Blog
Books
Search Hadith

خوبیوں اور خامیوں کا بیان

315 Hadiths Found
منہال بن عمرو ،یعلی رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ: میں کسی شخص کے بارے میں گمان نہیں کرتا کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسی چیزیں دیکھی ہوں ،جو میں نے دیکھی ہیں۔ پھر انہوں نے بچے، دو کھجوروں اور اونٹ کا واقعہ ذکر کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: تمہارے اونٹ کو کیا ہوا کہ تمہاری شکایت کررہا ہے؟ اس کا خیال ہے کہ پانی نکالنے کے لئے تم اسے رہٹ یا کنویں پر چلاتے رہے اور اب یہ بوڑھا ہوگیا ہے تو تم نحر کرنا چاہتے ہو [اسےنحر مت کرو، اسے اونٹوں میں چھوڑدو ان کے ساتھ رہے]۔

Haidth Number: 3570

عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِيْن قَالَتْ: إِنَّا كُنَّا أَزْوَاجُ النَّبِىِّ صلی اللہ علیہ وسلم عِنْدَهُ جَمِيْعًا لَمْ تُغَادِرْ مِنَّا وَاحِدَةً فَأَقْبَلَتْ فَاطِمَةُ تَمْشِى وَلَا وَاللهِ مَا تَخْفَى مِشْيَتُهَا مِشْيَةَ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَلَمَّا رَآهَا رَحَّبَ بِهَا فَقَالَ « مَرْحَبًا بِابْنَتِى ». ثُمَّ أَجْلَسَهَا عَنْ يَّمِينِهِ أَوْ عَنْ شِمَالِهِ ثُمَّ سَارَّهَا فَبَكَتْ بُكَاءً شَدِيدًا فَلَمَّا رَأَى حزنَهَا سَارَّهَا الثَّانِيَةَ فَإِذَا هِيَ تَضْحَك. فَقُلْتُ لَهَا أَنَا مِنْ بَيْنِ نِسَائِهِ: خَصَّكِ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِالسِّرِ مِنْ بَيْنِنَا ثُمَّ أَنْتِ تَبْكِينَ؟ فَلَمَّا قَامَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم سَأَلْتُهَا عمَّا سَارَّكِ؟ قَالَتْ مَا كُنْتُ لَأُفْشِى عَلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم سِرَّهُ. فَلَمَّا تُوُفِّىَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قُلْتُ لَھَا: عَزَمْتُ عَلَيْكِ بِمَا لِى عَلَيْكِ مِنَ الْحَقِّ لَمَا أَخْبَرْتِنِى قَالَتْ: أَمَّا الآنَ فَنَعَمْ فَأَخْبَرَتْنِى قَالَتْ: أَمَّا حِيْنَ سَارَّنِي فِي الْأَمْرِ الأَوَّل فَإِنَّهُ أَخْبَرَنِي «أَنَّ جِبْرِيلَ كَانَ يُعَارِضُهُ بالْقُرْآنِ كُلِّ سَنَةٍ مَرَّةً وَإِنَّهُ قَدْ عَارَضَنِي بِهِ الْعَامَ مَرَّتَيْنِ وَلاَ أرَى الأَجَلَ إِلاَّ قَدِ اقْتَرَبَ فَاتَّقِى اللهَ وَاصْبِرِى فَإِنّي نِعْمَ السَّلَفُ أَنَا لَكِ ». قَالَتْ فَبَكَيْتُ بُكَائِى الَّذِى رَأَيْتِ فَلَمَّا رَأَى جَزَعِى سَارَّنِى الثَّانِيَةَ فَقَالَ:«يَا فَاطِمَةُ! أَمَا تَرْضىْن أَنْ تَكُونِى سَيِّدَةَ نِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ أَوْ سَيِّدَةَ نِسَاءِ هَذِهِ الأُمَّةِ؟ ». [ فَضَحِكْتُ ضَحِكِى الَّذِى رَأَيْتِ]. ( )

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ: ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج آپ کے گرد جمع تھیں ۔ہم میں سے کوئی بھی پیچھے نہیں تھی۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا چلتی ہوئی آئیں ۔ان کی چال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہہ تھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا تو مرحبا (خوش آمدید) کہا، فرمانے لگے: میری بیٹی مرحبا ،پھر انہیں اپنے دائیں یا بائیں طرف بٹھا لیا۔پھر ان کے کان میں کوئی بات کہی تو وہ رونے لگیں، جب آپ نے انہیں غمگین دیکھا تو دوبارہ ان کے کان میں کوئی بات کہی، تو وہ ہنسنے لگیں۔ میں نے ان سے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات میں سے میں نے کہا کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان تمہیں خاص طور پر ایک راز کی بات بتائی تو تم رونے لگیں۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلے گئےتو میں نے ان سے پوچھا:رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌خاص رازداری کی کیا بات کی تھی؟ وہ کہنے لگیں :میں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کاراز افشا نہیں کرنا چاہتی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے تو میں نے ان سے کہا: میں تمہیں اس حق کا واسطہ دیتی ہوں ،جو میرا تم پر ہے،کہ تم مجھے وہ بات بتاؤ ،کہنے لگیں: اب میں بتا دوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ: جب پہلی مرتبہ آپ نے مجھ سے سر گوشی کی تو مجھے بتایا کہ: جبریل ہر سال ایک مرتبہ مجھ سے قرآن کا دور کیا کرتے تھے اور اس سال دو مرتبہ مجھ سے قرآن کا دور کیا ہے۔ میں اپنی موت قریب دیکھ رہا ہوں، اللہ سے ڈرتی رہنا اور صبر کرنا، کیوں کہ میں تمہارے لئے بہترین پیش رو ہوں گا۔ میں روپڑی جس طرح تم دیکھ رہی تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے غمگین دیکھا تو دوبارہ میرے کان میں سرگوشی کی، فرمانے لگے: فاطمہ!کیاتمہیں پسند نہیں کہ تم مومن عورتوں کی سردار بنو؟ یا فرمایا: اس امت کی مومن عورتوں کی سردار بنو؟ (تو میں ہنس پڑی جو کہ تم دیکھ رہی تھیں۔)

Haidth Number: 3571
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبے کی طرف دیکھا تو فرمایا: تمہاری حرمت کتنی عظیم ہے ۔اور دوسری روایت میں ہے :جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبے کی طرف دیکھا تو فرمایا: اس گھر کو مرحبا ،تم کتنے عظیم اور تمہاری حرمت کتنی عظم ہے۔ جب کہ اللہ کے نزدیک مومن تم سے بھی زیادہ حرمت والا ہے۔اللہ تعالیٰ نے تمہاری ایک چیز حرام کی اور مومن کی تین چیزیں حرام کیں۔ اس کا خون، اس کا مال ،اور اس کے بارے میں برا گمان۔

Haidth Number: 3572
ابو سعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ: معاذ بن جبل‌رضی اللہ عنہ لوگوں میں اللہ کے حلال اور حرام کو زیادہ جانتے ہیں۔

Haidth Number: 3573
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمار اپنے جوڑ جوڑ تک ایمان سے بھر دیا گیا ہے۔

Haidth Number: 3574
عبداللہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتےہیں کہ: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پیلو کی مسواک بنا رہا تھا۔ لوگ میری پتلی پنڈلیوں کو دیکھ کر ہنسنے لگے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کس وجہ سے ہنس رہے ہو ؟ لوگوں نے کہا: اس کی پتلی پنڈلیوں کی وجہ سے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!) یہ پنڈلیاں میزان میں احد پہاڑ سے بھی بھاری ہیں۔

Haidth Number: 3575
عبداللہ بن مسعود‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: وہ پیلو کی مسواک کاٹ رہے تھے اور وہ پتلی پنڈلیوں والے تھے۔ ہوا چلی تو پنڈلیوں سے کپڑا ہٹ گیا۔ لوگ ہنسنے لگے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کس وجہ سے ہنس رہے ہو؟ کہنے لگے: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کی پتلی پنڈلیوں کی وجہ سے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ دونوں میزان میں احد پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہیں۔

Haidth Number: 3576
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے علی رضی اللہ عنہ کو تکلیف دی اس نے مجھے تکلیف دی ۔ یہ حدیث ........ سے مروی ہے۔

Haidth Number: 3577
براء بن عازب‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ: جس نے انصار سے محبت کی اللہ اس سے محبت کرے گا اور جس نے انصار سے بغض رکھا تو اللہ اس سے بغض رکھے گا۔

Haidth Number: 3578
ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتی ہیں کہ میں گواہی دیتی ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے علی رضی اللہ عنہ سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی اس نے اللہ سے محبت کی،اور جس نے علی سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا اور جس نے مجھ سے بغض رکھا اس نے اللہ سے بغض رکھا۔

Haidth Number: 3579
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے ۔آپ کے ساتھ حسن اور حسین تھے۔ ایک اس کاندھے پر دوسرا اس کاندھے پر۔ کبھی اسے بوسہ دیتے، کبھی اسےبوسہ دیتے، حتی کہ ہم تک پہنچ گئے ۔ایک آدمی نے آپ سے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ ان سے محبت کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: جس نے ان دونوں سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان دونوں سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا۔

Haidth Number: 3580
جابر بن عبداللہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اہل مدینہ کو ڈرایا اللہ تعالیٰ اسے خوف میں مبتلا کرے گا۔

Haidth Number: 3581
عبدالرحمن بن جابر بن عبداللہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حرہ کے موقع پر باہر نکلے تو( ایک پتھر سے )آپ کے قدم مبارک کو ٹھوکر لگی۔ آپ نے فرمایا: برباد ہو وہ شخص جس نے اللہ کے رسول کو ڈرایا۔ (میں نے کہا: کس نے اللہ کے ر سول کو ڈرایا ہے)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے انصار کے اس قبیلے کو ڈرایا اس نے دونوں کے درمیان رہنے والوں کو ڈرایا۔ یعنی دونوں اطراف۔

Haidth Number: 3582
صفیہ بنت ابی عبید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جو شخص یہ طاقت رکھتا ہو کہ مدینے میں مرے وہ مدینے میں ہی مرے کیوں کہ جو شخص مدینے میں مرا اس کی شفاعت کی جائے گی۔ یا اس کے لئے(ایمان کی ) گواہی دی جائے گی۔

Haidth Number: 3583
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے قریش کی تذلیل کی اللہ اس کی تذلیل کرے۔ یہ حدیث ........ مروی ہے۔

Haidth Number: 3584
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً مروی ہے کہ :جس نے میرے صحابہ کو گالی دی اس پر اللہ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہو۔

Haidth Number: 3585
جابر‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ: جس شخص کو یہ بات پسند ہو کہ وہ اہل جنت کا ایک فرد دیکھے وہ حسین بن علی رضی اللہ عنہ کو دیکھ لے۔

Haidth Number: 3586
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، کہتی ہیں کہ: میں اپنے گھر میں تھی ،صحن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ بیٹھے تھے ،میرے اور ان کے درمیان پردہ حائل تھا ۔طلحہ بن عبیداللہ آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو یہ بات پسند ہو کہ اس شخص کو دیکھے جو زمین پر چلتا ہو اور اپنا وعدہ (شہادت کا)بھی پورا کر تا ہو تو وہ طلحہ رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھ لے۔

Haidth Number: 3587
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اس بات کو پسند کرے کہ زمین پر چلنے والے کسی شہید کو دیکھے تو وہ طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کو دیکھ لے

Haidth Number: 3588
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کا میں دوست ہوں، علی رضی اللہ عنہ بھی اس کا دوست ہے۔ اے اللہ !جو شخص علی رضی اللہ عنہ سے دوستی رکھے تو بھی اس سے دوستی رکھ، اور جو علی رضی اللہ عنہ سے دشمنی رکھے تو بھی اس سے دشمنی رکھ۔ یہ حدیث ...... مروی ہے

Haidth Number: 3589
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سورۃ الفاتحہ میں) المغوہب علیہم سے مراد یہودی ہیں اور الضالین (گمراہ) سے مراد عیسائی ہیں۔ یہ حدیث ...... مروی ہے۔

Haidth Number: 3590
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ: حکمرانی قریش میں ہے اور فیصلہ(قاضی) انصار میں ،اذان حبشہ میں ، شریعت یمن میں اور امانت ازد میں۔

Haidth Number: 3591
جریر رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ: مہاجرین دنیا اور آخرت میں ایک دوسرے کے دوست ہیں، اور فتح مکہ کے دن مسلمان ہونے والے قریش اور ثقیف کے آزاد کر دہ دنیا و آخرت میں ایک دوسرے کے دوست ہیں۔

Haidth Number: 3592
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً مروی ہے کہ: ہم آخری امت ہیں، لیکن سب سے پہلے حساب لیا جائے گا۔ کہا جائے گا: امی امت اور ان کا نبی کہاں ہے؟ پس ہم آخری اور پہلے ہیں۔

Haidth Number: 3593
جفشیش کندی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کن سے تعلق رکھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ہم بنو نضر بن کنانہ سے تعلق رکھتے ہیں ،ہم اپنی والدہ میں بھی شک نہیں کرتے اورنہ اپنے والدکی نفی کرتے ہیں ۔

Haidth Number: 3594

عَنْ خَالِد بْن مَعْدَان ، عَنْ أَصَحَابِ رَسُول الله ، أَنَّهُم قَالُوا لَه: أَخْبِرْنَا عَنْ نَّفْسِك، قَالَ: نَعَمْ، أَنا دَعَوْة أَبِي إِبْرَاهِيم وَبُشْرَى عِيْسَى عَلَيْهِمَا السَّلَام وَرَأَت أُمَّي حِين حَمَلَتْ بِي أَنَّه خَرَج مِنْهَا نُوْرٌ أَضَاءَتْ لَهُ قُصُورُ الشَّام وَاسْتُرْضِعْتُ فِي بَنِي سَعْد بْن بَكْر ، فَبَيْنَا أَناَ فِي بَھْمٍ لَناَ أَتَانِي رَجُلَانِ عَلَيْهِمَا ثِيَابٌ بِيْضٌ ، مَعَهُمَا طَسْتٌ مِنْ ذَهَب مَمْلُوءَة ثَلْجاً، فَأَضْجَعَانِي، فَشَقَّا بَطْنِي، ثُمَّ اسْتَخْرَجَا قَلْبِي، فَشَقَّاه، فَأَخْرَجَا مِنْهُ عَلَقَة سَوْدَاء، فَأَلْقِيَاهَا ، ثُمَّ غَسَلًا قَلْبِي وَبَطْنِي بِذَلِك الثَّلْج، حَتَّى إِذَا أَنْقِيَاهُ رَدَّاه كَمَا كَانَ، ثُمًّ قَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِه: زِنْهُ بِعَشَرَة مِّنْ أُمَّتِهِ ، فَوَزَنَنِي بِعَشَرَة، فَوَزَنْتُهُمْ، ثُمَّ قَالَ: زِنْهُ بِمِئَة مِّنْ أُمَّتِهِ، فَوَزَنَنِي بِمِئَة، فَوَزَنْتُهُمْ، ثُمَّ قَالَ: زِنْهُ بِأَلْفٍ مِّنْ أُمَّتِه، فَوَزَنَنِي بِأَلْفٍ، فَوَزَنْتُهُمْ . فَقَالَ: دَعْه عَنْكَ ، فَلَو وَزَنْتَهُ بِأُمَّتِه لَوَزَنَهُمْ

خالد بن معدان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: ہمیں اپنے بارے میں بتائیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے ۔میں اپنے والد ابراہیم کی دعا اور عیسیٰکی خوشخبری ہوں ،میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا تو میری ماں نے ایک روشنی دیکھی جو ان سے نکلی، جس سے شام کے محلات روشن ہو گئے۔ مجھے بنی سعد بن بکر میں دودھ پلایا گیا۔ اس وقت میں وہاں بکریاں چرا رہا تھا کہ میرے پاس دو آدمی آئے، انہوں نے سفید کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ ان کے پاس برف سے بھر اسونے کا ایک تھا ل تھا۔ ان دونوں نے مجھے لٹایا اور میرا پیٹ چیر دیا، پھر میرا دل نکال کر دونوں نے اسے چیرا اور اس سے ایک سیاہ لوتھڑا نکال کر پھینک دیا۔ پھر دونوں نے اس برف سے میرا دل اور پیٹ دھویا ۔جب خوب صاف کر دیا تو دوبارہ اسی جگہ رکھ دیا جس طر ح وہ پہلے تھا ۔پھر ایک نے دوسرے ساتھی سے کہا: اس کی امت کے دس آدمیوں سے اس کا وزن کرو، اس نے دس آدمیوں سے میرا وزن کیا تو میں ان پر بھاری رہا، پھر اس نے کہا: اس کی امت کے سو آدمیوں سے اس کا وزن کرو، اس نے سو آدمیوں کے ساتھ میرا وزن کیا تو میں ان پر بھاری رہا ،پھر اس نے کہا: اس کی امت سے ایک ہزار دمیوں سے اس کا وزن کرو، اس نے ایک ہزار آدمیوں کے ساتھ میرا وزن کیا تو میں ان پر بھاری رہا۔ پھر اس نے کہا: اسے چھوڑ دو، اگر اس کی ساری امت کے ساتھ بھی اس کا وزن کرو گے تو یہ ان پر بھاری رہے گا۔

Haidth Number: 3595
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کہا گیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہمیں اپنے بارے میں بتائیے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے۔ میں ابراہیم کی دعا ہوں، اور جس نے سب سے آخر میں میری بشارت دی وہ عیسیٰ بن مریم ہیں

Haidth Number: 3596
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، (لوگ) گزرنے لگے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے:ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ ! یہ کون ہے؟ میں کہتا :فلاں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے :فلاں اللہ کا نیک بندہ ہے۔ پھر کوئی گزرتا تو آپ فرماتے: ابو ہریرہ! یہ کون ہے؟ میں کہتا فلاں۔ آپ فرماتے: فلاں اللہ کا بندہ یہ تو برا آدمی ہے۔ حتی کہ خالد بن ولید رضی اللہ عنہ گزرے تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ خالد بن ولید رضی اللہ عنہ ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خالد، اللہ کا بہت اچھا بندہ ہے۔ اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے۔

Haidth Number: 3597
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ: ازد بہترین قوم ہے، پاکیزہ گفتگو والے، قسموں کی پاسداری کرنے والے اور دلوں کے صاف

Haidth Number: 3598
عباس بن عبدالمطلب‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ابو طالب کو آپ سے کوئی فائدہ ہوگا؟ کیوں کہ وہ آپ کی حفاظت کرتے تھے اور آپ کے لئے (لوگوں سے )غصے ہوتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، وہ آگ کم گہرے حصے میں ہوگا۔ اگر میں نہ ہوتا( یعنی میری سفارش) تو وہ جہنم کے سب سے نچلے طبقے میں ہوتا۔

Haidth Number: 3599