Blog
Books
Search Quran
Lughaat

یہ عدد سے کنایہ کے لئے آتا ہے اور یہ دو قسم پر ہے۔استفہامیہ (۱) اور خبر یہ (۲) ۔استفہامیہ ہو تو اس کا مابعد اسم تمیز بن کر منصوب ہوتا ہے اور اس کے معنی کتنی تعداد یا مقدار کے ہوتے ہیں جیسے کَمْ رَجُلَا ضَرَبْتَ:اور جب خبر یہ ہو تو اپنی تمیز کی طرف مضاف ہوکر اسے مجرور کردیتا ہے اور کثرت کے معنی دیتا ہے’’یعنی کتنے ہیٗٗجیسے کَمْ رَجْلِ ضَرَبْتُ:میں نے کتنے ہی مردوں کو پیٹا اور اس صورت میں کبھی اس کی تمیز پر من جارہ داخل ہوتا ہے۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (کَمۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ اَہۡلَکۡنٰہَا) (۷۔۴) اور کتنی ہی بستیاں ہیں کہ ہم نے تباہ کرڈالیں۔ (وَ کَمۡ قَصَمۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ کَانَتۡ ظَالِمَۃً ) (۲۱۔۱۱) اور ہم نے بہت سی بستیوں کو جو ستم گار تھیں ہلاک کرڈالا۔

Words
Words Surah_No Verse_No
كَمْ سورة البقرة(2) 211
كَمْ سورة البقرة(2) 249
كَمْ سورة البقرة(2) 259
كَمْ سورة الأنعام(6) 6
كَمْ سورة الكهف(18) 19
كَمْ سورة طه(20) 128
كَمْ سورة المؤمنون(23) 112
كَمْ سورة الشعراء(26) 7
كَمْ سورة السجدة(32) 26
كَمْ سورة يس(36) 31
كَمْ سورة ص(38) 3
كَمْ سورة الدخان(44) 25