اَلْخَمَسُ: (پانچ) اصل میں یہ لفظ اسم عدد ہے۔قرآن پاک میں ہے: ( وَ یَقُوۡلُوۡنَ خَمۡسَۃٌ سَادِسُہُمۡ کَلۡبُہُمۡ ) (۱۸۔۲۲) اور کچھ لوگ کہتے ہیں اصحاب کہف پانچ تھے اور ان کا چھٹا ان کا کتا تھا۔وَقَالَ قرآن پاک میں ہے: (فَلَبِثَ فِیۡہِمۡ اَلۡفَ سَنَۃٍ اِلَّا خَمۡسِیۡنَ عَامًا ) (۲۹۔۱۴) تو وہ ان میں پچاس برس کم ہزار سال رہے۔اَلْخَمِیْسُ: (جامۂ پانچ گزی) روش شنبہ۔ رُمحٌ مَّخمُوْسٌ: نیز وہ پانچ گزی۔ اَلْخِمسُ: پیاسے اونٹ جو چوتھے روز پانی پردارد ہوں۔ خَمَسْتُ الْقوْمَ: (ن) پانچواں حصہ لینا۔ خَمَسْتُھُمْ (ض) پانچواں ہونا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
بِخَمْسَةِ | سورة آل عمران(3) | 125 |
خَمْسَةٌ | سورة الكهف(18) | 22 |
خَمْسَةٍ | سورة المجادلة(58) | 7 |
خَمْسِيْنَ | سورة العنكبوت(29) | 14 |
خَمْسِيْنَ | سورة المعارج(70) | 4 |
خُمُسَهٗ | سورة الأنفال(8) | 41 |
وَالْخَامِسَةَ | سورة النور(24) | 9 |
وَالْخَامِسَةُ | سورة النور(24) | 7 |