آئے ہیں۔

Haidth Number: 12349