Blog
Books
Search Hadith

کتوں کو قتل کرنے اور انہیں پالنے کا بیان کتوں کو قتل کرنے کے حکم اور اس کے سبب کا بیان

448 Hadiths Found
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کشادہ آنکھوں والے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا۔

Haidth Number: 6513
۔ سیدنا حسن بصری ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کہتے ہیں:میں سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے خطبہ میں موجود تھا، انھوں نے اپنے خطبے میں کتوں کو قتل کرنے اور کبوتروں کو ذبح کرنے کا حکم دیا۔

Haidth Number: 6514
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قوم لوط کے عمل میں ملوث فاعل اور مفعول دونوں کوقتل کر دو اور جانور کو بھی قتل کر دو اور جو جانور پر واقع ہو ا ہے، اس کو بھی قتل کر دو اور جو ذی محرم سے زنا کرے، اسے بھی قتل کر دو۔

Haidth Number: 6731
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو جانور پر واقع ہو، اسے بھی قتل کر دو اور جانور کو بھی۔

Haidth Number: 6732
۔ سیدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میرے چچا سیدنا حارث بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میرے پاس سے گزرے اور ان کے پاس ایک جھنڈا تھا، جو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں باندھ کر دیا تھا، میں نے ان سے کہا: اے چچا! نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تم کو کہاں بھیجا ہے ؟ انھوں نے کہا : آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے ایک ایسے آدمی کی طرف بھیجا کہ جس نے اپنے باپ کی بیوی کے ساتھ نکاح کرلیا ہے، آپ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں اس کی گردن اڑا دوں۔

Haidth Number: 6733
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ جس چیز کا ڈر ہے، وہ قوم لوط کا فعل ہے۔

Haidth Number: 6734
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیوہ کی شادی کے معاملے میں ولی کو اختیار نہیں ہے اور کنواری بچی سے اجازت لی جائے گی اور اس کی خاموشی اس کا اقرار ہو گا۔

Haidth Number: 6883
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے اس طرح بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیوہ اپنے ولی کی بہ نسبت اپنی ذات کا زیادہ حق رکھتی ہے اور کنواری بچی سے اس کے نفس کے بارے میں اس سے اجازت طلب کی جائے گی اور اس کی اجازت خاموشی ہو گی۔

Haidth Number: 6884
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیوہ اپنے ولی کی بہ نسبت اپنی ذات کا زیادہ حق رکھتی ہے اور کنواری کا باپ اس سے اس کے نفس کے بارے میں اجازت لے گا اور اس کی خاموشی اس کی اجازت ہو گی۔

Haidth Number: 6885
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کنواری سے اجازت طلب کی جائے گی اور بیوہ سے مشورہ کیا جائے گا۔ کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کنواری تو شرماتی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کی خاموشی اس کی رضا ہے۔

Haidth Number: 6886
۔ (دوسری سند)رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیوہ سے اس کے بارے میں مشورہ لیا جائے اور کنواری سے اجازت طلب کی جائے گی۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس کی اجازت کی کیفیت کیا ہوگی؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کا خاموش رہنا۔

Haidth Number: 6887
۔ سیدنا عدی بن عدی کندی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عورتوں کے بارے میں ان سے مشورہ طلب کیا کرو۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کنواری تو شرما جاتی ہے۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیوہ بول کر اپنے نفس کے بارے میں وضاحت کرے گی اور کنواری کی رضامندی خاموشی ہو گی۔

Haidth Number: 6888
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عورتوں سے ان کے وجود کی شادی میں مشورہ کیا کرو۔ کسی نے کہا: کنواری بچی تو بات کرنے سے ہی شرماتی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کی خاموشی اس کی اجازت ہو گی۔

Haidth Number: 6889
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی کسی بیٹی کی شادی کرنا چاہتے تو گھر کے کونے میں اس کے پاس لٹکے ہوئے پردے کے پاس بیٹھ جاتے اور فرماتے: فلاں آدمی فلاں خاتون کا ذکر کر رہا تھا۔ ساتھ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس مرد اور اس بیٹی کا نام ذکر کرتے، اگر وہ خاموش رہتی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کا نکاح کر دیتے اور اگر وہ ناپسند کرتی تو اپنا ہاتھ پردے پر مارتی، پس اگر وہ اپنا ہاتھ پردے پر مار دیتی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کا نکاح نہ کرتے۔

Haidth Number: 6890
۔ مولائے عائشہ ذکوان سے مروی ہے، سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا کہ ایک لڑکی کے گھر والے اس کا نکاح کرتے ہیں، کیا اس لڑکی سے مشورہ کیا جائے گا یا نہیں؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بالکل مشورہ طلب کیا جائے گا۔ میں نے کہا : وہ شرم کے مارے خاموش ہو جاتی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کا خاموش رہنا ہی اس کی اجازت ہے۔

Haidth Number: 6891
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جب مجھ سے نکاح کیا تو میں چھ سال کی تھی، ایک روایت میں سات برس کا ذکر ہے، یہ نکاح مکہ میں اور سیدنا خدیجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی وفات کے موقع پر ہوا تھا، اور جب میری رخصتی ہوئی تو میری عمر نو برس تھی، رخصتی مدینہ منورہ میں ہوئی تھی۔

Haidth Number: 6892
۔ سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ جب ان کو سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے حوالے سے اس بات کا علم ہوا کہ وہ متعہ کی رخصت دیتے ہیں تو انھوں نے ان کو کہا:نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خیبر کے دن متعہ اور گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع کر دیا تھا۔

Haidth Number: 6989
۔ عبد الرحمن بن نعیم اعرجی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے متعہ کے نکاح کے بارے میں سوال کیا، وہ غصے میں آگئے اور کہا: اللہ کی قسم! ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زمانے میں زنا کار اور بدکار نہ تھے۔

Haidth Number: 6990

۔ (۶۹۹۱)۔ عَنِ الرَّبِیْعِِ بْنِ سَبْرَۃَ الْجُہَنِیِّ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمَ الْفَتْحِ فَأَقَمْنَا خَمْسَ عَشْرَۃَ مِنْ بَیْنِ لَیْلَۃٍ وَیَوْمٍ، قَالَ: فَاِذَنَ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْمُتْعَۃِ، قَالَ: وَخَرَجْتُ أَنَا وَابْنُ عَمٍّ لِیْ فِیْ اَسْفَلِ مَکَّۃَ أَوْ قَالَ: فِیْ أَعَلَا مَکَّۃَ فَلَقِیْنَا فَتَاۃٌ مِنْ بَنِیْ عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَۃَ کَاَنَّہَا الْبَکْرَۃُ الْعَنَطْنَطَۃُ، قَالَ: وَأَنَا قَرِیْبٌ مِنَ الدَّمَامَۃِ وَعَلَیَّ بُرْدٌ جَدِیْدٌ غَضٌّ، وَعَلَی ابْنِ عَمِّیْ بُرْدٌ خَلَقٌ، قَالَ: فَقُلْنَا لَھَا: ھَلْ لَکَ أَنْ یَسْتَمْتِعَ مِنْکِ أَحَدُنَا؟ قَالَتْ: وَھَلْ یَصْلُحُ ذٰلِکَ؟ قَالَ: قُلْنَا: نَعَمْ، قَالَ: فَجَعَلَتْ تَنْظُرُ اِلَی ابْنِ عَمِّیْ، فَقُلْتُ لَھَا: اِنَّ بُرْدِیْ ھٰذَا جَدِیْدٌ غَضٌّ وَبُرْدُ ابْنِ عَمِّیْ ھٰذَا خَلَقٌ مَحٌّ، قَالَتْ: بُرْدُ ابْنِ عَمِّکَ ھٰذَا لَا بَأْسَ بِہِ، فَاسْتَمْتَعَ مِنْہَا فَلَمْ نَخْرُجْ مِنْ مَکَّۃَ حَتّٰی حَرَّمَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۵۴۲۰)

۔ سیدنا سبرہ جہنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ فتح مکہ والے دن نکلے، ہم پندرہ روز وہاں ٹھہرے،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں نکاح متعہ کی اجازت دے دی، میں اور میرا چچا زاد مکہ کے زیریںیا بالائی علاقے میں گئے، وہاں ہم بنی عامر بن صعصعہ کی ایک نوجوان لڑکی سے ملے، گویا کہ وہ لمبی گردن والی نوخیز اونٹنی تھی، میں خوش شکل نہ تھا، لیکن میری چادر بالکل نئی تھی اور میرے چچا کے بیٹے پر پرانی اور بوسیدہ چادر تھی، ہم نے اس سے کہا: کیا تو ہم میں سے کسی ایک کے ساتھ نکاح متعہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟ اس نے کہا: کیایہ کرنا درست ہے؟ ہم نے کہا: ہاں، پھر اس نے دیکھنا شروع کر دیا، جب وہ میرے چچا زاد بھائی کی جانب دیکھتی تو میں اس کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے کہتا: میرییہ چادر بالکل نئی ہے اور اس کی چادر پرانی اور بوسیدہ ہے۔ اس نے کہا: تیرے چچا زاد بھائی کی چادر میں بھی کوئی حرج نہیں ہے، پس اس نے میرے چچا زاد بھائی سے متعہ کر لیا، بعد میں ہم ابھی مکہ سے باہر نہیں آئے تھے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نکاح متعہ کو حرام قرار دیا۔

Haidth Number: 6991

۔ (۶۹۹۲)۔ وَعَنْہُ اَیُضًا عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ حَتّٰی اِذَا کُنَّا بِعُسْفَانَ، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ الْعُمْرَۃَ قَدْ دَخَلَتْ فِی الْحَجِّ۔)) فَقَالَ لَہُ سُرَاقَۃُ بْنُ مَالِکٍ أَوْ مَالِکُ بْنُ سُرَاقَۃَ شَکَّ عَبْدُ الْعَزِیْزِ: أَیْ رَسُوْلَ اللّٰہِ عَلِّمْنَا تَعْلِیْمَ قَوْمٍ کَأَنَّمَا وُلِدُوْا الْیَوْمَ، عُمْرَتُنَا ھٰذِہٖلِعَامِنَاھٰذَاأَمْلِلْاَبَدِ؟قَالَ: ((لَابَلْلِلْأَبَدِ۔)) فَلَمَّاقَدِمْنَامَکَّۃَ طُفْنَا الْبَیْتَ وَبَیْنَ الْصَفَا وَالْمَرْوَۃِ، ثُمَّ أَمَرَنَا بِمُتْعَۃِ النِّسَائِ فَرَجَعْنَا اِلَیْہِ فَقُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّہُنَّ قَدْ أَبَیْنَ اِلَّا اِلٰی أَجَلٍ مُسَمّٰی، قَالَ: ((فَافْعَلُوْا)) قَالَ: فَخَرَجْتُ اَنَا وَصَاحِبٌ لِیْ،عَلَیَّ بُرْدٌ وَعَلَیْہِ بُرْدٌ فَدَخَلْنَا عَلَی امْرَأَۃٍ فَعَرَضْنَا عَلَیْہَا أَنْفُسَنَا فَجَعَلَتْ تَنْظُرُ اِلٰی بُرْدِ صَاحِبِیْ، فَتَرَاہُ أَجْوَدَ مِنْ بُرْدِیْ وَتَنْظُرُ اِلَیَّ فَتَرَانِیْ أَشَبَّ مِنْہُ فَقَالَتْ: بُرْدٌ مَکَانَ بُرْدٍ، وَاخْتَارَتْنِیْ فَتَزَوَّجْتُہَا عَشْرًا بِبُرْدِیْ فَبِتُّ مَعَہَا تِلْکَ اللَّیْلَۃَ فَلَمَّا اَصْبَحْتُ غَدَوْتُ اِلَی الْمَسْجِدِ فَسَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ یخَطُبَیَقُوْلُ: ((مَنْ کَانَ مِنْکُمْ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً اِلٰی أَجَلٍ فَلْیُعْطِہَا مَاسَمّٰی لَھَا وَلَا یَسْتَرْجِعْ مِمَّا اَعْطَاھَا شَیْئًا وَلْیُفَارِقْہَا، فَاِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی قَدْ حَرَّمَہَا عَلَیْکُمْ اِلٰییَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۵۴۱۹)

۔ سیدنا سبرہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع کے موقع پر نکلے، جب ہم عسفان میں تھے تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عمرہ حج میںداخل ہو چکا ہے۔ سراقہ بن مالک یا مالک بن سراقہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ ہمیں اس طرح تعلیم دیں، جس طرح اس قوم کو تعلیم دی جاتی ہے جو آج پیدا ہوئی ہو، سوال یہ ہے کہ ہمارا یہ عمرہ اس سال کے لئے ہے یا ہمیشہ کے لئے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ یہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہے۔ جب ہم مکہ میں پہنچے تو ہم نے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں عورتوں کے ساتھ متعہ کرنے کی اجازت دے دی۔ ہم آپ کی طرف واپس آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! عورتوں نے انکار کر دیا ہے، البتہ وہ مقررہ وقت تک ماننے کے لیے تیار ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایسے ہی کرلو۔ میں نکلا ، میرے ساتھ ایک ساتھی بھی تھا، ایک چادر میرے اوپر تھی، ایک چادر اس کے اوپر تھی۔ ہم ایک عورت کے پاس گئے، ہم نے اپنے آپ کو اس پر پیش کیا، جب وہ عورت میرے ساتھی کی چادر کی جانب دیکھتی تواسے میری چادر سے عمدہ پاتی اور جب مجھے دیکھتی تو مجھے اس سے زیادہ جوان پاتی، بالآخر اس نے کہا: چادر تو چادر ہی ہے، آدمی کا بدل تو نہیں ہوتا، پس اس نے مجھے پسند کر لیا، میں نے اس سے دس دن کے لئے چادر کے عوض شادی کر لی، میں نے اس کے ساتھ ابھی تک ایک رات گزاری تھی کہ جب میں صبح کے وقت مسجد میں گیا تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو منبر پر پایا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خطبہ دیتے ہوئے فرما رہے تھے کہ تم میں سے جس نے بھی کسی عورت سے وقت مقررہ تک شادی کی ہے، جو عوض مقرر کیا ہے ،وہ اسے دے دے اور جو دے رکھا ہے، وہ واپس نہ لے اور اسے جدا کر دے، اللہ تعالی نے اس متعہ والے نکاح کو تم پر قیامت تک کے لئے حرام کر دیا ہے۔

Haidth Number: 6992
۔ سیدنا سبرہ سے اس طرح بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فتح مکہ والے دن نکاح متعہ سے منع کر دیا تھا۔

Haidth Number: 6993
۔ امام زہری کہتے ہیں: ہم نے عمر بن عبد العزیز کے پاس متعہ کا ذکرکیا، ربیع بن سبرہ نے کہا: میں نے اپنے باپ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حجۃالوداع کے موقع پر متعہ کا نکاح حرام قرار دیا تھا۔

Haidth Number: 6994
۔ سیدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اوطاس والے سال متعہ کی رخصت دی تھی۔

Haidth Number: 6995
۔ سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی اپنی بیوی کے پاس آنے سے پہلے یہ دعا پڑھتا ہے: بِسْمِ اللّٰہ اَللّٰھُمَّ جَنِّبْنِی الشَّیْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّیَطَانَ مَارَزَقْتَنَا (اللہ کے نام کے ساتھ، اے اللہ! مجھے بھی شیطان سے بچا اور اس اولاد کو بھی شیطان سے محفوظ رکھ، جو تو مجھے عطا کرے)۔ اگر میاں بیوی کے اس تعلق میں اولاد کا فیصلہ کر دیا گیا تو شیطان کبھی بھی اس کو نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔

Haidth Number: 7072
۔ سیّدنامعاویہ بن حیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم اپنی عورات(یعنی ستروالے مقامات) میں سے کسیق دیکھ سکتے ہیں اور کسے نہیں دیکھ سکتے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا : بیوی اور لونڈی کے علاوہ (باقی سب لوگوں سے) اپنے ستر کی حفاظت کر۔ معاویہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب لوگ ایک دوسرے کے ساتھ اکٹھے ہوںتو؟ آپ نے فرمایا: اگر تجھ میںیہ استطاعت ہے کہ کوئی بھی (تیرے ستر) کو نہ دیکھنے پائے تو وہ ہرگز نہ دیکھے۔ معاویہ کہتے ہیں: میں نے پوچھا: جب کوئی آدمی اکیلا ہو تو؟ آپ نے جواب دیا: اللہ اس بات کا زیادہ حق رکھتا ہے کہ اس سے حیا کیا جائے۔۔ ایک روایت کے مطابق (بات سمجھانے کے لیے) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ اٹھا کر اپنی شرمگاہ پر رکھا۔

Haidth Number: 7073
Haidth Number: 7074
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی اپنی بیوی سے صحبت کرے اور پھر وہ دوبارہ آنا چاہے تو وضو کر لے۔

Haidth Number: 7075
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب آدمی جماع کرنے لگے تو وضو کرے، اسی طرح جب دوبارہ جماع کرنا چاہے تو پھر وضو کر لے۔ امام سفیان نے کہا: ابو سعید نے حرّہ کو پایا تھا۔

Haidth Number: 7076
۔ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا ـ: اولاد اسی شخص سے منسوب ہوگی, جس کے بستر پر پیدا ہوئی ہو۔

Haidth Number: 7212
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا: بچہ بستر والے کا ہو گا، جبکہ زانی کے لئے پتھر ہوں گے۔

Haidth Number: 7213