Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْحِمِیمُ کے معنیٰ سخت گرم پانی کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ سُقُوۡا مَآءً حَمِیۡمًا) (۴۷:۱۵) اور ان کو کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا۔ (اِلَّا حَمِیۡمًا وَّ غَسَّاقًا ﴿) (۷۸:۲۵) مگر گرم پانی اور بہتی پیپ۔ (وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَہُمۡ شَرَابٌ مِّنۡ حَمِیۡمٍ ) (۱۰:۴) اور جو کافر ہیں ان کے پینے کو نہایت گرم پانی۔ (یُصَبُّ مِنۡ فَوۡقِ رُءُوۡسِہِمُ الۡحَمِیۡمُ ) (۲۲:۱۹) اور ان کے سروں پر جلتا ہوا پانی ڈالا جائے گا۔ (ثُمَّ اِنَّ لَہُمۡ عَلَیۡہَا لَشَوۡبًا مِّنۡ حَمِیۡمٍ ) (۳۷:۶۷) پھر اس (کھانے) کے ساتھ ان کو گرم پانی ملاکر دیا جائے گا۔ (ہٰذَا ۙ فَلۡیَذُوۡقُوۡہُ حَمِیۡمٌ وَّ غَسَّاقٌ ) (۳۸:۵۷) یہ گرم کھولتا ہوا پانی اور پیپ (ہے) اب اس کے مزے چکھیں۔ اور گرم پانی کے چشمہ کو حَمّۃٌ کہا جاتا ہے۔ ایک روایت میں ہے (1) (۹۷) اَلْعَالِمُ کَالْحَمّۃِ یَأتِیْھَا الْبُعَدَائُ وَیْزھَدُ فِیْھَا الْقُرَبَائُ: کہ عالم کی مثال گرم پانی کے چشمہ کی سی ہے۔ جس (میں نہانے) کے لئے دور دور سے لوگ آتے ہیں اور شفایات ہوکر لوٹتے ہیں۔ اور قرب و جوار کے لوگ اس سے بے رغبتی کرتے ہیں (اس لئے اس کے فیض سے محروم رہتے ہیں) اور تشبیہ کے طور پر پیسنہ کو بھی حَمِیم کہا جاتا ہے اسی سے اِسْتَحمَّ الْفَرَسُ کا محاورہ ہے جس کے معنیٰ گھورے کے پسینہ پسینہ ہونے کے ہیں اور حَمَّام کو حَمّام یا تو اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ پیسنہ آور ہوتا ہے اور یا اس لئے کہ اس میں گرم پانی موجود رہتا ہے۔ اِسْتَحَمَّ فُلَانٌ۔ حمام میں داخل ہونا۔ پھر مجازاً قریبی رشتہ دار کو بھی حمیم کہا جاتا ہے۔ اس لئے کہ انسان اپنے رشتہ داروں کی حمایت میں بھڑک اٹھتا ہے اور کسی شخص کے اپنے خاص لوگوں کو حَامَّۃ کہا جاتا ہے۔ چنانچہ اَلْحامَّۃُ وَالعَامَّۃُ: خاص و عام کا محاورہ ہے قرآن میں ہے: (فَمَا لَنَا مِنۡ شَافِعِیۡنَ …… وَ لَا صَدِیۡقٍ حَمِیۡمٍ) (۲۶:۱۰۰،۱۰۱) تو (آج) نہ کوئی ہمارا سفارش کرنے والا ہے اور نہ گرم جوش دوست۔ نیز فرمایا: (وَ لَا یَسۡـَٔلُ حَمِیۡمٌ حَمِیۡمًا ) (۷۰:۱۰) اور کوئی دوست کسی دوست کا پرسان نہ ہوگا۔ اور اس کی دلیل یہ بھی ہوسکتی ہے کہ انسان کے قریبی مہربانوں کو حُزَانَتُہ بھی کہا جاتا ہے۔ کیونکہ وہ اس کے غم میں شریک رہتے ہیں کہا جاتا ہے۔ اِحْتَمَّ فُلَانٌ لِفُلانٍ: فلاں اس کے لئے غمگین ہوا یا اس کی حمایت کے لئے جوش میں آگیا۔ اس میں باعتبار معنیٰ اِھْتَمَّ سے زیادہ زور پایا جاتا ہے کیونکہ اس میں غم زدہ ہونے کے ساتھ ساتھ جوش اور گرمی کے معنیٰ بھی پائے جاتے ہیں۔ اَحَمَّ الشَّحْمُ: چربی کو پگھلایا۔ یہاں تک کہ وہ گرم پانی کی طرح ہوگئی اور آیت کریمہ: (وَّ ظِلٍّ مِّنۡ یَّحۡمُوۡمٍ ) (۵۶:۴۳) اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں۔ میں یَحْمُوْم حمیم سے یفعول کے وزن پر ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کے اصل معنیٰ سخت سیاہ دھواں کے ہیں۔ اور اسے یَحْمُوم یا تو اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس میں شدت حرارت پائی جاتی ہے جیساکہ بعد میں لَابَارِدٍ وَّلَاکَرِیْمٍ سے اس کی تفسیر کی ہے۔ اور یا اس میں حَمَمَۃٌ یعنی کوئلے کی سی سیاہی کا تصور موجود ہے۔ چنانچہ سیاہ کو یَحْمُوْم کہا جاتا ہے اور یہ حَمَمَۃٌ (کوئلہ) کے لفظ سے مشتق ہے۔ چنانچہ اسی معنیٰ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: (لَہُمۡ مِّنۡ فَوۡقِہِمۡ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَ مِنۡ تَحۡتِہِمۡ ظُلَلٌ… ) (۳۹:۱۶) ان کے اوپر تو آگ کے سائبان ہوں گے اور نیچے (ان) کے فرش ہوں گے۔ او رحِمام بمعنیٰ موت بھی آجاتا ہے جیساکہ کسی امر کے مقدر ہونے پر حُمَّ کَذَا کا محاورہ استعمال ہوتا ہے اور بخار کو اَلْحُمّٰی کہنا یا تو اس لئے ہے کہ اس میں حرارت تیز ہوجاتی ہے۔ چنانچہ اسی معنیٰ میں آنحضرت ﷺ نے فرمایا (2) (۹۸) اَلْحُمّٰی مِنْ فِیْحٍ جَھَنَّمل کہ بخار جہنم کی شدت سے ہے اور یا بخار کو حُمّٰی اس لئے کہتے ہیں کہ اس میں پسینہ اترتا ہے اور یا اس لئے کہ یہ موت کی علامات میں سے ایک علامت ہے جیساکہ عرب لوگ کہتے ہیں اَلحُمّٰی بَرِیْدُالْمَوْتِ (کہ بخار موت کا پیغام بر ہے) اور بعض اسے باب الموت یعنی موت کا دروازہ بھی کہتے ہیں اور اونٹوں کے بخار کو حُمام کہا جاتا ہے یہ بھی حِمَام (موت) سے مشتق ہے کیونکہ اونٹ کو بخار ہوجائے تو وہ شاذونادر ہی شفایاب ہوتا یہ۔ حَمَّمَ الْفَرخُ: پرند کے بچہ نے بال و پر نکال لئے کیونکہ اس سے اس کی جلد سیاہ ہوجاتی ہے۔ حَمَّمَ وَجْھُہٗ: اس کے چہرہ پر سبزہ نکل آیا۔ یہ دونوں محاورے حُمَمَۃٌ سے ماخوذ ہیں۔ اور حَمْحَمَتِ الفَرسُ: جس کے معنیٰ گھورے کے ہنہنانے کے ہیں۔ یہ اس باب سے نہیں ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْحَمِيْمُ سورة الحج(22) 19
الْحَمِيْمِ سورة مومن(40) 72
الْحَمِيْمِ سورة الدخان(44) 46
الْحَمِيْمِ سورة الدخان(44) 48
الْحَمِيْمِ سورة الواقعة(56) 54
حَمِـيْمًا سورة المعارج(70) 10
حَمِيْمًا سورة محمد(47) 15
حَمِيْمًا سورة النبأ(78) 25
حَمِيْمٌ سورة ص(38) 57
حَمِيْمٌ سورة حم السجدہ(41) 34
حَمِيْمٌ سورة الحاقة(69) 35
حَمِيْمٌ سورة المعارج(70) 10
حَمِيْمٍ سورة الأنعام(6) 70
حَمِيْمٍ سورة يونس(10) 4
حَمِيْمٍ سورة الشعراء(26) 101
حَمِيْمٍ سورة الصافات(37) 67
حَمِيْمٍ سورة مومن(40) 18
حَمِيْمٍ سورة الرحمن(55) 44
حَمِيْمٍ سورة الواقعة(56) 93
وَّحَمِيْمٍ سورة الواقعة(56) 42
يَّحْمُوْمٍ سورة الواقعة(56) 43