Blog
Books
Search Quran
Lughaat

نَحْنُ: (ہم) اسے ضمیر متکلم مع الغیر کہتے ہیں۔قرآن پاک میں ہے جہاں کہیں اﷲ تعالیٰ نے اپنی ذات کے متعلق نَحْنُ کا لفظ استعمال کیا ہے جیسے فرمایا:۔ (نَحۡنُ نَقُصُّ عَلَیۡکَ اَحۡسَنَ الۡقَصَصِ) (۱۲۔۳) اے پیغمبر ہم تمہیں ایک اچھا قصہ سناتے ہیں اس کی تاویل میں بعض نے کہا ہے کہ اس سے مراد تو ذات باری تعالیٰ ہی ہے لیکن شاہی خطابت کی طرح صیغہ جمع استعمال کیا گیا ہے اور بعض نے کہا ہے ذات باری تعالیٰ اپنے متعلق اس قسم کے الفاظ ان افعال کے ساتھ استعمال کرتی ہے جو بواسطہ ملائکہ یا اولیاء اﷲ کے سرانجام پاتے ہیں تو نَحْنُ سے مراد اللہ تعالیٰ اور وہ فرشتے یا اولیاء کرام ہوتے ہیں جن کے ذریعہ وحی،مومنین کی نصرت کفار کی ہلاکت اور اس قسم کے دیگر افعال سرانجام پاتے ہیں جن کا ذکر کہ آیت:۔ (فَالۡمُدَبِّرٰتِ اَمۡرًا) (۷۹۔۵) پھر دنیا کے کاموں کا انتظام کرتے ہیں۔میں پایا جاتا ہے اس بناء پر آیت کریمہ:۔ (وَ نَحۡنُ اَقۡرَبُ اِلَیۡہِ مِنۡکُمۡ ) (۵۶۔۸۵) اور ہم اس مرنے والے سے تم سے بھی زیادہ تر نزدیک ہوتے ہیں۔میں نَحْنُ سے حالت نزع کے وقت حاضر ہونے والے فرشتے مراد ہوں گے جن کا ذکر آیت: (تَتَوَفّٰىہُمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ ) (۱۶۔۲۸) میں پایا جاتا ہے اور چونکہ قرآن پاک کا نزول بھی قلم،لوح محفوظ اور جبرائیل علیہ السلام کی وساطت سے ہوا ہے لہذا آیت کریمہ:۔ (اِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا الذِّکۡرَ ) (۱۵۔۹) بے شک یہ کتاب نصیحت ہم ہی نے اتاری ہے میں بھی تَنْزِیْل کو بصیغہ جمع ذکر فرمایا ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
وَنَحْنُ سورة البقرة(2) 30
وَنَحْنُ سورة البقرة(2) 136
وَنَحْنُ سورة البقرة(2) 139
وَنَحْنُ سورة البقرة(2) 247
وَنَحْنُ سورة آل عمران(3) 84
وَنَحْنُ سورة التوبة(9) 52
وَنَحْنُ سورة يوسف(12) 8
وَنَحْنُ سورة يوسف(12) 14
وَنَحْنُ سورة الحجر(15) 23
وَنَحْنُ سورة ق(50) 16
وَنَحْنُ سورة الواقعة(56) 85
وَّنَحْنُ سورة البقرة(2) 133
وَّنَحْنُ سورة البقرة(2) 138
وَّنَحْنُ سورة آل عمران(3) 181
وَّنَحْنُ سورة العنكبوت(29) 46