Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْغِْظَۃُ: (غین کے کسرہ اور ضمہ کے ساتھ) کے معنی موٹاپا یا گاڑھاپن کے ہیں۔ یہ رِقَّۃٌ کی ضد ہے اصل میں یہ اجسام کی صفت ہے۔ لیکن کَبِیْرٌ وَکَثِیْرٌ کی طرح بطور استعارہ معانی کے ہیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ چنانچہ آیت کریمہ: (وَ لۡیَجِدُوۡا فِیۡکُمۡ غِلۡظَۃً) (۹:۱۲۳) چاہیے کہ وہ تم میں سختی محسوس کریں۔ میں غِلْظَۃٌ کے معنی سخت مزاجی کے ہیں۔ نیز فرمایا: (ثُمَّ نَضۡطَرُّہُمۡ اِلٰی عَذَابٍ غَلِیۡظٍ) (۳۱:۲۴) پھر عذاب شدید کی طرف مجبور کرکے لے جائیں گے۔ (مِّنۡ عَذَابٍ غَلِیۡظٍ) (۱۱:۵۸) عذاب شدید سے۔ (جَاہِدِ الۡکُفَّارَ وَ الۡمُنٰفِقِیۡنَ وَ اغۡلُظۡ عَلَیۡہِمۡ ) (۹:۷۳) کافروں اور منافقوں سے لڑو اور ان پر سختی کرو۔ اِسْتَغْلَظَ کے معنی موٹا اور سخت ہونے کو تیار ہوجانا ہیں اور کبھی موٹا اور سخت ہوجانے پر بھی بولا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (فَاسۡتَغۡلَظَ فَاسۡتَوٰی عَلٰی سُوۡقِہٖ ) (۴۸:۲۹) پھر موٹی ہوئی اور اپنی نال پر سیدھی کھڑی ہوگئی۔

Words
Words Surah_No Verse_No
غَلِيْظًا سورة النساء(4) 21
غَلِيْظًا سورة النساء(4) 154
غَلِيْظًا سورة الأحزاب(33) 7
غَلِيْظٌ سورة إبراهيم(14) 17
غَلِيْظٍ سورة هود(11) 58
غَلِيْظٍ سورة لقمان(31) 24
غَلِيْظٍ سورة حم السجدہ(41) 50
غَلِيْظَ سورة آل عمران(3) 159
غِلَاظٌ سورة التحريم(66) 6
غِلْظَةً سورة التوبة(9) 123
فَاسْتَغْلَــظَ سورة الفتح(48) 29
وَاغْلُظْ سورة التوبة(9) 73
وَاغْلُظْ سورة التحريم(66) 9