Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلصَّمَمُ کے معنی حا سئہ سما عت ضا ئع ہو جا نا کے ہیں (مجا زاً) اس کے سا تھ ہر وہ شخص متصف ہو تا ہے جو نہ تو حق کی آوا ز سنے اور نہ ہی اسے قبو ل کرے (بلکہ وہ اپنی مر ضی کر تا چلا جا ئے ) قرآن پا ک میں ہے : (صُمٌّۢ بُکۡمٌ عُمۡیٌ ) (۲۔۱۸)یہ بہرے ہیں گو نگے ہیں اندھے ہیں ۔ (صُمًّا وَّ عُمۡیَانًا) (۲۵۔۷۳)اندھے اور بہرے ہو کر ۔ (وَ الۡاَصَمِّ وَ الۡبَصِیۡرِ وَ السَّمِیۡعِ ؕ ہَلۡ یَسۡتَوِیٰنِ ) (۱۱۔۲۴) اور بہرہ ہو اور ایک دیکھتا سنتا ، بھلا ، دنووں کا حال یکسا ں ہو سکتا ہے ۔ (وَ حَسِبُوۡۤا اَلَّا تَکُوۡنَ فِتۡنَۃٌ فَعَمُوۡا وَ صَمُّوۡا ثُمَّ تَابَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ ثُمَّ عَمُوۡا وَ صَمُّوۡا) (۵۔۷۱) اوریہ خیال کرکے کہ (اس سے ان پر ) کو ئی آفت نہیں آنے کی یہ اندھے اور بہرے ہو گئے پھر خدا نے ان پر مہربا نی فرما ئی لیکن پھر اندھے اور بہرے ہو گئے ۔ اور تشبیہ کے طور پر ہر اس چیز کو صَمَمٌ کے سا تھ متصف کیا جا تا ہے جس کی آ وا ز سنا ئی نہ دے چنا نچہ محا ورہ ہے ۔ (1) صُمَّتْ حَصَا ۃٌ بِدَ مٍ یعنی خو ن ریزی اس کثر ت سے ہو ئی ہے کہ اگر اس میں کنکر ڈا لا جا ئے تو اس کی حرکت سنا ئی دے ۔ ضَرْبَۃٌ صَمَّا ئٌ : مہلک ضرب جس کے بعد مضرو ب کی آوا ز ہی سنا ئی نہ دے اسی سے اس بہا در کو جو تلوا ر کی ایک ہی ضرب سے دوسرے کو ہلا ک کر ڈالے صِمَّۃٌ کہا جا تا ہے صَمَمْتُ الْقَا رُوْ رَۃَ : میں نے شیشی پر کا ک لگایا جس سے اس کا منہ بند ہو گیا یہ اَلْاَ صَمّ (بہرے کے سا تھ ) تشبیہ کے طور پر بو لا جا تا ہے ۔ صَمَّمَ فِی الْاَمْرِ : اس نے اپنی مر ضی کی اور کسی کی نہ سنی صَمَّان: سخت زمین اِشْتِمَا لُ الصَّمَّا ئِ : کپڑے کو اس طرح لپیٹنا کہ جسم کا کوئی حصہ ننگا نہ رہے ۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الصُّمَّ سورة يونس(10) 42
الصُّمَّ سورة النمل(27) 80
الصُّمَّ سورة الروم(30) 52
الصُّمَّ سورة الزخرف(43) 40
الصُّمُّ سورة الأنفال(8) 22
الصُّمُّ سورة الأنبياء(21) 45
صُمًّا سورة الفرقان(25) 73
صُمٌّ سورة البقرة(2) 18
صُمٌّ سورة البقرة(2) 171
صُمٌّ سورة الأنعام(6) 39
فَاَصَمَّهُمْ سورة محمد(47) 23
وَالْاَصَمِّ سورة هود(11) 24
وَصَمُّوْا سورة المائدة(5) 71
وَصَمُّوْا سورة المائدة(5) 71
وَّصُمًّا سورة بنی اسراءیل(17) 97