اَلصَّیْحَۃُ : کے معنی آ وا ز بلند کر نا کے ہیں ۔ قرآن پا ک میں ہے : (اِنۡ کَانَتۡ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً ) (۳۶۔۲۹) وہ تو صر ف ایک چنگھا ڑ تھی ۔ (آتشین ) اور آیت کریمہ : (یَّوۡمَ یَسۡمَعُوۡنَ الصَّیۡحَۃَ بِالۡحَقِّ) (۵۰۔۴۲) جس رو ز لو گ چیخ یقینا سن لیں گے ۔ میں صَیْحَۃٌ کے معنی صو ر (نر سنگھے ) میں پھو نکنے کی آوا ز کے ہیں ۔ درا صل صَیْحٌ کے معنی آوا ز پھا ڑنا کے ہیں اور یہ اِنْصَا حَ الْخَشْبُ اَوِلثَّوْ بُ کے محا ورہ سے ما خو ذ ہے جس کے معنی ہیں : لکڑی یا کپڑا پھٹ گیا اور ا س سے آواز نکلی اور یہی معنی صِیْحَ الثَّوْبُ کے ہیں ۔ بِاَرْضِ فُلَا نِ شَجَرٌ قَد صَا حَ : یعنی فلا ں جگہ ایک در خت ہے جو اپنے طو ل کی وجہ سے نمایاں نظر آتا ہے ۔ گو یا وہ اپنی ذا ت پر ایسے ہی دلا لت کر تا ہے جیسا کہ چیخنے وا لے کی آواز اس کے مو جو د ہو نے پر دا ل ہو ا کر تی ہے ۔ پھر چیخ کبھی گبھراہٹ کا با عث ہو تی ہے ۔ لہٰذا صَیْحَۃٌ کے معنی فَزَ عٌ یعنی چنگھا ڑ کے بھی آتے ہیں ۔ جیسے فر ما یا :(فَاَخَذَتۡہُمُ الصَّیۡحَۃُ مُشۡرِقِیۡنَ ) (۱۵۔۷۳) سو ان کو سو رج نکلتے ہی چنگھا ڑنے آپکڑا ۔ اور صَا ئِحَۃٌ کے معنی مجلس نو حہ خو انی کی چیخ و پکا ر کے ہیں ۔ محا ورہ ہے : مَا یَنْتَظِرُوْ نَ اِلَّا مِثْلَ صَیْحَۃِ الْحُبْلیٰ : یعنی وہ شرِّ عا جل کا انتظا ر کر رہے ہیں ۔ اَلصَّیْحَا نِی ۔ ایک قسم کی کھجو ر ۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الصَّيْحَةَ | سورة ق(50) | 42 |
الصَّيْحَةُ | سورة هود(11) | 67 |
الصَّيْحَةُ | سورة هود(11) | 94 |
الصَّيْحَةُ | سورة الحجر(15) | 73 |
الصَّيْحَةُ | سورة الحجر(15) | 83 |
الصَّيْحَةُ | سورة المؤمنون(23) | 41 |
الصَّيْحَةُ | سورة العنكبوت(29) | 40 |
صَيْحَةً | سورة يس(36) | 29 |
صَيْحَةً | سورة يس(36) | 49 |
صَيْحَةً | سورة يس(36) | 53 |
صَيْحَةً | سورة ص(38) | 15 |
صَيْحَةً | سورة القمر(54) | 31 |
صَيْحَةٍ | سورة المنافقون(63) | 4 |