Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلصَّفَائُ کے اصل معنی کسی چیز کا ہر اسم کی آمیزش سے پا ک اور صا ف ہو نا کے ہیں ۔ اسی سے اَلصَّفَا ہے جس کے معنی صاف اور چکنا پتھر کے ہیں ۔ اور آیت کریمہ : (اِنَّ الصَّفَا وَ الۡمَرۡوَۃَ مِنۡ شَعَآئِرِ اللّٰہِ) (۲۔۱۵۸) بے شک کو ہ صفا اور مر وۃ خدا کی نشا نیو ں میں سے ہیں ۔ میں اَ لصَّفَا ایک پہا ڑی کا نا م ہے ۔ اَلْاِ صْطِفَا ئُ کے معنی صا ف اور خالص چیز لے لینا کے ہیں ۔ جیسا کہ اِخْتِیَا رٌ کے معنی بہتر چیز لے لینا کے آتے ہیں اور اَلاِ جْتِبَائُ کے معنی جِبَا یَہ یعنی عمدہ چیز منتخب کر لینا آتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا کسی بندہ کو چن لینا ۔ کبھی بطو ر ایجا د کے ہو تا ہے یعنی اسے ان اندرونی کثا فتو ں سے پا ک و صاف پیدا کر تا ہے جو دوسروں میں پا ئی جا تی ہیں اور کبھی بطریق اختیا ر اور حکم کے ہو تا ہے گو یا یہ قسم پہلے معنی کے بغیر نہیں پا ئی جا تی ۔ قر آ ن پا ک میں ہے : (اَللّٰہُ یَصۡطَفِیۡ مِنَ الۡمَلٰٓئِکَۃِ رُسُلًا وَّ مِنَ النَّاسِ) (۲۲۔۷۵) خدا فرشتو ں اور انسا نوں میں رسو ل منتخب کر لیتا ہے ۔ (اِنَّ اللّٰہَ اصۡطَفٰۤی اٰدَمَ وَ نُوۡحًا) (۳۔ ۳۳) خدا نے آ دم اور نوح ۔۔ کو ( تما م جہا ن کے لو گو ں میں ) منتخب فر ما یا تھا ۔ (اصۡطَفٰکِ وَ طَہَّرَکِ وَ اصۡطَفٰکِ) (۳۔۴۲) خدا نے تم کو بر گزیدہ کیا اور پا ک بنا یا اور ۔۔۔۔ منتخب کیا ۔ (اصۡطَفَیۡتُکَ عَلَی النَّاسِ) (۷۔۱۴۴) میں نے تم کو ۔۔۔ لو گو ں سے ممتا ز کیا ۔ (وَ اِنَّہُمۡ عِنۡدَنَا لَمِنَ الۡمُصۡطَفَیۡنَ الۡاَخۡیَارِ) (۳۸۔۴۷) اور یہ لو گ ہما رے ہا منتخب اور بہتر افرا د تھے ۔ اِصْطَفَیْتُ کَذَا عَلیٰ کَذَا : ایک چیز کو دو سری پر تر جیح دینا اور پسند کر نا ۔ قرآن پا ک میں ہے : (اَصۡطَفَی الۡبَنَاتِ عَلَی الۡبَنِیۡنَ ) (۳۷۔۱۵۳) کیا اس نے بیٹوں کی نسبت بیٹیو ں کو پسند کیا ۔ (سَلٰمٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیۡنَ اصۡطَفٰی) (۲۷۔۵۹) اس کے بندوں پر سلا م ہے جن کو اس نے منتخب فر ما یا : (ثُمَّ اَوۡرَثۡنَا الۡکِتٰبَ الَّذِیۡنَ اصۡطَفَیۡنَا مِنۡ عِبَادِنَا) (۳۵۔۳۲) پھر ہم نے ان لو گو ں کو کتا ب کا وا رث ٹھہر ایا جن کو اپنے بندوں میں سے بر گزیدہ کیا ۔ اَلصَّفِیٌّ والصَّفِیَّۃُ : ما ل غنیمت کی وہ چیز جسے امیر اپنے لیے منتخب کر لے ( جمع صفا یا ) شا عر نے کہا ہے ۔(1) (الوافر) (۲۷۴) لَکَ الْمِرْبَاعُ مِنْھَا وَالصَّفا یَا : تمہا رے لیے اس سے ربع اور منتخب کی ہو ئی چیزیں ہیں ۔ نیز صَفِیٌّ و۔صَفِیَّۃٌ (۱) بہت دو دھ دینے وا لی اونٹنی (۲) بہت پھلدا ر کھجو ر ۔ اَصَّفَتِ الدَّجَا جۃُ : مر غی انڈے دینے سے رک گئی ۔ گو یا وہ انڈوں سے خالص ہو گئی اس معنی کی منا سبت سے جب شا عر شعر کہنے سے رک جا ئے تو اس کے متعلق اَصْفَی الشَّاعِرُ کہا جا تا ہے اور یہ اَصْفَی الْحَافِرُ کے محا ورہ سے مشتق ہے جس کے معنی ہیں کنوا ں کھو دنے والا صفا یعنی چٹان تک پہنچ گیا ، جس نے اسے آ ئندہ کھدا ئی سے رو ک دیا جیسا کہ اَکْدیٰ وَاَحْجَرَ کے محا ورات اس معنی میں استعما ل ہو تے ہیں ۔ اور اَلصَّفَا کی طرح صَفْوَانٌ کے معنی بھی بڑا صا ف اور چکنا پتھر کے ہیں ۔ اس کا وا حد صَفْوَانَۃٌ ہے ۔ قرآن پا ک میں ہے : (صَفۡوَانٍ عَلَیۡہِ تُرَابٌ) ( ۲:۲۶۴) اس چٹان کی سی ہے جس پر تھوڑی سی مٹی پڑی ہو ۔ یوم صفوان : خنک دن میں سورج صاف ہو ( یعنی بادل اور غبار نہ ہو )

Words
Words Surah_No Verse_No
اصْطَفَيْتُكَ سورة الأعراف(7) 144
اصْطَفَيْنَا سورة فاطر(35) 32
اصْطَفَيْنٰهُ سورة البقرة(2) 130
اصْطَفٰى سورة البقرة(2) 132
اصْطَفٰى سورة النمل(27) 59
اصْطَفٰىهُ سورة البقرة(2) 247
اصْطَفٰٓي سورة آل عمران(3) 33
الصَّفَا سورة البقرة(2) 158
الْمُصْطَفَيْنَ سورة ص(38) 47
اَصْطَفَى سورة الصافات(37) 153
اَفَاَصْفٰىكُمْ سورة بنی اسراءیل(17) 40
صَفْوَانٍ سورة البقرة(2) 264
لَّاصْطَفٰى سورة الزمر(39) 4
مُّصَفًّى سورة محمد(47) 15
وَّاَصْفٰىكُمْ سورة الزخرف(43) 16
يَصْطَفِيْ سورة الحج(22) 75