Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْمُخْبِثُ وَالْخَبِیْثُ: ہر وہ چیز جو روی اور خسیس ہونے کی وجہ سے بری معلوم ہو خواہ وہ چیز محسوسات سے ہو یا معقولات(یعنی عقائد و خیالات) سے تعلق رکھتی ہو اصل میں خبیث روی اور ناکارہ چیز کو کہتے ہیں جو بمنزلہ لوہے کی میل کے ہو۔جیسا کہ شاعر نے کہا ہے (۱۰۹) سَبَکْنَاہُ وَنَحْسِبُہٗ لُجَیْنًا فَاَبْدَی الکِیْرُ عَنْ خَبَثِ الْحَدِیْدِ ہم نے اسے اس خیال سے ڈھالا کہ یہ چاندی ہے لیکن بھٹی میں ڈالنے سے معلوم ہوا کہ یہ لوہے کا میل ہے۔اس اعتبار سے یہ اعتقاد باطل کذب اور فعل قبیح سب کو شامل ہے۔قرآن پاک میں ہے: (وَیْحَرِّمْ عَلَیھِمْ الْخَبٰیئیثَ) (۷۔۱۵۷) اور ناپاک چیزوں کو ان پر حرام ٹھہراتے ہیں۔ یعنی محظورات جو طبیعت کے ناموافق ہیں اور آیت کریمہ: (وَّ نَجَّیۡنٰہُ مِنَ الۡقَرۡیَۃِ الَّتِیۡ کَانَتۡ تَّعۡمَلُ الۡخَبٰٓئِثَ) (۲۱۔۷۴) اور اس بستی سے جہاں کے لوگ گندے کام کرتے تھے بچانکالا۔ میں عمل خبائث میں لذت اندوزی کے لئے مردوں کی طرف مائل ہونے سے کنایہ ہے اور آیت کریمہ: (مَا کَانَ اللّٰہُ لِیَذَرَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ عَلٰی مَاۤ اَنۡتُمۡ عَلَیۡہِ حَتّٰی یَمِیۡزَ الۡخَبِیۡثَ مِنَ الطَّیِّبِ ) (۳۔۱۷۹) جب تک خدا ناپاک کو پاک سے الگ نہ کردے گا۔میں اعمال خبیثہ کو اعمال سے صالحہ سے اور بدباطن لوگوں کو نفوس زکیہ سے تمیز دینا مراد ہے اور آیت: (وَ لَا تَتَبَدَّلُوا الۡخَبِیۡثَ بِالطَّیِّبِ) (۴۔۲) اور ان کے پاکیزہ(اور عمدہ) مال کو اپنے ناقص اور برے مال سے نہ بدلو۔ میں خبیث اور طیب سے حلال اور حرام مراد ہیں اور فرمایا: (اَلۡخَبِیۡثٰتُ لِلۡخَبِیۡثِیۡنَ وَ الۡخَبِیۡثُوۡنَ لِلۡخَبِیۡثٰتِ ) (۲۴۔۲۶) ناپاک عورتیں ناپاک مردوں کے لئے ہیں اور ناپاک مرد ناپاک عورتوں کے لئے۔ یعنی افعال قبیحہ اور آوارہ کام،بدباطن اور آوارہ لوگ ہی کرتے ہیں اور آیت کریمہ: (قُلۡ لَّا یَسۡتَوِی الۡخَبِیۡثُ وَ الطَّیِّبُ ) (۵۔۰۰ا) کہدو کہ ناپاک چیزیں اور پاک چیزیں برابر نہیں ہوتیں۔میں خبیث اور طیب سے کافر اور مومن اور اچھے اور برے اعمال مراد ہیں۔اور آیت: (وَ مَثَلُ کَلِمَۃٍ خَبِیۡثَۃٍ کَشَجَرَۃٍ خَبِیۡثَۃِ) (۱۴۔۲۶) اور ناپاک بات کی مثال ناپاک درخت کی سی ہے۔میں کفر،جھوٹ،چغلی ہر قسم کی قبیح باتیں داخل ہیں حدیث میں ہے: اَلْمُؤْمِنُ اَطْیَبُ مِنْ عَمَلِہٖ وَالْکَافِرُ اخْبَثُ مِنْ عَمَلِہٖ کہ مومن اپنے عمل سے پاک اور کافر اپنے عمل سے ناپاک ہے۔ اور خبیث وَمُخبِثْ خبث کے مرتکب کو بھی کہا جاتا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْخَبِيْثَ سورة البقرة(2) 267
الْخَبِيْثَ سورة آل عمران(3) 179
الْخَبِيْثَ سورة النساء(4) 2
الْخَبِيْثَ سورة الأنفال(8) 37
الْخَبِيْثَ سورة الأنفال(8) 37
الْخَبِيْثُ سورة المائدة(5) 100
الْخَبِيْثِ سورة المائدة(5) 100
الْخَـبٰۗىِٕثَ سورة الأعراف(7) 157
الْخَـبٰۗىِٕثَ سورة الأنبياء(21) 74
اَلْخَبِيْثٰتُ سورة النور(24) 26
خَبُثَ سورة الأعراف(7) 58
خَبِيْثَةٍ سورة إبراهيم(14) 26
خَبِيْثَةِۨ سورة إبراهيم(14) 26
لِلْخَبِيْثِيْنَ سورة النور(24) 26
لِلْخَبِيْثٰتِ سورة النور(24) 26
وَالْخَبِيْثُوْنَ سورة النور(24) 26