Blog
Books
Search Hadith

ایام فتن، علامات قیامت اور دوبارہ زندہ کیےجانے کا بیان

226 Hadiths Found
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: زمین سونے اور چاندی کو زمین اپنے جگر کےٹکڑوں سونے چاندی کو اگل دے گی اور وہ ستونوں کی مانند پڑے ہوں گے، قاتل آئے گا اور کہے گا: اس کے لئے میں نے قتل کیا، قطع رحمی کرنے والا آئے گا اور کہے گا: اس کے لئے میں نے قطع رحمی کی، اور چور آئے گا اور کہے گا کی وجہ سے میرا ہاتھ کاٹا گیا، پھر وہ اسے چھوڑ دیں گے اور اس میں سے کوئی چیز نہ لیں گے

Haidth Number: 2597
انس بن مالک‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ قیامت سے پہلے فتنے اس طرح آئیں گے جس طرح اندھیری رات کے ٹکڑے آتے ہیں،آدمی ایمان کی حالت میں صبح کرے گا اورکفر کی حالت میں شام،اور اگر شام ایمان کی حالت میں کرے گا تو صبح کفر کی حالت میں، قومیں اپنا دین دنیا کے مال کے بدلے بیچ دیں گی

Haidth Number: 2598

عَنْ عَمْرِو بْنِ وَابِصَةَ الْأَسَدِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: إِنِّي لَبِالْكُوفَةِ فِي دَارِي إِذْ سَمِعْتُ عَلَى بَابِ الدَّارِ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، أَأَلِجُ؟ قُلْتُ: عَلَيْكُمْ السَّلَامُ، فَلْجُ. فَلَمَّا دَخَلَ إِذَا هُوَ عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ: فَقُلْتُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ! أَيَّةُ سَاعَةِ زِيَارَةٍ هَذِهِ؟ وَذَلِكَ فِي نَحْرِ الظَّهِيرَةِ، قَالَ: طَالَ عَلَيَّ النَّهَارُ فَتَذَكَّرْتُ مَنْ أَتَحَدَّثُ إِلَيْهِ؟ قَالَ: فَجَعَلَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَأُحَدِّثُهُ. قَالَ: ثُمَّ أَنْشَأَ يُحَدِّثُنِي. فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: تَكُونُ فِتْنَةٌ، النَّائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِّنَ الْمُضْطَجِعِ، وَالْمُضْطَجِعُ فِيهَا خَيْرٌ مِّنَ الْقَاعِدِ، وَالْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِّنَ الْقَائِمِ، وَالْقَائِمُ خَيْرٌ مِّنَ الْمَاشِي، وَالْمَاشِي خَيْرٌ مِّنَ الرَّاكِبِ، وَالرَّاكِبُ خَيْرٌ مِّنَ الْمُجْرِي، قَتْلَاهَا كُلُّهَا فِي النَّارِ. قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! وَمَتَى ذَلِكَ؟ قَالَ: ذَلِكَ أَيَّامَ الْهَرْجِ. قُلْتُ: وَمَتَى أَيَّامُ الْهَرْجِ؟ قَالَ: حِينَ لَا يَأْمَنُ الرَّجُلُ جَلِيسَهُ. قَالَ: فَبِمَ تَأْمُرُنِي إِنْ أَدْرَكْتُ ذَلِكَ الزَمان؟ قَالَ: اكْفُفْ نَفْسَكَ وَيَدَكَ، وَادْخُلْ دَارَكَ. قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَرَأَيْتَ إِنْ دَخَلَ عَلَيَّ دَارِي؟ قَالَ: فَادْخُلْ بَيْتَكَ. قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَرَأَيْتَ إِنْ دَخَلَ عَلَيَّ بَيْتِي؟ قَالَ: فَادْخُلْ مَسْجِدَكَ، وَاصْنَعْ هَكَذَا-وَقَبَضَ بِيَمِينِهِ عَلَى الْكُوعِ- وَقُلْ: رَبِّيَ اللهُ، حَتَّى تَمُوتَ عَلَى ذَلِكَ.

عمرو بن وابصۃ اسدی رحمۃ اللہ علیہ اپنے والدسے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ: میں کوفے میں اپنے گھر میں تھا، اچانک میں نے دروازے پر دستک کی آواز سنی،السلام علیکم،کیا میں اندر آسکتا ہوں؟ میں نے کہا: وعلیکم السلام،آجاؤ۔ جب وہ اندر آئے تو کیا دیکھتا ہوں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہیں، میں نے کہا:ابو عبدالرحمن !یہ ملاقات کا کون سا وقت ہے؟ یہ دو پہر کا وقت تھا، کہنے لگے: دن لمبا ہوگیا تو میں یاد کرنے لگا کہ کس سے بات چیت کروں؟ پھر وہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے حدیث بیان کرنے لگے اور میں بھی حدیث بیان کرنے لگا۔ پھر انہوں نے مجھے ایک حدیث بیان کی، کہنے لگے: میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرما رہے تھے:ایک فتنہ اٹھے گا، سونے والا اس فتنے میں لیٹے ہوئے شخص سے بہتر ہوگا، لیٹا ہوا بیٹھے ہوئے سے بہتر ہوگا، بیٹھا ہوا کھڑے ہوئے سے بہتر ہوگا، کھڑا ہو اچلنے والے سے بہتر ہوگا، چلنے والا سوار سے بہتر ہوگا، سوار دوڑنے والے سے بہتر ہوگا، اس فتنے کے سب مقتولین آگ میں جائیں گے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ کب ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ قتل کے ایام میں ہوگا۔ میں نے کہا: قتل کے ایام کب ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی اپنے ساتھی سے امن میں نہ ہو۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول! اگر میں اس زمانے میں ہوں تو مجھے کیا کرنا چاہیئے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خود کو اور اپنے ہاتھ کو روک کر رکھو اور خود کو گھر میں قید کر لو، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر وہ میرے گھر میں داخل ہو جائے تو مجھے کیا کرنا چاہیئے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے کمرے میں چلے جاؤ۔ میں نے کہا: اگر وہ میرے کمرے میں داخل ہو جائے تو پھرآپ کا کیا خیال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تب اپنی مسجد میں داخل ہو جاؤ اور اس طرح کرو،( آپ نے اپنے دائیں ہاتھ سے انگوٹھے کی جانب کلائی پکڑی)اور کہو: میرا رب اللہ ہے حتی کہ تم اسی پر مرو

Haidth Number: 2599

) عَنْ سُبَيِّعٍ، قَالَ: أَرْسَلُونِي مِنْ مَاءٍ إِلَى الْكُوفَةِ أَشْتَرِي الدَّوَابَّ فَأَتَيْنَا الْكُنَاسَةَ فَإِذَا رَجُلٌ عَلَيْهِ جَمْعٌ قَالَ: فَأَمَّا صَاحِبِي فَانْطَلَقَ إِلَى الدَّوَابِّ وَأَمَّا أَنَا فَأَتَيْتُهُ فَإِذَا هُوَ حُذَيْفَةُ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: كَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَسْأَلُونَهُ عَنِ الْخَيْرِ وَأَسْأَلُهُ عَنِ الشَّرِّ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ: هَلْ بَعْدَ هَذَا الْخَيْرِ شَرٌّ كَمَا كَانَ قَبْلَهُ شَرٌّ؟ قَالَ: نَعَمْ قُلْتُ: فَمَا الْعِصْمَةُ مِنْهُ؟ قَالَ: السَّيْفُ أَحْسِبُ قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ مَاذَا؟ قَالَ: ثُمَّ تَكُونُ هُدْنَةٌ عَلَى دَخَنٍ ثُمَّ تَكُونُ دُعَاةُ الضَّلَالَةِ قَالَ: فَإِنْ رَأَيْتَ يَوْمَئِذٍ خَلِيفَةَ اللهِ فِي الْأَرْضِ فَالْزَمْهُ وَإِنْ نَهَكَ جِسْمَكَ وَأَخَذَ مَالَكَ فَإِنْ لَمْ تَرَهُ فَاهْرَبْ فِي الْأَرْضِ وَلَوْ أَنْ تَمُوتَ وَأَنْتَ عَاضٌّ بِجَذْلِ شَجَرَةٍ قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ مَاذَا؟ قَالَ: ثُمَّ يَخْرُجُ الدَّجَّالُ...الحديث

سُبَيِّعِ رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ: لوگوں نے مجھے چشمے سے کوفے کی طرف جانور خریدنے کے لئے بھیجا، ہم کناسہ پہنچے تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک شخص ہے جس کے گرد لوگ جمع ہیں،میرا ساتھی جانوروں کی طرف چلا گیا جب کہ میں اس کی طرف چلا آیا۔ وہ حذیفہ‌رضی اللہ عنہ تھے میں نے ان سے سنا کہہ رہے تھے کہ: لوگ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے خیر کے بارے میں سوال کیا کرتے تھے،جب کہ میں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے شر کے بارے میں پوچھا کرتا تھا: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا اس خیر کے بعد کوئی شر ہے، جس طرح اس سے پہلے شر تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ہاں، میں نے کہا: اس سے بچاؤ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:تلوار، میرے خیال میں میں نے کہا: پھر کیا ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: پھرفساد پر صلح ہو گی،پھر گمرا ہی کی دعوت دینے والے ہوں گے۔اگر تم اس دن زمین میں کوئی خلیفہ دیکھو تو اس سے مل جانا اگرچہ وہ تمہارے جسم پر تشدد کرے اور تمہارا مال ہتھیا لے،اگر تمہیں خلیفہ نظر نہ آئے تو زمین میں بھاگ جانا ۔ اگرچہ تمہیں اس حال میں موت آئے کہ تم درخت کی جڑیں دانتوں میں دبائے ہوئے ہو۔ میں نے کہا: پھر کیا ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: پھر دجال نکلے گا۔۔۔ الحدیث

Haidth Number: 2600
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:تین نشانیاں جب ظاہر ہو جائیں ”تو کسی نفس کو اس کا ایمان نفع نہیں دے گا جو اس سے پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا یا اپنے ایمان میں کوئی نیکی نہیں کی ہوگی“ (الانعام:۱۵۸)سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، دجال اور دابۃالارض کا نکلنا۔

Haidth Number: 2601
عدی بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے مدینے کی چاروں طرف ایک ایک ٹکڑے کو محفوظ کر دیا کہ اس کا درخت نہ اکھاڑا جائے نہ کاٹا جائے سوائے اونٹ چلانے کے لئے (چھڑی کی) میں

Haidth Number: 2602
ثوبان‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: میرا حوض عدن سے لے کر عمان تک ہوگا، اس کا پانی برف سے زیادہ سفید ہوگا،شہد سے زیادہ میٹھاہوگا۔ اکثر آنے والے لوگ فقراء مہاجرین ہیں،پراگندہ بالوں والے، میلے کچیلے کپڑوں والے جو نازو نعم والی عورتوں سے شادی نہیں کرسکتے، ان کے لئے راستے نہیں کھولے جاتے،جو لوگ اپنے ذمے حق ادا کرتے ہیں لیکن ان کا حق انہیں نہیں دیا جاتا

Haidth Number: 2603
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:(قیامت کی) نشانیوں کا ظہور ایک دوسرے کے بعد ہوگا،وہ نشانیاں پے درپے اس طرح آئیں گی جس طرح لڑی کے موتی گرتے ہی

Haidth Number: 2604
ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے کہ:دجال کانا ہوگا۔نہایت واضح اور صاف،گویا کہ اس کا سرسانپ کی ماند)ہو گا،عبد العز ی بن قطن کے زیادہ مشابہہ ہوگا۔ ہلاک ہونے والے ہلاک ہو جائیں گے، کیوں کہ تمہارا رب اعور نہیں(یعنی کانے پن سے پاک ہے)۔

Haidth Number: 2605
ابی بن کعب‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: دجال کی آنکھ شیشے کی طرح سبز ہوگی اور ہم قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ میں آتے ہیں۔

Haidth Number: 2606
معاذ بن جبل‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: چھ چیزیں قیامت کی نشانیوں میں سے ہیں۔ میری موت، بیت المقدس کی فتح، اور پھر موت تم میں ایسے شدت سے پھیلے گی جیسے بکریوں میں طاعون پھیلتا ہے۔ ایسا فتنہ جس کی گرمی ہر مسلمان کے گھر میں داخل ہو جائے گی، اور آدمی کو ایک ہزار دینار دیئے جائیں تب بھی ناراض ہوگا، اور رومی لوگ دھوکہ کریں گے اور اسی(۸۰) جھنڈوں کے نیچے چلے جائیں گے، ہر جھنڈے کے نیچے بارہ ہزار (۱۲۰۰۰) لوگ ہوں گے۔

Haidth Number: 2607
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: قیامت سے پہلے حضر موت کے سمندر سے ایک آگ نکلے گی جو لوگوں کو جمع کرے گی۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول!آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: شام کو لازم کر پکڑنا

Haidth Number: 2608
ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:عنقریب تم پر دنیاکی دولت کے خزانے کھول دیئے جائیں گےحتی کہ کعبہ کو آراستہ و مزین کیا جائے گا۔ہم نے کہا: کیا ہم اس دن اپنے دین پر ہوں گے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تم اس دن اپنے دین پر ہو گے۔ ہم نے کہا: ہم آج کے دن بہتر ہیں یا اس دن بہتر ہوں گے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: آج بہتر ہو

Haidth Number: 2609
بنی سلیم کے ایک فرد سے مروی ہے وہ اپنے دادا سے کہ وہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس چاندی کا ایک ٹکڑا لائے انہوں نے کہا: یہ ہماری کان کا ہے۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: عنقریب ایسی کانیں ہوں گی جن پر بد بخت ترین لوگ جمع ہوں گے

Haidth Number: 2610
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے کہ: عنقریب ہجرت کے بعد ہجرت ہوگی ۔اہل زمین کے بہترین لوگ ابراہیم علیہ السلام کی جائے ہجرت کی طرف آئیں گے،اور زمین پربدترین لوگ باقی رہ جائیں گے۔ ان کی زمین انہیں اگل دے گی۔ اللہ کی ذات انہیں پرا گندہ سمجھے گی، اور آگ انہیں بندروں اور خنزیروں کے ساتھ جمع کرے گی

Haidth Number: 2611

عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ سَلَامٍ أَتَى رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَقْدَمَهُ الْمَدِينَةَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنِّي سَائِلُكَ عَنْ ثَلَاثِ خِصَالٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا نَبِيٌّ؟ قَالَ: سَلْ. قَالَ: مَا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ؟ وَمَا أَوَّلُ مَا يَأْكُلُ مِنْهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ؟ وَمِنَ أَيْنَ يُشْبِهُ الْوَلَدُ أَبَاهُ وَأُمَّهُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَخْبَرَنِي بِهِنَّ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام آنِفًا قَالَ: ذَلِكَ عَدُوُّ الْيَهُودِ مِنْ الْمَلَائِكَةِ! قَالَ: أَمَّا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ فَنَارٌ تَخْرُجُ مِنَ الْمَشْرِقِ فَتَحْشُرُ النَّاسَ إِلَى الْمَغْرِبِ، وَأَمَّا أَوَّلُ مَا يَأْكُلُ مِنْهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ، زِيَادَةُ كَبِدِ الحُوتٍ، وَأَمَّا شَبَهُ الْوَلَدِ أَبَاهُ وَأُمَّهُ فَإِذَا سَبَقَ مَاءُ الرَّجُلِ مَاءَ الْمَرْأَةِ نَزَعَ إِلَيْهِ الْوَلَدُ وَإِذَا سَبَقَ مَاءُ الْمَرْأَةِ مَاءَ الرَّجُلِ نَزَعَ إِلَيْهَا. قَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللهِ وَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنَّ الْيَهُودَ قَوْمٌ بُهْتٌ وَإِنَّهُمْ إِنْ يَعْلَمُوا بِإِسْلَامِي يَبْهَتُونِي عِنْدَكَ فَأَرْسِلْ إِلَيْهِمْ فَاسْأَلْهُمْ عَنِّي أَيُّ رَجُلٍ ابْنُ سَلَامٍ فِيكُمْ؟ قَالَ: فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ: أَيُّ رَجُلٍ عَبْدُ اللهِ بْنُ سَلَامٍ فِيكُمْ؟ قَالُوا: خَيْرُنَا وَابْنُ خَيْرِنَا وَعَالِمُنَا وَابْنُ عَالِمِنَا وَأَفْقَهُنَا. قَالَ: أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَسْلَمَ تُسْلِمُونَ؟ قَالُوا: أَعَاذَهُ اللهُ مِنْ ذَلِكَ! قَالَ: فَخَرَجَ ابْنُ سَلَامٍ فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ. قَالُوا: شَرُّنَا وَابْنُ شَرِّنَا وَجَاهِلُنَا وَابْنُ جَاهِلِنَا. فَقَالَ: ابْنُ سَلَامٍ هَذَا الَّذِي كُنْتُ أَتَخَوَّفُ مِنْهُ.

انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ عبداللہ بن سلام ‌رضی اللہ عنہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کی مدینے آمد پر آپ کے پاس آئے اور کہنے لگے:اے اللہ کے رسول! میں آپ سے تین باتوں کے بارے میں سوال کروں گا۔جنہیں نبی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: پوچھو، عبداللہ بن سلام نے کہا: قیامت کی پہلی نشانی کونسی ہے؟ اہل جنت سب سے پہلے کیا کھائیں گے ؟ بچہ اپنے ماں باپ کے مشابہہ کیسے ہوتا ہے؟ رسو ل اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جبر یل علیہ السلام نے ابھی مجھے ان کے بارے میں بتایا ہے ۔انہوں نے کہا: یہ یہودیوں کا دشمن فرشتہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: قیامت کی پہلی نشانی آگ ہوگی جو مشرق سے نکلے گی اور لوگوں کو مغرب کی طرف جمع کرے گی۔ اور اہل جنت سب سے پہلے مچھلی کے جگر کا بڑھا ہوا ٹکڑا ہوگا، اور بچہ اپنے ماں باپ سے کس طرح مشابہہ ہوتا ہے؟ جب آدمی کا پانی عورت کے پانی سے سبقت لے جائے تو وہ باپ کے مشابہہ ہوجاتا ہے،اور جب عورت کا پانی مرد کے پانی سے سبقت لے جائے تو وہ ماں کے مشابہہ ہوجاتا ہے ۔ عبداللہ بن سلام‌رضی اللہ عنہ نے کہا: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللهِ، اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! یہودی بہتان بازقوم ہے، اگر وہ میرے اسلام لانے کے بارے میں جان لیں تو وہ مجھے آپ کے پاس،دیکھ کر بہتان لگائیں گے ان کی طرف پیغام بھیجئے اور ان سے میرے بارے میں پوچھئے کہ ابن سلام تم میں کس طرح کا آدمی ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ان کی طرف پیغام بھیجا کہ عبداللہ بن سلام تم میں کیا مقام رکھتا ہے؟ یہودی کہنے لگے: ہمارے بہترین شخص اور بہترین شخص کے بیٹے، ہمارے عالم اور عالم کے بیٹے اور ہم میں سب سے زیادہ سمجھ دار۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اگر وہ مسلمان ہو جائیں تو تمہار اسلام لانے کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کہنے لگے: اللہ تعالیٰ انہیں اس سے محفوظ رکھے۔ ابن سلام‌رضی اللہ عنہ باہر نکلے اور کہنے لگے: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللهِ، یہودی کہنے لگے: ہمارے بدترین شخص، بدترین شخص کی اولاد،جاہل اور جاہل کی اولاد ۔ابن سلام نے کہا: یہی وہ بات تھی جس کا مجھے ڈر تھا ۔

Haidth Number: 2612
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: عنقریب لوگوں پر بدترین سال آئیں گے جن میں جھوٹے کی تصدیق کی جائے گی اور سچے کی تکذیب، اس میں خائن کو امانتدارسمجھا جائے گا اور امین کو خائن اور ان سالوں میں رُوَيْبِضَةُبولیں گے۔ پوچھاگیا: رُوَيْبِضَةُ کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کمینہ (نااہل)شخص جو عام لوگوں کے معاملات میں گفتگو کرے گا۔

Haidth Number: 2613
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: عنقریب میری امت کو داء الامم (امتوں کی بیماری) جکڑ لے گی۔صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول: یہ داء الامم کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: بدگوئی، تکبر، ایک دوسرے سے مال کی کثرت کی خواہش، دنیا میں مقابلہ، بغض،حسد حتی کہ وہ شخص سرکش بن جائے

Haidth Number: 2614
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میری امت کے آخر میں ایسے آدمی ہوں گے جوایسی سواریوں پر سوار ہوں گے،جو اونٹ کے کجاوں کے مشابہ ہوں گی،مساجد کے دروازوں پر اتریں گے، ان کی عورتیں کپڑے پہننے کے باوجود برہنہ ہوں گی، ان کے سر بختی اونٹوں کے کوہان کی مانند ہوں گے، ان پر لعنت کرو کیوں کہ وہ ملعون ہیں، اگر تمہارے بعد کوئی امت ہوتی تو تمہاری عورتیں اسی طرح ان کی خدمت کرتیں جس طرح تم سے پہلے امتوں کی عورتوں نے تمہاری خدمت کی

Haidth Number: 2615
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: آخری زمانے میں ایسے لوگ ہوں گے جو مساجد میں حلقے بنا کر بیٹھیں گے،ان کا امام دنیا ہوگی، تم ان کے ساتھ مت بیٹھنا کیوں کہ اللہ کو ان میں کوئی دل چسپی نہیں

Haidth Number: 2616
نواس بن سمعان‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ لوگ یاجوج ماجوج کی کمانیں،اور ان کی ڈھالیں سات سال تک جلاتے رہیں گے۔(

Haidth Number: 2617
ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میری امت کے دو قسم کے آدمیوں کو میری شفاعت فائدہ نہیں دے گی۔ ظالم دھوکے باز حکمران اور غلو کرنے والادین سے نکل جانے والا

Haidth Number: 2618
محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلی اپنے والد سے وہ ان کے دادا رضی اللہ عنہ سے مرفوعا بیان کرتے ہیں کہ: میری امت کے دو قسم کے لوگ حوضِ کوثر پر نہیں آ سکیں گے،قدریہ اور مرجئہ

Haidth Number: 2619
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ایک اعرابی نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس آیا اور کہنے لگا: صور کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: صور ایک سینگ ہے جس میں پھونکا جائے گا

Haidth Number: 2620
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن کافر کی داڑھ احد پہاڑ کے برابر ہوگی اور اس کی کھال کی چوڑائی ستر ہاتھ ہوگی۔ اس کا بازوبیضاء(علاقے کانام) کی مانند اور اس کی ران ورقان(علاقے کانام) کی مانند ہوگی، جہنم میں اس کی (مقعد) یہاں سے لے کر ربذہ تک ہوگی

Haidth Number: 2621
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سےمروی ہےکہتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نیند سے بیدار ہوئے تو إِنَّا لِله وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ پڑھ رہے تھے، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول!آپ کو کیا ہوا؟ فرمانے لگے: میری امت کا ایک گروہ زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ وہ ایک آدمی ی طرف اکٹھے کئے جائیں گے پھر وہ انہیں مکہ کی طرف لے کر چڑھائی کرے گا۔ اللہ تعالیٰ مکہ کو ان سے محفوظ رکھے گا۔ اور انہیں دھنسا دیا جائے گا،دھنسائے جانے کی جگہ ایک ہی ہوگی لیکن نکلنے کی جگہیں مختلف ہوں گی۔ ان میں سے ایسے لوگ بھی ہوں گے جنہیں زبردستی لایا گیا ہوگا تو وہ اپنی زبردستی والی جگہ پر آئیں گے۔

Haidth Number: 2622
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: مسیح علیہ السلام کے بعد کی زندگی مبارک ہو، مسیح علیہ السلام کے بعد کی زندگی مبارک ہو، آسمان کو بارش برسانے کی اجازت دے دی جائے گی، اور زمین کو سبزہ اگانے کی۔ اگر تم اپنا دانہ صفا پتھر پر بھی ڈالو گے تو وہاں بھی سبزہ اگ آئے گا، نہ مفاد پرستی ہوگی، نہ حسد اور نہ بغض، حتی کہ آدمی شیر کے پاس سے گزرے گا تو اسے نقصان نہیں دے گا اور اگر سانپ کے اوپر پیر آجائے گا تو وہ بھی اسے نقصان نہ دے گا، نہ مفاد پرستی ہوگی نہ حسد اور نہ بغض

Haidth Number: 2623
انس بن مالک‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ مجھ پر ایام پیش کئے گئے،جمعہ پیش کیا گیا تو وہ صاف آئینے کی مانند تھا اور اس کے درمیان میں ایک سیاہ نکتہ تھا، میں نے کہا: یہ کیا ہے؟ تو کا گیا:قیامت ہے

Haidth Number: 2624
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس امت کی سزا (انجام)تلوار کے ساتھ ہے۔( )

Haidth Number: 2625
حذیفہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے قیامت کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا:(الأعراف: ١٨٧) ”اس کا علم میرے رب کے پاس ہے جسے اس کے وقت پر وہ خود ہی ظاہر کرے گا“۔ لیکن میں تمہیں اس کی نشانیاں بتا دیتا ہوں ۔ اس سے پہلے فتنہ اور هَرَج ہوگا۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول فتنہ کے بارے میں تو ہمیں معلوم ہے یہ ہرج کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حبشہ کی زبان میں هَرَجْ قتل عام کو کہتے ہیں اور لوگوں کے مابین اجنبیت ڈال دی جائے گی، کوئی کسی کو نہیں پہچانے گا۔( )

Haidth Number: 2626