Blog
Books
Search Hadith

لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کی فضیلت کا بیان

1247 Hadiths Found
۔ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میری خواہش تھی کہ کاش میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس عمل کے بارے میں دریافت کر لیا ہوتا جو ہمیں ان (وسوسوں اور مذموم امور) سے نجات دلاتا، جو شیطان ہمارے نفسوں میں ڈال دیتا ہے۔ سیدناابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ سوال کیا تھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جواباً فرمایا تھا: تم کو ان امور سے اس کلمے کا ذکر نجات دلائے گا، جو میں نے اپنے چچا پر پیش کیا، لیکن اس نے وہ کلمہ نہیں پڑھا تھا۔

Haidth Number: 5424
۔ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو وفات دے دی، جبکہ ابھی تک ہم نے یہ سوال ہی نہیں کیا تھا کہ اس امر کی نجات کیا ہے، سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ سوال کیا تھا، میں اٹھ کر ان کے پاس چلا گیا اور کہا: میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں، تم ہی اس چیز کے زیادہ مستحق تھے، سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس امر کی نجات کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے مجھ سے وہ کلمہ قبول کر لیا، جو میں نے اپنے چچا پر پیش کیا تھا، لیکن اس نے اس کو قبول نہیں کیا تھا، تو یہ کلمہ اس کے لیے نجات ہو گا۔

Haidth Number: 5425
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قریب الموت لوگوںکو لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کی تلقین کیا کرو۔

Haidth Number: 5426
۔ ابو عمر زاذان ایک صحابی سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس کو موت کے وقت لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کی تلقین کر دی گئی، وہ جنت میں داخل ہو جائے گا۔

Haidth Number: 5427

۔ (۵۴۲۸)۔ عَنْ أَبِی الْأَسْوَدِ الدِّیَٔلِیَّ، عن ابی ذَرٍّرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ: أَتَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَعَلَیْہِ ثَوْبٌ أَبْیَضُ، فَإِذَا ہُوَ نَائِمٌ ثُمَّ أَتَیْتُہُ أُحَدِّثُہُ فَإِذَا ہُوَ نَائِمٌ، ثُمَّ أَتَیْتُہُ وَقَدْ اسْتَیْقَظَ، فَجَلَسْتُ إِلَیْہِ، فَقَالَ: ((مَا مِنْ عَبْدٍ قَالَ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، ثُمَّ مَاتَ عَلٰی ذٰلِکَ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّۃَ۔)) قُلْتُ: وَإِنْ زَنٰی وَإِنْ سَرَقَ، قَالَ: ((وَإِنْ زَنٰی وَإِنْ سَرَقَ۔)) قُلْتُ: وَإِنْ زَنٰی وَإِنْ سَرَقَ، قَالَ: ((وَإِنْ زَنٰی وَإِنْ سَرَقَ)) ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ فِی الرَّابِعَۃِ: ((عَلٰی رَغْمِ أَنْفِ أَبِی ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌۔))قَالَ: فَخَرَجَ أَبُو ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ یَجُرُّ إِزَارَہُ وَہُوَ یَقُولُ: وَإِنْ رَغِمَ أَنْفُ أَبِی ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: فَکَانَ أَبُو ذَرٍّ یُحَدِّثُ بِہٰذَا بَعْدُ وَیَقُولُ: وَإِنْ رَغِمَ أَنْفُ اَبِیْ ذَرٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌۔ (مسند أحمد: ۲۱۷۹۸)

۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گیا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سفید کپڑے زیب ِ تن کیے ہوئے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سو رہے تھے، میں پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گفتگو کرنے کے لیے گیا، لیکن اس بار بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سو رہے تھے، جب میں تیسری دفعہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیدار ہو چکے تھے، میں بھی جا کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ بیٹھ گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو بندہ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کہے اور اسی پر فوت ہو جائے تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ میں نے کہا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو۔ میں نے پھر کہا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو؟ تین بار ایسے ہی ہوا، چوتھی بار آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابو ذر کا ناک خاک آلود ہونے پر۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ازار کو گھسیٹتے ہوئے وہاں سے نکلے اور یہ کہہ رہے تھے: اگرچہ ابو ذر کا ناک خاک آلود ہو جائے، پھر وہ جب بھی یہ حدیث بیان کرتے تو اس کے آخر میں کہتے: اگرچہ ابو ذر کا ناک خاک آلود ہو جائے۔

Haidth Number: 5428
۔ سیدنا تمیم داری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے یہ دعا دس بار پڑھی: لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاحِدًا أَحَدًا صَمَدًا، لَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَۃً وَلَا وَلَدًا، وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ۔ (نہیں ہے، کوئی معبود برحق، ما سوائے اللہ کے، وہ اکیلاہے، بے نیاز ہے، اس کی نہ کوئی بیوی ہے اور نہ اولاد اور اس کا کوئی ہمسر نہیں) اس کے لیے چالیس ہزار نیکیاں لکھی جائیں گی۔

Haidth Number: 5429

۔ (۵۴۳۰)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْروٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: اَتَّی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَعْرَابِیٌ عَلَیْہِ جُبَّۃٌ مِنْ طَیَالِسَۃٍ مَکْفُوْفَۃٌ بِدِیْبَاجٍ اَوْ مَزْرُوْرَۃٌ بِدِیْبَاجٌ، فَقَالَ: اِنَّ صَاحِبَکُمْ ھٰذَا یُرِیْدُ اَنْ یَرْفَعَ کُلَّ رَاعٍ اِبْنِ رَاعٍ، وَ یَضَعَ کُلَّ فَارِسٍ ابْنِ فَارِسٍ! فَقَامَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مُغْضِبًا فاَخَذَ بِمَجَامِعَ جُبَّتِہِ فَاجْتَذَبَہُ وَ قَالَ: ((لَا اَرَی عَلَیْکَ ثِیَابَ مَنْ لَا یَعْقِلُ۔)) ثُمَّ رَجَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَجَلَسَ فَقَالَ: ((اِنَّ نُوْحًا عَلَیْہِ السَّلَامُ لَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ دَعَا اِبْنَیْہِ فَقَالَ: اِنِّیْ قَاصِرٌ عَلَیْکَمَا الْوَصِیَّۃَ، آمُرُکَمَا بِاِثْنَیْنِ وَاَنْھَاکُمَا عَنِ اثْنَتَیْنِ، اَنْھَاکُمَا عَنِ الشِّرْکِ وَالْکِبْرِ، وَآمُرُکُمَا بِلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ، فَاِنَّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَ مَا فِیْھِمَا لَوْ وُضِعَتْ فِیْ کِفَّۃِ الْخَیْرَاتِ، وَ وُضِعَتْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ فِی الْکِفَّۃِ الْاُخْرٰی کَانَتْ اَرْجَحُ، وَلَوْ اَنَّ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ کَانَتَا حَلْقَۃً فَوُضِعَتْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ عَلَیْھِمَا لَفَصَمَتْھُمَا اَوْ لَقَصَمَتْھُمَا، وَ آمُرُکُمَا بِسُبْحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِہِ فَاِنَّھَا صَلَاۃُ کُلِّ شَیْئٍ، وَ بِھَا یُرْزَقُ کُلُّ شَیْئٍ۔)) (مسند احمد: ۷۱۰۱)

۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک بدّو، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، اس نے سبز شال کا جبہ پہنا ہوا تھا، اس کو ریشم کے ساتھ بند کیا گیا تھا، اس نے کہا : تمہارا یہ ساتھی چاہتا ہے کہ چرواہوں کو بلند کر دیا جائے اور گھڑسواروں کو پست کر دیا جائے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غصے کی حالت میں کھڑے ہوئے، اس کو سینے والے مقام سے پکڑ کر جھنجھوڑا اور فرمایا: میں تجھ پر بیوقوفوں کا لباس نہ دیکھنے پاؤں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم واپس آ کر بیٹھ گئے اور فرمایا: بیشک جب نوح علیہ السلام کی وفات کا وقت قریب ہوا تو انھوں نے اپنے بیٹوں کو بلایا اور کہا: میں تم کو وصیت کرنے لگا ہوں، میں تم کو دو چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور دو سے ہی منع کرتا ہوں، میں تم کو شرک اور تکبر سے منع کرتا ہوں اور لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کا حکم دیتا ہوں، اگر آسمانوں، زمینوں اور ان کے درمیان والی چیزوں کو نیکیوں والے پلڑے میں اور لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کو دوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے تو دوسرا پلڑا بھاری ہو جائے گا، اور اگر آسمان اور زمین ایک کڑا ہوتے اور پھر ان پر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کو رکھ دیا جاتا تو یہ کلمہ ان کو توڑ دیتا اور میں تم کو سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِہِ کہنے کا حکم دیتا ہوں، کیونکہ یہ ہر چیز کی نماز ہے اور اسی کی وجہ سے ہر چیز کو رزق دیا جاتا ہے۔

Haidth Number: 5430
۔ ثابت کہتے ہیں: شام کے ایک باشندے نے ہمیں بیان کیا، وہ آدمی سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ رہتا اور ان کی باتیں سنتا تھا، وہ کہتا ہے: ایک میں ان کے ساتھ تھا کہ وہ نوف کو ملے، نوف نے کہا: ہمیں یہ بات بتلائی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں سے کہا: میرے لیے میرے بندوں کو بلاؤ، انھوں نے کہا: اے ربّ! ان کو کیسے بلایا جائے، جبکہ ان کے سامنے سات آسمان حائل ہیں اور ان کے اوپر عرش ہے؟ اللہ تعالیٰ نے کہا: جب وہ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کہیں گے تو وہ جواب دیں گے۔

Haidth Number: 5431
۔ سیدنا ابو ایوب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نوف اور سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ دونوں جمع ہوئے، نوف نے کہا: اگر آسمانوں، زمینوں اور ان کے درمیان والی مخلوقات کو ایک ترازو کے ایک پلڑے میں رکھا جائے اور لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کو دوسرے پلڑے میں تو دوسرا پلڑا بھائی ہو جائے گا، اور اگر آسمان، زمین اور ان کے درمیان والی مخلوق کو لوہے کی تہہ بنادیا جائے اور اس پر لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ کو رکھ دیا جائے تو یہ کلمہ اس میں سوراخ کرکے اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچ جائے گا۔

Haidth Number: 5432
۔ کثیر بن مرّہ کہتے ہیں: سیدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مرض الموت کے دوران کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ایک حدیث سنی تھی، میں اس کو تم سے چھپاتا رہا، اب بیان کر دیتا ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس کا آخری کلام لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ہو گا، اس کے لیے جنت واجب ہو جائے گی۔

Haidth Number: 5433
۔ سیدنا ابو بکر صدیق ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں صبح کے وقت، شام کے وقت اور رات کو بستر پر سوتے وقت یہ کلمات ادا کروں: اَللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ ……وَأَنْ أَقْتَرِفَ عَلٰی نَفْسِی سُوئً أَوْ أَجُرَّہُ إِلٰی مُسْلِمٍ۔(اے اللہ! آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے! غیب اور حاضر کو جاننے والے! تو ہر چیز کا پروردگار اور مالک ہے، میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں‘تو اکیلا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں اور یہ کہ محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں، میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے نفس کے شر سے‘ شیطان کے شر اور اس کے شرک سے‘اس بات سے کہ میں اپنے نفس پر برائی کا ارتکاب کروں یا کسی مسلمان سے برائی کروں)۔

Haidth Number: 5486

۔ (۵۴۸۷)۔ عَنْ أَبِی رَاشِدٍ الْحُبْرَانِیِّ قَالَ: أَتَیْتُ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَقُلْتُ لَہُ: حَدِّثْنَا مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَأَلْقٰی بَیْنَ یَدَیَّ صَحِیفَۃً فَقَالَ: ہٰذَا مَا کَتَبَ لِی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَنَظَرْتُ فِیہَا فَإِذَا فِیہَا أَنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ قَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ عَلِّمْنِی مَا أَقُولُ إِذَا أَصْبَحْتُ وَإِذَا أَمْسَیْتُ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَا أَبَا بَکْرٍ قُلْ اللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ، لَا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ، رَبَّ کُلِّ شَیْئٍ وَمَلِیکَہُ، أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ نَفْسِی وَمِنْ شَرِّ الشَّیْطَانِ وَشِرْکِہِ، وَأَنْ أَقْتَرِفَ عَلٰی نَفْسِی سُوئً أَوْ أَجُرَّہُ إِلٰی مُسْلِمٍ۔)) (مسند أحمد: ۶۸۵۱)

۔ ابو راشد حبرانی کہتے ہیں: میں سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا اور کہا: جو حدیث تم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہو، وہ مجھے بیان کرو، انھوں نے میرے سامنے ایک صحیفہ رکھا اور کہا: یہ وہ چیز ہے، جو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے لیے لکھوائی تھی، جب میں نے اس میں دیکھا تو اس میں لکھا ہوا تھا کہ سیدنا ابو بکر صدیق ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے ایسی دعا کی تعلیم دیں، جو میں صبح اور شام کو پڑھوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابو بکر! یہ دعا پڑھا کرو: اَللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ، لَا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ، رَبَّ کُلِّ شَیْئٍ وَمَلِیکَہُ، أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ نَفْسِی وَمِنْ شَرِّ الشَّیْطَانِ وَشِرْکِہِ، وَأَنْ أَقْتَرِفَ عَلٰی نَفْسِی سُوئً أَوْ أَجُرَّہُ إِلٰی مُسْلِمٍ۔ (اے اللہ! آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے! غیب اور حاضر کو جاننے والے! ہر چیز کے پروردگار اور اس کے مالک! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اپنے نفس کے شر سے‘ شیطان کے شر اور اس کے شرک سے‘ اس بات سے کہ میں اپنے نفس پر برائی کا ارتکاب کروں یا کسی مسلمان سے برائی کروں)۔

Haidth Number: 5487
۔ سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے نمازِ فجر ادا کر کے یہ دعا دس بار پڑھی: لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔ تواس کو چارگردنیں آزاد کرنے کے بقدر ثواب ملے گا، اس کے لیے دس نیکیاں لکھی جائیں گی، اس کی دس برائیاں مٹا دی جائیں گی، اس کے دس درجے بلند کر دیئے جائیں گے، شام تک یہ کلمات اس کے لیے شیطان سے محافظ ثابت ہوں گے، اگر وہ مغرب کے بعد دس بار کہے گا تو پھر اسی طرح کی فضیلت حاصل ہو گی۔

Haidth Number: 5488

۔ (۵۴۸۹)۔ عَنْ أَبِی أَیُّوبَ الْأَنْصَارِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْمَدِینَۃَ نَزَلَ عَلَیَّ فَقَالَ لِی: ((یَا أَبَا أَیُّوبَ! أَلَا أُعَلِّمُکَ؟)) قَالَ: قُلْتُ: بَلٰی، یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((مَا مِنْ عَبْدٍ یَقُولُ حِینَ یُصْبِحُ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ إِلَّا کَتَبَ اللّٰہُ لَہُ بِہَا عَشْرَ حَسَنَاتٍ، وَمَحَا عَنْہُ عَشْرَ سَیِّئَاتٍ، وَإِلَّا کُنَّ لَہُ عِنْدَ اللّٰہِ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ مُحَرَّرِینَ، وَإِلَّا کَانَ فِی جُنَّۃٍ مِنْ الشَّیْطَانِ حَتَّی یُمْسِیَ، وَلَا قَالَہَا حِینَ یُمْسِی إِلَّا کَذٰلِکَ۔)) قَالَ: فَقُلْتُ لِأَبِی مُحَمَّدٍ: أَنْتَ سَمِعْتَہَا مِنْ أَبِی أَیُّوبَ؟ قَالَ: آللَّہِ لَسَمِعْتُہُ مِنْ أَبِی أَیُّوبَ یُحَدِّثُہُ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند أحمد: ۲۳۹۱۳)

۔ سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ میرے پاس ٹھہرے اور مجھ سے فرمایا: اے ابو ایوب! کیا میں تجھے کسی چیز کی تعلیم دوں؟ میں نے کہا: جی کیوں نہیں، اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی صبح کے وقت یہ کلمات ادا کرتا ہے: لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے دس نیکیاں لکھتا ہے، اس کی دس برائیاں معاف کر دیتا ہے، اس کو اللہ تعالیٰ کے ہاں دس گردنیں آزاد کرنے کا ثواب ملتا ہے اور وہ شام تک شیطان سے بچاؤ میں رہتا ہے، اور جو آدمی شام کو یہ کلمات ادا کرے گا، اس کو بھی یہی فضیلت حاصل ہو گی۔ ابو الورد کہتے ہیں: میں نے ابو محمد سے کہا: تم نے یہ حدیث سیدنا ابو ایوب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنی ہے؟ انھوں نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے سیدنا ابو ایوب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو سنا، وہ یہ حدیث رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کر رہے تھے۔

Haidth Number: 5489
۔ سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے صبح کے وقت دس بار یہ کلمات ادا کیے: لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِی وَیُمِیتُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ہر بار ادائیگی کے عوض دس نیکیاں لکھے گا، اس کی دس برائیاں معاف کرے گا، اس کے دس درجے بلند کرے گا، اس کو دس گردنیں آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا اور یہ کلمات دن کے شروع سے آخر تک اس کی حفاظت کرنے کے لیے اسلحہ اور حفاظت ثابت ہوں گے اور اس دن کسی شخص کا عمل اس کے اس عمل پر غالب نہیں آ سکے گا، اگر وہ شام کو یہ عمل کرے گا تو اس کو یہی فضیلت حاصل ہو گی۔

Haidth Number: 5490
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے صبح کے وقت دس بار یہ کلمہ کہا: لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، اس کے لیے سو نیکیاں لکھی جائیں گی، اس کی سو برائیاں مٹا دی جائیں گی، اس کو ایک گردن آزاد کرنے کا ثواب ملے گا اور شام تک اس کی حفاظت کی جائے گی، جس نے شام کو یہ کلمات ادا کیے، اس کو بھی یہی فضیلت حاصل ہو گی۔

Haidth Number: 5491

۔ (۵۴۹۲)۔ عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِی صَالِحٍ، عَنْ أَبِیہِ، عَنْ أَبِی عَیَّاشٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَنْ قَالَ حِینَ أَصْبَحَ لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، کَانَ لَہُ کَعَدْلِ رَقَبَۃٍ مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِیلَ، وَکُتِبَ لَہُ بِہَا عَشْرُ حَسَنَاتٍ، وَحُطَّ عَنْہُ بِہَا عَشْرُ سَیِّئَاتٍ، وَرُفِعَتْ لَہُ بِہَا عَشْرُ دَرَجَاتٍ، وَکَانَ فِی حِرْزٍ مِنَ الشَّیْطَانِ حَتّٰی یُمْسِیَ، وَإِذَا أَمْسٰی مِثْلُ ذٰلِکَ حَتّٰی یُصْبِحَ۔)) قَالَ: فَرَأٰی رَجُلٌ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیمَا یَرَی النَّائِمُ، فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ أَبَا عَیَّاشٍ یَرْوِی عَنْکَ کَذَا وَکَذَا، قَالَ: صَدَقَ أَبُو عَیَّاشٍ۔ (مسند أحمد: ۱۶۶۹۹)

۔ سیدنا ابو عیاش ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے صبح کے وقت یہ کلمات کہے: لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، اس کو اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملے گا، اس کے لیے دس نیکیاں لکھی جائیں گی، اس کی دس برائیاں مٹا دی جائیں گی، اس کے دس درجے بلند کر دیئے جائیں گے اور وہ شام تک شیطان سے حفاظت میں رہے گا، اگر اس نے شام کو یہی عمل کیا تو اس کو یہی فضیلت حاصل ہو گی۔ ایک آدمی نے خواب میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا اور اس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: اے اللہ کے رسول! ابو عیاش آپ سے اس قسم کی حدیث بیان کرتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابو عیاش نے سچ کہا ہے۔

Haidth Number: 5492
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی شام کو یہ دعا تین بار پڑھے گا: أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ۔ (میں اللہ تعالیٰ کے کامل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں، اس کی مخلوق کی شرّ سے) تو اس رات کو کوئی زہر اس کونقصان نہیں دے گا۔ راوی کہتے ہیں: ہمارے اہل و عیال نے اس دعا کی تعلیم حاصل کی اور پھر وہ اس کو پڑھا کرتے تھے، ایک دفعہ ایک بچی کو کسی چیز نے ڈس دیا، لیکن اس کو اس کی کوئی تکلیف نہیں ہوئی۔

Haidth Number: 5493
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ بنو اسلم کے ایک آدمی نے کہا: جب میں گزشتہ رات کو سویا تو بچھو نے مجھے ڈسا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تو شام کو أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَکہتا تو وہ تجھے نقصان نہ دے سکتا۔

Haidth Number: 5494
۔ سیدنا ابو صالح ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ بنو اسلم کا آدمی بیان کرتا ہے کہ اس کو ڈسا گیا، جب اس نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بتایا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تو نے شام کو یہ دعا پڑھی ہوتی أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ، تو وہ تجھے نقصان نہ دے سکتا۔ سہیل کہتے ہیں: جب ہم میں سے کوئی ڈسا جاتا تو میرے ابو اس سے پوچھتے: کیا وہ دعا پڑھی تھی؟اگر وہ ہاں میں جواب دیتا تو یوں لگتا کہ میرے ابو کا یہ خیال ہوتا کہ یہ اس کو نقصان نہیں دے گا۔

Haidth Number: 5495
۔ سیدنا بریدہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے صبح یا شام کو یہ ذکر کیا: اَللّٰہُمَّ أَنْتَ رَبِّی…… لَا یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ۔ (اے اللہ! تو میرا رب ہے‘ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں‘ تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور میں اپنی استطاعت کے مطابق تجھ سے کئے عہد اور وعدے پر قائم ہوں‘ میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں‘ اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہ کا اعتراف کرتا ہوں‘ پس تو مجھے بخش دے کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو نہیں بخش سکتا) ، پھر وہ اسی دن یا رات کو فوت ہو گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔

Haidth Number: 5496
۔ سیدناشداد بن اوس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سید الاستغفار یہ ہے: اَللّٰہُمَّ أَنْتَ رَبِّی لَا اِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِی، …… فَاغْفِرْ لِی إِنَّہُ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوب إِلَّا أَنْتَ،(اے اللہ! تو میرا رب ہے‘ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں‘ تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور میں اپنی استطاعت کے مطابق تجھ سے کئے عہد اور وعدے پر قائم ہوں‘ میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں‘ اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہ کا اعتراف کرتا ہوں‘ پس تو مجھے بخش دے کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو نہیں بخش سکتا)۔ جو آدمی یقین کے ساتھ صبح کو یہ دعا پڑھے گا اور پھر اسی دن وفات پائے گا تو وہ جنتی لوگوں میں سے ہوگا، اور جو آدمی یقین کے ساتھ شام کو یہ دعا پڑھے گا اور پھر اسی رات کو فوت ہو جائے گا تو وہ جنتی لوگوں میں سے ہو گا۔

Haidth Number: 5497
۔ ابو سلام سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم مسجد ِ حمص میں بیٹھے ہوئے تھے، وہاں سے ایک آدمی کا گزر ہوا، لوگوں نے کہا: اس آدمی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت کی ہے، پس یہ سن کر میں اٹھا اور اس سے سے کہا: مجھے کوئی حدیث بیان کرو، جو تم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہو اور تیرے اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے درمیان کوئی واسطہ نہ ہو، اس نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو آدمی صبح کو اور شام کو تین بار یہ ذکر کرتا ہے: رَضِیتُ بِاللّٰہِ رَبًّا، وَبِالْإِسْلَامِ دِینًا، وَبِمُحَمَّدٍ نَبِیًّا، (میں اللہ تعالیٰ کے ربّ ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کے نبی ہونے پر راضی ہوں ) تو اللہ تعالیٰ پر حق ہو جاتا ہے کہ وہ اس کو روزِ قیامت راضی کرے۔

Haidth Number: 5498
۔ (دوسری سند) اسی طرح کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں تھوڑی سی تفصیل یوں ہے: تین بار صبح کے وقت کہے اور تین بار شام کے وقت

Haidth Number: 5499
۔ سیدنا عبدالرحمن بن ابزی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب صبح اور شام کرتے تو یہ دعا پڑھتے: أَصْبَحْنَا عَلٰی فِطْرَۃِ الْإِسْلَامِ، وَعَلٰی کَلِمَۃِ الْإِخْلَاصِ، وَعَلَی دِینِ نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَعَلٰی مِلَّۃِ أَبِینَا إِبْرَاہِیمَ حَنِیفًا مُسْلِمًا، وَمَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِینَ۔ (ہم نے صبح کی ہے فطرتِ اسلام پر، کلمۂ اخلاص پر، اپنے نبی محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے دین پر، اپنے باپ ابراہیم علیہ السلام کی ملت پر، جو یکسو مسلمان تھے اور مشرکوں میں سے نہیں تھے)۔

Haidth Number: 5500
۔ سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی اسی قسم کی حدیث ِ نبوی بیان کی ہے، البتہ مِنَ الْمُشْرِکِیْن کے بعد یہ الفاظ بھی روایت کیے ہیں: اور جب ہم شام کرتے تو اسی طرح کہتے۔

Haidth Number: 5501
۔ عبد اللہ بن قاسم سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ایک پڑوسن نے ہمیں بیان کیا کہ وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو طلوع فجر کے وقت یہ دعا پڑھتے ہوئے سنتی تھی: اَللّٰہُمَّ إِنِّی َٔعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَۃِ الْقَبْرِ۔(اے اللہ! میں قبر کے عذاب اور قبر کے فتنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں)۔

Haidth Number: 5502
۔ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے یہ دعا پڑھی: بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِی لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہِ شَیْئٌ فِی الْأَرْضِ وَلَا فِی السَّمَاء ِ وَہُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ (اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ زمین و آسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہ خوب سننے والا اور خوب جاننے والا ہے)، جس نے صبح کے وقت یہ دعا تین بار پڑھی تو ان شاء اللہ رات تک اس کو اچانک مصیبت نہیں پہنچے گی، اسی طرح جس نے شام کو یہ عمل کیا تو صبح تک ان شاء اللہ اس کو کوئی اچانک مصیبت نہیں پہنچے گی۔

Haidth Number: 5503
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب شام کرتے تو یہ دعا پڑھتے: أَمْسَیْنَا وَأَمْسَی الْمُلْکُ لِلّٰہِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ، لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ(ہم نے شام کی اور اللہ تعالیٰ کے ملک نے شام کی، ساری تعریف اللہ کے لیے ہے، نہیں ہے کوئی معبودِ برحق مگر وہی، وہ اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں)۔

Haidth Number: 5504
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب صبح کرتے تو یہ دعا پڑھتے: اَللّٰہُمَّ بِکَ أَصْبَحْنَا وَبِکَ أَمْسَیْنَا وَبِکَ نَحْیَا وَبِکَ نَمُوتُ وَإِلَیْکَ الْمَصِیرُ(اے اللہ! ہم نے تیری توفیق سے صبح کی، تیری توفیق سے شام کی، تیری توفیق سے زندہ ہیں، تیری توفیق سے مریں گے اور تیری طرف لوٹنا ہے)۔

Haidth Number: 5505