Blog
Books
Search Hadith

بیماری، جنازے اور قبروں کا بیان

118 Hadiths Found
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ: وہ جنازہ جس كے لئے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كھڑے ہوئے ایك یہودی كا جنازہ تھا۔ اور نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس كی بدبو نے مجھے تكلیف دی تو میں كھڑا ہو گیا

Haidth Number: 3212
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایك مریض كی عیادت كیم آپ كے ساتھ ابوہریرہ‌رضی اللہ عنہ تھے۔ اس مریض كو بخار تھا، تورسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے(اس سے) كہا: خوش ہو جاؤ، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:یہ میری آگ ہے جو میں دنیا میں اپنے مومن بندے پر مسلط كرتا ہوں تاكہ آخرت میں ملنے والے عذاب کا بدل بن جائے

Haidth Number: 3213
) ام العلاء رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ: رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے میری عیادت كی، میں بیمار تھی۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: خوش ہو جاؤ، ام العلاء،كیوں كہ مومن كی بیماری كی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس كی خطائیں معاف كر دیتاہے جس طرح آگ سونے اور چاندی كا میل صاف كر دیتی ہے

Haidth Number: 3214
ابو عسیب مولی رسو ل اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے مرفوعا مروی ہے كہ: جبریل علیہ السلام میرے پاس بخار اور طاعون لے كر آئے۔ بخار میں نے مدینے میں روك لیا اور طاعون كو شام كی طرف بھیج دیا۔ طاعون میری امت كے لئے شہادت اور رحمت ہے جب كہ كافروں كے لئے عذاب ہے۔

Haidth Number: 3215
مطلب رحمہ اللہ كہتے ہیں كہ جب عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ فوت ہوئے تو ان كا جنازہ باہر نكالا گیا اور انہیں دفن كر دیا گیا۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ایك آدمی كو حكم دیا كہ وہ ایك پتھر اٹھا كر لائے، وہ اس پتھر كو نہ اٹھا سكا۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اٹھ كر اس پتھر كی طرف گئے، اپنے بازو اوپر چڑھائے، صحابی كہتا ہے كہ گویا میں آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے بازؤوں كی سفیدی دیكھ رہا ہوں جب آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے بازو چڑھائے تھے۔ پھر آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اس پتھر كو اٹھا یا اور اسے اس قبر كے سرہانے ركھ دیا۔ اور فرمایا: اس سے مجھے اپنے بھائی كی قبر كا پتہ چل جائے گا۔ میرے گھر والوں میں سے جو فوت ہو گا اسے یہیں دفن كروں گا

Haidth Number: 3216
عطاءبن ابی رباح رحمہ اللہ سے مرفوعا مرسلا مروی ہے كہ: جب تم میں سے كسی شخص كو كوئی مصیبت پہنچے تو وہ میری مصیبت یاد كر لے، كیوں كہ یہ سب سے بڑی مصیبت ہے

Haidth Number: 3217
براءبن عازب‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: جب مومن كو اس كی قبر میں بٹھایا جاتا ہے تو اس كے پاس فرشتے آتے ہیں ، پھر وہ گواہی دیتا ہے كہ اللہ كے علاوہ كوئی معبودِ برحق نہیں، اور محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اللہ كے رسول ہیں۔ یہ اللہ تعالیٰ كا وہی فرمان ہے: یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِالۡقَوۡلِ الثَّابِتِ (اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو قولِ ثابت كے ساتھ ثابت قدم ركھتا ہے) (فرمایا: یہ عذاب قبر كے بارے میں نازل ہوئی)( اور ایك دوسری روایت میں ہے كہ:) مسلمان سے جب اس كی قبر میں سوال كیا جاتا ہے تو وہ گواہی دیتا ہے كہ اللہ كے علاوہ كوئی معبودِ برحق نہیں اور محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اللہ كے رسول ہیں، یہ اللہ تعالیٰ كا وہی فرمان ہے:یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِالۡقَوۡلِ الثَّابِتِ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ فِی الۡاٰخِرَۃِ (ابراہیم :۷۲) اللہ تعالیٰ ان لوگوں كو جو ایمان لائے دنیا كی زندگی اور آخرت میں قولِ ثابت كے ساتھ ثابت قدم ركھتا ہے۔( )

Haidth Number: 3218
) ابو سعید رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تم جنازے كے ساتھ چلو تو اس وقت تك نہ بیٹھو جب تك جنازہ( زمین پر )نہ ركھ دیا جائے۔

Haidth Number: 3219

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: إِذَا حُضِرَ الْمُؤْمِنُ أَتَتْهُ مَلَائِكَةُ الرَّحْمَةِ بِحَـرِيـرَةٍ بَيْضَـاءَ فَيَقُولُـونَ: اخْرُجِي رَاضِيَةً مَّرْضِيًّا عَنْكِ إِلَى رَوْحِ اللهِ وَرَيْحَانٍ وَّرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ فَتَخْرُجُ كَأَطْيَبِ رِيحِ الْمِسْكِ حَتَّى أَنَّهُ لَيُنَاوِلُهُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا حَتَّى يَأْتُونَ بِهِ بَابَ السَّمَاءِ فَيَقُولُونَ: مَا أَطْيَبَ هَذِهِ الرِّيحَ الَّتِي جَاءَتْكُمْ مِّنَ الْأَرْضِ؟ فَيَأْتُونَ بِهِ أَرْوَاحَ الْمُؤْمِنِينَ فَلَهُمْ أَشَدُّ فَرَحًا بِهِ مِنْ أَحَدِكُمْ بِغَائِبِهِ يَقْدَمُ عَلَيْهِ فَيَسْأَلُونَهُ مَاذَا فَعَلَ فُلَانٌ؟ مَاذَا فَعَلَ فُلَانٌ؟ فَيَقُولُونَ: دَعُوهُ فَإِنَّهُ كَانَ فِي غَمِّ الدُّنْيَا فَإِذَا قَالَ: أَمَا أَتَاكُمْ؟ قَالُوا: ذُهِبَ بِهِ إِلَى أُمِّهِ الْهَاوِيَةِ وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا احْتُضِرَ أَتَتْهُ مَلَائِكَةُ الْعَذَابِ بِمِسْحٍ فَيَقُولُونَ: اخْرُجِي سَاخِطَةً مَّسْخُوطًا عَلَيْكِ إِلَى عَذَابِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَتَخْرُجُ كَأَنْتَنِ رِيحِ جِيفَةٍ حَتَّى يَأْتُونَ بِهِ بَابَ الْأَرْضِ فَيَقُولُونَ: مَا أَنْتَنَ هَذِهِ الرِّيحُ حَتَّى يَأْتُونَ بِهِ أَرْوَاحَ الْكُفَّار.

) ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب مومن كی موت كا وقت آتا ہے تو رحمت كے فرشتے اس كے پاس سفید ریشمی کپڑا لے كر آتے ہیں، اور كہتے ہیں (اے نیک روح) باہر نكلو، تم اس سے راضی ہو اور وہ تم سے راضی ہو چكا ہے۔ اللہ كی مہربانی، خوشبو اور راضی رب كی طرف، روح اس طرح نكلتی ہے جس طرح كستوری كی نرم و ملائم خوشبو ہوتی ہے۔ حتی كہ فرشتے اسے ہاتھوں ہاتھ لیتے ہیں اور اسے آسمان كے دروازے تك لے آتے ہیں۔ فرشتے كہتے ہیں: كتنی عمدہ خوشبو ہے جو زمین سے آرہی ہے۔ پھر اسے مومنین كی روحوں میں لے آتے ہیں۔ تم اپنے مسافر دوست کی آمد سےجتناخوش ہوتے ہو وہ اس سے بھی زیادہ خوش ہوتے ہیں۔ اور اس سے سوال كرتے ہیں: فلاں كا كیا حال ہے؟ فلاں كا كیا بنا؟ وہ کہتے ہیں:اُسے چھوڑ دو كیوں كہ وہ دنیا كی پریشانی میں تھا۔ جب وہ یہ كہتا ہے كہ كیا وہ تمہارے پاس نہیں آیا؟ تو وہ كہتے ہیں اسے اس كی ماں(جائے پناہ) ہاویہ كی طرف لے جایا گیا ہے، اور جب كافر كی موت كا وقت آتا ہے تو عذاب كے فرشتے ٹاٹ لے کر اس كے پاس آتے ہیں، اور كہتے ہیں: یہ تیرے لئے بھی ناتواری کا باعث ہے اور تجھ پر اللہ تعالیٰ کا غصہ ہے۔ اللہ عزوجل كے عذاب كی طرف نكل وہ اس طرح نكلتی ہے جس طرح كسی مردار كی انتہائی بد بو دار لاش ہو۔ حتی كہ اسے زمین كے دروازے تك لاتے ہیں تو وہ كہتے ہیں یہ بو كتنی بدبودار ہے حتی كہ اسے كفار كی روحوں میں لے آتے ہیں۔ ( )

Haidth Number: 3220
) شداد بن اوس رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تم اپنے مردوں كے پاس آؤ تو ان كی آنكھیں بند كر دو، كیوں كہ نگاہیں روح كا پیچھا كرتی ہیں اور اچھی بات كہو۔ كیوں كہ فرشتے اس بات پر آمین كہتے ہیں جو بات گھر والے كہتے ہیں۔( )

Haidth Number: 3221
جابر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب(مومن) دیكھتا ہے كہ اس كی قبر میں اس كے لئے كتنی زیادہ كشادگی كر دی گئی ہے تو وہ كہتا ہے: مجھے چھوڑ دو میں اپنے گھر والوں كو اطلاع كر دوں، تب اس سے كہا جاتا ہے یہیں ٹرہ ے رہو۔

Haidth Number: 3222
عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تم میں سے كوئی شخص كسی مریض كی عیادت كرے تو كہے:اے اللہ اپنے بندے كو شفا دے ، تاكہ تیرے دشمن زخمی کرکے مار دے۔ یا تیرے لئے نماز كی طرف جائے۔

Haidth Number: 3223
عبدالرحمن بن ابی لییہ رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے كہ ابو موسیٰ حسن بن علی رضی اللہ عنہم كی عیادت كرنے آئے تو علی‌رضی اللہ عنہ نے ان سے كہا: تم عیادت كرنے كی غرض سے آئے ہو یا خوش ہوکرآئے ہو؟ ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ كہنے لگے: نہیں میں عیادت كرنے كی غرض سے آیا ہوں۔ علی‌رضی اللہ عنہ نے ان سے كہا: اگر تم عیادت كرنے كی غرض سے آئے ہو تو میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا، آپ فرما رہے تھے: جب آدمی اپنے مسلمان بھائی كی عیادت کرنے کے لئے آتا ہے تو وہ جنت كے باغیچے میں چلتا رہتا ہے حتی كہ آكر بیٹھ جائے، جب وہ بیٹھ جاتا ہے تو رحمت اسے ڈھانپ لیتی ہے ۔ اگر صبح كے وقت ہو تو ستر ہزار فرشتے شام ہونے تك اس كے لئے دعا كرتے رہتے ہیں اور اگر شام كے وقت میں ہو تو صبح تك ستر ہزار فرشتے اس كے لئے دعا كرتے رہتے ہیں۔( )

Haidth Number: 3224

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِذَا قُبِرَ الْمَيِّتُ أَوْ قَالَ: أَحَدُكُمْ أَتَاهُ مَلَكَانِ أَسْوَدَانِ أَزْرَقَانِ يُقَالُ لِأَحَدِهِمَا الْمُنْكَرُ وَالْآخَرُ النَّكِيرُ فَيَقُولَانِ: مَا كُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ؟ فَيَقُولُ: مَا كَانَ يَقُولُ: هُوَ عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ فَيَقُولَانِ: قَدْ كُنَّا نَعْلَمُ أَنَّكَ تَقُولُ هَذَا ثُمَّ يُفْسَحُ لَهُ فِي قَبْرِهِ سَبْعُونَ ذِرَاعًا فِي سَبْعِينَ ثُمَّ يُنَوَّرُ لَهُ فِيهِ ثُمَّ يُقَالُ لَهُ: نَمْ فَيَقُولُ: أَرْجِعُ إِلَى أَهْلِي فَأُخْبِرُهُمْ؟ فَيَقُولَانِ: نَمْ كَنَوْمَةِ الْعَرُوسِ الَّذِي لَا يُوقِظُهُ إِلَّا أَحَبُّ أَهْلِهِ إِلَيْهِ حَتَّى يَبْعَثَهُ اللهُ مِنْ مَّضْجَعِهِ ذَلِكَ. وَإِنْ كَانَ مُنَافِقًا قَالَ: سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ فَقُلْتُ مِثْلَهُ لَا أَدْرِي فَيَقُولَانِ: قَدْ كُنَّا نَعْلَمُ أَنَّكَ تَقُولُ ذَلِكَ فَيُقَالُ لِلْأَرْضِ: الْتَئِمِي عَلَيْهِ فَتَلْتَئِمُ عَلَيْهِ فَتَخْتَلِفُ أَضْلَاعُهُ فَلَا يَزَالُ فِيهَا مُعَذَّبًا حَتَّى يَبْعَثَهُ اللهُ مِنْ مَّضْجَعِهِ ذَلِكَ

) ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب میت كو قبرمیں دفن كیا جاتا ہے ،یا فرمایا: تم میں سے كسی شخص كو تودو فرشتے اس كے پاس آتے ہیں، سیاہ رنگ كے ،نیلی آنكھوں والے، ایك كو منكر، دوسرے كو نكیر كہا جاتا ہے ۔ دونوں كہتے ہیں: تم اس شخص كے بارے میں كہا كہتے ہو؟ وہ كہتا ہے جو وہ(دنیا میں) كہا كرتا تھا كہ وہ اللہ كے بندے اور اس كے رسول ہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں كہ اللہ كے علاوہ كوئی معبودِ برحق نہیں، اور محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس كے بندے اور رسول ہیں۔ وہ دونوں فرشتے كہتے ہیں: ہمیں معلوم تھا كہ تم یہی كہوگے ۔ پھر اس كی قبر ستر ہاتھ لمبی اور ستر ہاتھ چوڑی كشادہ كر دی جاتی ہے ۔پھر اس كے لئے اس میں روشنی كر دی جاتی ہے۔ پھر اس سے كہا جاتا ہے : سوجاؤ، وہ كہتا ہے: میں اپنے گھر والوں كی طرف واپس جانا چاہتا ہوں اور انہیں بتانا چاہتا ہوں۔ دونوں فرشتے كہتے ہیں: دلہن كی طرح سو جاؤ جسے اس كا محبوب ہی اٹھاتا ہے ۔ حتی كہ اللہ تعالیٰ اسے اس كی آرامگاہ سے اٹھا لیتا ہے اور اگر وہ منافق ہو تو كہتا ہے كہ میں نے لوگوں سے سنا كہہ رہے تھے ، میں نے بھی اسی طرح كہا، مجھے معلوم نہیں۔ وہ دونوں كہیں گے: ہمیں معلوم تھا كہ تم اسی طرح كہو گے ، زمین سے كہا جائے گا: اس پر تنگ ہو جاؤ ، تو زمین اس پر اس طرح سمٹ جائے گی کہ اس كی پسلیاں آپس میں مل جائیں گی، اسے اس قبر میں عذاب دیا جاتا رہے گا، جب تک اللہ تعالیٰ اسے اس كی اس جگہ سے اٹھائے۔

Haidth Number: 3225
ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے موقوفا مروی ہے كہ:جب بندے كی روح قبض كی جاتی ہے تو اللہ كے بندوں میں سے اہل رحمت اسے ملتے ہیں جس طرح وہ دنیا میں اس سے ملتے تھے، وہ اس سے سوالات كرنے اس كے پاس آتے ہیں، اور ایك دوسرے سےکہتے ہیں: اپنے بھائی كا خیال کرو، جب تك یہ آرام كر لے، كیوں كہ یہ تكلیف میں تھا۔ پھر وہ اس كی طرف آتے ہیں اور اس سے سوالات کرتے ہیں: فلاں كا كیا بنا؟ فلاں عورت كا كیا ہوا؟كیا اس نے شادی كر لی؟ جب وہ اس سے اس آدمی كے متعلق پوچھیں گے جو اس سے پہلے مر چكا ہو گا تو وہ ان سے كہے گا:وہ تو مرچكا، وہ كہیں گے:” إِنَّا لِلهِ و إِنَّا إِلَيْه رَاجِعُون “(ہم اللہ كے لئے ہیں اور ہمیں اسی كی طرف لوٹ كر جانا ہے)وہ اپنے مسكن ہاویہ كیطرف گیا۔ بری جائے پناہ ہے، اور بری پرورش کرنے والی ہے،ان كے اعمال ان پر پیش كئے جائیں گے، جب وہ اعمال اچھے دیكھیں گے تو خوش ہو جائیں گے اور كہیں گے ، یہ تیرے بندے پر تیری نعمت ہے، اسے مكمل كر دے، اور جب اعمال برے دیكھیں گے تو كہیں گے:اے اللہ اپنے بندے پر رجوع کر۔

Haidth Number: 3226
عبداللہ بن مسعود‌رضی اللہ عنہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے بیان كرتے ہیں كہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تم میں سے كسی بھی شخص كی موت كسی علاقے میں لكھی گئی ہو تو اللہ تعالیٰ اس كے لئے اس علاقے كی طرف كوئی كام پیدا كر دیتا ہے، جب وہ اپنے مقام كی انتہا تك پہنچ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے فوت كر دیتا ہے ۔ قیامت كے دن زمین كہے گی: اے رب یہ وہ بندہ ہے جو تو نے میرے پاس امانت ركھا تھا۔

Haidth Number: 3227
ابو موسیٰ اشعری‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ جب كسی آدمی كا بچہ مر جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں سے فرماتا ہے: تم نے میرے بندے كا بچہ فوت كر دیا؟ وہ کہتے ہیں: جی ہاں۔ اللہ فرمائے گا: تم نے اس كے دل كا ٹكڑا قبض كر لیا؟ فرشتےکہتے ہیں: جی ہاں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: تب میرے بندے نے كیا كہا: فرشتے کہتے ہیں: اس نے تیری حمد بیان كی اور انا للہ پڑھا، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میرے بندے كے لئے جنت میں ایك گھر بنا دو اور اس كا نام”بیت الحمد“(تعریف والا گھر)ركھ دو۔

Haidth Number: 3228
كعب بن مالك رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تم میں سے كسی شخص كو تكلیف ہو تو وہ تكلیف والی جگہ پر اپنا ہاتھ ركھے۔ پھر سات مرتبہ كہے: میں اللہ كی عزت اور قدرت كی پناہ میں آتا ہوں، ہر اس چیز كے شر سے جو مجھے محسوس ہو رہی ہے

Haidth Number: 3229
عبدالرحمن بن مہران رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے كہ: جب ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كی وفات كاوقت قریب آیا تو انہوں نے كہا: میرے اوپر خیمہ مت لگانا، نہ ہی انگیٹھی (خوشبودار لکڑی وغیرہ کی)جلانا اور مجھے جلدی لے جانا۔ كیوں كہ میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا، آپ فرما رہے تھے: جب نیك بندے كو اس كی چار پائی پر ركھا جاتا ہے تو وہ كہتا ہے: مجھے آگے لے جاؤ، مجھے لے جاؤ مجھے آگے (جلدی) لے جاؤ۔ اور جب برے آدمی كو اس كی چار پائی پر ركھا جاتا ہے تو وہ كہتا ہے: ہائے ہلاكت! تم مجھے كہاں لے جا رہے ہو؟۔

Haidth Number: 3230
) انس‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تم میں سے كوئی شخص اپنے بھائی كا ذمہ دار بنے تو وہ اس كا كفن اچھا دے۔ كیوں كہ وہ اپنے كفن میں اٹھائے جائیں گے، اور اپنے كفن میں ایك دوسرے سے ملیں گے

Haidth Number: 3231
انس‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی نماز میں اپنی موت كو یاد كرو، كیوں كہ جب آدمی اپنی نماز میں اپنی موت كو یاد كرتا ہے تو وہ بہتر انداز میں اپنی نماز ادا كرتا ہے۔ اور اس شخص كی طرح نماز پڑھو جسے یقین ہو كہ وہ اس كے علاوہ كوئی اور نماز ادا نہیں كر سكے گا۔ اور ہر اس معاملے سے بچو جس سے معذرت کرنا پڑے

Haidth Number: 3232
علی‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ میں نے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے كہا:آپ كا بوڑھا گمراہ چچا فوت ہوگیا ہے (كون اسے دفنائے گا؟)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جاؤاور اپنے والد كو دفنا دو ۔ علی رضی اللہ عنہ نے كہا: (میں تو اسے دفن نہیں کروں گا کیونکہ)(وہ شرك كی حالت میں فوت ہوا ہے۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ اور اپنے والد كو دفنا دو پھر (كوئی نیا كام) مت كرنا جب تك میرے پاس نہ آجاؤ۔ میں گیا اور انہیں دفنا دیا، میں واپس آیا تو (مجھ پر مٹی اور گردو غبار كا نشان تھا) ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے مجھے غسل كرنے كا حكم دیا۔ اور میرے لئے ایسی(دعائیں كیں كہ ان کے مقابلےمیں روئے زمین میں جو کچھ ہے وہ بھی مجھے پسند نہیں)۔

Haidth Number: 3233
سلمان رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کو فرماتے ہوئے سنا کہ: زندگی كے چار عمل موت كے بعد بھی جاری رہتے ہیں۔ وہ شخص جس كی نیك اولاد ہے اور وہ اس كے لئے دعا كرتی ہے، ان كی دعائیں اس تك پہنچا دی جاتی ہیں۔ وہ شخص جس نے صدقہ جاریہ كیا، اس كے لئے اس كے باقی رہنے تك اجر چلتا رہے گا۔وہ شخص جس نے علم سكھایا جس پر اس كے مرنے كے بعد بھی عمل كیا جاتا رہا، اس كے لئے بھی اتنا ہی اجر ہوگا جتنا اجر عمل كرنے والے كے لئے ہے۔ اس كے اجر میں سے كچھ بھی كم نہ ہوگا، اور وہ شخص جو پہرہ دیتے ہوئے فوت ہو گیا۔ قیامت تك اس كا اجر جاری رہے گا

Haidth Number: 3234
ام مبشر رضی اللہ عنہ كہتی ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌میرے پاس آئے میں بنو نجار كے كسی باغ میں تھی، اس باغ میں ان كی كچھ قبریں تھیں جو جاہلیت میں مر چكے تھے۔آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے انہیں عذاب دیئے جانے كی آوازیں سنیں۔آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌یہ كہتے ہوئے وہاں سے نكلے:عذابِ قبر سے اللہ كی پناہ مانگو، میں نے كہا:اے اللہ كے رسول ! كیا انہیں ان كی قبروں میں عذاب دیا جا رہا ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:ہاں ایسا عذاب ہے جسے جانور سن رہے ہیں۔

Haidth Number: 3235
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اللہ تعالیٰ كے ہاں اس شخص كا كوئی قابل قبول عذر نہیں جس كی عمر كو ا للہ تعالیٰ نےساٹھ سال تك دراز كیا

Haidth Number: 3236
) ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: میری امت كی عمریں ساٹھ سے ستر سال كے درمیان ہوں گی۔ اور تھوڑے لوگ اس حد سے آگے بڑھیں گے

Haidth Number: 3237
عبدالرحمن بن جابر اپنے والد سے بیان كرتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میری امت کے اکثر لوگ جو اللہ کی کتاب اس کے فیصلے اوراس کی تقدیر کے بعد فوت ہونگے وہ نظر لگنے سے ہونگے

Haidth Number: 3238
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ ایك آدمی نے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے كہا: كونسا مومن افضل ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نےفرمایا: اچھے اخلاق والا۔ اس آدمی نے كہا: كونسا مومن دانشمند ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جو موت كو بہت زیادہ یاد كرتا ہے۔ اور اس كے لئے اچھے طریقے سے تیاری كرتا ہے، یہی لوگ دانشمند ہیں

Haidth Number: 3239
انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ایك ایسی قوم كے پاس سے گزرے جو كسی مصیبت میں مبتلا تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كیا یہ لوگ عافیت نہیں مانگتے؟۔( )

Haidth Number: 3240
انس بن مالك‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے زیادہ میں نے بچوں پر رحم كرنے والا كوئی نہیں دیكھا۔ابراہیم رضی اللہ عنہ مدینے کی ایک بستی میں دودھ پلانے کے لئے ایک دایہ کے پاس تھے۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌وہاں جایا كرتے تھے۔ ہم بھی آپ كے ساتھ ہوتے ، آپ گھر میں داخل ہوتے حالانکہ گھر میں سے دھواں اٹھ رہا ہوتا۔ابراہیم رضی اللہ عنہ کا پرورش کنندہ رضاعی باپ لوہار تھا۔آپ اسے(ابراہیم) پكڑتے ،بوسہ لیتے اور واپس لوٹ آتے۔ (عمرو نے كہا) جب ابراہیم فوت ہو گئے تو رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ابراہیم میرا بیٹاشیرخوارگی میں فوت ہوا، اور جنت میں اس كے لئے دودائیاں ہیں جو اس كے دودھ كی مدت پوری كریں گی۔( )

Haidth Number: 3241