Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلرِّجْزُ: اس کے اصل معنی اضطراب کے ہیں۔ اور اسی سے رَجَزَ الْبَعِیرُ ہے جس کے معنی ضعف کے سبب چلتے وقت اونٹ کی ٹانگوں کی کپکپائی اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانے کے ہیں ایسے اونٹ کو اَرْجَزُ اور ناقَہ کو رَجْزَاء کہا جاتا ہے اور شعر کے ایک بحر کا نام بھی رَجَزٌ ہے جس میں شعر پڑھنے سے زبان میں اضطراب سا معلوم ہوتا ہے اور جو قصیدہ اس بحر میں کہا جائے اسے اُرْجُوْزَۃٌ کہا جاتا ہے اس کی جمع اَرَاجِیْز آتی ہے اور رَجَزَ فَلَانٌ وَارْتَجَزَ کے معنی بحر رجز پر شعر بنانے یا اُرْجُوہ پڑھنے کے ہیں اور رجز گو شاعر کو رَاجِزٌ، رَجَّازٌ اور رجَّازَۃ کہا جاتا ہے۔ اور آیت : (عَذَابٌ مِّنۡ رِّجۡزٍ اَلِیۡمٌ ) (۳۴:۵) (ان کے لیے) عذاب دردناک کی سزا ہے۔ میں لفظ رِجْز زلزلہ کی طرح عذاب سے کنایہ ہے اور فرمایا: (اِنَّا مُنۡزِلُوۡنَ عَلٰۤی اَہۡلِ ہٰذِہِ الۡقَرۡیَۃِ رِجۡزًا مِّنَ السَّمَآءِ ) (۲۹:۳۴) ہم ان پر ایک آسمانی آفت نازل کرنے والے ہیں۔ (وَ الرُّجۡزَ فَاہۡجُرۡ ۪) (۷۴:۵) اور نجاست سے الگ رہو۔ میں بعض نے کہا ہے کہ رُجْزٌ سے بت مراد ہیں۔ بعض نے کہا ہے کہ ہر وہ عمل مراد لیا ہے جس کا نتیجہ عذاب ہو اور گناہ کو بھی مآل کے لحاظ سے عذاب کہا جاسکتا ہے۔ جیسے ندی بمعنی شحم آجاتا ہے اور آیت: (وَ یُنَزِّلُ عَلَیۡکُمۡ مِّنَ السَّمَآءِ مَآءً لِّیُطَہِّرَکُمۡ بِہٖ وَ یُذۡہِبَ عَنۡکُمۡ رِجۡزَ الشَّیۡطٰنِ ) (۸:۱۱) اور آسمان سے تم پر پانی برسا رہا تھا تاکہ اس کے ذریعہ سے تم کو پاک کرے اور شیطانی گندگی کو تم سے دور کرے۔ میں رَجْزُ الشَّیْطَان سے مراد خواہشات نفسانی ہیں جیساکہ اس کے محل میں بیان کیا گیا ہے۔ اور بعض نے کہا ہے کہ اس سے کفر بہتان طرازی، فساد انگیزی وغیرہا گناہ مراد ہیں جس کی شیطان ترغیب دیتا یہ۔ رِجَازَۃٌ وہ کمبل جس میں پتھر وعیرہ باندھ کر اونٹ کے ہودہ… کا توازن قائم رکھنے کے لیے ایک طرف باندھ دیتے ہیں۔ اس میں بھی حرکت و اضطراب کے معنی ملحوظ ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الرِّجْزَ سورة الأعراف(7) 134
الرِّجْزَ سورة الأعراف(7) 135
الرِّجْزُ سورة الأعراف(7) 134
رِجْزًا سورة البقرة(2) 59
رِجْزًا سورة الأعراف(7) 162
رِجْزًا سورة العنكبوت(29) 34
رِجْزَ سورة الأنفال(8) 11
رِّجْزٍ سورة سبأ(34) 5
رِّجْزٍ سورة الجاثية(45) 11
وَالرُّجْزَ سورة المدثر(74) 5