اَلْاَرْضُ : (زمین، سَمَائٌ : (آسمان) کے بالمقابل ایک جرم کا نام ہے اس کی جمع اَرْضُوْنَ ہے۔ جس کا صیغہ قرآن پاک میں نہیں ہے۔ کبھی اَرْض کا لفظ بول کر کسی چیز کا نیچے کا حصہ مراد لے لیتے ہیں جس طرح سماء کا لفظ اعلیٰ حصہ پر بولا جاتا ہے۔ شاعر نے گھوڑی کے وصف میں کہا ہے(1) (طویل) (۱۲) وَاَحْمَرَ کَالدِّیْبَاجِ اَمَّا سَمَاؤُھَا فَرَیًّا وَاَمَّ اَرْضُھَا فَمَحُولُ وہ دیبا کی طرح سرخ ہے اس کا اوپر کا حصہ موٹا گداز ہے لیکن اس کا زیریں حصہ (یعنی ٹانگیں وغیرہ) خشک اور سخت ہے اور آیت کریمہ : (اِعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ یُحۡیِ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِہَا ) (۵۷:۱۷) جان رکھو کہ خدا ہی زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ میں فساد کے بعد تکویں او ربدء کے بعد عود کی طرف اشارہ ہے وہ نظام جو عالم میں جاری و ساری ہے اسی بنا پر بعض مفسرین نے کہا ہے کہ اس سے دلوں کو ان کے سخت ہونے کے بعد نرم کرنا مراد ہے۔ محاورہ ہے : اَرْضٌ اَرِیْضَۃٌ زرخیز زمین تَاَرَّضَ النَّبْتُ نباتات زمین پر جم گئی اور زیادہ ہوگئی تَاَرَّضَ الجَدْیُ بکری کے بچہ نے گھاس کھائی او راَرَضَۃٌ کے معنی دیمک کے ہیں او راُرِضَتِ الْخَشَبَۃُ کے معنی ہیں لکڑی دیمک خوردہ ہوگئی اور دیمک خوردہ لکڑی کو مَارُوْضَۃٌ کہا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
وَالْاَرْضِ | سورة الحشر(59) | 24 |
وَالْاَرْضِ | سورة المنافقون(63) | 7 |
وَالْاَرْضِ | سورة التغابن(64) | 4 |
وَالْاَرْضِ | سورة النبأ(78) | 37 |
وَالْاَرْضِ | سورة البروج(85) | 9 |
وَالْاَرْضِ | سورة الطارق(86) | 12 |
وَالْاَرْضِ | سورة الشمس(91) | 6 |
وَاَرْضًا | سورة الأحزاب(33) | 27 |
وَاَرْضُ | سورة الزمر(39) | 10 |
وَلِلْاَرْضِ | سورة حم السجدہ(41) | 11 |
يٰٓاَرْضُ | سورة هود(11) | 44 |