اَلشَّھْوَۃُ کے معنیٰ نفس کا اس چیز کی طرف کھینچ جانا جسے وہ چاہتا ہے خواہشات دنیوی دو قسم پر ہیں صادقہ اور کاذبہ۔ سچی خواہش وہ ہے جس کے حصول کے بعیر بدن کا نظام مختل ہوجاتا ہے۔ جیسے بھوک کے وقت کھانے کی اشتہا اور جھوتی خواہش وہ جس کے عدم حصول سے بدن میں کوئی خرابی پیدا نہیں ہوتی۔ پھر شَھْوۃٌ کا لفظ کبھی اس چیز پر بولا جاتا ہے جس کی طرف طبیعت کا میلان ہو اور کبھی خود اس قوت شہویہ پر اور آیت کریمہ: (زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّہَوٰتِ ) (۳:۴) لوگوں کو ان کی خواہشوں کی چیزیں (بڑی) زینت دار معلوم ہوتی ہیں۔ میں شہوت سے دونوں قسم کے خواہشات مراد ہیں۔ اور آیت کریمہ: (وَ اتَّبَعُوا الشَّہَوٰتِ ) (۹:۵۹) اور خواہشات نفسانی کے پیچھے لگ گئے۔ میں جھوٹی خواہشات مراد ہیں یعنی ان چیزوں کی خواہش جن سے استغناء ہوسکتا ہو۔ اور جنت کے متعلق فرمایا: (وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَا تَشۡتَہِیۡۤ اَنۡفُسُکُمۡ) (۴۱:۳۱) اور وہاں جس (نعمت) کو تمہارا جی چاہے گا تم کو ملے گا۔ (فِیۡ مَا اشۡتَہَتۡ اَنۡفُسُہُمۡ ) (۲۱:۱۰۲) اور جو کچھ ان کا جی چاہے گا اس میں … رَجُلٌ شَھْوَانٌ وَشَھْوَانِیٌّ: خواہش کا بندہ شَیئٌ شَھِیٌّ: لذیذ چیز، مرغوب شے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اشْتَهَتْ | سورة الأنبياء(21) | 102 |
الشَّهَوٰتِ | سورة آل عمران(3) | 14 |
الشَّهَوٰتِ | سورة النساء(4) | 27 |
الشَّهَوٰتِ | سورة مريم(19) | 59 |
تَشْتَهِيْهِ | سورة الزخرف(43) | 71 |
تَشْتَهِيْٓ | سورة حم السجدہ(41) | 31 |
شَهْوَةً | سورة الأعراف(7) | 81 |
شَهْوَةً | سورة النمل(27) | 55 |
يَشْتَهُوْنَ | سورة النحل(16) | 57 |
يَشْتَهُوْنَ | سورة سبأ(34) | 54 |
يَشْتَهُوْنَ | سورة الطور(52) | 22 |
يَشْتَهُوْنَ | سورة الواقعة(56) | 21 |
يَشْتَهُوْنَ | سورة المرسلات(77) | 42 |