Blog
Books
Search Hadith

ایمان، توحید، دین اورتقدیر كا بیان

256 Hadiths Found
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ عبدالقیس کا وفد رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا اور كہا: اے اللہ كے رسول ہم بنو ربیعہ سے تعلق ركھتے ہیں۔ ہمارے اور آپ كے درمیان كفارِ مضر ہیں ہم آپ كے پاس صرف حرمت والے مہینوں میں آسكتے ہیں۔ ہمیں كسی ایسے كام كا حكم دیجئے جس پر ہم عمل كر سكیں اور جوہمارے پیچھے ہیں انہیں اس كی دعوت دیں آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میں تمہیں چار باتوں كا حكم دیتا ہوں اورچار باتوں سے منع كرتا ہوں۔ اللہ پر ایمان، پھر ان كے لئے وضاحت كی كہ اس بات كی گواہی دینا كہ اللہ كے علاوہ كوئی معبودِ برحق نہیں، اور میں محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اللہ کا رسول ہوں، آپ نے ان کے لیے اس کی تفسیر بیان کی۔ نماز قائم كرنا، زكوٰۃ ادا كرنا، اور تمہیں جوغنیمت حاصل ہواس كا پانچواں حصہ دینا اور میں تمہیں کدوکے برتن ،شراب والے برتن(جوسبزی مائل ہوتاہے)،تارکول ملے ہوئے برتن اور لکڑی کے برتن سے منع کرتا ہوں۔ ( )

Haidth Number: 919
ابوشریح خزاعی سے مروی ہے كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ہمارے پاس آئے اور فرمایا: خوش ہوجاؤ، خوش ہوجاؤ، كیا تم گواہی نہیں دیتے كہ اللہ كے علاوہ كوئی معبود ِ برحق نہیں اور میں (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ كا رسول ہوں؟ انہوں نے كہا: ہاں، آپ نے فرمایا: یقینا یہ قرآن ایك ذریعہ (رسی،سیڑھی )ہے جس كا ایك سرا اللہ كے ہاتھ میں اور دوسرا سرا تمہارے ہاتھ میں ہے۔ اسے مضبوطی سے پكڑ لوكیونكہ اس كے بعد تم كبھی بھی گمراہ اور ہلاك نہیں ہوگے

Haidth Number: 920
ابوبكر بن ابوموسیٰ اپنے والد سے بیان كرتے ہیں وہ کہتے ہیں كہ میں نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا، میرے ساتھ میری قوم كے لوگ بھی تھے۔ آپ نے فرمایا: خوش ہوجاؤ، اور پیچھے رہنے والوں كوبھی جا كر خوش خبری دے دو، کہ جس شخص نے سچے دل سے گواہی دی كہ اللہ كے علاوہ كوئی سچا معبود نہیں، وہ جنت میں داخل ہوگا۔ ہم نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس سے نكلے تولوگوں كوخوشخبری دینا شروع كردی۔ عمر بن خطاب‌رضی اللہ عنہ ہمیں ملے توہمیں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس لے آئے( رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تمہیں كون لے آیا ہے؟ وہ كہنے لگے: عمر‌رضی اللہ عنہ ،آپ نے فرمایا: اے عمر ! تم انہیں واپس كیوں لائے؟) عمر‌رضی اللہ عنہ نے كہا: تب تولوگ بھروسہ كر كے بیٹھ جائیں گے، تو رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌خاموش ہوگئے۔( )

Haidth Number: 921
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ كوتین بندے سب سے زیادہ نا پسند ہیں، حرم میں الحادكرنے والا، اسلام میں جاہلیت كا طریقہ تلاش كرنے والا، اورنا حق كسی آدمی كے خون کامتلاشی تاكہ اس كا خون بہائے۔( )

Haidth Number: 922
) قتیلہ بنت صیفی جہنیہ سے مروی ہے كہ ایك یہودی عالم رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا، اور كہنے لگا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ اچھے لوگ ہیں اگر آپ شرك نہ كریں۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: سبحان اللہ یہ كس طرح ہے؟ اس نے كہا: جب آپ قسم كھاتے ہیں توكہتے ہیں، كعبہ كی قسم ۔ قتیلہ نے كہا: رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌تھوڑی دیر خاموش رہے پھر فرمایا: جوشخص قسم كھانا چاہے تووہ كہے رب كعبہ كی قسم۔اس نے كہا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ اچھے لوگ ہیں اگر آپ اللہ كے ساتھ كسی اور كوشریك نہ بنائیں۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: سبحان اللہ یہ كس طرح ہے؟ اس نے كہا: آپ كہتے ہیں جواللہ چاہے اور جوتم چاہو۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كچھ دیر خاموش رہے پھر فرمایا: جس نے كہہ دیا سوكہہ دیا۔ جوشخص یہ كہے: جواللہ چاہے تواس كے ساتھ كہے پھر جوآپ چاہیں۔( )

Haidth Number: 923
) جابر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: كبیرہ گناہوں سے بچو،قریب کرو اور خوش خبریاں دو۔( )

Haidth Number: 924
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سےمروی ہےكہ ایك آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم كےپاس آیا اورآپ كے ساتھ گفتگوكرنے لگا پھر كہا: جواللہ چاہے اورجوآپ چاہیں۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: كیا تم نے مجھے اللہ كے برابر كر دیا ہے ؟ اس طرح نہیں بلكہ كہو صرف اللہ چاہے۔( )

Haidth Number: 925
حذیفہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ہر وہ شخص جس نے اسلام كا اظہار زبان سے كیا ہے ان كا شمار كرو، ہم نے كہا: اے اللہ كے رسول! كیا آپ ہمارے بارے میں ڈرتے ہیں، ہم چھ سوسے سات سوكے درمیان ہیں؟ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تم نہیں جانتے شاید تمہیں آزمایا جائے گا، حذیفہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ ہم آزمائش میں مبتلا ہوئے حتی كہ ہم نے چھپ كر نماز پڑھنا شروع كر دی۔( )

Haidth Number: 926
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ اللہ كی قسم كھاؤ، اسے پورا كرو،نیكی كرواور سچ بولوكیونكہ اللہ تعالیٰ اس بات كوناپسندكرتا ہے كہ اس كے علاوہ كسی اور كی قسم كھائی جائے

Haidth Number: 927
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سوال كیا گیا كہ اللہ كے نزدیك سب سے پیارا دین كونسا ہے؟ آپ نے فرمایا: آسان اور یکسو

Haidth Number: 928
ابوہریرہ‌رضی اللہ عنہ سےمرفوعا مروی ہےكہ تقدیركےبارےمیں گفتگوكومؤخركردیاگیاآخری زمانے میں میری امت کے بدترین لوگوں كی وجہ سے۔

Haidth Number: 929
سلمك بن عامر سے مروی ہے انہوں نے كہا كہ میں نے ابوبكر‌رضی اللہ عنہ سے سنا وہ كہہ رہے تھے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: باہرنكلواور لوگوں میں اعلان كرو، جس شخص نے لاالہ الا اللہ كی گواہی دی، اس كے لئے جنت واجب ہوگئی۔ میں باہر نكلا توعمر بن خطاب‌رضی اللہ عنہ مجھ سے ملے، كہنے لگے: ابوبكر تمہیں كیا ہوا؟ میں نے كہا: مجھے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے حكم دیا ہے كہ باہر نكلواور لوگوں میں اعلان كرو کہ جس شخص نے لاا لٰہ الا اللہ كی گواہی دی اس كے لئے جنت واجب ہوگئی۔ عمر‌رضی اللہ عنہ نے كہا: رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس واپس جاؤ، مجھے ڈر ہے كہ لوگ اسی پر بھروسہ كر لیں گے؟ میں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس واپس آیا توآپ نے پوچھا: تم كیوں واپس آگئے؟ میں نے آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كوعمر‌رضی اللہ عنہ كی بات بتائی توآپ نے فرمایا: عمر نے سچ كہا۔( )

Haidth Number: 930
ابوتمیمہ ہجیمی سے مروی ہے وہ ہجیم کے ایك شخص سے بیان كرتے ہیں اس نے كہا كہ:اے اللہ كے رسول آپ کس کی طرف بلاتے ہیں؟آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:ایک اللہ کی طرف، اللہ وہ ذات ہے كہ اگر تمہیں كوئی تكلیف پہنچے اور تم اسے پكاروتووہ تكلیف دور كر دے گا، اور اگر تم كسی جنگل میں راستہ بھٹك جاؤ اور اسے پكاروتووہ تمہیں راستہ بتادے گا۔ اللہ وہ ذات ہے اگر تم قحط میں مبتلا ہوجاؤ اور اسے پكاروتووہ تمہیں خوشحالی عطا كر دے گا۔( )

Haidth Number: 931
ابوبردہ اپنے والد(ابوموسیٰ اشعری‌رضی اللہ عنہ ) سے بیان كرتے ہیں كہ انہوں(ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ ) نے کہا مجھے اور معاذ‌رضی اللہ عنہ كورسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے یمن كی طرف بھیجا اور فرمایا: لوگوں كودعوت دو، خوشخبری دو، متنفر نہ كرو، آسانی كرو، تنگی نہ كرو۔ میں نے كہا: اے اللہ كے رسول! ہمیں ان دومشروبات كے بارے میں بتایئے جوہم یمن میں بناتے تھے۔ تبع:یہ شہد سے بنائی ہوئی نبیذ ہے جوتیز ہوتی ہے۔ اور مزر: یہ مكئی سے بنائی ہوئی نبیذ ہوتی ہے یہ بھی تیز ہوتی ہے؟ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كوجامع كلمات دیئے گئے تھے، آپ نے فرمایا: میں ہر اس نشہ آور چیز سے منع كرتا ہوں جونماز سے غافل كر دے۔ مسلم كی روایت میں تنگی نہ كروكی جگہ انہیں تعلیم دوکے الفاظ ہیں ۔( )

Haidth Number: 932
) ابوہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تم میں سے كسی شخص كا اسلام اچھا ہوجائے توہر نیكی جووہ كرتا ہے دس گنا سے سات سوگناتك لكھی جاتی ہے۔ اور ہر برائی جووہ كرتا ہے، ایك برائی لكھی جاتی ہے، حتی كہ وہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات كرلے۔( )

Haidth Number: 933
ابوعزہ ہذلی سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ كسی بندے كی روح كسی علاقے میں قبض كرنا چاہے تواس علاقے میں اس كے لئے كوئی ضرورت پیدا كردیتا ہے۔

Haidth Number: 934
ابوسعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب بندہ مسلمان ہوتا ہے اور اس كا اسلام اچھا ہوجاتا ہے تواللہ تعالیٰ اس كے لئےسابقہ تمام نیکیاں لکھ دیتا ہے اور گناہ مٹا دیتا ہے ۔ پھر اس كے بعد بدلہ ہوتا ہے، ایك نیكی دس گنا سے لے كر سات سوگنا تك، اور برائی ایك ہی لكھی جائے گی، اور اللہ عزوجل اگر چاہے تواسے بھی معاف كردے۔( )

Haidth Number: 935
عبداللہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ وحی كا كلام كرتا ہے توآسمان والے سنتے ہیں، آسمان میں زنجیروں كی آوازاس طرح ہوتی ہے جس طرح صفا پر زنجیریں كھینچی جائیں۔ آسمان والوں پر غشی طاری ہوجاتی ہے۔ وہ اسی حالت میں ہوتے ہیں جب تک جبرئیل علیہ السلام كے پاس نہ آجائیں، جب جبریل علیہ السلام ان كے پاس آتے ہیں توان كی گھبراہٹ ختم ہوجاتی ہے۔ آسمان والے كہتے ہیں اے جبریل تمہارے رب نے كیا كہا؟ جبریل علیہ السلام كہتے ہیں: حق بات كہی تووہ بھی كہتے ہیں حق بات كہی۔ حق بات كہی۔( )

Haidth Number: 936
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے كوئی شخص قسم كھائے تووہ اس طرح نہ كہے، جواللہ چاہے اور آپ چاہیں، لیكن اس طرح كہے: جواللہ چاہے ۔ پھر آپ چاہیں ۔( )

Haidth Number: 937
ابوہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب بندہ زنا كرتا ہے توایمان اس سے نكل جاتاہےاورایك چھتری(سائے) كی طرح اس كے سر پر كھڑا ہوجاتا ہے۔ جب زنا سے رک/ ہٹ جاتا ہے توایمان اس كی طرف لوٹ آتا ہے۔( )

Haidth Number: 938
ابوامامہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ایك آدمی نے كہا: اے اللہ كے رسول ایمان كیا ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب نیكی تمہیں اچھی لگے اور گناہ تمہیں برا لگے توتم مومن ہو۔اس نے كہا: اے اللہ كے رسول گناہ كیا ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تمہارے سینے میں كسی چیز كے بارے میں کوئی اندیشہ یا شک وغیرہ ہوتواسے چھوڑ دو۔( )

Haidth Number: 939
عبداللہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ایك آدمی نے كہا: اے اللہ كے رسول مجھے كس طرح معلوم ہوگا كہ میں نے نیكی کی ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب تم اپنے پڑوسیوں سے سنوكہ تم نے نیكی كی ہے توتم نے واقعی نیكی كی ہے، اور جب تم ان سے سنوكہ تم نے برائی كی ہے توتم نے واقعی برائی كی ہے۔( )

Haidth Number: 940
عمران بن حصین‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جب آدمی اپنے بھائی سے كہے: اے كافر، تویہ لفظ اسے قتل كرنے كے برابر ہے۔ اور مومن پر لعنت كرنا اسے قتل كرنے كے برابر ہے۔( )

Haidth Number: 941

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كُنَّا قُعُودًا حَوْلَ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَعَنَا أَبُوبَكْرٍ وَعُمَرُ فِي نَفَرٍ فَقَامَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مِنْ بَيْنِ أَظْهُرِنَا فَأَبْطَأَ عَلَيْنَا وَخَشِينَا أَنْ يُقْتَطَعَ دُونَنَا وَفَزِعْنَا فَقُمْنَا فَكُنْتُ أَوَّلَ مَنْ فَزِعَ فَخَرَجْتُ أَبْتَغِي رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌حَتَّى أَتَيْتُ حَائطًا لِلْأَنْصَارِ لِبَنِي النَّجَّارِ فَدُرْتُ بِهِ هَلْ أَجِدُ لَهُ بَابًا فَلَمْ أَجِدْ فَإِذَا رَبِيعٌ يَدْخُلُ فِي جَوْفِ حَائطٍ مِنْ بِئرٍ خَارِجَةٍ وَالرَّبِيعُ الْجَدْوَلُ فَاحْتَفَزْتُ فَدَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: أَبُوهُرَيْرَةَ؟ فَقُلْتُ: نَعَمْ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ مَا شَأْنُكَ؟ قُلْتُ: كُنْتَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا فَقُمْتَ فَأَبْطَأْتَ عَلَيْنَا فَخَشِينَا أَنْ تُقْتَطَعَ دُونَنَا فَفَزِعْنَا فَكُنْتُ أَوَّلَ مِنْ فَزِعَ فَأَتَيْتُ هَذَا الْحَائطَ فَاحْتَفَزْتُ كَمَا يَحْتَفِزُ الثَّعْلَبُ وَهَؤُلَاءِ النَّاسُ وَرَائي فَقَالَ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ! وَأَعْطَانِي نَعْلَيْهِ قَالَ اذْهَبْ بِنَعْلَيَّ هَاتَيْنِ فَمَنْ لَقِيتَ مِنْ وَرَاءِ هَذَا الْحَائطِ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُسْتَيْقِنًا بِهَا قَلْبُهُ فَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ فَكَانَ أَوَّلَ مَنْ لَقِيتُ عُمَرُ فَقَالَ مَا هَاتَانِ النَّعْلَانِ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ فَقُلْتُ: هَاتَانِ نَعْلَا رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌بَعَثَنِي بِهِمَا مَنْ لَقِيتُ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُسْتَيْقِنًا بِهَا قَلْبُهُ بَشَّرْتُهُ بِالْجَنَّةِ فَضَرَبَ عُمَرُ بِيَدِهِ بَيْنَ ثَدْيَيَّ فَخَرَرْتُ لِاسْتِي فَقَالَ ارْجِعْ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ فَرَجَعْتُ إِلَى رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَجْهَشْتُ بُكَاءً وَرَكِبَنِي عُمَرُ فَإِذَا هُوعَلَى أَثَرِي فَقَالَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَا لَكَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قُلْتُ: لَقِيتُ عُمَرَ فَأَخْبَرْتُهُ بِالَّذِي بَعَثْتَنِي بِهِ فَضَرَبَ بَيْنَ ثَدْيَيَّ ضَرْبَةً خَرَرْتُ لِاسْتِي قَالَ: ارْجِعْ قَالَ رَسُولُ اللهِ: يَا عُمَرُ! مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا فَعَلْتَ؟ قَالَ يَا رَسُولَ اللهِ بِـأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي أَبَـعَثْتَ أَبَا هُرَيْرَةَ بِنَعْلَيْكَ مَنْ لَقِيَ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُسْتَيْقِنًا بِهَا قَلْبُهُ بَشَّرَهُ بِالْجَنَّـةِ؟ قَالَ: نَعَـمْ قَالَ فَـلَا تَـفْعَلْ فَـإِنِّي أَخْشَى أَنْ يَتَّكِلَ النَّاسُ عَلَيْهَا فَخَلِّهِمْ يَعْمَلُونَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : فَخَلِّهِمْ.

ابوہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ہم رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے گرد بیٹھے ہوئے تھے، ہمارے ساتھ ابوبكر اور عمر رضی اللہ عنہم بھی تھے۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ہمارے درمیان سے اٹھ كر چلے گئے اور واپس آنے میں تاخیر كی۔ہمیں خدشہ ہوا كہ كہیں آپ كوراستے میں نہ روك لیا گیا ہو، ہم گھبرا كر كھڑے ہوگئے۔ سب سے پہلے میں گھبرا كر اٹھا، میں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كوتلاش كرنے نكلا، حتی كہ میں بنی نجار كے باغ تك پہنچ گیا، میں اس كےچاروں طرف گھوماشاید كہ كوئی دروازہ مل جائے ۔لیكن مجھے دروازہ نہ ملا۔ربیع: پانی کے چھوٹے نالے کو کہتے ہیں اور خارجہ کوئی نام نہیں ہے بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ باہر شے پانی کا ایک نالہ باغ میں سكڑ كر باغ كے اندر داخل ہوگیا، اور رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس پہنچ گیا۔ آپ نے فرمایا: ابوہریرہ ہو؟ میں نے كہا: جی ہاں اے اللہ كے رسول، آپ نے فرمایا: تمہیں كیا ہوا؟ میں نے كہا: آپ ہمارے درمیان تھے، آپ اٹھ كر چلے آئے اور دیر كر دی۔ہمیں ڈر ہوا كہ كہیں آپ كونقصان نہ پہنچ جائے۔ ہم گھبرا گئے، سب سے پہلے مجھے پریشانی ہوئی میں اس باغ كے پاس آیا اور اس طرح سكڑ گیا جس طرح لومڑی سكڑتی ہےاور وہ لوگ میرے پیچھے آرہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے دونوں جوتے دےكرفرمایا: میرے یہ دونوں جوتے لے جاؤ، اس باغ كے باہر تمہیں جوبھی ملے، جوسچے دل سے لاا لہ ا لا اللہ كی گواہی دیتا ہواسے جنت كی خوشخبری دے دو۔ سب سے پہلے مجھے عمر‌رضی اللہ عنہ ملے اوركہنے لگے: یہ دونوں جوتے تمہارے پاس كس طرح ؟ میں نے كہا: یہ دونوں جوتے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے ہیں آپ نے مجھے یہ دونوں جوتے دے كر بھیجا ہے كہ میں جس شخص سے ملوں جولاالہ الا اللہ كی گواہی سچے دل سے دے،میں اسے جنت كی خوشخبری دوں۔ عمر نے میرے سینے پر ہاتھ مارا میں سرین كے بل گر گیا،كہنے لگے: ابوہریرہ واپس جاؤ، میں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا اور رونے کے قریب ہوگیا، عمر مجھ پر چڑھے ہوئے آئے۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے كہا: ابوہریرہ تمہیں كیا ہوا؟ میں نے كہا: میں عمر سے ملا، اور جوپیغام آپ نے دے كر بھیجا تھا انہیں بتایا توانہوں نے میرے سینے پر تھپڑ مارا،میں سیرین كے بل گر پڑا۔ عمر نے كہاواپس جاؤ، رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اے عمر تم نے جوكام كیا ہے اس پر تمہیں كس بات نے مجبور كیا ؟ عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: اے اللہ كے رسول میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں كیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوہریرہ كواپنے جوتے دے كر بھیجا تھا كہ جوشخص ملے جولاالہ الا اللہ كی گواہی سچے دل سے دیتا ہواسے جنت كی خوشخبری دےدو؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ہاں۔ عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: ایسا نہ كیجئے، كیونكہ مجھے ڈر ہے كہ لوگ اسی پر بھروسہ كر لیں گے، انہیں چھوڑ دیجئے وہ عمل كرتے رہیں۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: انہیں چھوڑ دو۔( )

Haidth Number: 942
ابوہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: میری امت میں چار كام جاہلیت سےتعلق رکھتے ہیں، لوگ انہیں كبھی بھی نہیں چھوڑیں گے۔ نوحہ كرنا، حسب نسب میں طعن كرنا، چھوت سمجھنا كہ ایك اونٹ كوخارش ہوئی تواس نے سواونٹوں كوخارش زدہ كردیا۔ بھلا پہلے اونٹ كوكس نے خارش میں مبتلا كیا؟ اور ستارہ پرستی كہ ہم پر فلاں فلاں ستارے كی(گردش كی) وجہ سے بارش ہوئی۔( )

Haidth Number: 943
ابومالك اشعری‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ میری امت كے چار كام جاہلیت سے ہیں، انہیں یہ كبھی نہیں چھوڑیں گے۔ حسب میں فخر كرنا، نسب میں طعن كرنا، ستاروں سے بارش طلب كرنا اور نوحہ كرنا۔( )

Haidth Number: 944
) اسود بن سریع سے مرفوعا مروی ہے كہ چارآدمی قیامت كے دن ثبوت كے ساتھ دلیل پیش كریں گے۔ بہرا آدمی جوسنتا نہیں، احمق آدمی، پاگل ناسمجھ آدمی اور وہ شخص جورسولوں كے درمیانی وقفے میں مرا۔ بہراآدمی كہے گا: اے میرے رب اسلام توآگیا لیكن مجھے كچھ سنائی نہیں دیتا تھا۔ احمق كہے گا: اسلام آگیا اور بچے مجھے مینگنی مارا كرتے تھے۔ پاگل كہے گا: اسلام توآگیا لیكن میں كوئی بات سمجھتا نہیں تھا۔ اور وہ شخص جورسولوں كی آمد كے درمیانی وقفے میں مرا وہ كہے گا: اے میرے رب میرے پاس توتیرا رسول ہی نہیں آیا كہ وہ لوگوں سے پختہ وعدہ لیتا اور لوگ اس کی پیروی کرتے ۔اللہ تعالیٰ ان كی طرف ایك فرشتہ بھیجے گا كہ انہیں آگ میں داخل كردو۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس ذات كی قسم جس كے ہاتھ میں میری جان ہے اگر وہ آگ میں بھی داخل ہوں گے تووہ آگ ان كے لئے ٹھنڈی اور سلامتی والی بن جائے گی۔( )

Haidth Number: 945
) انس‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ایك آدمی سے كہا: اسلام لے آؤ، اس نے كہا: میں یہ بات نا پسند كرتا ہوں ۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اسلام لے آؤ اگرچہ تم نا پسندہی كیوں نہ كرو۔( )

Haidth Number: 946
) حكیم بن حزام سے مرفوعا مروی ہے كہ:جب تک نیکی کرتے رہوگے سلامت رہوگے ۔ ( )

Haidth Number: 947

عن عمر، قال: كُنَّا مَع النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌في غَزَاة، فَقُلْنَا: يَا رَسُول الله، إِن الْعَدُوَّ قَد حَضَر وَهُم شِباعٌ وَالنَّاسُ جِيَاعٌ، فَقَالَت الْأَنَصَار: أَلَا نَنْحَر نَوَاضِحَنَا فَنُطْعِمَهَا النَّاسَ؟ فَقَال النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم : من كَان مَعَه فَضْلُ طعامٍ فَلْيَجِئ بَه. فَجَعَل يَجِيء بِالْمُدّ وَالصَّاع وَأَكْثَر وَأَقَلّ، فَكَان جَمِيعَ مَا في الْجَيْشِ بِضْعًا وَعِشْرِين صَاعًا. فَجَلَس النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إلى جَنْبِه وَدَعَا بِالْبَرَكَة، فَقَال النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم : خُذُوا وَلَا تَنتَهِبُوا. فَجَعَل الرَّجُلُ يَأْخُذُ في جِرَابِه وَفِي غِرَارَتِه، وَأَخَذُوا في أَوْعِيَتِهِم، حَتَّى إِن الرَّجُلَ لَيَرْبِطُ كُمَّ قَمِيصِه فَيَمْلَأَه، فَفَرَغُوا وَالطَّعَامُ كَمَا هَو. ثم قال النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم : أَشْهَد أَن لَا إِلَه إِلَا الله وَأَنِّي رَسُول الله، لَا يَأْتِي بِهمَا عبدٌ مُحِقٌ إِلَا وَقَاهُ الله حَرَّ النَّارِ.

عمر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ انہوں نے کہا: ہم ایك غزوے میں نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے ساتھ تھے۔ ہم نے كہا: اے اللہ كے رسول دشمن سامنے ہے اور ان کا پیٹ بھرا ہوا ہے، جبكہ ہم لوگ بھوكے ہیں؟ انصار نے كہا:كیا ہم اپنی اونٹنیاں ذبح نہ كریں اور انہیں لوگوں كوكھلادیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص كے پاس زائد كھانا ہووہ لے آئے۔ ہر شخص كوئی ایك مد لا رہاہے كوئی صاع لا رہا ہے كوئی زیادہ كوئی كم، سارے لشكر میں بیس سے اوپر كچھ صاع بنے ۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اس كے پہلومیں بیٹھ گئے۔ اور بركت كی دعا كی۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اسے لے لواورچھینا جھپٹی نہ کرو۔ سارے آدمی كوئی اپنے چمڑے کے برتن میں كوئی اپنےکسی اور برتن میں میں بھرنے لگے۔ نوبت یہاں تك پہنچی كہ آدمی اپنی قمیض كی گرہ لگاتا كہ اس میں كتنا آئے گا اور اسے بھر لیتا۔ لوگ فارغ ہوگئے۔ كھانا اسی طرح تھا۔ پھر نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایاكہ: میں گواہی دیتا ہوں كہ اللہ كے علاوہ كوئی معبودِ برحق نہیں اور میں اللہ كا رسول ہوں، جوبندہ اسے سچائی كے ساتھ ادا كرے گا اللہ تعالیٰ اسے آگ كی گرمی سے بچا لے گا۔( )

Haidth Number: 948