Blog
Books
Search Hadith

قصر کی مسافت اور کسی شہر میں اقامت کی نیت سے ٹھہرنے والے کے حکم کا بیان وَاِتْمَامِ الْمُسَافِرِ اِذَا اقْتَدٰی بِمُقِیْمٍ مقیم کی اقتدا میں مسافر کا نماز پوری پڑھنا وَھَلْ یَقْصُرُ الصَّلَاۃَ بِمَنًی اَھْلُ مَکَّۃَ کیا اہل مکہ منیٰ میں قصر نماز پڑھیں گے

352 Hadiths Found
سیّدنا ابوجحیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ابطح مقام پر عصر کی یا ظہر وعصر دونوں کی دو دو رکعتیں پڑھیں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دو دو رکعتیں ہی پڑھتے رہے، یہاں تک کہ وہ مدینہ منورہ پہنچ گئے۔

Haidth Number: 2369

۔ (۲۳۷۰) عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیْہِ عَبَّادٍ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ عَلَیْنَا مُعَاوِیَۃُ یَعْنِی (بْنَ أَبِی سُفْیَانَ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ حَاجًّا قَدِمْنَا مَعَہُ مَکَّۃَ، قَالَ فَصَلّٰی بِنَا الظُّھْرَ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ اِلَی دَارِ النَّدْوَۃِ، قَالَ: وَکَانَ عُثْمَانُ حِیْنَ أَتَمَّ الصَّلَاۃَ اِذَا قَدِمَ مَکَّۃَ صَلّٰی بِہَا الْظُّہْرَ وَالْعَصْرَ وَالْعِشَائَ الْآخِرَۃَ أَرْبَعًا أَرْبَعًا، فَاِذَا خَرَجَ اِلٰی مِنًی وَعَرَفَاتٍ قَصَرَ الصَّلَاۃَ، فَاِذَا فَرَغَ مِنَ الْحَجِّ وَأَقَامَ بِمِنًی أَتَمَّ الصَّلَاۃَ حَتّٰی یَخْرُجَ مِنْ مَکَّۃَ، فَلَمَّا صَلّٰی بِنَا الظُّہْرَ رَکْعَتَیْنِ (یَعْنِی مُعَاوِیَۃَ) نَھَضَ اِلَیْہِ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ وَعَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ فَقَالَا لَہُ: مَا عَابَ أَحَدٌ ابْنَ عَمِّکَ بِأَقْبَحِ مَا عِبْتَہُ بِہِ، فَقَالَ لَھُمَا: وَمَا ذَاکَ؟ قَالَ: فَقَالَا لَہُ: أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّہُ أَتَمَّ الصَّلَاۃَ بِمَکَّۃَ؟ قَالَ: فَقَاَلَ لَھُمَا: وَیْحَکُمَا، وَھَلْ کَانَ غَیْرَ مَا صَنَعْتُ؟ قَدْ صَلَّیْتُہَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَمَعَ أَبِی بَکْرٍ وَ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌۔ قَالَا: فَاِنَّ ابْنَ عَمِّکَ قَدْ کَانَ أَتَمَّہَا، وَاِنَّ خِلَافَکَ اِیَّاہُ لَہُ عَیْبٌ، قَالَ فَخَرَجَ مَعَاوِیَۃُ اِلَی الْعَصْرِ فَصَلَّاھَا بِنَا أَرْبَعًا۔ (مسند احمد: ۱۶۹۸۲)

عباد کہتے ہیں: سیّدنا معاویہ بن ابی سفیان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ حج کرنے کے لیے آئے تو ہم بھی ان کے ساتھ مکہ میں آئے، انھوں نے ہمیں نماز ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں اور پھر دار الندوہ میں چلے گئے۔ جب سیّدناعثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مکہ میں آتے تو ظہر، عصر اور عشاء کی چار چار رکعتیں پڑھاتے تھے، لیکن جب وہ منی اور عرفات میں جاتے تو قصر نماز پڑھتے، پھر جب حج سے فارغ ہو جاتے اور منی میں اقامت اختیار کرتے تو پوری نماز پڑھتے تھے، یہاں تک کہ مکہ مکرمہ سے چلے جاتے۔ اس کے بعد جب سیّدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہمیں دو رکعت نماز ظہر پڑھائی تو مروان بن حکم اور عمرو بن عثمان ان کے پاس گئے اور کہا: تو نے اپنے چچازاد (سیّدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ) پر قبیح ترین عیب لگایا ہے۔ انھوں نے پوچھا: وہ کیا؟ ان دونوں نے کہا: کیا تم یہ نہیں جانتے کہ وہ مکہ میں پوری نماز پڑھتے تھے؟ انھوں نے کہا: تم ہلاک ہو جائے، جو عمل میں نے کیا ہے، کیا اس کی کوئی اور صورت بھی ہے؟ میں نے تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، سیّدنا ابو بکر اور سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے ساتھ یہی نماز پڑھی ہے۔ لیکن ان دونوں نے پھر کہا: تیرے چچازاد نے تو پوری پڑھی ہے اور یہ ان پر عیب ہے کہ تو ان کی مخالفت کرے۔ اس کے بعد جب سیّدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ عصر کے لیے آئے تو چار رکعتیں پڑھائیں۔

Haidth Number: 2370
سیّدنا عبد اللہ بن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: بے شک نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نمازِ ظہر میں پہلی رکعت (کا قیام لمبا کر کے اس) میں کھڑے رہتے حتیٰ کہ کسی کے قدموں کی آواز نہ سنتے۔

Haidth Number: 2587
سیّدنا ابوسعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ظہر کی نماز کھڑی ہو جاتی اور ہم میں سے ایک آدمی بقیع کی طرف جاتا، قضائے حاجت کرتا، پھر (گھر آ کر) وضو کرتا، پھر جب وہ مسجد کی طرف آتا تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ابھی تک پہلی رکعت میں ہی ہوتے۔

Haidth Number: 2588
سیّدنا ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمیں امامت کرواتے، ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں قراء ت کرتے اور کبھی کبھی ہمیں کوئی آیت بھی سنا دیتے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پہلی رکعت کو لمبا اور دوسری رکعت کو مختصر کرتے، نماز فجر میں بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی یہی عادت تھی کہ پہلی رکعت کو طویل اور دوسری کو مختصر کرتے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عصر کی پہلی دو رکعتوں میں بھی قراء ت کرتے تھے۔

Haidth Number: 2589
جب سیّدنا ابوبکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پہنچے تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع کی حالت میں تھے، انہوں نے صف کے پیچھے سے ہی (نماز شروع کر کے) رکوع کر لیا اور پھر چل کر صف میں شامل ہو گئے۔نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: یہ کون آدمی تھا، جس نے پہلے رکوع شروع کیا اور پھرچل کر صف میں شامل ہوا؟ ابوبکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی میں تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تیری حرص کو زیادہ کرے، دوبارہ ایسے نہ کرنا۔

Haidth Number: 2672
(دوسری سند) جب سیّدنا ابوبکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مسجد میںپہنچے تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع کی حالت میں تھے۔ وہ رکوع کو پانے کے لیے دوڑے یا تیز چلے، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے جوتے کی آواز سن لی، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فارغ ہوئے تو پوچھا: یہ دوڑنے والا کون تھا؟ سیّدنا ابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی میں تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تیری حرص کو زیادہ کرے، دوبارہ ایسے نہ کرنا۔

Haidth Number: 2673
سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر وہ خطبہ، جس میں شہادت نہ ہو، کٹے ہوئے ہاتھ کی طرح ہے۔

Haidth Number: 2783
Haidth Number: 2784

۔ (۲۷۸۵) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: خَطَبَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَحَمِدَ اللّٰہِ وَأَثْنَی عَلَیْہِ بِمَا ھُوَ لَہُ أَھْلٌ، ثُمَّ قَالَ: ((أَمَّا بَعْدُ فَاِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِیْثِ کِتَابُ اللّٰہِ، وَاِنَّ أَفْضَلَ الْھُدٰی ھُدٰی مُحَمَّدٍ ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) وَشَرَّ الْأُمُوْرِ مُحْدَثَاتُہَا وَکُلَّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ)) ثُمَّ یَرْفَعُ صَوْتَہُ وَتَحْمَرُّ وَجْنَتَاہُ وَیَشْتَدُّ غَضَبُہُ اِذَا ذَکَرَ السَّاعَۃَ کَأَنَّہُ مُنْذِرُ جَیْشٍ، قَالَ: ثُمَّ یَقُوْلُ: ((أَتَتْکُمُ السَّاعَۃُ، بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَۃُ ھٰکَذَا وَأَشَارَ بِاِصْبَعَیْہِ السَّبَّابَۃِ وَالْوُسْطٰی صَبَّحَتْکُمْ السَّاعَۃُ وَمَسَّتْکُمْ مَنْ تَرَکَ مَالًا فَلِأَھْلِہِ وَمَنْ تَرَکَ دَیْنًا أَوْ ضَیَاعًا فَاِلَیَّ وَعَلَیَّ۔)) وَالضَّیَاعُ یَعْنِی وَلدَہُ الْمَسَاکِیْنَ۔ (مسند احمد: ۱۴۳۸۶)

سیّدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں خطبہ ارشادفرمایا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اللہ کے لائق اس کی حمد و ثنا بیان کی، پھر فرمایا: بے شک سچی ترین بات اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے، سب سے زیادہ فضیلت والا طریقہ محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا طریقہ ہے، بدترین امور بدعات ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ پھر جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قیامت کا ذکر کرتے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آواز بلند ہوجاتی، رخسار سرخ ہو جاتے اور غصہ بڑھ جاتا اور یوں لگتا کہ کسی لشکر سے ڈرا رہے ہیں، پھر

Haidth Number: 2785
سیّدنا عدی بن حاتم طائی سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس خطاب کیا اور کہا: جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی، تحقیق وہ ہدایت پاگیا، اور جس نے ان دونوں کی نافرمانی کی، تحقیق وہ گمراہ ہوگیا۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے فرمایا: توبرا خطیب ہے، یہ کہہ اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔

Haidth Number: 2786
سیّدنا ابوسعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی دونوں ٹانگوں پر کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا۔

Haidth Number: 2787
سیّدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جمعہ کے روز کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے، پھر بیٹھ جاتے اور پھر کھڑے ہو کر (دوسرا) خطبہ دیتے۔

Haidth Number: 2788
سیّدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جمعہ کے دن دو مرتبہ خطبہ ارشاد فرماتے اور ان کے درمیان ایک مرتبہ بیٹھتے تھے۔

Haidth Number: 2789
Haidth Number: 2790
سماک بن حرب کہتے ہیں: سیّدنا جابر بن سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے بتلایا کہ اس نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منبر پر کھڑے ہو کر خطبہ دیا، پھر بیٹھ گئے اور اس بیٹھک میں کوئی کلام نہ کی، پھر کھڑے ہوئے (دوسرا) خطبہ دیا۔ پھر سیّدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے کہا: جس نے تجھے یہ خبر دی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے، تو یقینا اس نے جھوٹ بولا ہے، اللہ کی قسم! میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ نمازیں پڑھی ہیں۔

Haidth Number: 2791
(دوسری سند) اس میں اس نے یقینا جھوٹ بولا کے بعد یہ الفاظ ہیں: لیکن بسا اوقات ایسے ہوتا کہ آپ تشریف لاتے اور دیکھتے کہ لوگ کم ہیں، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیٹھ جاتے، حتی کہ لوگ مسجد میں آتے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے ہوتے اور کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے۔

Haidth Number: 2792
سیّدنا جابر بن سمرۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کبھی نہیں دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جمعہ کا خطبہ دیتے ہوں، مگر کھڑے ہو کر، اس لیے جو شخص تجھے یہ بیان کرے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے تو تو اسے جھٹلا دے، کیونکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایسے نہیں کیا۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خطبہ دیتے، پھر بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جمعہ میں دو خطبے ارشاد فرماتے اور اِ ن دو کے درمیان بیٹھتے۔

Haidth Number: 2793
سیّدنا جابر بن سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نماز پڑھی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز بھی درمیانی ہوتی تھی اور خطبہ بھی درمیانہ ہوتا تھا۔ اسی سند کے ساتھ وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دو خطبے دیا کرتے تھے، ان کے درمیان بیٹھتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان میں قرآن مجید کی تلاوت کرتے اور لوگوں کو وعظ و نصیحت کرتے تھے۔

Haidth Number: 2794
ابووائل کہتے ہیں: سیّدناعمار بن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہمیں خطبہ دیا، وہ بہت بلیغ اور مختصر تھا، پس جب وہ منبر سے اتر ے تو ہم نے کہا: اے ابوالیقظان! یقینا آپ نے بہت بلیغ اور مختصر خطبہ دیا ہے، تھوڑا سا لمبا کردیتے، انہوں نے جواباً کہا: دراصل میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: بے شک آدمی کی نماز کا لمبا ہونا اور خطبہ کا چھوٹا ہونا اس کے سمجھدار ہونے کی علامت ہے۔ اس لیے تم لوگ نماز کو لمبا اور خطبہ کو مختصر کیا کرو، بے شک بعض بیان تو جادو ہوتے ہیں۔

Haidth Number: 2795
ابوراشد کہتے ہیں: سیّدنا عمار بن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہمیں مختصرسا خطبہ دیا۔ ایک قریشی آدمی نے ان کو کہا: آپ نے (دلوں کو متأثر کرنے والی) بہت اچھی باتیں کی ہے، لیکن اگر اس خطاب کو کچھ لمبا کر دیتے (تو بہتر تھا)۔ انھوں نے کہا: بیشک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خطبہ کو لمبا کرنے سے منع فرمایا ہے۔

Haidth Number: 2796

۔ (۲۷۹۷) عَنِ الْحَکَمِ بْنِ حَزْنٍ الْکُلَفِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَدِمْتُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَابِعَ سَبْعَۃٍ أَوْ تَاسِعَ تِسْعَۃٍ، قَالَ: فَأَذِنَ لَنَا فَدَخَلْنَا فَقُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَتَیْنَاکَ لِتَدْعُوَ لَنَا بِخَیْرٍ، قَالَ: فَدَعَا لَنَا بِخَیْرٍ وَأَمَرَ بِنَا فَأُنْزِلْنَا، وَأَمَرَ لَنَا بِشَیْئٍ مِنْ تَمْرٍ وَالشَّأْنُ اِذْ ذَاکَ دُوْنٌ، قَالَ: فَلَبِثْنَا عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَیَّامًا شَہِدْنَا فِیْہَا الْجُمُعَۃَ، فَقَامَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مُتَوَکِّئًا عَلٰی قَوْسٍ أَوْ قَالَ عَلٰی عَصًا، فَحَمِدَ اللّٰہَ وَأَثْنٰی عَلَیْہِ کَلِمَاتٍ خَفِیفَاتٍ طَیِّبَاتٍ مُبَارَکَاتٍ،ثُمَّ قَالَ: ((یَا أَیُّہَا النَّاسُ اِنَّکُمْ لَنْ تَفْعَلُوا وَلَنْ تُطِیْقُوا کُلَّ مَا أُمِرْتُمْ بِہِ وَلٰکِنْ سَدِّدُوا وَأَبْشِرُوا۔)) (مسند احمد: ۱۸۰۱۱)

سیّدنا حکم بن حزن کلفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جن کو صحابیت کا شرف حاصل تھا، نے ہمیں بیان کرتے ہوئے کہا: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، جبکہ میں (اپنے وفد کا) ساتواں یا نواں فرد تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں اجازت دی، پس ہم داخل ہوئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! ہم آپ کے پاس آئے ہیں تاکہ آپ ہمارے لیے خیر کی دعا کریں، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمارے لیے خیر کی دعا کی اور ہمارے بارے میں حکم دیا کہ ہمیں ایک مقام پر اتارا جائے اور کھجوروں کے ساتھ ہماری ضیافت کی جائے، جبکہ لوگوں کے حالات بھی تنگ تھے۔ پھر ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس کچھ دن کے لیے ٹھہرے رہے، اس دورانیے میں ہم نے جمعہ بھی ادا کیا،(ہم نے دیکھا کہ) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کما ن یا لاٹھی پر ٹیک لگا کر کھڑے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی، بس یہ چند بابرکت اور پاکیزہ کلمات تھے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگو! تم (تمام احکام پر) ہر گز عمل نہیں کر سکو گے، اس لیے راہِ مستقیم پر چلتے رہو اور (لوگوں کو) خوشخبریاں سناتے رہو۔

Haidth Number: 2797
سیّدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کمان یالاٹھی پر ٹیک لگا کر خطبہ دیا۔

Haidth Number: 2798
حصین بن عبد الرحمن سلمی کہتے ہیں: میں سیّدنا عمارہ بن رؤیبہ سلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پہلو میں بیٹھا تھا، جبکہ بشر خطبۂ جمعہ دے رہا تھا، جب وہ دعا کرتا تو دونوں ہاتھ اٹھاتا تھا، یہ دیکھ کر سیّدنا عمارہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اللہ ان حقیر سے ہاتھوں کو برباد کرے، میں نے خود رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے دیکھا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دعا کرتے تو اس طرح کرتے تھے، پھر انھوں نے انگشت ِ شہادت بلند کر کے وضاحت کی۔

Haidth Number: 2799
سیدہ ام ہشام بنت حارثہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: دو سال یا اس سے کچھ کم مدت تک کے لیے ہمارا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا تنور ایک رہا، میں نے سورۂ ق حاصل نہیں کی، مگر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی زبان ِ مبارک سے، کیونکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہر جمعہ کو جب لوگوں کو خطبہ ارشاد فرماتے تو اس کی تلاوت کرتے تھے۔

Haidth Number: 2800
سیّدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (ذوالحجہ کے پہلے) دس دنوں سے بڑھ کر کوئی دن ایسے نہیں، جن میںنیک عمل اللہ تعالیٰ کو بہت زیادہ پسند ہو۔ صحابہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کہا: اے اللہ کے رسول! (دوسرے دنوں میں) اللہ کے راستے میں کیا ہوا جہاد بھی نہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (جی ہاں)اللہ کے راستے میں جہاد بھی نہیں، مگر وہ آدمی جو اپنی جان اور مال کے ساتھ نکلے، پھر ان میں سے کسی چیز کو بھی لے کر نہ لوٹے۔

Haidth Number: 2880
سیّدنا عبد اللہ بن عمرو بن العاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس قسم کی حدیث بیان کی ہے۔

Haidth Number: 2881
سیّدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی دن نہیں، جو اللہ تعالیٰ کے ہاں زیادہ عظمت والے ہوں اور جن میں نیک عمل اس کو سب سے زیادہ پسند ہو، بہ نسبت ان دس دنوں کے، پس ان میں بہت زیادہ تہلیل، تکبیر اور تحمید بیان کیا کرو۔

Haidth Number: 2882
Haidth Number: 2883
سیّدنا نبیشہ ہذلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایامِ تشریق کھانے پینے اور اللہ کا ذکر کرنے کے دن ہیں۔

Haidth Number: 2884