اَلْوُلُوْجُ: (ض) کے معنی کسی تنگ جگہ میں داخل ہونے کے ہیں۔ (حَتّٰی یَلِجَ الۡجَمَلُ فِیۡ سَمِّ الۡخِیَاطِ) (۷۔۴۰) یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں نہ نکل جائے۔اور آیت: (یُوۡلِجُ النَّہَارَ فِی الَّیۡلِ) (۲۲۔۶۱) کہ خدا رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے۔میں اس نظام کائنات پر متنبہ کیا گیا ہے جو اس عالم میں رات کے دن میں اور دن کے رات میں داخل ہونے کی صورت میں قائم ہے اور مطالع شمسی کے حساب سے رونما ہوتا رہتا ہے۔ اَلْوَلِیْجَۃُ:وہ شخص ہے جو دوسری قوم سے ہو لیکن تم اسے اپنا معتمد بنالو اور یہ فُلَانٌ وَلِیْجَۃٌ فِیْ الْقَوْمِ کے محاورہ سے لیا گیا ہے یعنی وہ قوم میں داخل ہوجائے اور ان میں سے نہ ہو عام اس سے کہ انسان ہو یا کوئی دوسری چیز قرآن پاک میں ہے:۔ (وَ لَمۡ یَتَّخِذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَ لَا رَسُوۡلِہٖ وَ لَا الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَلِیۡجَۃً) (۹۔۱۶) اور انہوں نے خدا اور اس کے رسولؐ اور مومنوں کے سوا کسی کو دلی دوست نہیں بنایا۔جیسا کہ مومنین کے متعلق دوسری جگہ فرمایا:۔ (النَّصٰرٰٓی اَوْلِیَآئَ) (۵۔۵۱) اے ایمان والو!یہود اور نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ۔رَجُلٌ خُرَجَۃٌ وُلَجَۃٌ:بہت زیادہ اندر اور باہر آنے جانے والا آدمی۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تُوْلِجُ | سورة آل عمران(3) | 27 |
وَتُوْلِجُ | سورة آل عمران(3) | 27 |
وَلِيْجَةً | سورة التوبة(9) | 16 |
وَيُوْلِجُ | سورة الحج(22) | 61 |
وَيُوْلِجُ | سورة لقمان(31) | 29 |
وَيُوْلِجُ | سورة فاطر(35) | 13 |
وَيُوْلِجُ | سورة الحديد(57) | 6 |
يَـلِجُ | سورة سبأ(34) | 2 |
يَـلِجُ | سورة الحديد(57) | 4 |
يَلِجَ | سورة الأعراف(7) | 40 |
يُوْلِجُ | سورة الحج(22) | 61 |
يُوْلِجُ | سورة لقمان(31) | 29 |
يُوْلِجُ | سورة فاطر(35) | 13 |
يُوْلِجُ | سورة الحديد(57) | 6 |