Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلزُّلْفَۃُ: اس کے معنیٰ قرب اور مرتبہ کے ہیں چنانچہ آیت کریمہ: (فَلَمَّا رَاَوۡہُ زُلۡفَۃً ) (۶۷:۲۷) سو جب وہ قریب دیکھیں گے۔ کے بعض نے یہ معنیٰ کئے ہیں کہ جب وہ مومنین کے مراتب قرب کو دیکھیں گے اور وہ ان سے محروم ہوں گے اور بعض نے کہا ہے کہ یہاں زُلْفَۃً سے مراد عذاب کا قرب ہے اور عذاب کو زُلْفَۃٌ کہنا، حالانکہ یہ مراتب محمودہ میں استعمال ہوتا ہے۔ بطورِتہکم ہے جیساکہ عذاب کے متعلق بشارت یا اس قسم کے دوسرے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔ اور منازلِ لیل یعنی رات کے حصوں کو بھی زُلَفٌ کہا گیا ہے جیسے فرمایا: (وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیۡلِ) (۱۱:۱۱۴) اور رات کے کچھ حصوں میں۔ شاعر نے کہا ہے۔ (1) (رجز) (۲۰۴) طَیُّ اللَّیَالِیْ زُلَفًا فَزُلَفًا اور راتوں کا تھوڑا تھوڑا کرکے گزرنا۔ اَلزُّلْفٰی: قرب و مرتبہ۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (اِلَّا لِیُقَرِّبُوۡنَاۤ اِلَی اللّٰہِ زُلۡفٰی) (۳۹:۳) کہ خدا کے ہم کو قریب کردیں۔ (وَ اُزۡلِفَتِ الۡجَنَّۃُ لِلۡمُتَّقِیۡنَ ) (۵۰:۳۱) اور بہشت پرہیزگاروں کے قریب لائی جائے گی۔ اور لَیْلَۃُ الْمُزْدَلِفَۃِ کو اس نام سے اس لئے پکارتے ہیں کہ حجاج کرام عرفات سے لوٹنے کے بعد اس رات منٰی کے قریب پہنچ جاتے ہیں اور حدیث میں ہے۔ (2) (۱۶۷) اِزْدَلِفُوا اِلَی اﷲِ بِرَکْعَتَیْنِ: کہ دو رکعت نماز سے اﷲ کا قرب حاصل کرو۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اُزْلِفَتْ سورة التكوير(81) 13
زُلْفَةً سورة الملك(67) 27
زُلْفٰى سورة الزمر(39) 3
زُلْفٰٓي سورة سبأ(34) 37
لَزُلْفٰى سورة ص(38) 40
لَـزُلْفٰى سورة ص(38) 25
وَاَزْلَفْنَا سورة الشعراء(26) 64
وَاُزْلِفَتِ سورة الشعراء(26) 90
وَاُزْلِفَتِ سورة ق(50) 31
وَزُلَفًا سورة هود(11) 114