Blog
Books
Search Hadith

ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان

226 Hadiths Found

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ مَرفُوعاً: يَقُولُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ: يَا آدَمُ! فَيَقُولُ: لَبَّيْكَ رَبَّنَا وَسَعْدَيْكَ! فَيُنَادَى بِصَوْتٍ: إِنَّ اللهَ يَأْمُرُكَ أَنْ تُخْرِجَ مِنْ ذُرِّيَّتِكَ بَعْثًا إِلَى النَّارِ. قَالَ: يَا رَبِّ! وَمَا بَعْثُ النَّارِ؟ مِنْ كُلِّ أَلْفٍ أُرَاهُ قَالَ: تِسْعَ مِائَةٍ وَتِسْعَةً وَتِسْعِينَ فَحِينَئِذٍ تَضَعُ الْحَامِلُ حَمْلَهَا وَيَشِيبُ الْوَلِيدُ (وَ تَرَی النَّاسَ سُکٰرٰی وَ مَا ہُمۡ بِسُکٰرٰی وَ لٰکِنَّ عَذَابَ اللّٰہِ شَدِیۡدٌ) (الحج) فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَى النَّاسِ حَتَّى تَغَيَّرَتْ وُجُوهُهُمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : مِنْ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ تِسْعَ مِائَةٍ وَتِسْعَةً وَتِسْعِينَ وَمِنْكُمْ وَاحِدٌ ثُمَّ أَنْتُمْ فِي النَّاسِ كَالشَّعْرَةِ السَّوْدَاءِ فِي جَنْبِ الثَّوْرِ الْأَبْيَضِ أَوْ كَالشَّعْرَةِ الْبَيْضَاءِ فِي جَنْبِ الثَّوْرِ الْأَسْوَدِ وَإِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونُوا رُبُعَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَكَبَّرْنَا ثُمَّ قَالَ: ثُلُثَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَكَبَّرْنَا ثُمَّ قَالَ: شَطْرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَكَبَّرْنَا.

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا : اے آدم! وہ کہیں گے: حاضر ہوں اے ہمارے رب! بلند آواز آئے گی:اللہ تعالیٰ تمہیں حکم دیتا ہے کہ آپ اپنی اولاد سے آگ کا حصہ نکال لیں۔ وہ کہیں گے:اے رب! آگ کا کتنا حصہ ہے؟ غالباً انہوں نے کہا کہ: ہر ہزار میں سے نو سو ننانوے۔ اس وقت حاملہ حمل گرا دے گی، اور بچہ بوڑھا ہو جائے گا (الحج:۲) ”اور تم لوگوں کو نشے کی حالت میں دیکھو گے حالانکہ وہ نشے کی حالت میں نہیں ہوں گے لیکن اللہ کا عذاب شدید ہوگا“ ۔یہ بات صحابہ کرام پر گراں گزری حتی کہ ان کے چہرے بدل گےں۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:یا جوج و ماجوج سے نو سو ننانوے اور تم میں سے ایک، پھر تم دوسرے لوگوں میں سفید بیل کے پہلو میں کالے بال کی طرح ہو گے۔ یا کالے بیل کے پہلو میں سفید بال کی طرح اور مجھے امید ہے کہ تم اہل جنت کا چوتھائی ہو۔ ہم نے اللہ اکبر کہا۔ پھر فرمایا:اہل جنت کا ایک تہائی،ہم نے اللہ اکبر کہا۔ پھر فرمایا: اہل جنت کا نصف، ہم نے اللہ اکبر کہا۔

Haidth Number: 2657
ابو سعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ہمارا رب اپنی پنڈلی ظاہر کرے گا تو ہر مومن مرد اور عورت سجدے میں گر جائیں گے اور جو لوگ دنیا میں ریاء اور شہرت کے لئے سجدہ کرتے تھے وہ باقی بچیں گے،وہ سجدہ کرنے لگیں گے تو ان کی پیٹھ سیدھی رہ جائے گی۔

Haidth Number: 2658
ابو نضرہ رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کے پاس تھے وہ کہنے لگے: ممکن ہے اہل عراق کی طرف نہ کوئی قفیز(غلہ) اور نہ درہم جائے۔ ہم نے کہا: کہاں سے؟ وہ کہنے لگے: عجم کی طرف سے، وہ اسے روک لیں گے، پھر کہا: ممکن ہے اہل شام کی طرف کوئی دینار یا مدی (ایک پیمانہ) جائے۔ ہم نے کہا: کہاں سے؟ انہوں نے کہا: روم سے،پھر کچھ دیر چپ ہوگئے پھر کہنے لگے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میری امت کے آخر میں ایک خلیفہ ہوگا جو شمار کئے بغیر چلو بھر بھر مال بانٹے گا۔ راوی کہتا ہے کہ میں نے ابو نضرہ اور ابو العلاء سے کہا: کیا آپ کے خیال میں یہ عمر بن عبدالعزیز تو نہیں؟ تو ان دونوں نے کہا: نہیں

Haidth Number: 2659
ابو امامہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: اس امت کےآخر زمانے میں ایسے آدمی ہوں گےجن کے پاس گائے کی دموں جیسے کوڑے ہوں گے،صبح و شام اللہ کی ناراضگی میں گزاریں گے۔

Haidth Number: 2660
جابر بن سمرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: میرے بعد بارہ امیر ہوں گے سب کے سب قریش سے ہوں گے۔

Haidth Number: 2661
جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: عیسیٰ بن مریم علیہما السلام اتریں گے تو لوگوں کےامیرمہدی کہیں گے: آئیں نماز پڑھا ئیں،وہ کہیں گے: نہیں امیر ان ہی لوگوں میں سے ہوگا یہ اللہ تعالیٰ نے اس امت کو عزت بخشی ہے

Haidth Number: 2662
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ایک قوم پیدا ہوگی جو قرآن پڑھے گی لیکن ان کے حلق سے نیچے نہیں جائے گا۔ جب بھی کوئی گروہ نکلے گا تو اسے کاٹ دیا جائے گا حتی کہ ایک بہت بڑے لشکر میں دجال نکلے گا

Haidth Number: 2663
ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: قریب ہے کہ لوگ تم پر اس طرح ٹوٹ پڑیں جس طرح کھانے والے دسترخوان پر ٹوٹ پڑتے ہیں،کسی نے کہا: کیا اس دن ہم تعداد میں کم ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: نہیں،بلکہ تم اس دن زیادہ ہوگے، لیکن تم سمندرکے جھاگ کی طرح ہوگے اور اللہ تعالیٰ تمہارے دشمن کے دل سے تمہارا ڈرنکال لے گا، اور تمہارے دلوں میں وَهْنُرکھ دے گا۔ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ وَهْنُکیاہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا؛ دنیا کی محبت اور موت سے نفرت۔

Haidth Number: 2664
عبداللہ رضی اللہ عنہ سے موقوفا مروی ہےکہ: قریب ہے کہ تم اپنی بستیوں میں پانی کا ایک پیالہ تلاش کرو تو نہ پاؤ۔ تو تمہیں نہ ملے، ہر پانی اپنے عنصر (اصل جگہ)کی طرف چلا جائے گا،تب شام میں مومنین اور پانی بچے گا۔

Haidth Number: 2665
نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: قریب ہے کہ دنیا پر کمینہ بن کمینہ غالب آجائے اور لوگوں میں افضل وہ مومن ہوگا جس کی اصل یعنی باپ بھی مؤمن ہو اور فرع یعنی بیٹا بھی مسلمان ہو۔

Haidth Number: 2666
عبدالرحمن بن جبیر بن نفیر رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن وزاج رضی اللہ عنہ جو کہ قدیم صحابی تھے انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریب ہے کہ ان پر ایک چھوٹے قد کا آدمی عام آدمی امیر مقرر کیا جائے،اس کے پاس اس کی قوم جمع ہو،ان کی گردنوں کے بال مونڈھے ہوئے ہوں گے۔ ان کی قمیصیں سفید ہوں گی،جب وہ انہیں کسی کام کا حکم دے تو حاضر ہوجائیں گے۔پھر اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ عبداللہ بن وزاج کو بعض شہروں پر نگران مقرر کر دیا گیا،ان کے پاس ان کی قوم جمع ہوئی جو کسان تھے۔ان کی گردنوں کے بال مونڈھے ہوئے تھے۔ ان کی قمیصیں سفید تھیں، جب وہ انہیں کوئی حکم دیتے تو وہ حاضر ہو جاتے تو وہ کہتے: اللہ اور اس کے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے سچ فرمایا

Haidth Number: 2667

عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَامَ غَزْوَةِ تَبُوكَ فَكَانَ يَجْمَعُ الصَّلَاةَ فَصَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا حَتَّى إِذَا كَانَ يَوْمًا أَخَّرَ الصَّلَاةَ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا ثُمَّ دَخَلَ ثُمَّ خَرَجَ بَعْدَ ذَلِكَ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا ثُمَّ قَالَ: إِنَّكُمْ سَتَأْتُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللهُ عَيْنَ تَبُوكَ وَإِنَّكُمْ لَنْ تَأْتُوهَا حَتَّى يُضْحِيَ النَّهَارُ فَمَنْ جَاءَهَا مِنْكُمْ فَلَا يَمَسَّ مِنْ مَائِهَا شَيْئًا حَتَّى آتِيَ. فَجِئْنَاهَا وَقَدْ سَبَقَنَا إِلَيْهَا رَجُلَانِ وَالْعَيْنُ مِثْلُ الشِّرَاكِ تَبِضُّ بِشَيْءٍ مِنْ مَاءٍ قَالَ: فَسَأَلَهُمَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌هَلْ مَسَسْتُمَا مِنْ مَائِهَا شَيْئًا؟ قَالَا: نَعَمْ فَسَبَّهُمَا النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَقَالَ لَهُمَا مَا شَاءَ اللهُ أَنْ يَقُولَ قَالَ: ثُمَّ غَرَفُوا بِأَيْدِيهِمْ مِّنَ الْعَيْنِ قَلِيلًا قَلِيلًا حَتَّى اجْتَمَعَ فِي شَيْءٍ قَالَ: وَغَسَلَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فِيهِ يَدَيْهِ وَوَجْهَهُ ثُمَّ أَعَادَهُ فِيهَا فَجَرَتِ الْعَيْنُ بِمَاءٍ مُنْهَمِرٍ (أَوْ قَالَ غَزِيرٍ) حَتَّى اسْتَسقَى النَّاسُ ثُمَّ قَالَ: يُوشِكُ يَا مُعَاذُ إِنْ طَالَتْ بِكَ حَيَاةٌ أَنْ تَرَى مَا هَاهُنَا قَدْ مُلِئَ جِنَانًا.

معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ہم غزوہ تبوک کے موقع پر رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے ساتھ نکلے، آپ نماز جمع کرتے، ظہر اور عصر اکھٹی پڑھتے، اور مغرب وعشاء اکھٹی پڑھتے ۔ حتی کہ ایک دن جب آپ نے نماز مؤخر کی،پھر آپ باہر نکلے اور ظہر اور عصر اکٹھی پڑھی، پھر اندر داخل ہوئے پھر باہر آئے، اور مغرب اور عشاء اکٹھی پڑھی، پھر فرمایا: کل ان شاء اللہ تم تبوک کے چشمے پر پہنچو گے اور تم چاشت کے وقت اس پر پہنچو گے، جو اس تک پہنچ جائے وہ اس کے پانی کا ایک قطرہ بھی نہ چھوئے جب تک میں نہ آجاؤں۔ہم اس چشمے پر پہنچے تو دو آدمی ہم سے پہلے اس چشمے پر پہنچ گئے ۔چشمہ ایک نالی کی صورت میں تھا اور تھوڑا تھوڑا پانی چمک رہا تھا، رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ان دونوں سے پوچھا: کیا تم دونوں نے اس کا پانی لیا ہے؟ ان دونوں نے کہا: جی ہاں۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ان دونوں کوڈانٹا اور جو اللہ نے چاہا کہا۔ پھر لوگوں نے چلو بھر بھر کر تھوڑا تھوڑا پانی کسی چیز میں جمع کیا۔رسو ل اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اس میں اپنے ہاتھ اور چہرہ دھویا،پھر وہ پانی اس چشمے میں دوبارہ ڈال دیاتو چشمہ بھر پور پانی کی صورت میں بہہ پڑا حتی کہ لوگوں نے خوب پانی پیا۔ پھر آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اے معاذ !قریب ہے اگر تمہاری زندگی لمبی ہوئی تو تم دیکھو کہ یہ علاقہ باغات سے بھر جائے

Haidth Number: 2668
سلمان‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: قیامت کے دن ترازو رکھا جائے گا، اگر اس میں آسمانوں اور زمینوں کو تولا جائے تب بھی اس میں گنجائش باقی رہے گی۔ فرشتے کہیں گے: اے ہمارے رب! یہ کس کا وزن کرے گا؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : میں اپنی مخلوق میں سے جس کا چاہوں گا۔فرشتے کہیں گے:تو پاک ہے، ہم نے تیری عبادت کے حق کے بقدر عبادت نہیں کی اور استرے کی دھار کے مثل اور پل صراط رکھا جائے گا۔ فرشتے کہیں گے: اس پر سے کسے گزارے گا؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : اپنی مخلوق میں سے جسے چاہوں گا۔ فرشتے کہیں گے:تو پاک ہے ہم نے تیری عبادت کے حق کے بقدر عبادت نہیں کی

Haidth Number: 2669
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: قیامت کا دن ظہر اور عصر کے درمیانی وقت کے برابر ہوگا۔

Haidth Number: 2670
آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میں کس طرح پر سکون رہ سکتا ہوں حالانکہ صاحب صور نے صور اپنے منہ سے لگایا ہوا ہے، اپنی پیشانی جھکائی ہوئی اور اپنے کان لگائے ہوئے منتظر ہے کہ اسے حکم دیا جائے اور وہ صور پھونکے ۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم کس طرح کہا کریں؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تم کہو، حَسْبُنَا اللهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ تَوَكَّلْنَا عَلَى اللهِ رَبِّنَا، ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ اچھا کار ساز ہے،ہم نے اپنے رب اللہ پر توکل کیا۔ ( ) یہ حدیث سیدنا ابو سعید حذری، عبداللہ بن عباس، زید بن ارقم، انس بن مالک جابر بن عبداللہ اور براء بن عازب رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔

Haidth Number: 2671
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: (المطففین:۶)جس دن لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے، رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تمہاری کیا حالت ہوگی جب اللہ تعالیٰ تمہیں پچاس ہزار سال تک کے لئے جمع کرے گا جس طرح تیروں کو ترکش میں جمع کیا جاتا ہے پھر اللہ تعالیٰ تمہاری طرف دیکھے گا بھی نہیں؟۔

Haidth Number: 2672
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اے عبداللہ بن عمرو! تمہاری کیا حالات ہوگی جب تم بے کار لوگوں میں باقی رہ جاؤگے، ان کے عہد، اور امانتیں ٹوٹ جائیں گے، اور وہ اختلاف میں پڑ جائیں گے اور اس طرح ہو جائیں گے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں میں تشبیک(ملادیا) دی، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اپنے خاص کام کو لازم کر لو اور خود سے عام کاموں کو دور کر دو

Haidth Number: 2673
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس دجال کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کسی شخص کا فتنے میں مبتلا ہونا میرے نزدیک دجال کے فتنے سے زیادہ خوف کا باعث ہے اور جو شخص پہلے فتنے سے محفوظ رہا وہ دجال کے فتنے سے بھی محفوظ رہے گا، اور جب سے دنیا ہے جو بھی چھوٹا یا بڑا فتنہ بپا ہوا یا نظر عام پر آیا ہے وہ دجال کے فتنے کی وجہ سے ہے

Haidth Number: 2674
ابو حرب بن ابو الاسود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں علی اور زبیر رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھا جب زبیر رضی اللہ عنہ اپنی سواری پر صفوں کو چیرتے ہوئے واپس پلٹ رہے تھے،ان کا بیٹا عبداللہ ان کے سامنے آکر کھڑا ہوگیا اور کہا کہ کیا ہوا؟ تو زبیر‌رضی اللہ عنہ نے کہا: علی رضی اللہ عنہ نے مجھے ایک حدیث یاد کروادی ہے جو میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنی تھی۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: کہ تم اس سے لڑائی کرو گے اور تم ظالم ہوگے۔ (اس لئے) میں اس سے قتال نہیں کروں گا،عبداللہ‌رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم لڑائی کے لئے آئے ہو؟ آپ تو اس لئےآئے ہو تاکہ آپ لوگوں کے درمیان صلح کروادیں،اور اللہ تعالیٰ آپ کی وجہ سے اس معاملے کو درست کر دے۔ زبیر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں قسم کھاچکا کہ لڑائی نہیں کروں گا۔ عبداللہ‌رضی اللہ عنہ نے کہا: اپنا غلام جرجس آزاد کر دیجئے اور لوگوں کے درمیان صلح کروانے تک ٹھہرے رہیں۔ زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنا غلام جرجس آزاد کر دیا اور وہیں ٹھہرے رہے، پھر لوگوں کے معاملے میں اختلاف پڑ گیا تو وہ اپنے گھوڑے پر بیٹھ کر چلے گئے

Haidth Number: 2675
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:میری امت پر ایک زمانہ ایسا آئے گا جس میں وہ دجال کی تمنا کریں گے۔ میں نے کہا:اے اللہ کے رسول!میرے ماں باپ آپ پرقربان!کس وجہ سے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:انہیں جومشقت(قحط)یا بیماری پہنچےگی اس وجہ سے۔

Haidth Number: 2676
عائشہ یا ام سلمہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ان دونوں میں سے کسی ایک سے فرمایا: میرے پاس گھر میں ایک فرشتہ آیا ہے جو اس سے پہلے میرے پاس نہیں آیا اور مجھ سے کہا: تمہارا بیٹا حسین قتل کیا جائے گا، اگر آپ چاہیں تو میں آپ کو اس زمین کی مٹی دکھا سکتا ہوں جس میں اسے قتل کیا جائے گا ۔پھر اس نے سرخ مٹی نکال کر دکھائی۔

Haidth Number: 2677
ابو زبیر رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نے جابر رضی اﷲ عنہ سے ورود (حاضری) کے بارے میں سوال کیا۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے رسول اﷲ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرمارہے تھے: ہم قیامت کے دن لوگوں سے اوپر ایک ٹیلے پر ہوں گے، تمام امتوں کو، ان کے بتوں اور جن کی وہ عبادت کرتے تھے ایک ایک کرکے بلایا جائے گا۔ پھر اس کے بعد ہمارا رب آئے گا او رکہے گا: تم کس کا انتظار کررہے ہو؟ تو لوگ کہیں گے: ہم اپنے رب کا انتظار کررہے ہیں، اﷲ تعالیٰ فرمائے گا: میں تمہارا رب ہوں، وہ کہیں گے: جب تک ہم آپ کو دیکھ نہ لیں، تب اﷲ تعالیٰ مسکراتے ہوئے تجلی فرمائے گا اور لوگ اﷲ تعالیٰ کے پیچھے چل پڑیں گے۔

Haidth Number: 2678
سعد رضی اﷲ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اﷲ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: بہترین موت وہ ہے کہ آدمی اپنا حق بچاتے ہوئے مر جائے۔

Haidth Number: 2679
جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ عنما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اﷲ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌حرہ (آتش فشانی سنگریزے) کی کسی اونچی جگہ پر چڑھے ہم بھی آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے ساتھ تھے، آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: بہترین زمین (علاقہ) مدینے کی ہے، جب دجال نکلے گا تو اس کے ہر راستے پر فرشتہ بیٹھا ہوگا اور دجال اس میں داخل نہیں ہوسکے گا، جب صورت حال اس طرح ہوگی تو مدینہ تین مرتبہ اپنے رہنے والوں کو ہلائے گا، کوئی منافق اور منافقہ اس میں باقی نہیں رہے گا، وہ مدینے سے باہر نکل جائیں گے، اکثر نکلنے والی عورتیں ہوں گی، یہ خلاصی کا دن ہوگا، اور ایسا دن ہوگا کہ مدینہ اپنا میل کچیل اس طرح نکال دے گا، جس طرح بھٹی لوہے کا زنگ ختم کردیتی ہے، دجال کے ساتھ ستر ہزار یہودی ہوں گے ان میں سے ہر شخص پر چمکتی ہوئی تلوار ہوگی، اس کی گردن پر ایسی ضرب لگائی جائے گی جیسے سیلابی پانی پر لگائی جاتی ہے۔ پھر رسول اﷲ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: کوئی فتنہ قیامت تک دجال کے فتنے سے بڑا نہیں ہوا نہ ہوگا۔ او رکوئی نبی ایسا نہیں جس نے اپنی امت کو اس سے ڈرایا نہ ہو، میں تمہیں ایسی نشانی بتا رہا ہوں جو مجھ سے پہلے کسی نبی نے نہیں بتائی۔ پھر اپنا ہاتھ اپنی آنکھ پر رکھا پھر فرمایا: میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ تعالیٰ کا نام نہیں۔

Haidth Number: 2680
جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: کیا تمہارے پاس قالین ہیں؟ میں نے کہا: ہمارے پاس قالین طرح ہو سکتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: عنقریب تمہارے پاس دسترخوان ہوں گے ۔جابر کہتے ہیں کہ میں یہ بات اپنی بیوی سے کہا کرتا تھا کہ: مجھ سے اپنے قالین دور کر لو، تو وہ کہتی:کیا نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے یہ نہیں کہا کہ عنقریب تمہارے لئے قالین ہوں گے ؟ تو میں اسے چھوڑ دیا کرتا ۔

Haidth Number: 2681
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں ابو القاسم کی جان ہے! عیسیٰ بن مریم علیہما السلام انصاف پسند امام اور عادل منصف بن کر نازل ہوں گے وہ صلیب کو ضرور توڑیں گے، خنزیر کو قتل کریں گے اور لوگوں کے درمیان صلح کروائیں گے،اور بخیلی کو ختم کر دیں گے ۔ان کے سامنے مال پیش کیا جائے گا تو اسے قبول نہیں کریں گے،پھر اگر وہ میری قبر پر کھڑے ہو کر کہیں:یا محمد تو میں جواب دوں گا۔

Haidth Number: 2682
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌صحابہ کے ایک گروہ کے پاس آئے وہ ہنس رہے تھے اور باتیں کر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تمہیں وہ باتیں معلوم ہو جائیں جو میں جانتا ہوں تو تم ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔پھر نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌واپس پلٹ گئے اور لوگ رونے لگے۔ اللہ عزوجل نے آپ کی طرف وحی کی: اے محمد! تم میرے بندوں کو نا امید کیوں کرتے ہو؟ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌واپس پلٹے اور فرمایا: خوش ہو جاؤ،سیدھے ہو جاؤ اور قریب ہو جاؤ

Haidth Number: 2683

عَنْ أبِي بَكْرَةَ قَالَ: أَنَّ نَبِيَّ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَرَّ بِرَجُلٍ سَاجِدٍ وَهُوَ يَنْطَلِقُ إِلَى الصَّلَاةِ فَقَضَى الصَّلَاةَ وَرَجَعَ عَلَيْهِ وَهُوَ سَاجِدٌ فَقَامَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: مَنْ يَقْتُلُ هَذَا؟ فَقَامَ رَجُلٌ فَحَسَرَ عَنْ يَدَيْهِ فَاخْتَرَطَ سَيْفَهُ وَهَزَّهُ ثُمَّ قَالَ: يَا نَبِيَّ اللهِ! بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي كَيْفَ أَقْتُلُ رَجُلًا سَاجِدًا يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ؟ ثُمَّ قَالَ: مَنْ يَقْتُلُ هَذَا؟ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: أَنَا فَحَسَرَ عَنْ ذِرَاعَيْهِ وَاخْتَرَطَ سَيْفَهُ وَهَزَّهُ حَتَّى أَرْعَدَتْ يَدُهُ فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللهِ! كَيْفَ أَقْتُلُ رَجُلًا سَاجِدًا يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ قَتَلْتُمُوهُ لَكَانَ أَوَّلَ فِتْنَةٍ وَآخِرَهَا.

ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ایک آدمی کے پاس سے گزرے جو سجدے میں پڑا ہوا تھا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی طرف جا رہے تھے۔ آپ نے نماز مکمل کر لی اس کے پاس سے واپس پلٹے تو وہ سجدے میں پڑا ہوا تھا۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کھڑے ہوگئے اور فرمایا: اسے کون قتل کرے گا؟ ایک آدمی کھڑا ہوا اپنے بازو چڑھائے اور تلوار سونت لی اسے حرکت دے کر کہا: اے اللہ کے نبی ! میرے ماں باپ آپ پر قربان!میں اس آدمی کو کس طرح قتل کروں جو سجدے میں پڑا ہوا ہے اور گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اور محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اس کے بندے اور رسول ہیں؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے پھر فرمایا: اسے کون قتل کرے گا؟ ایک آدمی کھڑاہوااورکہنے لگا:میں، اس نے اپنے بازو چڑھائے،اپنی تلوار سونت کر حرکت دی جب اس کا ہاتھ حرکت میں آیا تو کہنے لگا: اے اللہ کے نبی! میں اس آدمی کو کس طرح قتل کروں جو سجدے کی حالت میں پڑا ہوا لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی گواہی دے رہا ہے؟ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر تم اسے قتل کر دیتے تو یہ پہلا اور آخری فتنہ ہوتا۔

Haidth Number: 2684

) عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: عَدَا الذِّئْبُ عَلَى شَاةٍ فَأَخَذَهَا فَطَلَبَهُ الرَّاعِي فَانْتَزَعَهَا مِنْهُ فَأَقْعَى الذِّئْبُ عَلَى ذَنَبِهِ قَالَ أَلَا تَتَّقِي اللهَ؟! تَنْزِعُ مِنِّي رِزْقًا سَاقَهُ اللهُ إِلَيَّ؟ فَقَالَ: يَا عَجَبِي! ذِئْبٌ مُقْعٍ عَلَى ذَنَبِهِ يُكَلِّمُنِي كَلَامَ الْإِنْسِ؟ فَقَالَ الذِّئْبُ: أَلَا أُخْبِرُكَ بِأَعْجَبَ مِنْ ذَلِكَ؟ مُحَمَّدٌ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌بِيَثْرِبَ يُخْبِرُ النَّاسَ بِأَنْبَاءِ مَا قَدْ سَبَقَ! قَالَ: فَأَقْبَلَ الرَّاعِي يَسُوقُ غَنَمَهُ حَتَّى دَخَلَ الْمَدِينَةَ فَزَوَاهَا إِلَى زَاوِيَةٍ مِنْ زَوَايَاهَا ثُمَّ أَتَى رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَخْبَرَهُ فَأَمَرَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَنُودِيَ: الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ ثُمَّ خَرَجَ فَقَالَ لِلرَّاعِي: أَخْبِرْهُمْ. فَأَخْبَرَهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : صَدَقَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُكَلِّمَ السِّبَاعُ الْإِنْسَ وَيُكَلِّمَ الرَّجُلَ عَذَبَةَ سَوْطِهِ وَشِرَاكَ نَعْلِهِ وَيُخْبِرَهُ فَخِذُهُ بِمَا أَحْدَثَ أَهْلُهُ بَعْدَهُ.

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ ایک بھیڑیے نے ایک بکری پر حملہ کر کے اسے پکڑ لیا۔ چرواہے نے اس کا پیچھا کرکے بکری اس سے چھین لی۔ بھیڑیا اپنی دُم پر بیٹھ گیا پھرکہنے لگا: کیا تم اللہ سے نہیں ڈرتے ؟مجھ سے میرا رزق چھین رہے ہو جو اللہ تعالیٰ نے مجھے دیا ہے؟ وہ آدمی کہنے لگا: ہائے تعجب ہے! بھیڑیا اپنی دُم پر بیٹھا مجھ سے انسانوں کی طرح گفتگو کر رہا ہے۔ بھیڑیے نے کہا: کیا میں تمہیں اس سے بھی عجیب بات نہ بتاؤں؟ محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌یثرب میں ہیں جو واقعات گزر چکے ہیں ان کی خبریں بتارہے ہیں۔وہ چرواہا اپنی بکریاں چراتا ہوا مدینے میں داخل ہوگیاپھر مدینے کے کسی گوشے اپنی بکریاں جمع کیں، پھررسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس آیا اور انہیں یہ بات بتائی۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے حکم دیا تو نماز کے لئے جمع ہونے کا اعلان کیا گیا،پھر آپ باہر نکلے اور چرواہے سے کہا: انہیں بھی بتاؤ۔ چرواہے نے لوگوں کو واقعہ بیان کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:اس نےسچ کہا:اس ذات کی قسم جس کےہاتھ میں میری جان ہے!قیامت اس وقت قائم نہیں ہوگی جب تک درندے(جانور) انسانوں سے بات نہ کرنے لگ جائیں اور آدمی سے اس کے کوڑے کی چھڑی اور جوتے کا تسمہ نہ بولنے لگ جائے اور اسے اس کی ران بتلائے کہ اس کے بعد اس کے گھر والوں نے کیا کیا ہے۔

Haidth Number: 2685
ابو عامر یا ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میری امت میں کچھ لوگ ہوں گے جو شرمگاہ (یعنی زنا)، ریشم، شرا ب اور گانے بجانے کے آلات کو حلال کر لیں گے۔ اور کچھ لوگ پہاڑ کی چوٹی پر (اپنے بنگلوں میں رہائش کے لئے) آئیں گے۔ ان کے چرواہے ان کے مویشی صبح و شام لائیں لے جائیں گے۔ ان کے پاس کوئی فقیر ضرورت سے آئے گاتو وہ کہیں گے:ہمارے پاس کل آنا، اللہ تعالیٰ رات کے وقت ان پر عذاب نازل کر ے گا۔ان پر پہاڑ کو گرا دے گا اور دوسرے لوگوں کو قیامت تک بندروں اور خنزیروں کی شکل میں تبدیل کر دے گا

Haidth Number: 2686