اَلنَّشْرٗ:کے معنی کسی چیز کو پھیلانے کے ہیں یہ کپڑے اور صحیفے کے پھیلانے،بارش اور نعمت کے عام کرنے اور کسی بات کے مشہور کردینے پر بولا جاتا ہے۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے۔ (وَ اِذَا الصُّحُفُ نُشِرَتۡ) (۸۱۔۱۰) اور جب عملوں کے دفتر کھولے جائیں گے۔ (وَ ہُوَ الَّذِیۡ یُنَزِّلُ الۡغَیۡثَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا قَنَطُوۡا وَ یَنۡشُرُ رَحۡمَتَہٗ) (۴۲۔۲۸) اور وہی تو ہے جو لوگوں کے ناامید ہوجانے کے بعد مینہ برساتا اور اپنی رحمت (یعنی بارش کی برکت) کو پھیلادیتا ہے اور آیت کریمہ:۔ (وَّ النّٰشِرٰتِ نَشۡرًا) (۷۷۔۳) اور بادلوں کو پھاڑ کر پھیلادیتی ہے۔میں نَاشِرَاتِ سے مراد وہ فرشتے ہیں جو ہواؤں کو پھیلاتے ہیں یا اس سے وہ ہوائیں مراد ہیں جو بادلوں کو بکھیرتی پھرتی ہیں۔اور نَاشِرٌ کی جمع نَشْرٌ آتی ہے چنانچہ ایک قرأت میں نُشْرَا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِہ بھی ہے جوکہ وَالنَّاشِرَاتِ کے ہم معنی ہے اور اسی سے سَمِعْتُ نُشْرًا حَسَنًا کا محاورہ ہے جس کے معنی ہیں:میںنے اچھی شہرت سنی۔نَشِرَ الْمَیّتُ نَشُوْرَا کے معنی میت کے از سر نو زندہ ہونے کے ہیں چنانچہ قرآن پاک میں ہے:۔ (وَ اِلَیۡہِ النُّشُوۡرُ ) (۶۷۔۱۵) اسی کے پاس قبروں سے نکل کر جانا ہے۔ (بَلۡ کَانُوۡا لَا یَرۡجُوۡنَ نُشُوۡرًا) (۲۵۔۴۰) بلکہ ان کو مرنے کے بعد جی اٹھنے کی امید ہی نہیں تھی۔ (وَّ لَا یَمۡلِکُوۡنَ مَوۡتًا وَّ لَا حَیٰوۃً وَّ لَا نُشُوۡرًا) (۲۵۔۳) اور نہ مرنا ان کے اختیار میں ہے اور نہ جینا اور نہ مرکر اٹھ کھڑے ہونا۔اَنْشَرَ اﷲُ الْمَیِّتَ کے معنی میت کو زندہ کرنے کے ہیں اور نُشِرَ اس کا مطاوع آتا ہے جس کے معنی زندہ ہوجانے کے ہیں چنانچہ قرآن پاک میں ہے۔ (ثُمَّ اِذَا شَآءَ اَنۡشَرَہٗ ) (۸۰۔۲۲) پھر جب چاہے گا اسے اٹھا کھڑا کرے گا۔ (فَاَنۡشَرۡنَا بِہٖ بَلۡدَۃً مَّیۡتًا) (۴۳۔۱۱) پھر ہم نے اس سے شہر مردہ کو زندہ کردیا۔بعض نے کہا ہے کہ نَشَرَ اﷲُ الْمَیِّتَ وَانْشَرَہٗ کے ایک ہی معنی ہیں لیکن درحقیقت نَشَرَّ اﷲُ الْمَیِّتَ نَشَرُ الثَّوْبِ کے محاورہ سے ماخوذ ہے شاعر نے کہا ہے (1) (الوافر) (۴۲۵) طَوَتْکَ خُطُوْبُ دَھْرِکَ بَعْدَ نَشْرَکَذَاکَ خُطُوْبُہٗطَیَّا وَّنَشْرَا تجھے پھیلانے کے بعد حوادث زمانہ نے لپیٹ لیا اسی طرح حوادث زمانہ لپیٹتے اور نشر کرتے رہتے ہیں اور آیت کریمہ۔ (وَّ جَعَلَ النَّہَارَ نُشُوۡرًا) (۲۵۔۴۷) اور دن کو اٹھ کھڑا ہونے کا وقت ٹھہرایا۔میں دن کے نشور بنانے سے مراد یہ ہے کہ اس کو کاروبار کے پھیلانے اور روزی کمانے کے لئے بنایا ہے جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا:۔ (وَ مِنۡ رَّحۡمَتِہٖ جَعَلَ لَکُمُ الَّیۡلَ وَ النَّہَارَ لِتَسۡکُنُوۡا فِیۡہِ وَ لِتَبۡتَغُوۡا مِنۡ فَضۡلِہٖ ) (۲۸۔۷۳) اور اس نیے اپنی رحمت سے تمہارے لئے رات اور دن کو بنایا۔تاکہ تم اس میں آرام کرو اور اس میں اسکا فضل تلاش کرو۔اور اِنْتِشَارُ النَّاسِ کے معنی لوگوں کے اپنے کاروبار میں لگ جانے کے ہیں چنانچہ فرمایا:۔ (ثُمَّ اِذَاۤ اَنۡتُمۡ بَشَرٌ تَنۡتَشِرُوۡنَ) (۳۰۔۲۰) پھر اب تم انسان ہو کر جابجا پھیل رہے ہو۔ (فَاِذَا طَعِمۡتُمۡ فَانۡتَشِرُوۡا) (۳۳۔۵۳) تو جب کھانا کھاچکو تو چل دو۔ (فَاِذَا قُضِیَتِ الصَّلٰوۃُ فَانۡتَشِرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ) (۶۲۔۱۰) پھر جب نماز ہوچکی تو اپنی اپنی راہ لو۔اور بعض نے کہا ہے کہ نَشَرُوْا بمعنی اِنْتَشَرُوْا کے آتا ہے۔چنانچہ آیت کریمہ:۔ (وَ اِذَا قِیۡلَ انۡشُزُوۡا فَانۡشُزُوۡا) (۵۸۔۱۱) اور جب کہاجائے کہ اٹھ کھڑے ہو تو اٹھ کھڑے ہوا کرو۔میں ایک قرأت فَاِذَا قِیْلَ انْشُرُوْا فَانْتَشِرُوْا بھی ہے یعنی کہا جائے کہ منتشر ہوجاؤ تو منتشر ہوجایا کرو۔اَلْاِنِتِشَارُ کے معنی چوپایہ کی رگوں کا پھول جانا۔بھی آتے ہیں اور نَوَاشِرُ باطن ذراع کی رگوں کو کہا جاتا ہے کیونکہ وہ بدن میں منتشر ہیں۔ اَلنَّشْرُ: (ایضا) پھیلنے والے بادل کو کہتے ہیں اور یہ بمعنی مَنْشُوْرٌ بھی آتا ہے جیسا کہ نَقْضٌ بمعنی منقوض آجاتا ہے اسی سے محاورہ ہے:اِکْتَسَی الْبَازِیْ رَیْشًا نَشْرًا یعنی باز نے لمبے چوڑے پھیلنے والے پروں کا لباس پہن لیا۔اَلنَّشْرُ (ایضاً) خشک گھاس کو کہتے ہیں جو بارش کے بعد سرسبز ہوکر پھیل جائے اور اس سے سرپستان کی سی کونپلیں پھوٹ نکلیں یہ گھاس بکریوں کے لئے سخت مضر ہوتی ہے۔اسی سے نَشَرَتِ الْاَرْضُ فَھِیَ نَاشَرَۃٌ کا محاورہ ہے جس کے معنی زمین میں نشر گھاس پھوٹنے کے ہیں۔نَشَرْتُ الْخَشَبَ بِالْمِنْشَارِ کے معنی آرے سے لکڑی چیرنے کے ہیں اور لکڑی چیرنے کو نشر اسلئے کہتے ہیں کہ اس سے چیرتے وقت نشارہ یعنی برادہ پھیلتا ہے اور نَشْرَۃٌ کے معنی افسوس کے ہیں جس سے مریض کا علاج کیا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
النُّشُوْرُ | سورة فاطر(35) | 9 |
النُّشُوْرُ | سورة الملك(67) | 15 |
اَنْشَرَهٗ | سورة عبس(80) | 22 |
بِمُنْشَرِيْنَ | سورة الدخان(44) | 35 |
تَنْتَشِرُوْنَ | سورة الروم(30) | 20 |
فَانْتَشِرُوْا | سورة الأحزاب(33) | 53 |
فَانْتَشِرُوْا | سورة الجمعة(62) | 10 |
فَاَنْشَرْنَا | سورة الزخرف(43) | 11 |
مَنْشُوْرًا | سورة بنی اسراءیل(17) | 13 |
مَّنْشُوْرٍ | سورة الطور(52) | 3 |
مُّنَشَّرَةً | سورة المدثر(74) | 52 |
مُّنْتَشِرٌ | سورة القمر(54) | 7 |
نَشْرًا | سورة المرسلات(77) | 3 |
نُشُوْرًا | سورة الفرقان(25) | 3 |
نُشُوْرًا | سورة الفرقان(25) | 40 |
نُشُوْرًا | سورة الفرقان(25) | 47 |
نُشِرَتْ | سورة التكوير(81) | 10 |
وَيَنْشُرُ | سورة الشورى(42) | 28 |
وَّالنّٰشِرٰتِ | سورة المرسلات(77) | 3 |
يَنْشُرْ | سورة الكهف(18) | 16 |
يُنْشِرُوْنَ | سورة الأنبياء(21) | 21 |