الذَّبْحُ: (ف) اصل میں اس کے معنیٰ حیوانات کے حلق کوقطع کرنے کے ہیں اور ذِبْحٌ بمعنیٰ مَذْبْوحٌ آتا ہے ۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ فَدَیۡنٰہُ بِذِبۡحٍ عَظِیۡمٍ ) (۳۷۔۱۰۷) اور ہم نے ایک بڑی قربانی کا ان کو فدیہ دیا۔ (اِنَّ اللّٰہَ یَاۡمُرُکُمۡ اَنۡ تَذۡبَحُوۡا بَقَرَۃً) (۲۔۶۷) کہ خدا تم کو حکم دیتا ہے کہ ایک بیل ذبح کرو۔ ذَبَحْتُ الْفَارَۃَ: میں نے نافہ مشک کو چیرا۔یہ حیوان کے ذبح کے ساتھ تشبیہ کے طور پر بولا جاتا ہے۔اسی طرح ذَبَحَ الدِّنَّ کا محاورہ ہے جس کے معنیٰ مٹکے میں شگاف کرنے کے ہیں۔اور آیت کریمہ: (یْذَبِّحْونَ اَبْنَائَ کْمْ) (۲۔۴۹) تمہارے بیٹوں کو تو قتل کرڈالتے تھے۔میں صیغہ برائے تکثیر ہے یعنی وہ کثرت کے ساتھ یکے بعد دیگرے تمہارے لڑکوں کو ذبح کررہے تھے۔ سَعَدُ الذَّبِحِ: (برج جدی کے ایک) ستارے کا نام ہے اور سیلاب کے گڑھوں کو مَذَابِحُ کہا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اَذْبَحُكَ | سورة الصافات(37) | 102 |
بِذِبْحٍ | سورة الصافات(37) | 107 |
تَذْبَحُوْا | سورة البقرة(2) | 67 |
ذُبِحَ | سورة المائدة(5) | 3 |
فَذَبَحُوْھَا | سورة البقرة(2) | 71 |
لَاَاذْبَحَنَّهٗٓ | سورة النمل(27) | 21 |
وَيُذَبِّحُوْنَ | سورة إبراهيم(14) | 6 |
يُذَبِّحُ | سورة القصص(28) | 4 |
يُذَبِّحُوْنَ | سورة البقرة(2) | 49 |