اَلْغَنَمُ: بکریاں۔ قرآن پاک میں ہے۔ (وَ مِنَ الۡبَقَرِ وَ الۡغَنَمِ حَرَّمۡنَا عَلَیۡہِمۡ شُحُوۡمَہُمَاۤ ) (۶:۶) اور گائیوں اور بکریوں سے ان کی چربی حرام کردی تھی۔ اَلْغَنَمُ کے اصل معنی کہیں سے بکریوں کا ہاتھ لگنا۔ اور ان کو حاصل کرنے کے ہیں پھر یہ لفظ ہر اس چیز پر بولا جانے لگا ہے۔ جو دشمن یا غیردشمن سے حاصل ہو۔ قرآن میں ہے۔ (وَ اعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَا غَنِمۡتُمۡ مِّنۡ شَیۡءٍ ) (۸:۴۱) اور جان رکھو کہ جو چیز تم کفار سے لوٹ کر لاؤ۔ (فَکُلُوۡا مِمَّا غَنِمۡتُمۡ حَلٰلًا طَیِّبًا) (۸:۶۹) جو مال غنیمت تم کو ملا ہے اسے کھاؤ کہ تمہارے لیے حلال طیب ہے۔ اَلْمَغْنَمُ: مال غنیمت۔ اس کی جمع مَغَانِمُ آتی ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (فَعِنۡدَ اللّٰہِ مَغَانِمُ کَثِیۡرَۃٌ ) (۴:۹۴) سو خدا کے پاس بہت سی غنیمتیں ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
غَنَمُ | سورة الأنبياء(21) | 78 |
غَنَمِيْ | سورة طه(20) | 18 |
غَنِمْتُمْ | سورة الأنفال(8) | 41 |
غَنِمْتُمْ | سورة الأنفال(8) | 69 |
مَغَانِمَ | سورة الفتح(48) | 15 |
مَغَانِمَ | سورة الفتح(48) | 20 |
مَغَانِمُ | سورة النساء(4) | 94 |
وَالْغَنَمِ | سورة الأنعام(6) | 146 |
وَّمَغَانِمَ | سورة الفتح(48) | 19 |