خَرَّ (ن ض) خَرِیرًا کے معنی کسی چیز کے آواز کے ساتھ نیچے گرنے کے ہیں۔قرآن پاک میں ہے: (فَلَماَّ خَرَ تَبَیَّنتِ الْجِنُّ) (۳۴۔۱۴) جب عصا گرپڑا تب جنوں کو معلوم ہوا۔ (کَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآئِ) (۲۲۔۳۱) تو وہ گویا ایسا ہے جیسے آسمان سے گرپڑے۔ (فَخَرَّ عَلَیۡہِمُ السَّقۡفُ مِنۡ فَوۡقِہِمۡ) (۱۶۔۲۶) اورچھت ان پر ان کے اوپر سے گرپڑی۔اَلْخَرِیرُ: پانی وغیرہ کی آواز کو کہتے ہیں جو اوپر سے گررہا ہو۔اور آیت کریمہ: (خَرّْوا سْجَّدا) (۳۲۔۱۵) تو سجدے میں گرپڑتے ہیں خَرّْوا کا لفظ دو معنوں پر دلالت کرتا ہے۔یعنی(۱) گرنا اور(۲) ان سے تسبیح کی آواز کا آنا اور اس کے بعد آیت وَسَبَّحُوا بِحَمْدِ رَبِّھِمْ سے تنبیہ کی ہے کہ ان کا سجدہ ریز ہونا اﷲ تعالیٰ کی تسبیح کے ساتھ تھا نہ کہ کسی اور امر کے ساتھ۔
Words | Surah_No | Verse_No |
خَرَّ | سورة الحج(22) | 31 |
خَرَّ | سورة سبأ(34) | 14 |
خَرُّوْا | سورة مريم(19) | 58 |
خَرُّوْا | سورة السجدة(32) | 15 |
فَخَــرَّ | سورة النحل(16) | 26 |
وَتَخِرُّ | سورة مريم(19) | 90 |
وَخَرَّ | سورة ص(38) | 24 |
وَخَرُّوْا | سورة يوسف(12) | 100 |
وَيَخِرُّوْنَ | سورة بنی اسراءیل(17) | 109 |
وَّخَرَّ | سورة الأعراف(7) | 143 |
يَخِرُّوْنَ | سورة بنی اسراءیل(17) | 107 |
يَخِـرُّوْا | سورة الفرقان(25) | 73 |