Blog
Books
Search Hadith

کتاب و سنت کے ساتھ تمسک اختیار کرنے کا بیان

160 Hadiths Found
عمرو بن عوف ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ دین حجاز کی طرف اس طرح سمٹ جائے گا جس طرح سانپ اپنے بل کی طرف سمٹ جاتا ہے ، اور دین حجاز میں اس طرح محفوظ ہو گا جس طرح پہاڑی بکری پہاڑ کی چوٹی پر پناہ لیتی ہے ، بے شک دین کا آغاز اجنبیت کے عالم میں ہوا اور وہ عنقریب اسی حالت میں لوٹ جائے گا جیسے شروع ہوا ، ایسے اجنبیوں کے لیے خوشخبری ہے ، اور یہی وہ لوگ ہیں جو میری سنت کی اصلاح و احیا کریں گے جسے لوگوں نے میرے بعد خراب کر دیا ہو گا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ الترمذی (۲۶۳۰) ۔

Haidth Number: 170
عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ میری امت پر ایسا وقت آئے گا جیسے بنی اسرائیل پر آیا تھا ، اور وہ مماثلت میں ایسے ہو گا جیسے جوتا جوتے کے برابر ہوتا ہے ، حتیٰ کہ اگر ان میں سے کسی نے اپنی ماں سے علانیہ بدکاری کی ہو گی تو میری امت میں بھی ایسا کرنے والا شخص ہو گا ، بے شک بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے اور میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہو گی ، ایک ملت کے سوا باقی سب جہنم میں ہوں گے ۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ﷺ ! وہ ایک ملت کون سی ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جس پر میں اور میرے صحابہ ہیں ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۲۶۴۱) ۔

Haidth Number: 171
احمد اور ابوداؤد میں معاویہ ؓ سے مروی روایت میں ہے :’’ بہترّ جہنم میں جائیں گے اور ایک جنت میں جائے گا ، اور عنقریب میری امت میں ایسے لوگ ظاہر ہوں گے ان میں یہ بدعات اس طرح سرایت کر جائیں گی جس طرح باؤلے کتے کا اثر کٹے ہوئے شخص کے رگ و ریشے میں سرایت کر جاتا ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد (۴/ ۱۰۲ ح ۱۷۰۶۱) و ابوداؤد (۴۵۹۷) ۔

Haidth Number: 172
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ تعالیٰ میری امت کو ۔‘‘ یا فرمایا :’’ محمد ﷺ کی امت کو گمراہی پر جمع نہیں کرے گا اور اللہ تعالیٰ کا ہاتھ جماعت پر ہے اور جو شخص جماعت سے جدا ہوا وہ جہنم میں الگ ڈالا جائے گا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۲۱۶۷) و الحاکم (۱/ ۱۱۶ ح ۳۹۹) ۔

Haidth Number: 173
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ سواداعظم (بڑی جماعت ) کی اتباع کرو ، کیونکہ جو الگ ہوا ، وہ جہنم میں ڈالا جائے گا ۔‘‘ امام ابن ماجہ نے یہ حدیث انس ؓ سے روایت کی ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الحاکم فی المستدرک (۱/ ۱۱۵ ، ۱۱۶) و ابن ماجہ (۳۹۵۰) ۔

Haidth Number: 174
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا :’’ بیٹا ! اگر تو صبح و شام اس حالت میں کر سکے کہ تمہارے دل میں کسی کے لیے بدخواہی نہ ہو تو ایسا کر ۔‘‘ پھر فرمایا :’’ بیٹا ! یہ طرز عمل میری سنت ہے ، اور جس نے میری سنت سے محبت کی تو اس نے مجھ سے محبت کی ، اور جس نے مجھ سے محبت کی تو وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۲۶۷۸) ۔

Haidth Number: 175
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے میری امت کے فساد کے وقت میری سنت پر عمل کیا تو اس کے لیے سو شہید کا ثواب ہے ۔‘‘ ضعیف ، البیھقی فی الزھد (۲۰۹) و ابن عدی (۲/ ۷۳۹) و الطبرانی (۵۴۱۰) مجمع الزوائد (۱/ ۱۷۲ ، ۳/ ۲۰۸) الانوار للبغوی بتحقیقی (۱۲۳۷) ۔

Haidth Number: 176
جابر ؓ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ جب عمر ؓ ان کے پاس آئے تو انہوں نے کہا : ہم یہود سے کچھ تعجب انگیز باتیں سنتے ہیں ، کیا آپ اجازت مرحمت فرماتے ہیں کہ ہم ان میں سے بعض لکھ لیا کریں ، تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا تم بھی یہود و نصاری کی طرح (اپنے دین کے بارے میں) حیران ہو ، جبکہ میں تمہارے پاس صاف اور واضح دین لے کر آیا ہوں ۔ اگر موسیٰ ؑ بھی زندہ ہوتے تو ان کے لیے بھی میری اتباع کے سوا کسی اور چیز کی اتباع جائز نہ ہوتی ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ احمد (۳/ ۳۸۷ ح ۱۵۲۲۳) البیھقی فی شعب الایمان (۱۷۶) و الدارمی (۱/ ۱۱۵ ، ۱۱۶ ح ۴۴۱)) ۔

Haidth Number: 177
ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے حلال کھایا ، سنت کے موافق عمل کیا اور لوگ اس کی شرانگیزیوں سے محفوظ رہے تو وہ جنت میں داخل ہو گا ۔‘‘ کسی آدمی نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! اس دور میں تو اس طرح کے بہت سے لوگ ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اور میرے بعد کے ادوار میں بھی ہوں گے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۲۵۲۰) و الحاکم (۴/ ۱۰۴) ۔

Haidth Number: 178
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم اس دور میں ہو کہ تم میں سے جس نے احکام شرعیہ کے دسویں حصے پر عمل نہ کیا تو وہ ہلاک ہو جائے گا ، پھر ایک ایسا دور آئے گا کہ ان میں سے جس نے احکامات شرعیہ کے دسویں حصے پر عمل کر لیا تو وہ نجات پا جائے گا ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی (۲۲۶۷) ۔

Haidth Number: 179
ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب کوئی قوم ہدایت یافتہ ہونے کے بعد گمراہی اختیار کر لیتی ہے تو باہمی نزاع ان کا شغل بن جاتا ہے ۔‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی :’’ وہ آپ سے یہ باتیں محض جھگڑا پیدا کرنے کے لیے کرتے ہیں بلکہ یہ لوگ ہیں ہی جھگڑالو ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد (۵/ ۲۵۲ ح ۲۲۵۱۷ ، ۵/ ۲۵۶ ح ۲۲۵۵۸) و الترمذی (۳۲۵۳) و ابن ماجہ (۴۸) و الحاکم (۲/ ۴۴۸) ۔

Haidth Number: 180
انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے :’’ اپنے آپ کو مشقت میں نہ ڈالا کرو ، ورنہ اللہ بھی تمہیں مشقت میں ڈال دے گا ، کیونکہ ایک قوم نے اپنے آپ پر سختی کی تو اللہ نے بھی ان پر سختی کی ، یہودونصاری کی عبادت گاہوں میں یہ سختیاں انہی کی باقیات ہیں ۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی :’’ رہبانیت انہوں نے خود ایجاد کی تھی ہم نے اسے ان پر فرض نہیں کیا تھا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد (۴۹۰۴) عند البخاری فی التاریخ الکبیر (۴ /۹۴) ۔

Haidth Number: 181
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ قرآن پانچ امور کے متعلق نازل ہوا ، حلال و حرام ، محکم و متشابہ اور امثال ۔ تم حلال کو حلال اور حرام کو حرام سمجھو ، محکم پر عمل کرو اور متشابہ پر ایمان لاؤ اور امثال (پہلی امتوں کے واقعات) سے عبرت حاصل کرو ۔‘‘ یہ مصابیح کے الفاظ ہیں ۔ بیہقی نے شعب الایمان میں ان الفاظ سے نقل کیا ہے :’’ حلال پر عمل کرو ، حرام سے اجتناب کرو اور محکم کی اتباع کرو ۔‘‘ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان (۲۲۹۳) ۔

Haidth Number: 182
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ امر تین قسم کے ہیں ، ایک امر وہ ہے جس کی رشدو بھلائی واضح ہے ، پس اس کی اتباع کرو ، ایک امر وہ ہے جس کی گمراہی واضح ہے پس اس سے اجتناب کرو اور ایک امر وہ ہے جس کے متعلق اختلاف کیا گیا ہے ، پس اسے اللہ عزوجل کے سپرد کرو ۔‘‘ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ احمد (لم اجدہ) و الطبرانی فی الکبیر (۱۰/ ۳۸۶ ح ۱۰۷۷۴) ۔

Haidth Number: 183
معاذ بن جبل ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک شیطان انسان کے لیے بھیڑیا ہے جیسے بکریوں کے لیے بھیڑیا ہوتا ہے ، وہ الگ ہونے والی ، دور جانے والے اور ایک جانب ہونے والی بکری کو پکڑتا ہے ۔ پس تم گھاٹیوں (الگ الگ ہونے) سے بچو اور تم جماعت عامہ کو لازم پکڑ لو ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ احمد (۵/ ۲۴۳ ح ۲۲۴۵۸ ، ۵/ ۲۳۲ ح ۲۲۳۷۹) ۔

Haidth Number: 184
ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس نے جماعت سے بالشت برابر علیحدگی اختیار کی تو اس نے اپنی گردن سے اسلام کی رسی (یعنی پابندی ) اتار دی ۔‘‘ حسن ، رواہ احمد (۵/ ۱۸۰ ح ۲۱۸۹۴) و ابوداؤد (۴۷۵۸) و ابن ابی عاصم فی السنہ (۱۰۵۳) و الحاکم (۱/ ۱۱۷) و الترمذی (۲۸۶۳) ۔

Haidth Number: 185
مالک بن انس ؒ مرسل روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں ، پس جب تک تم ان دونوں پر عمل کرتے رہو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے ، (یعنی) اللہ کی کتاب اور اس کے رسول کی سنت ۔‘‘ حسن ، رواہ مالک فی الموطا (۲/ ۸۹۹ ح ۱۷۲۷) و الحاکم (۱/ ۹۳ ح ۳۱۸) ۔

Haidth Number: 186
غضیف بن حارث ثمالی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب کوئی قوم بدعت ایجاد کرتی ہے تو اسی کی مثل سنت اٹھا لی جاتی ہے ، پس سنت پر عمل کرنا بدعت ایجاد کرنے سے بہتر ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ احمد (۴/ ۱۰۵ ح ۱۷۰۹۵) ۔

Haidth Number: 187
حسان ؒ بیان کرتے ہیں ، جب کوئی قوم اپنے دین میں کوئی بدعت ایجاد کرتی ہے تو اللہ اس کی مثل ان کی سنت چھین لیتا ہے ، پھر وہ اسے روز قیامت تک ان کی طرف نہیں لوٹاتا ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ الدارمی (۱/ ۴۵ ح ۹۹) ۔

Haidth Number: 188
ابراہیم بن میسرہ ؒ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے کسی بدعتی کی تعظیم و نصرت کی تو اس نے اسلام کے گرانے پر معاونت کی ۔‘‘ حسن ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان (۹۴۶۴) ۔

Haidth Number: 189
ابن عباس ؓ نے فرمایا : جس شخص نے اللہ کی کتاب کی تعلیم حاصل کی ، پھر اس کے مطابق عمل کیا تو اللہ اس شخص کو دنیا میں گمراہی سے بچاتا ہے اور قیامت کے دن اسے حساب کی تکلیف سے بچائے گا ۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے ، ابن عباس ؓ نے فرمایا ، جس شخص نے اللہ کی کتاب کی اقتدا کی تو وہ دنیا میں گمراہ ہوگا نہ آخرت میں تکلیف اٹھائے گا ، پھر اس آیت کی تلاوت فرمائی :’’ جو شخص میری ہدایت کی پیروی کرے گا وہ گمراہ ہو گا نہ تکلیف میں پڑے گا ۔‘‘ ضعیف ، رواہ رزین (لم اجدہ) و عبدالرزاق (۳/ ۳۸۲ ح۶۰۳۳) و ابن ابی شیبہ (۱۰/ ۴۶۷ ، ۴۶۸ ح ۲۹۹۴۶ ، ۱۳/ ۳۷۱ ، ۳۷۲ ح ۳۴۷۷۰) و الحاکم (۲/ ۳۸۱ ح ۳۴۳۸) و البیھقی فی شعب الایمان (۲۰۲۹) ۔

Haidth Number: 190

وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا صِرَاطًا مُسْتَقِيمًا وَعَنْ جَنَبَتَيِ الصِّرَاطِ سُورَانِ فِيهِمَا أَبْوَابٌ مُفَتَّحَةٌ وَعَلَى الْأَبْوَابِ سُتُورٌ مُرَخَاةٌ وَعِنْدَ رَأْسِ الصِّرَاطِ دَاعٍ يَقُولُ: اسْتَقِيمُوا عَلَى الصِّرَاطِ وَلَا تَعْوَجُّوا وَفَوْقَ ذَلِكَ دَاعٍ يَدْعُو كُلَّمَا هَمَّ عَبْدٌ أَنْ يَفْتَحَ شَيْئًا مِنْ تِلْكَ الْأَبْوَابِ قَالَ: وَيْحَكَ لَا تَفْتَحْهُ فَإِنَّكَ إِنْ تَفْتَحْهُ تَلِجْهُ . ثُمَّ فَسَّرَهُ فَأَخْبَرَ: أَنَّ الصِّرَاطَ هُوَ الْإِسْلَامُ وَأَنَّ الْأَبْوَابَ الْمُفَتَّحَةَ مَحَارِمُ اللَّهِ وَأَنَّ السُّتُورَ الْمُرَخَاةَ حُدُودُ اللَّهِ وَأَنَّ الدَّاعِيَ عَلَى رَأْسِ الصِّرَاطِ هُوَ الْقُرْآنُ وَأَنَّ الدَّاعِيَ مِنْ فَوْقِهِ وَاعِظُ اللَّهِ فِي قَلْبِ كُلِّ مُؤمن) رَوَاهُ رزين وَأحمد

ابن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ نے صراط مستقیم کی مثال بیان فرمائی ، کہ راستے کے دونوں طرف دو دیواریں ہیں ، ان میں دروازے کھلے ہوئے ہیں اور دروازوں پر پردے لٹک رہے ہیں ، راستے کے سرے پر ایک داعی ہے ، وہ کہہ رہا ہے ، سیدھے چلتے جاؤ ، ٹیڑھے مت ہونا ، اور اس کے اوپر ایک اور داعی ہے ، جب کوئی شخص ان دروازوں میں سے کسی چیز کو کھولنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ کہتا ہے : تم پر افسوس ہے ، اسے مت کھولو ، کیونکہ اگر تم نے اسے کھول دیا تو تم اس میں داخل ہو جاؤ گے ۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا :’’ راستہ اسلام ہے ، کھلے ہوئے دروازے ، اللہ کی حرام کردہ اشیاء ہیں ، لٹکے ہوئے پردے ، اللہ کی حدود ہیں ، راستے کے سرے پر داعی : قرآن ہے ، اور اس کے اوپر جو داعی ہے ، وہ ہر مومن کے دل میں اللہ کا واعظ ہے ۔‘‘ لااصل لہ بھذا اللفظ ، رواہ رزین (لم اجدہ) ۔

Haidth Number: 191
امام احمد ، اور بیہقی نے شعب الایمان میں نواس بن سمعان ؓ سے اور اسی طرح امام ترمذی نے انہی سے روایت کیا ہے ، البتہ انہوں نے اس سے مختصر روایت کیا ہے ۔ حسن ، رواہ احمد (۴/ ۱۸۲ ، ۱۸۳ ح۱۷۷۸۴) و البیھقی فی شعب الایمان (۷۲۱۶) و الترمذی (۲۸۵۹) ۔

Haidth Number: 192
ابن مسعود ؓ نے فرمایا : جو کوئی کسی شخص کی راہ اپنانا چاہے تو وہ ان اشخاص کی راہ اپنائے جو فوت ہو چکے ہیں ، کیونکہ زندہ شخص فتنے سے محفوظ نہیں رہا ، اور وہ (فوت شدہ اشخاص) محمد ﷺ کے ساتھی ہیں ، وہ اس امت کے بہترین افراد تھے ، وہ دل کے صاف ، علم میں عمیق اور تکلف و تصنع میں بہت کم تھے ، اللہ نے اپنے نبی ﷺ کی صحبت اور اپنے دین کی اقامت کے لیے انہیں منتخب فرمایا ، پس ان کی فضیلت کو پہچانو ، ان کے آثار کی اتباع کرو اور ان کے اخلاق و کردار کو اپنانے کی مقدور بھر کوشش کرو ، کیونکہ وہ ہدایت مستقیم پر تھے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ رزین (لم اجدہ) ۔

Haidth Number: 193

عَن جَابِرٍ: (أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنُسْخَةٍ مِنَ التَّوْرَاةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ نُسْخَةٌ مِنَ التَّوْرَاةِ فَسَكَتَ فَجَعَلَ يقْرَأ وَوجه رَسُول الله يَتَغَيَّرُ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ ثَكِلَتْكَ الثَّوَاكِلُ مَا تَرَى مَا بِوَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ عُمَرُ إِلَى وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَعُوذُ بِاللَّه من غضب الله وَغَضب رَسُوله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ بَدَا لَكُمْ مُوسَى فَاتَّبَعْتُمُوهُ وَتَرَكْتُمُونِي لَضَلَلْتُمْ عَنْ سَوَاءِ السَّبِيلِ وَلَوْ كَانَ حَيًّا وَأَدْرَكَ نُبُوَّتِي لَاتَّبَعَنِي) رَوَاهُ الدَّارمِيّ

جابر ؓ سے روایت ہے ، عمر بن خطاب ؓ تورات کا ایک نسخہ لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا ، اللہ کے رسول ! یہ تورات کا نسخہ ہے ، آپ خاموش رہے ، اور انہوں نے اسے پڑھنا شروع کر دیا ، جبکہ رسول اللہ کے چہرہ مبارک کا رنگ بدلنے لگا ، ابوبکر نے فرمایا : گم کرنے والی تمہیں گم پائیں ، تم رسول اللہ ﷺ کے رخ انور کی طرف نہیں دیکھ رہے ، عمر ؓ نے رسول اللہ ﷺ کا چہرہ مبارک دیکھا تو فوراً کہا : میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے غضب سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں ، میں اللہ کے رب ہونے ، اسلام کے دین ہونے اور محمد ﷺ کے نبی ہونے پر راضی ہوں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے ۔ اگر موسیٰ ؑ بھی تمہارے سامنے آ جائیں اور تم مجھے چھوڑ کر ان کی اتباع کرنے لگو تو تم سیدھی راہ سے گمراہ ہو جاؤ گے ، اور اگر وہ زندہ ہوتے اور وہ میری نبوت (کا زمانہ ) پا لیتے تو وہ بھی میری ہی اتباع کرتے ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ الدارمی (۱/ ۱۱۵ ، ۱۱۶ ح ۴۴۱) ۔

Haidth Number: 194
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ نے فرمایا :’’ میرا کلام ، اللہ کے کلام کو منسوخ نہیں کر سکتا ، جبکہ اللہ کا کلام میرے کلام کو منسوخ کر سکتا ہے اور اور اللہ کا کلام ایک دوسرے کو منسوخ کر سکتا ہے ۔‘‘ اسنادہ موضوع ، رواہ الدارقطنی (۴/ ۱۴۵) ۔

Haidth Number: 195
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ہماری احادیث بھی ایک دوسرے کو منسوخ کر دیتی ہیں ۔ جس طرح قرآن کا بعض حصہ دوسرے حصے کو منسوخ کر دیتا ہے ۔ اسنادہ ضعیف جذا منکر ، رواہ الدارقطنی (۴/ ۱۴۵) ۔

Haidth Number: 196
ابوثعلبہ الخشنی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک اللہ نے فرائض مقرر کیے ہیں ، انہیں ضائع نہ کرو ، اس نے حرمات کو حرام قرار دیا ہے ، پس ان کے قریب نہ جاؤ اور اللہ نے حدود متعین کی ہیں پس ان سے تجاوز نہ کرو اور اس نے جانتے بوجھتے کچھ چیزوں سے سکوت فرمایا ، پس ان کے متعلق بحث نہ کرو ۔‘‘ مذکورہ تینوں احادیث کو دارقطنی نے بیان کیا ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ الدارقطنی (۴/ ۱۸۳ ، ۱۸۴) و البیھقی (۱۰/ ۱۲ ، ۱۳)۔

Haidth Number: 197
عبداللہ عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ میری طرف سے پہنچا دو خواہ ایک آیت ہی ہو ، بنی اسرائیل کے واقعات بیان کرو اس میں کوئی حرج نہیں ، اور جو شخص عمداً مجھ پر جھوٹ بولے وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے ۔‘‘ رواہ البخاری (۳۴۶۱) ۔

Haidth Number: 198
سمرہ بن جندب اور مغیرہ بن شعبہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص مجھ سے حدیث بیان کرے ، وہ جانتا ہو کہ یہ جھوٹ ہے تو وہ بھی جھوٹوں (حدیث وضع کرنے والوں) میں سے ایک ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 199