اَلُّبُّ کے معنی خالص کے ہیں جو آمیزش (یعنی ظن و وہم اور جذبات) سے پاک ہو اور عقل کو لُبُّ اس لئے کہتے ہیں کہ وہ انسان کے معنوی قوی کا خلاصہ ہوتی ہے جیسا کہ کسی چیز کے خالص حصے کو اس کا لُبَ اور لُبَاب کہہ دیتے ہیں۔بعض نے کہا ہے لُسبٌّ کے معنی پاکیزہ اور ستھری عقل کے ہیں چنانچہ ہر لُبُّ کو عقل کہہ سکتے ہیں لیکن ہر عقل ’’لُبٌّٗٗنہیں ہوسکتی یہی وجہ ہے۔کہ اﷲ تعالیٰ نے ان تمام احکام کو جن کا ادراک عقول زکیہ ہی کرسکتی ہیں اُوْلُوْالْاَلْبَابِ کے ساتھ مختص کیا ہے۔جیسے فرمایا: (وَ مَنۡ یُّؤۡتَ الۡحِکۡمَۃَ فَقَدۡ اُوۡتِیَ خَیۡرًا کَثِیۡرًا ؕ وَ مَا یَذَّکَّرُ اِلَّاۤ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ) (۲۔۲۶۹) اور جس کو دانائی ملی بے شک اس کو بڑی نعمت ملی اور نصیحت تو وہی لوگ قبول کرتے ہیں جو عقلمند ہیں اور اس نوع کی اور بھی بہت سی آیات ہیں۔لَبَّ فُلَانٌ (س) کے معنی کسی کے صاحب لُبَ ہونے کے ہیں۔ایک عورت نے اپنے خاوند کو لڑکے کے متعلق کہا۔ (اِضْرِبْہُ کَیْ یَلُبَّ وَیِقُوْدَ الْجَیْشَ ذَااللَّجَبِ) :اسے پیٹو تاکہ عقلمند ہوجائے اور لشکر جرار کی قیادت کرسکے۔رَجُلٌ اَلْبَبُ کے معنی عقلمند آدمی کے ہیں اسکی جمع اَلَبَّائُ آتی ہے اور مَلْبُوْبٌ اسے کہتے ہیں جو عقلمندی میں مشہور ہو۔ اَلَبَّ بِالْمَکَانِ:کسی مقام پر قیام کرنا اس کے اصل معنی اونٹ کا کسی مقام پر اپنا لبہ یعنی سینہ رکھ دینے کے ہیں۔تَلَبَّبَ:اس کے اصل معنی سینہ پر پیٹی باندھنے کے ہیں (پھر مجازا) (احرام باندھنے اور کسی کام کے لئے مستعدد ہونے کے معنی میں استعمال ہوتا ہے) لَبَیْتُہُ کے معنی کسی کے لَبَّۃٌ یعنی سینہ پر مارنے کے ہیں اور لَبَّۃٌ (سینہ) کو لَبَّۃٌ اس لئے کہتے ہیں کہ وہ قوت عقلی کا مقام ہے محاورہ ہے (فُلَانٌ فِیْ لَبَبٍ فلاں آسودہ حال ہے۔لَبَّیْکَ (کلمہ ایجاب ہے) بعض نے کہا ہے کہ یہ لَبَّ بِالْمَکَانِ وَاَلَبَّ سے ماخوذ ہے جس کے معنی کسی جگہ پر مقیم ہونے کے ہیں اور مؤکد طور پر فرمانبرداری کا اظہار کرنے کے لئے اسے تثنیہ بنالیا گیا ہے اور بعض کہتے ہیں یہ اصل میں لَبَّبَ ہے اس کی آخروی باء کو یا سے تبدیل کردیا گیا ہے جیسے تَظَنَّنْتُ کہ اصل میں تَظَنَّنْتُ ہے اس کا آخری نون یا ء سے تبدیل کردیا گیا ہے بعض کا خیال ہے یہ اِمْرَئَ ۃٌ لَبَّۃٌ سے ماخوذ ہے جس کے معنیہ اولاد سے محبت کرنے والی عورت کے ہیں بعض کے نزدیک اس کے معنی (اِخْلَاصٌ لَّکَ بَعْدَاِخْلَاصٍ کے ہیں یعنی بار بار تمہارے سامنے اپنی عقیدت کا اظہار کرتا ہوں اور یہ لُبُّ الطَّعَامِ سے ماخوذ ہے جس کے معنی خالص کھانا کے ہیں۔اسی سے حَسَبٌ لُبَابٌ کا محاورہ ہے جس کے معنی خالص حَسَبَ کے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاَلْبَابِ | سورة البقرة(2) | 179 |
الْاَلْبَابِ | سورة البقرة(2) | 197 |
الْاَلْبَابِ | سورة البقرة(2) | 269 |
الْاَلْبَابِ | سورة آل عمران(3) | 7 |
الْاَلْبَابِ | سورة آل عمران(3) | 190 |
الْاَلْبَابِ | سورة المائدة(5) | 100 |
الْاَلْبَابِ | سورة يوسف(12) | 111 |
الْاَلْبَابِ | سورة الرعد(13) | 19 |
الْاَلْبَابِ | سورة إبراهيم(14) | 52 |
الْاَلْبَابِ | سورة ص(38) | 29 |
الْاَلْبَابِ | سورة ص(38) | 43 |
الْاَلْبَابِ | سورة الزمر(39) | 9 |
الْاَلْبَابِ | سورة الزمر(39) | 18 |
الْاَلْبَابِ | سورة الزمر(39) | 21 |
الْاَلْبَابِ | سورة مومن(40) | 54 |
الْاَلْبَابِ | سورة الطلاق(65) | 10 |