Blog
Books
Search Hadith

مجلس میں موجود لوگوں کے ساتھ خاص آداب

866 Hadiths Found
۔ سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ حلقے کے وسط میں بیٹھنے والے آدمی کے بارے میں کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی زبان کے مطابق ایسے شخص پر لعنت کی گئی ہے۔

Haidth Number: 9510
۔ سیدنا حرملہ عنبری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے وصیت فرمائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ سے ڈر اور جب تو کسی مجلس میں بیٹھا ہوا ہو اور پھر ا س سے اٹھنے لگے، لیکن جب تو سنے کہ وہ ایسی باتیں کر رہے ہیں جو تجھے پسند ہیں تو ان کے ساتھ بیٹھا رہ، اور جب تو ان کو ایسی باتیں کرتے ہوئے سنے، جو تجھے ناپسند ہوں تو اس مجلس کو چھوڑ دے۔

Haidth Number: 9511
۔ سیدنا شرید بن سوید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس سے گزرے، جبکہ میں اس طرح بیٹھا ہوا تھا کہ میں نے اپنا بایاں ہاتھ اپنے پیٹھ کے پیچھے رکھا ہوا تھا اور میں نے اپنے ہاتھ کے نرم حصے پر ٹیک لگائی ہوئی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا: کیا تو ان لوگوں کی طرح بیٹھک بیٹھتا ہے، جن پر غضب کیا گیا۔

Haidth Number: 9512
۔ سیدنا جابر بن سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے گھر گیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو تکیے پر ٹیک لگائے ہوئے دیکھا۔

Haidth Number: 9513
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی چت لیٹے تو وہ ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ پر نہ رکھے۔

Haidth Number: 9514
۔ سیدنا سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اعتدال سے بیٹھیں اور جلدی نہ کریں۔

Haidth Number: 9515
۔ ابو نضر کہتے ہیں: سیدنا ابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی ایک ٹانگ میں کوئی تکلیف تھی، انھوں نے لیٹ کر ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ پر رکھا ہوا تھا، اتنے میں ان کا بھائی ان کے پاس آیا اور ان کی تکلیف زدہ ٹانگ پر ان کو مارا، جس سے ان کو تکلیف ہوئی، پس انھوں نے کہا: تو نے مجھے تکلیف دی ہے، کیا تو نہیں جانتا کہ میری ٹانگ میں تکلیف ہے؟ اس نے کہا: جی کیوں نہیں، انھوں نے کہا: اچھا تو ایسے کیا کیوں ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تو نے سنا نہیں ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس طرح ٹانگ پر ٹانگ رکھنے سے منع کیا ہے۔

Haidth Number: 9516
Haidth Number: 9566
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دو آدمی آگ میں اس طرح جمع نہیںہو سکتے کہ ان میں سے کسی ایک کو نقصان ہو، وہ مسلمان جو کافر کو قتل کرے اور پھر راہِ صواب پر چلتا رہے اور میانہ روی اختیار کرے، دو چیزیں بندے کے پیٹ میں جمع نہیں ہو سکتیں، اللہ تعالیٰ کے راستے کا غبار اور جہنم کا دھواں، کسی آدمی کے دل میں دو چزیں جمع نہیں ہو سکتیں، ایمان اور لالچ۔

Haidth Number: 9567
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دعوت دینے والی کی دعوت قبول کیا کرو، تحفہ واپس نہ کیا کرو اور مسلمانوں کو نہ مارا کرو۔

Haidth Number: 9568
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو اللہ تعالیٰ کو اس حال میں ملے گا کہ اس نے کسی چیز کو اس کے ساتھ شریک نہیں ٹھہرایا ہو گا، ثواب کی نیت سے اور دل کی خوشی کے ساتھ زکوۃ ادا کی ہو گی اور حکمران کی بات سن کر اس کی اطاعت کی ہو گی، پس اس کے لیے جنت ہو گییا وہ جنت میں داخل ہو جائے گا۔

Haidth Number: 9569
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: صدقہ سے مال میں کمی نہیں آتی، لوگوں کو معاف کرنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ بندے کی عزت میں ہی اضافہ کرتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ کے تواضع اختیار کرتاہے، اللہ تعالیٰ اس کو بلند کر دیتا ہے۔

Haidth Number: 9570
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو مؤمن کسی پیاسے مؤمن کو مشروب پلائے گا، اللہ تعالیٰ اس کو (جنت کی) مہرزدہ صاف و خالص شراب پلائے گا، جو مؤمن کسی بھوکے مؤمن کو کھانا کھلائے گا، اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے پھل کھلائے گا اور جو مؤمن کسی ننگے مؤمن کو کپڑے پہنائے گا، اللہ تعالیٰ اس کو سبز رنگ کا لباس پہنائے گا۔

Haidth Number: 9571
۔ سیدنا نافع بن عبد الحارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نیک ہمسایہ، پرسکون اور نرم سواری اور کھلا گھر آدمی کی سعادت میں سے ہیں۔

Haidth Number: 9572
۔ سیدنا معاذ بن انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: فضیلت والے اعمال میں سب سے افضل عمل یہ ہے کہ تو اس سے تعلق جوڑے، جو تجھ سے توڑتا ہے، تو اس کو دے جو تجھے محروم کرے اور تو اس سے درگزر کرے، جو تجھے برا بھلا کہے۔

Haidth Number: 9573
۔ سیدنا معاذ بن انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جوروزے دار ہو اور پھر مریض کی عیادت بھی کرے اور کسی جنازے میں شرکت بھی کرے تو اس کے حرج والے امور (یعنی گناہ) بخش دیئے جاتے ہیں ، الا یہ کہ وہ بعد میں از سرِ نو کوئی گناہ کرے۔

Haidth Number: 9574
۔ سیدنا سہل بن حنیف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنے والے، تنگی میں مبتلا قرض کے ضامن اور مکاتَب کی گردن چھڑانے کے حوالہ سے مدد کی، اللہ تعالیٰ اس کو اس دن اپنے سائے میںجگہ دے گا، جس دن اس کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہو گا۔

Haidth Number: 9575
۔ سیدناابو موسی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بھوکے کو کھانا کھلاؤ، غلام کو آزاد کراؤ اور مریض کی عیادت کرو۔

Haidth Number: 9576
Haidth Number: 9577
Haidth Number: 9578
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آدمی کی سخاوت اس کا دین ہے، اس کے نفسیاتی آداب اس کی عقل ہے اور اس کا حسب اس کے اخلاق ہیں۔

Haidth Number: 9579
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ضعیف مؤمن کی بہ نسبت قوی مؤمن زیادہ بہتر، زیادہ فضیلت والا اور اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہے، بہرحال ہر ایک میں خیر و بھلائی پائی جاتی ہے، نفع بخش چیزوں کی حرص رکھ اور عاجز نہ آ جا، اگر کوئی معاملہ تجھ پر غالب آ جائے تو یہ کہا کر کہ اللہ تعالیٰ کا یہی اندازہ تھا اور جو وہ چاہتا ہے، کر دیتا ہے، اور لَوْ سے بچ ، کیونکہ لَوْ شیطان کا کام کھولتا ہے۔

Haidth Number: 9580
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے،وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کسی آدمی کا ایمان اس وقت تک درست نہیں ہو سکتا، جب تک اُس کا دل درست نہیں ہوتا اور کسی کا دل اس وقت تک صحیح نہیں ہو سکتا، جب تک اس کی زبان راہِ راست پر نہیں آ جاتی اور ایسا شخص تو جنت میں داخل نہیں ہوگا کہ جس کے شرور سے اُس کا ہمسایہ امن میں نہیں ہوتا۔

Haidth Number: 9581

۔ (۹۵۸۲)۔ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: لَقِیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَابْتَدَاْتُہُ فَاَخَذْتُ بِیِدِہِ فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَانَجَاۃُ الْمُؤْمِنِ؟ قَالَ: ((یَاعُقْبَۃُ! اَمْلِکْ لِسَانَکَ، وَلْیَسَعْکَ بَیْتُکَ، وَابْکِ عَلٰی خَطِیْئَتِکَ۔)) قَالَ: ثُمَّ لَقِیَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَابْتَدَأَنِیْ فَاَخَذَ بِیَدِیْ، فَقَالَ: ((یَا عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ! اَلاَ اُعَلِّمُکَ خَیْرَ ثلَاَثِ سُوَرٍ اُنْزِلَتْ فِی التَّوْرَاۃِ وَالْاِنْجِیْلِ وَالزَّبُوْرِ وَالْفُرْقَانِ الْعَظِیْمِ؟)) قَالَ: قُلْتُ: بَلٰی! جَعَلَنِیَ اللّٰہُ فِدَاکَ قَالَ: فَاَقْرَأَنِیْ قَالَ: {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ} وَ {قُلْ اَعَوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ} وَ {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ} ثُمَّ قَالَ:((یَاعُقْبَۃُ: لَاتَنْسَاْھُنَّ، وَلَا تَبِیْتَنَّ لَیْلَۃً حَتّٰی تَقْرَاَھُنَّ۔)) قَالَ: فَمَا نَسِیْتُھُنَّ مِنْ مُنْذُ قَالَ: لَا تَنْسَاْھُنَّ وَمَا بِتُّ لَیْلَۃً قَطُّ حَتّٰی اَقْرَئَھُنَّ، قَالَ عُقْبَۃُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: ثُمَّ لَقِیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَابْتَدَاْتُہُ فَاَخَذْتُ بِیَدِہِ، فَقُلْتُ:یَارَسُوْلَ! اَخْبِرْنِیْ بِفَوَاضِلِ الْاَعْمَالِ؟ فَقَالَ: ((یَاعُقْبَۃُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌! صِلْ مَنْ قَطَعَکَ، وَاَعْطِ مَنْ حَرَمَکَ، وَاعْفُ عَمَّنْ ظَلَمَکَ۔)) (مسند احمد: ۱۷۴۶۷)

۔ سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے میری ملاقات ہوئی، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ابتدا کی اور آپ کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! مؤمن کی نجات کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے عقبہ ! اپنی زبان کو قابو میں رکھ، تیرا گھر تجھے اپنے اندر سما لے (یعنی ضرورت کے بغیر گھر سے نہ نکل) اور اپنی غلطیوں پر رو۔ سیدنا عقبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: پھر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مجھے ملے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے ابتدا کی اور میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: اے عقبہ بن عامر! کیا میں تجھے ایسی بہترین سورتوں کی تعلیم دوں کہ ان جیسی سورتیں نہ تورات میں نازل ہوئیں، نہ زبور میں، نہ انجیل میں اور نہ قرآن مجید (کے بقیہ حصے) میں؟ میں نے کہا: کیوں نہیں، اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے {قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ}، {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَق} اور {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاس} پڑھائیں اور پھر فرمایا:اے عقبہ! ان کو نہیں بھولنا اور ان کی تلاوت کیے بغیر کوئی رات نہیں گزارنی۔ پس جب سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا کہ تونے ان سورتوں کو نہیں بھولنا اس وقت سے میں نہ ان کو بھولا اور نہ میں نے ایسی رات گزاری، جن میں ان کی تلاوت نہ کی ہو۔ سیدنا عقبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مزید کہا: پھر میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ملا اور میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ابتدا کی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! فضیلت والے اعمال کے بارے میں مجھے بتلائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے عقبہ!جو تجھ سے قطع رحمی کرے، اس سے صلہ رحمی کر، جو تجھے محروم کرے، تو اسے عطا کر اور جو تجھ پر ظلم کرے، تو اسے معاف کر۔

Haidth Number: 9582
۔ سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے نصیحت کرو، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہاں کہیں بھی ہو، اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔ انھوں نے کہا: مزید نصیحت فرمائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: برائی کے بعد نیکی کرو، تاکہ وہ برائی کو مٹا دے۔ انھوں نے کہا: اور زیادہ نصیحت کریں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگوں سے اچھے اخلاق سے پیش آ۔

Haidth Number: 9583
۔ ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ مجھے کوئی بلیغ و مختصرنصیحت کریں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تو نماز ادا کرے تو (اپنی زندگی کی) آخری نماز سمجھ کر ادا کر اور ایسا کلام مت کر کہ جس سے کل تجھے معذرت کرنا پڑے، نیز جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے مکمل ناامید (اور غنی) ہو جا۔

Haidth Number: 9584
۔ قطع رحمی، صلہ رحمی کی ضد ہے اور صلہ رحمی کا مفہوم یہ ہے کہ تمام رشتہ داروں کو خیر پہنچانے کے لیے اور ان سے شرّ کو رفع کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوشش کی جائے، یہ عمل جتنا اہم اور ضروری تھا، عصر حاضر میں اس سے اتنی ہی غفلت برتی گئی، حدیث نمبر (۹۰۴۹) والے باب میںصلہ رحمی کی فضیلت پر مشتمل احادیث ِ مبارکہ گزر چکی ہیں۔

Haidth Number: 9689
Haidth Number: 9690
۔ عبداللہ بن قارظ ، سیدنا عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے، جبکہ وہ مریض تھے، انھوں نے آگے سے اس کو کہا:صلہ رحمی تجھ تک پہنچ گئی ہے،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میں رحمن ہوں۔ میں نے رحم (یعنی قرابتداری) کو پیدا کیااور اپنے نام سے اُس کا اشتقاق کیا، جس نے اُس کو ملایا میں اُس کو ملاؤں گااورجس نے اُس کو کاٹا میں اُس کو کاٹ دوں گا۔

Haidth Number: 9691
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: صلہ رحمی کو روزِ قیامت اس طرح رکھا جائے گا کہ کاتنے کی مشین کے تکلے کے سر پر لگی ہوئی ٹیڑھی کی طرح اس کی ایک چیز ہو گی، وہ جلدی اور فصاحت کے ساتھ باتیں کرے گی اور اس چیز کے ساتھ صلہ رحمی کرنے والے کو ملا لے گی اور اس کو نہ ملانے والے کو کاٹ دے گی۔

Haidth Number: 9692