اِلْاِ صْرَارُ: کسی گنا ہ پرسختی سے جم جا نا اور اس سے با ز نہ آنا اصل میں یہ صَرٌّ سے ہے جس کے معنی با ندھنے کے ہیں اور صُرَّ ۃٌ اس تھیلی کو کہتے ہیں جس میں نقدی با ندھ کر رکھ دی جا تی ہے اور صِرَارٌ (پستا ن بند) اس لتہ کو کہتے ہیں جس سے اونٹنی کے تھن با ندھ دیئے جا تے ہیں تا کہ اس کا بچہ دودھ نہ پی سکے ۔ قرآن پا ک میں ہے : (وَ لَمۡ یُصِرُّوۡا عَلٰی مَا فَعَلُوۡا)(۳۔۳۵) اور وہ اپنی غلطی پر اصرا ر نہیں کرتے ۔ (ثُمَّ یُصِرُّ مُسۡتَکۡبِرًا) (۴۵۔۸) مگر پھر غرور سے ضد کر تا ہے ۔ (وَ اَصَرُّوۡا وَ اسۡتَکۡبَرُوا اسۡتِکۡبَارًا) (۷۱۔۷) اور اڑ گئے اور اکڑ بیٹھے ۔ (وَ کَانُوۡا یُصِرُّوۡنَ عَلَی الۡحِنۡثِ الۡعَظِیۡمِ ) (۵۶۔۴۶) اور گنا ہ عظیم پر اڑے ہوئے تھے ۔ اَلاِ صرا ر : پختہ عزم کو کہتے ہیں ۔ محا ورہ ہے : ھٰذَا مِنِّیْ صِرِّیْ وَاَصَرِّی وَصِرًّ ی وَصَرًّی وَصُرّٰی : وہ مر د یا عو رت جو حج نہ کرے وہ شخص جسے نکا ح کی خو اہش نہ ہو ۔ (1) اور آیت کریمہ : (رِیۡحًا صَرۡصَرًا) (۴۱۔۱۶) زور کی ہو ا(چلا ئی ) میں صَرْصَرْ کا لفظ صِرٌّ سے ہے گو یا سخت سر د ہو نے کی وجہ سے اس میں بستگی پا ئی جا تی ہے ۔ اَلصَّرَّۃُ جما عت جس کے افراد با ہم ملے جلے ہوں گو یا وہ کسی تھیلی میں با ندھ دیئے گئے ہیں ۔ قرآن پا ک میں ہے : (فَاَقۡبَلَتِ امۡرَاَتُہٗ فِیۡ صَرَّۃٍ ) (۵۱۔۲۹ ) ابرا ہیم علیہ السلا م کی بیوی چلا تی آئی ۔ بعض نے کہا ہے کہ صَرَّۃٍ کے معنی چیخ کے ہیں۔(2)
Words | Surah_No | Verse_No |
صَرَّةٍ | سورة الذاريات(51) | 29 |
صَرْصَرًا | سورة حم السجدہ(41) | 16 |
صَرْصَرًا | سورة القمر(54) | 19 |
صَرْصَرٍ | سورة الحاقة(69) | 6 |
صِرٌّ | سورة آل عمران(3) | 117 |
وَاَصَرُّوْا | سورة نوح(71) | 7 |
يُصِرُّ | سورة الجاثية(45) | 8 |
يُصِرُّوْا | سورة آل عمران(3) | 135 |
يُصِرُّوْنَ | سورة الواقعة(56) | 46 |