اَلْعَکُوْفُ: کے معنی ہیں۔ تعظیماً کسی چیز پر متوجہ ہونا اور اس سے وابستہ رہنا۔ اور اصطلاح شریعت میں اَلْاِعْتِکَافُ کے معنی ہیں: عبادت کی نیت سے مسجد میں رہنا اور اس سے باہر نہ نکلتا۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اَنۡتُمۡ عٰکِفُوۡنَ ۙ فِی الۡمَسٰجِدِ) (۲:۱۸۷) جب تم مسجدوں میں اعتکاف بیٹھے ہو۔ (سَوَآءَۨ الۡعَاکِفُ فِیۡہِ وَ الۡبَادِ) (۲۲:۲۵) خواہ وہ وہاں کے رہنے والے ہوں یا باہر سے آنے والے۔ (وَ الۡعٰکِفِیۡنَ ) (۲:۱۲۵) اور اعتکاف کرنے والوں۔ (فَنَظَلُّ لَہَا عٰکِفِیۡنَ ) (۲۶:۷۱) اور اس کی پوجا پر قائم رہیں۔ عَکَفْتُہٗ عَلٰی کَذَا: کسی چیز پر روک رکھنا۔ (یَّعۡکُفُوۡنَ عَلٰۤی اَصۡنَامٍ لَّہُمۡ) (۷:۱۳۸) یہ اپنے بتوں کی عبادت کے لیے بیٹھے رہتے تھے۔ (ظَلۡتَ عَلَیۡہِ عَاکِفًا) (۲۰:۹۷) جس معبود کی پوجا پر تو قائم اور معتکف تھا۔ (وَ الۡہَدۡیَ مَعۡکُوۡفًا) (۴۸:۲۵) اور قربانی کے جانوروں کو بھی کہ روک دئیے گئے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْعَاكِفُ | سورة الحج(22) | 25 |
عَاكِفًا | سورة طه(20) | 97 |
عٰكِفُوْنَ | سورة البقرة(2) | 187 |
عٰكِفُوْنَ | سورة الأنبياء(21) | 52 |
عٰكِفِيْنَ | سورة طه(20) | 91 |
عٰكِفِيْنَ | سورة الشعراء(26) | 71 |
مَعْكُوْفًا | سورة الفتح(48) | 25 |
وَالْعٰكِفِيْنَ | سورة البقرة(2) | 125 |
يَّعْكُفُوْنَ | سورة الأعراف(7) | 138 |