الکاف:حروف ہجا سے ہے۔اور تشبیہ یا تمثیل کے معنی ظاہر کرنے کیلئے استعمال ہوتا ہے چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (فَمَثَلُہٗ کَمَثَلِ صَفۡوَانٍ عَلَیۡہِ تُرَابٌ ) (۲۔۲۶۴) تو اس (کے مال) کی مثال اس کی چٹان کی سی ہے جس پر تھوڑی سی مٹی ہو۔اور آیت کریمہ: (کَالَّذِیۡ یُنۡفِقُ مَالَہٗ رِئَآءَ النَّاسِ) (۲۔۲۶۴) اس شخص کی طرح جو لوگوں کو دکھاوے کے لئے مال خرچ کرتا ہے۔میں کاف تشبیہ کے لئے نہیں ہے بلکہ تمثیل کے معنی پر محمول ہے۔جیسا کہ علماء نحو کہتے ہیں۔ (فَالْاِسْمُ کَقَوْلِکَ زَیْدٌ یعنی اسم کی مثال جیسے زید تو یہاں بھی کاف تمثیل کے لئے ہے۔پھر تمثیل،تشبیہ سے عام ہے۔کیونکہ ہر تمثیل کو تشبیہ کہہ سکتے ہیں لیکن ہر تشبیہ تمثیل نہیں ہوسکتی۔ (1)
Words | Surah_No | Verse_No |
لَكَ | سورة الممتحنة(60) | 4 |
لَكَ | سورة الممتحنة(60) | 4 |
لَكَ | سورة التحريم(66) | 1 |
لَكَ | سورة القلم(68) | 3 |
لَكَ | سورة المزمل(73) | 7 |
لَكَ | سورة القيامة(75) | 34 |
لَكَ | سورة القيامة(75) | 35 |
لَكَ | سورة الشرح(94) | 1 |
لَكَ | سورة الشرح(94) | 4 |
لَكِ | سورة آل عمران(3) | 37 |
لَكِ | سورة مريم(19) | 19 |
لَّكَ | سورة البقرة(2) | 128 |
لَّكَ | سورة الفرقان(25) | 10 |
لَّكَ | سورة الزخرف(43) | 44 |
لَّكَ | سورة الواقعة(56) | 91 |
لَّكَ | سورة الضحى(93) | 4 |
لَّكَ | سورة بنی اسراءیل(17) | 79 |
لَّكَ | سورة الكهف(18) | 75 |
لَّكَ | سورة طه(20) | 117 |
لَّكَ | سورة الأحزاب(33) | 50 |
لَّكَ | سورة النازعات(79) | 18 |