Blog
Books
Search Quran
Lughaat

الزَّرْعُ: اس کے اصل معنیٰ اِنْبات یعنی اگانے کے ہیں اور یہ کھیتی اگانا دراصل قدرت کا کام ہے اور انسان کے کسب و ہنر کو اس میں داخل نہیں ہے اسی بنا پر آیت کریمہ: (اَفَرَءَیۡتُمۡ مَّا تَحۡرُثُوۡنَ …… ءَاَنۡتُمۡ تَزۡرَعُوۡنَہٗۤ اَمۡ نَحۡنُ الزّٰرِعُوۡنَ ) (۵۶:۶۴) بھلا بتاؤ کہ جو تم بوتے ہو کیا اسے تم اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں۔ میں حَرْث (بونا) کی نسبت تو انسان کی طرف کی ہے مگر زَرْعٌ (اگانے) کی انسان سے نفی کرکے اسے اپنی ذات کی طرف منسوب کیا ہے او رکھیتی اگانے کے اسباب مثلاً زمین کو تیار کرکے اس میں تخم ریزی کرنا اور مناسب احتیاطیں برتنا چونکہ انسان سرانجام دیتا ہے اس لئے مجازاً انسان کی طرف بھی زَرع کی نسبت کردیتے ہیں جیساکہ اَنْبَتُّ کَذَا کا محاورہ بولا جاتا ہے۔ کیونکہ انسان منجملہ اگانے کے اسباب سے ہے۔ زَرْعٌ اصل میں مصدر ہے اور اس سے مَزْرُعْع (اسم مفعول) یعنی کھیتی مراد ہوتی ہے جیسے فرمایا: (فَنُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا) (۳۲:۲۷) پھر ہم اس (پانی) کے ذریعہ کھیتی نکالتے ہیں۔ (وَّ زُرُوۡعٍ وَّ مَقَامٍ کَرِیۡمٍ ) (۴۴:۲۶) اور کتنی ہی کھیتیاں اور کتنے ہی عمدہ عمدہ مکانات۔ اور تشبیہ کے طور پر جس طرح انسان کے متعلق اَنْبَتَہُ اﷲُ کا محاورہ ہے استعمال ہوتا ہے اس طرح محاورہ میں زَرَعَ اﷲُ وَلَدَکَ (اﷲ تمہاری اولاد کو نمو بخشے) بھی کہہ دیتے ہیں اور مُزْرع بمعنیٰ زرَّاع یعنی کسان کے ہیں اور اِزْدَرَعَ النَّبَاتُ کے معنی ہیں نباتات بڑھ گئی۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الزَّرْعَ سورة النحل(16) 11
الزُّرَّاعَ سورة الفتح(48) 29
الزّٰرِعُوْنَ سورة الواقعة(56) 64
تَزْرَعُوْنَ سورة يوسف(12) 47
تَزْرَعُوْنَهٗٓ سورة الواقعة(56) 64
زَرْعًا سورة الكهف(18) 32
زَرْعًا سورة السجدة(32) 27
زَرْعًا سورة الزمر(39) 21
زَرْعٍ سورة إبراهيم(14) 37
كَزَرْعٍ سورة الفتح(48) 29
وَالزَّرْعَ سورة الأنعام(6) 141
وَّزُرُوْعٍ سورة الشعراء(26) 148
وَّزُرُوْعٍ سورة الدخان(44) 26
وَّزَرْعٌ سورة الرعد(13) 4